محمد اورنگ زیب رضوی
رکن ختم نبوت فورم
کلمہ شہادت کی طرح ختم نبوت بھی ایمان کا جزو ہے
حضرت زید بن حارثؓ اپنے ایمان لانے کا ایک طویل اور دلچسپ واقعہ بیان فرماتے ہیں۔ آخر میں فرماتے ہیں کہ جب میں آنحضرت ﷺ کی خدمت میں آکر مسلمان ہوگیا تو میرا قبیلہ مجھے تلاش کرتا ہوا آپ ﷺ کی خدمت میں پہنچا اور مجھے آپ ﷺ کے پاس دیکھ کر کہا کہ اے زید اٹھو اور ہمارے ساتھ چلو ۔ میں نے جواب دیا کہ رسول اﷲ ﷺ کے بدلہ میں ساری دنیا کو کچھ نہیں سمجھتا اور نہ آپ ﷺ کے سوا کسی اور کا ارادہ رکھتا ہوں۔ پھر انہوں نے آنحضرت ﷺ سے خطاب کرکے کہا کہ اے! محمدﷺ ہم آپ کو اس لڑکے کے بدلہ میں بہت سے اموال دینے کے لئے تیار ہیں جو آپ ﷺ چاہیں طلب فرمائیں ہم ادا کردیں گے۔(مگر اس لڑکے کو ہمارے ساتھ بھیج دیجئے) آپﷺنے فرمایا :’’ اسئلکم ان تشھدوا ان لاالہ الااﷲ وانی خاتم الانبیاء ورسلہ وارسلہ معکم ‘‘ میں (آپ ﷺ) تم سے صرف ایک چیز مانگتا ہوں وہ یہ ہے کہ شہادت دو اس کی کہ اﷲ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں انبیاء ورسل کا ختم کرنے والا ہوں۔ (اس اقرار وایمان کے بدلہ میں) زید کو تمہارے ساتھ کردوںگا۔
(مستدرک حاکم ص ۲۱۴ ج ۳)
اس حدیث میں آپ ﷺ نے عقیدہ ختم نبوت کو کلمہ شہادت کی طرح ایمان کا جزو قرار دیا ہے ۔ اس لئے الاشباہ والنظائر ص ۳۹۶ میں ہے:
’’اذا لم یعرف الرجل ان محمدﷺ آخرالانبیاء فلیس بمسلم لانہ من ضروریات۰‘‘جس شخص کویہ معلوم نہیں کہ آ پﷺ آخری نبی ہیں تو وہ مسلمان نہیں۔ غرض ایمان کے لئے کلمہ کی طرح ختم نبوت کا اقرار بھی ضروری ہے۔
حضرت زید بن حارثؓ اپنے ایمان لانے کا ایک طویل اور دلچسپ واقعہ بیان فرماتے ہیں۔ آخر میں فرماتے ہیں کہ جب میں آنحضرت ﷺ کی خدمت میں آکر مسلمان ہوگیا تو میرا قبیلہ مجھے تلاش کرتا ہوا آپ ﷺ کی خدمت میں پہنچا اور مجھے آپ ﷺ کے پاس دیکھ کر کہا کہ اے زید اٹھو اور ہمارے ساتھ چلو ۔ میں نے جواب دیا کہ رسول اﷲ ﷺ کے بدلہ میں ساری دنیا کو کچھ نہیں سمجھتا اور نہ آپ ﷺ کے سوا کسی اور کا ارادہ رکھتا ہوں۔ پھر انہوں نے آنحضرت ﷺ سے خطاب کرکے کہا کہ اے! محمدﷺ ہم آپ کو اس لڑکے کے بدلہ میں بہت سے اموال دینے کے لئے تیار ہیں جو آپ ﷺ چاہیں طلب فرمائیں ہم ادا کردیں گے۔(مگر اس لڑکے کو ہمارے ساتھ بھیج دیجئے) آپﷺنے فرمایا :’’ اسئلکم ان تشھدوا ان لاالہ الااﷲ وانی خاتم الانبیاء ورسلہ وارسلہ معکم ‘‘ میں (آپ ﷺ) تم سے صرف ایک چیز مانگتا ہوں وہ یہ ہے کہ شہادت دو اس کی کہ اﷲ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور میں انبیاء ورسل کا ختم کرنے والا ہوں۔ (اس اقرار وایمان کے بدلہ میں) زید کو تمہارے ساتھ کردوںگا۔
(مستدرک حاکم ص ۲۱۴ ج ۳)
اس حدیث میں آپ ﷺ نے عقیدہ ختم نبوت کو کلمہ شہادت کی طرح ایمان کا جزو قرار دیا ہے ۔ اس لئے الاشباہ والنظائر ص ۳۹۶ میں ہے:
’’اذا لم یعرف الرجل ان محمدﷺ آخرالانبیاء فلیس بمسلم لانہ من ضروریات۰‘‘جس شخص کویہ معلوم نہیں کہ آ پﷺ آخری نبی ہیں تو وہ مسلمان نہیں۔ غرض ایمان کے لئے کلمہ کی طرح ختم نبوت کا اقرار بھی ضروری ہے۔