نبوت کا معیار نمبر 2:انبیاء کرام ناپاک خیالات سے پاک ہوتے ہیں
ناپاک خیالات والے خواب آنا شیطانی تصرف سے ہوتا ہے اور انبیاء کرام شیطانی تصرفات سے پاک ہوتے ہیں اس لیے نہ وہ غلط قسم کے خواب دیکھتے ہیں اور نہ ہی انہیں احتلام ہوتا ہے ۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
ما احتلم نبی قط
(طبرانی ، الخصائص الکبریٰ جلد 1 صفحہ 120 للسیوطی، ناشر مکتبہ حقانیہ پشاور)
اس اصول کی تائید اس قادیانی روایت سے ہوتی ہے ۔
آپ نے فرمایا کہ چوں کہ انبیاء سوتے جاگتے پاکیزہ خیالوں کے سوا کچھ نہیں رکھتے اور ناپاک خیالوں کو دل میں آنے نہیں دیتے اس واسطے ان کو خواب میں بھی احتلام نہیں ہوتا ۔
(سیرت المھدی جلد اول صفحہ 143 طبع جدید روایت نمبر 150)
بلا خوف تردید ہم کہتے ہیں کہ مرزا قادیانی شیطانی تصرفات سے پاک نہ تھا اس لیے کہ ایک سفر میں اسے احتلام ہوا ۔
(سیرت المھدی جلد اول صفحہ 757 روایت نمبر 843)
ہم اس سے زیادہ اس دلیل کی کی تشریح کریں بس یہی کہہ سکتے ہیں :
آفتاب آمد دلیل آفتاب
آفتاب آمد دلیل آفتاب
آخری تدوین
: