نبوت کا معیار نمبر7: انبیاء کرام پر ہمیشہ وحی بذریعہ حضرت جبرائیل آتی ہے
انبیاءکرام پر ہمیشہ وحی بذریعہ حضرت جبرائیل آتی ہے
"جبرائیل امین،انبیاء کی طرف وحی لانے کے لیے مقرر ہیں ان کے سواکوئی دوسرا فرشتہ اس کام کے لیے مقررنہیں۔"
(ازالہ اوہام روحانی خزائن صفحہ387جلد3)
حسب تصریح قرآن،رسول اس کو کہتے ہیں جس نے احکام و عقائد دین جبرئیل کے ذریعے حاصل کیے ہوں ۔
(ازالہ اوہام روحانی خزائن صفحہ387جلد3)
مرزاکویہ بھی اعتراف ہے کہ
"اور جو حدیثوں میں بصریح بیان کیا گیا ہے کہ اب جبرئیل بعدوفات رسول اللہ ہمیشہ کے لیے وحی نبوت کے لانےسے منع کیا گیا ہے ۔یہ وہ تمام باتیں سچ اورصحیح ہیں تو پھر کوئی شخص بحیثیت رسالت ہمارے نبی ً کے بعد ہر گیز نہیں آسکتا۔
(ازالہ اوہام روحانی خزائن صفحہ412جلد3)
مرزا قادیانی سے ملاقات کرنے والوں کے نام یہ ہیں ۔
شیر علی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔تذکرہ ص30طبع دوئم
مٹھن لال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔تذکرہ ص555طبع دوئم
ٹیچی ٹیچی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تذکرہ ص562طبع دوئم
حفیظ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تذکرہ ص583طبع دوئم
صرف اس پر بس نہیں مرزا قادیانی پر مرغی کے ذریعے بھی الہام ہوتے تھے ۔مٹھن لال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔تذکرہ ص555طبع دوئم
ٹیچی ٹیچی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تذکرہ ص562طبع دوئم
حفیظ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تذکرہ ص583طبع دوئم
مولوی جلال الدین شمس لکھتا ہے "رویا ۔دیکھا کہ ایک دیوار پر ایک مرغی ہے وہ گھر بولتی ہے سب فقرات یاد نہیں رہے مگر آخری فقرہ جو یاد رہا وہ یہ تھا۔ ان کنتم مسلین ۔ اس کے بعد بیداری ہوئی ۔یہ خیال تھا کہ مرغی نے یہ کہا الفاظ بولے ہیں پھر الہام ہوا۔ انفقوافی سبیل اللہ ان کنتم مسلیمن۔
(تذکرہ ص574طبع دوئم)
ہم پوری ذمہ داری سے کہتے ہیں کہ:
مرزا قادیانی کسی جگہ یہ نہیں لکھا کہ میرے پاس وحی بذریعہ جبرائیل علیہ السلام آتی ہے حالانکہ نبی ورسول کے پاس وحی بذریعہ جبرائیل علیہ السلام ہی آتی ہے یہ بات اسلامی لٹریچر سے بھی ثابت ہے اور مرزا قادیانی کو بھی اس اصول کا اعتراف ہے، جب مرزا قادیانی پر بذریعہ جبرائیل علیہ السلام وحی ہوئی تو وہ سچا نبی بھی نہ ٹھہرا۔ اس لیے قاعدہ ہے "اذا فات الشرط فات المشروط"
مدیر کی آخری تدوین
: