• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(نبی کا انکار کفر، غیراحمدی کافر)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(نبی کا انکار کفر، غیراحمدی کافر)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں’’الفضل‘‘ جس میں کہاتھاکہ: ’’چونکہ مرزا قادیانی کو نبی مانتے ہیں، ہم چونکہ مانتے ہیں اورغیر احمدی آپ کو نبی نہیں مانتے، اس لئے قرآن کریم کی تعلیم کے مطابق کہ کسی نبی کا انکار بھی کفر ہے، غیر احمدی بھی کافر ہیں۔‘‘
355مرزاناصر احمد: یہ ۲۹؍جون ۱۹۲۲؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی،۲۶ اور۲۹؍یہاں دو لکھے ہیں۔ شاید Bi-weekly تھا اس زمانے میں۔
مرزاناصر احمد: ۲۶،۲۹ نہیں، یہ ۲۹؍جون ۱۹۲۲ء ہے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھاجی۔
مرزاناصر احمد: یہ اصل حوالہ میں سارا پڑھ دیتاہوں۔ خود اپنے آپ کی وضاحت کردے گا: ’’ہم چونکہ حضرت مرزا صاحب کونبی مانتے ہیں اورغیر احمدی آپ کو نبی نہیں مانتے اس لئے قرآن کریم کی تعلیم کے مطابق کہ کسی ایک نبی کا انکار بھی کفر ہے،غیر احمدی کافر ہیں۔‘‘
اس تعریف کے مطابق یہ میں اپنی طرف سے کہتاہوں۔ ایک حدیث ہے کہ :’’من ترک الصلوٰۃ متعمد افقدکفر‘‘تو جو نماز چھوڑتا ہے وہ کافر ہوگیا۔‘‘ تو یہ محدود معنی میں کفر کا لفظ استعمال ہوا ہے: ’’اس لئے قرآن کریم کی تعلیم کے مطابق کسی ایک نبی کا انکار بھی کفر ہے۔ غیر احمدی کافر ہیں۔ میرااﷲ تعالیٰ پر ایمان ہے۔ ہماری جماعت کا بھی اﷲتعالیٰ پر ایمان ہے۔ خداتعالیٰ کے تمام نبیوں پر ہمیں ایمان ہے۔ قرآن کریم کو میں اورہماری جماعت خدا کا کلام یقین کرتے ہیں۔ تمام آسمانی کتابوں پر ہمیں ایمان ہے۔ تمام احکام اسلام کے پابند ہیں اور تمام احکام شریعت کو واجب العمل سمجھتے ہیں اور جماعت کو ان پر عمل کرنے کی تاکیدکرتے ہیں اور عمل کرنے کی حتی الوسع کوشش کرتے ہیں۔فرشتوں پر ہمیں ایمان ہے۔ ہمیں مرنے کے بعد بھی اٹھنے پر ایمان ہے۔ قضاوقدر پر ایمان ہے۔ نماز پڑھتے ہیں۔ روزے رکھتے ہیں۔ حج کرتے ہیں۔ بلکہ میں نے خود حج کیاہے۔ زکوٰۃ دیتے ہیں۔ ان مسائل واحکام پر عمل ضروری سمجھتے ہیں اور ان سے ذرا جدائی کو تباہی اورہلاکت سمجھتے ہیں۔ قرآن کریم کے بعد کسی نئی شریعت کو نہ مانتے ہیں، نہ جائز رکھتے ہیں کہ کوئی نئی شریعت قرآن کریم کے بعد آئے۔ حضرت مرزا نئی شریعت نہیں356 لائے تھے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر میں کوئی نیا حکم دوں تو میں کافر ہوجاؤں۔‘‘یہ سارا حوالہ ہے جو اپنی وضاحت آپ کررہا ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانیوں سے میری درخواست ہے کہ وہ مرزاناصر کی کذب بیانی پر توجہ کریں کہ: ’’یہ ۲۶،۲۹؍جون نہیں۔‘‘ کل سے یہ حوالہ زیر بحث ہے۔ مرزا ناصر کبھی چیک کروں گا، کبھی انکار، کبھی فرار، حقیقت یہ ہے کہ الفضل قادیان کے اسی پرچہ کی پیشانی پر درج ہے۔ جلد۹ شمارہ نمبر ۱۰۱،۱۰۲، مورخہ ۲۶، ۲۹؍جون ۱۹۲۲ئ۔ گویا یہ دو تاریخوں کے دو شمارے یکجا شائع کئے گئے۔ جس کومرزا ناصر چکر پہ چکر دے کر پوری اسمبلی کے ارکان کو اپنے دجل وتلبیس کا شکار کر رہا ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: یہ وضاحت…
مرزاناصر احمد: جی، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …تو اس میں جو کافر کہتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں کہ کافر وہ Limited sense میں ہے کہ ملت اسلامیہ…
مرزاناصر احمد: ہاں، محدود میں۔
جناب یحییٰ بختیار: دائرہ اسلام سے خارج نہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں،اصل میںوہ مجھے اس کی وضاحت کرنی پڑے گی۔ کل مجھے احساس ہوا اور میں ساری رات بے چین رہا ہوںتھوڑا سا ہنسی کا۔ بیچ میں آگیاتھا۔ تو اتنا عظیم مذہب ہے۔ اس کے متعلق کوئی غلط فہمی نہیں رہنی چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ ٹھیک ہے، کیونکہ ہماری…
مرزاناصر احمد: کم از کم میں اس کو وہ…
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ ابھی نئی چیز تھی کہ ملت میں رہتا ہے اور اسلام میں نہیں رہتا۔ یہ…
مرزاناصر احمد: یہ آپ کے لئے تونئی تھی۔ لیکن حوالے میں نے پرانی کتابوں کے پڑھ کر سنائے تھے۔ اپنوں کے نہیں،ابن تیمیہ…
جناب یحییٰ بختیار: ان کا حوالہ میں نے نوٹ نہیں کیا۔
مرزاناصر احمد: ابن تیمیہ کا حوالہ؟(اپنے وفد کے ایک رکن سے) وہ کہاں ہے؟ نکالو(اٹارنی جنرل سے) میں ابھی نوٹ بھی کرا دیتاہوں۔(اپنے وفد کے رکن سے): کل جو پڑھا تھا۔ (اٹارنی جنرل سے)یہ ابھی وہ نکالتے ہیں۔(اپنے وفد کے رکن سے) جہاں سے میں نے پڑھاتھا۔
357یہ ایک آپ نے ۲۹؍جنوری۱۹۱۵ء کا حوالہ پڑھاتھا۔ یہ ’’الفضل‘‘۲۹؍جنوری ۱۹۱۵ئ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزاناصر احمد: یہ ذرا پڑھ دیں۔ میں اس کی پھر تصدیق کردیتاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’مسیح موعود کو احمد نبی اﷲ تسلیم نہ کرنا اورآپ کو امتی قرار دینا، امی گروہ سمجھنا گویاآنحضرت جو سیدالمرسلین اورخاتم النّبیین ہیں،امتی قرار دینا ہے۔ امتی میں داخل کرنا ہے۔ جو کفر عظیم اورکفر درکفر ہے۱؎۔‘‘
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قارئین! قریباً پچاس سال سے قادیانیت کے کتب ورسائل کی ورق گردانی کر رہا ہوں۔ بخدا جوں جوں قادیانیت کا مطالعہ کرتا ہوں توں توں قادیانی دجل مجھ پر اور واضح ہوتا جاتا ہے جس کا ثبوت ایک یہ حوالہ ہے۔ جس ممبر نے اٹارنی جنرل کو سوال لکھ کر دیا اس سے غلطی ہوئی۔ اس نے ۲۹؍جنوری ۱۹۱۵ء لکھ دیا۔ حالانکہ یہ حوالہ الفضل قادیان ج۳ نمبر۳ مورخہ ۲۹؍جون ۱۹۱۵ء کا ہے۔ جیسا کہ قادیانی مذہب ص۲۵۴ سطر۶ پر حوالہ موجود ہے۔ ۲۹؍جون کے اخبار کو ۲۹؍جنوری کہہ دیا تو مرزاناصر نے شور کر دیا کہ ۲۹؍جنوری کو اخبار نہیں چھپا۔ (۱)یہ حوالہ ہی نہیں ہے۔ (۲)یہ بنایا گیا ہے۔ (۳)کہیں بھی نہیں ہے۔ (۴)کہیں اور بھی نہیں۔ (۵)کہیں نہیں یہ حوالہ۔ مرزاناصر کے اقوال خمسہ پر میں نے نمبر لگا دئیے ہیں۔ اب جواباً عرض ہے۔ ۲۹؍جنوری ۱۹۱۵ء نہیں۔ اس دن اخبار نہیں چھپا۔ لیکن یہ حوالہ ۲۹؍جون ۱۹۱۵ء کا ہے۔ (قادیانی مذہب ص۲۵۴ طبع اگست ۱۹۹۵ئ) پر ملاحظہ کریں۔ (۱)حوالہ ہے۔ (۲)اس سے انکار کرنا حقائق سے انکار یا جہالت پر مبنی ہے۔ (۳)یہ ۲۹؍جون ۱۹۱۵ء کے اخبار میں ہے۔ جیسا کہ قادیانی مذہب کے ص۲۵۴ پر صراحت ہے۔ (۴)’’کہیں بھی نہیں۔‘‘ یہ مرزاناصر کی مہابے ایمانی وسدا بہار کذب بیانی کا شہکار ہے۔ (۵)’’کہیں نہیں‘‘ یہ حوالہ ہے۔ البتہ کہیں نہیں۔ ’’ایمان‘‘ مرزاناصر کے قلب وجگر میں، حوالہ ہے۔ مرزاناصر میں دیانت، صدق وایمان نہیں۔ نہ صدمے ہمیں دیتے نہ ہم فریاد یوں کرتے۔ نہ کھلتے راز سربستہ نہ یہ رسوائیاں ہوتیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: یہ ۲۹؍جنوری ۱۹۱۵ء کا حوالہ ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزاناصر احمد: میں آپ سب کی خدمت میں یہ عرض کرنا چاہتاہوں کہ ۲۹؍جنوری ۱۹۱۵ء کو اخبار ’’الفضل‘‘ چھپا ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۲۹؍جنوری ۱۹۱۵ء کو یہ حوالہ کسی اور ایشو (Issue) میں ہے؟
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ کسی (Issue) میں نہیں ہے۔ یہ حوالہ ہی نہیں ہے۔ یہ بنایا گیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: تو میں اسی واسطے Verify کرارہاہوں۔ اس لئے میں کہہ رہا ہوں۔ یا کسی اور جگہ ہو؟ یہ Misprint ہو۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ کہیں بھی نہیں ہے۔ یہ کسی جگہ بھی نہیں ہے۔ یہ تھوڑے سے وقت میں، جب سے اخبار چھپا ہے۔ اس وقت سے تو ہم نے نہیں دیکھا۔ لیکن جو ہمارا ذہن ہے۔ جو ہماری تربیت ہے۔میں کہتاہوں…
358جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،ٹھیک ہے۔ اسی واسطے تواخبار کا آپ کو…
مرزاناصر احمد: اور اخبار کا حوالہ دیا ہے۔ اس اخبار کا جو چھپا ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں سمجھا…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، کہیں اور بھی نہیں ہے۔ کہیں اور بھی نہیں ہے۔ یہ فائل پڑا ہے۔ آپ اس میں سے ۲۹ کا نکال دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، ۱۹۱۵ء میں ’’الفضل‘‘چھپا ہی نہیںتھا؟
مرزاناصر احمد: ۱۹۱۵ء میں ’’الفضل‘‘تیسرے دن چھپتاتھا اور۲۹تاریخ نہ چھپنے کی تاریخ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے کہا…
مرزاناصر احمد: ’’الفضل‘‘چھپتاتھا۔ ۲۹ تاریخ کو نہیں چھپتاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،دیکھیں…
مرزاناصر احمد: روزانہ نہیں تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے عرض کیا کہ پہلے بھی جو تھااس میں میں نے کہا۲۶ اور ۲۹، Bi-weekly تو ان میں سے …
مرزاناصر احمد: کہیں نہیں یہ حوالہ۔ اس کے آگے پیچھے کوئی حوالہ ہے ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: بس ٹھیک ہے۔
مرزاناصر احمد: یہ فائل پر آپ دیکھ لیں۔ یہیں کہ ۲۹ کا نہیں ہے۔ (اپنے وفد کے ایک رکن سے) دکھادوناں۔ تم دکھادو ناں،۲۹ کا نہیں ہے(اٹارنی جنرل سے)نہیں، نہیں، دکھا دیتے ہیں آپ کو۔(اپنے وفد کے ایک رکن سے) نکال دو، نکال دو۔ ان کو خواہ مخواہ تکلیف ہو گی ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: خبر وہ Verify کرلیں، انہوں نے Verify کر لیا ہوگا۔
359مرزاناصر احمد: (اپنے وفد کے ایک رکن سے) ۲۹ کا صفحہ نکال لیں ناں۔(اٹارنی جنرل سے) یہ دیکھیں، یہ ۲۶ ہے جو ہم نے دیکھاہے۔ وہ تو نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی دیکھ لیا، ہاں، ہاں دیکھ لیا۔
مرزاناصر احمد: آگے پیچھے دیکھ لیں سارے۔یہ جو ابن تیمیہ کا حوالہ،یہ’’کتاب الایمان‘‘صفحہ۱۳۲،مطبوعہ مصر۔
جناب یحییٰ بختیار: کتاب الایمان؟
مرزاناصر احمد: ’’کتاب الایمان‘‘۱۳۲، Page hundred and thirty-two مطبوعہ مصر۔یہ مصر میں چھپی ہوئی ہے۔ یہ مختلف ممالک میں چھپی ہوئی ہے۔ اس واسطے کا…
جناب یحییٰ بختیار: یہ سال کا ایڈیشن معلوم نہیں ہے آپ کو؟
مرزاناصر احمد: نہ ،نہ۔(اپنے وفد کے ایک رکن سے)کتاب ہے یہ؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ کس… کئی ایڈیشن ہوںگے ناں۔
مرزاناصر احمد: مصری ایڈیشن ہے ناں،مطبوعہ مصر۔
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ بعض مرزا قادیانی کی کتابوںکے مختلف ایڈیشن ہیں۔ اس سے بھی تصدیق ہوتی ہے۔
مرزاناصر احمد: مطبوعہ مصر،ص۱۳۲،اور اگر اس سے زیادہ تفصیل چاہئے تو ہمارے کیمپ میں ہے وہاں سے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، کافی ہے۔ اگر آگے کوئی ضرورت پڑی تو دیکھ لیں گے۔اب مرزا صاحب!اورتوکوئی حوالہ آپ کو میرے خیال میں میں نے نہیں دیا۔
مرزاناصر احمد: ۲۶؍جنوری ۱۹۱۶ء …
جناب یحییٰ بختیار: میں یہ Verify پھر کروں گا کہ کہاں سے میں نے پایاتھا۔
360مرزاناصر احمد: جی، ٹھیک ہے۔ اس میں یہ مضمون تھا کہ ’’امت‘‘ کا لفظ استعمال کیا گیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں Verify کروںگا۔
مرزاناصر احمد: ’’ملت‘‘ کا نہیں،نہیں’’امت‘‘ کا جی۔ وہ تو بڑاواضح ہے، اس کا جواب تو۔لیکن اصل مل جائے، ممکن ہے۔ وہاں کے الفاظ میں بھی غلطی ہو۔ اس واسطے میں نے عرض کی تھی بصد احترام کہ جو حوالہ یہاں پڑھ کر دیا جائے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،جبھی تو ہم Verify کرارہے ہیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ Misprint ہوجاتاہے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: Repeat ہوتاہے بعض دفعہ کسی اخبار میں حوالہ دیا جاتاہے۔ بعض دفعہ کسی میگزین میں۔ تو ہم Verify کرنے کے بعدآپ سے Clarification مانگتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: جی، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک مرزا صاحب!’’خطبہ الہامیہ‘‘(صفحہ۱۷۱،خزائن ج۱۶ ص۲۵۹) ،ایک Quotation ہے کہ:
’’جو شخص مجھ میں اورنبیa میں فرق کرتاہے۔ اس نے مجھے نہیں مانااور نہ پہچانا۔‘‘
یہ سوال میں اس لئے پوچھ رہا ہوں کہ کیا یہ صحیح ہے یا ایسے ہی Quotation ہے؟
مرزاناصر احمد: ’’من فرق بینی وبین المصطفی‘‘
اس کے معنی یہ ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی۔یہ Quotation ہے ان کی؟
مرزاناصر احمد: یہ Quotation ہے۔ لیکن اس کے معنی صرف ہم بتا سکتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ میں اس کے متعلق پوچھ رہا ہوں…
361مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، Quotation ہے یہ: ’’من فرق بینی وبین المصطفی‘‘
Mr.Yahya Bakhtiar: I am not volunteering to tell you what is meant…
(جناب یحییٰ بختیار: مجھے اس کے مفہوم کا معلوم ہونے میں دلچسپی نہیں ہے)
مرزاناصر احمد: آپ نے فرمایا کہ: ’’میرا وجود ہی فنا ہوچکا ہے اورجو مجھ میںاورآپ میں فرق کرتاہے۔ یعنی محمدa کے علاوہ میرا بھی کوئی وجود سمجھتاہے،تو وہ غلطی پر ہے۔ میں تو نثار ہوگیا ہوں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’فنا فی الرسول؟‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہی Concept ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں۔ آپ نے فرمایا:’’وہ ہے۔ میں چیز کیا ہوں۔ پس فیصلہ یہی ہے۔‘‘اس کے معنی ہیں، یعنی آنحضرتa…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کیونکہ Impression (تاثر) یہ پڑتا ہے مرزا صاحب!کہ ایک امتی نبی، نبی سے Superior (برتر) ہے، Equal (برابر) نہیں ہو سکتا۔ یہ Impression…
مرزاناصر احمد: یہ تو Equal تو نہیں،یہ تو سب کچھ ختم کر دینے کا دعویٰ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’فنا فی الرسول؟‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔ یہ تو بھری پڑی ہے آپ کی کتابیں۔ میں نے بتایا، اردو میں یہ کہا: ’’وہ ہے۔ میں چیز کیا ہوں۔بس فیصلہ یہی ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: وہ Superior اپنے آپ کو نہیں سمجھتے وہ؟
362مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: Equal نہیں سمجھتے؟
مرزاناصر احمد: ’’انااحقر الغلمان‘‘
کہ غلام ہی نہیں اپنے آپ کو کہا، بلکہ حقیر ترین، غلاموں میں ،محمدa کا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،ٹھیک ہے، وہ تو آپ نے سنایا وہ۔ clarification کے لئے میں یہ…
(Interruption)
 
Top