• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

نزول عیسیٰ علیہ اسلام

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ کا بیان ہے، رسول اﷲ نے فرمایا:
اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، عنقریب عیسیٰ بن مریم علیہ السلام تمہارے درمیان ایک عادل حکمران کی حیثیت سے نزول فرماہوں گے ۔ وہ صلیب کو توڑ کر )اسکاخاتمہ کر) ڈالیں گے۔ خنزیر کو قتل کردیں گے۔ جزیہ کو ختم کردیں گے۔ اور مال ودولت کی اس قدرریل پیل ہوجائے گی کہ کوئی اسے لینے کو تیار نہ ہوگا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ نے فرمایا: تم چاہوت
و یہ آیت پڑھ کردیکھ لو :
وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا )159) )النساء)
اور اھل کتاب میں سے کوئی بھی ایسانہ ہوگا جو اس کی یعنی مسیح علیہ السلام کی وفات سے پہلے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے گا اور وہ )مسیح) قیامت کے دن ان لوگوں کے خلاف گواہ ہوگا ۔ )
صحیح البخاری ، کتاب الانبیاء ، حدیث:۳۴۴۸ ۔باب نزول عیسیٰ بن مریم صحیح مسلم، باب بیان نزول عیسیٰ بن مریم حاکماً)

(۲)سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ کابیان ہے رسول اﷲ نے فرمایا:

" اﷲ کی قسم عیسیٰ بن مریم ایک عادل حکمران کی حیثیت سے تشریف لائیں گے۔ وہ صلیب کو توڑ کر اس کا خاتمہ کردیں گے۔ خنزیر کو قتل کرڈالیں گے، جزیہ کا خاتمہ کردیں گے۔ اونٹوں کا استعمال متروک ہوجائے گا، اوران پر سواری یاباربرداری نہ ہوگی، لوگوں کا آپس میں غصہ، ناراضگی اوربغض وعناد بالکل ختم ہوجائے گا۔ وہ مال و دولت کے لئے لوگوں کو اپنی طرف بلائیں گے تو دولت کی کثرت کی وجہ سے کوئی آدمی دولت لینے کے لئے آمادہ نہ ہوگا۔")صحیح مسلم، باب بیان نزول عیسیٰ بن مریم حاکماً)

(۳)سیدنا حذیفہ بن اسید غفاری رضی اﷲ عنہ کا بیان ہے کہ ایک دن ہم آپس میں قیامت کے متعلق گفتگو کررہے تھے کہ نبی ﷺ تشریف لائے آپ نے دریافت فرمایا: کیسامذاکرہ ہورہاہے؟ ہم نے عرض کیا کہ ہم قیامت کے متعلق گفتگو کررہے ہیں ۔ آپ نے فرمایا: قیامت اس وقت تک بپانہ ہوگی جب تک تم اس سے پہلے دس بڑی بڑی نشانیاں نہ دیکھ لوگے۔ آپ نے ان میں سے ایک نشانی ’’نزول عیسیٰ بن مریم علیہما السلام‘‘ بیان فرمائی۔(صحیح مسلم ، کتاب الفتن)

(۴) سیدنا نواس ابن سمعان رضی اﷲ عنہ سے ایک طویل حدیث مروی ہے کہ دجّال کا فتنہ ظہور پذیر ہوچکا ہوگا اور وہ لوگوں کو شعبدے دکھا دکھاکر اپنی طرف مائل اور کفر میں لے جارہاہوگا۔ اسی دوران اﷲ تعالیٰ مسیح ابن مریم علیہما السلام کو بھیجے گا ۔ وہ دمشق کے مشرق میں سفید منارہ پر نزول فرماہوں گے، زرد رنگ کے دوکپڑوں)چادروں) میں ملبوس ہوں گے، اپنے دونوں ہاتھ دو فرشتوں کے کاندھوں پر رکھے ہوں گے ۔ سرکو جھکائیں گے تو پانی کے قطرے گریں گے۔ اور جب سرکو اوپر کی طرف اٹھائیں گے تو اس سے صاف شفاف پانی کے قطرے سفید موتیوں کی طرح نظر آئیں گے۔ ان کی سانس جس کا فر تک جائے گی وہ مرتاچلاجائے گا اور ان کی سانس کی ہوا وہاں تک جائے گا جہاں تک ان کی نگاہ جائے گی ۔ وہ دجّال کا پیچھا کرتے ہوئے اسے )دمشق کی فصیل کے ) ’’باب لُدّ‘‘ کے قریب جاکر قابو کرکے اسے قتل کرڈالیں گے۔(صحیح مسلم، باب ذکر الدجال)

(۵) سیدنا عبداﷲ بن عمروبن العاص رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے رسو ل اﷲ ﷺ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے پہلے دجّال کا ظہور ہوگا۔ وہ چالیس )سال ، مہینے یادن کا و ضاحت نہیں) کا عرصہ گذارے گا۔ اس کے بعد اﷲ تعالیٰ عیسیٰ علیہ السلام کو بھیجے گا۔ ان کا حلیہ عروہ بن مسعود رضی اﷲ عنہ کا ساہوگا۔ وہ(عیسیٰ علیہ السلام)اس (دجّال) کا پیچھا کرکے اسے قتل کردیں گے۔ اس کے بعد لوگ سات سال کا عرصہ اس قدر خوشی سے گزاریں گے کہ دو آدمیوں کے درمیان بغض وعداوت نہ ہوگی۔)صحیح مسلم، باب ذکرالدجال)
(۶) سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، عیسیٰ بن مریم علیہما السلام ’’فج الروحاء‘‘ کے مقام پر حج )افراد) یاعمرہ یادونوں)یعنی حج تمتّع) کا تلبیہ پکاریں گے۔)
صحیح مسلم، الحج، باب جواز التمتع فی الحج والقران)

(۷) سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ کا بیان ہے رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا تم اس وقت کس حال میں ہوگے جب عیسیٰ بن مریم تمہارے درمیان(آسمان) سے نزول فرماہوں گے اورتمہاراامام تم ہی میں سے (یعنی اسی امت کا ایک فرد) ہوگا۔)صحیح مسلم، باب بیان نزول عیسیٰ بن مریم حاکماً)

(۸)سیدنا جابر بن عبداﷲ رضی اﷲ عنہ کا بیان ہے کہ میں نبی ﷺ کو فرماتے سنا کہ میری امت میں قیامت تک ایک ایساگروہ موجود رہے گا جو حق کی خاطر قتال کرتا رہے گا۔ قیامت تک غالب رہے گا۔ تاآنکہ عیسیٰ ابن مریم علیہماالسلام(آسمان سے) نزول فرماہوں گے تو مسلمانوں کا امیر(امام مہدی) ان سے کہے گا کہ آئیں نماز پڑھائیں۔ تو وہ فرمائیں گے کہ نہیں۔ تم ہی میں سے کوئی لوگوں پر امیر (امام) ہوگا۔ یہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے اس امت کو اعزاز دیاجائے گا۔ (صحیح مسلم، بیان نزول عیسیٰ بن مریم حاکماً)

(۹) سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے ایک طویل حدیث میں مروی ہے (کہ قیامت سے پہلے ایک ایسا وقت آئے گا) کہ لوگ نماز کی صفیں درست کررہے ہوں گے ۔ نماز کے لئے اقامت کہی جائے گی۔ اسی دوران عیسیٰ بن مریم علیہما السلام آسمان سے نزول فرماہوں گے۔ اس وقت امت محمدیہ کے ایک فرد)امام مہدی) نماز پڑھائے گا اور عیسیٰ بن مریم علیہما السلام امت کی قیادت فرمائیں گے۔ انہی دنوں دجّال کا ظہور ہوگا۔ اﷲ کا دشمن (دجّال) انہیں دیکھے گاتو وہ اس طرح پگھلنے لگے گا جیسے پانی میں نمک پگھل جاتاہے ۔ اگر عیسیٰ علیہ السلام اسے یونہی چھوڑدیں گے تب بھی وہ ہلاک ہوجائے گا۔ تاہم اﷲ تعالیٰ عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھوں دجّال کو قتل کرائے گا۔(صحیح مسلم ، کتاب الفتن)

(۱۰) سیدنا عبداﷲ بن عمر و رضی اﷲ عنہما کا بیان ہے رسول اﷲ ﷺ نے فرمایاکہ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام زمین پر نزول فرماہوں گے ،
نکاح کریں گے، ان کے ہاں اولادہوگی وہ(کُل) پنتالیس سال عمر پائیں گے۔ بعدازاں ان کی وفات ہوگی۔ اور وہ میرے ساتھ میری قبر میں مدفون ہوں گے۔ قیامت کے دن میں اور عیسیٰ علیہ السلام ایک ہی قبر سے ابوبکر و عمر رضی اﷲعنہ کے درمیان اٹھیں گے۔
(الوفاء لابن الجوزی - مشکوٰۃ المصابیح، باب نزول عیسیٰ علیہ السلام۔حدیث نمبر ۵۵۰۸)


(۱۱) ام المومنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا کا بیان ہے ، میں نے عرض کیا اﷲ کے رسول! میراخیال ہے کہ میں آپ کے بعد کچھ عرصہ زندہ رہوں گی تو کیا آپ اجازت دیتے ہیں کہ مجھے آپ کے پہلو میں دفن کردیاجائے ؟ آپ نے فرمایا میں تمہیں اس کی اجازت کیسے دے سکتاہوں۔ وہاں تو میری، ابوبکر ، عمر ، عیسیٰ ابن مریم علیہماالسلام کی قبور ہی کی جگہ ہوگی۔ (منتخب کنزالعمال بر حاشیہ مسند احمد جلد۶ص:۵۷)

(۱۲) سیدنا عبد اﷲ بن سلام رضی اﷲ عنہ کا بیان ہے کہ تورات میں محمد ﷺ کی صفات کے ضمن میں یہ بھی مکتوب ہے کہ عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام ان کے قریب مدفون ہوں گے۔ ابومودود)راوی) نے بیان کیاکہ بیت عائشہ رضی اﷲ عنہا میں ایک قبر کی جگہ اب بھی باقی ہے۔ (جامع ترمذی مع تحفۃ الاحوذی جلد۴ ص: ۲۹۵ کتاب لمناقب باب۳)

(۱۳) سیدنا ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: انبیاء ان بھائیوں کی طرح ہیں جن کے باپ ایک اورمائیں مختلف ہوں۔ بنیادی طور پر ان سب کا دین ایک ہی ہے۔ میں باقی لوگوں کی نسبت عیسیٰ بن مریم علیہماالسلام کے قریب ترہوں۔ کیونکہ ان کے اور میرے درمیان کوئی نبی نہیں۔ وہ (دوبارہ) دنیا میں آنے والے ہیں۔ تم انہیں دیکھتے ہی پہچان لوگے۔ ان کا قددرمیانہ، رنگ سرخی مائل گوراہوگا ، وہ زرد لباس میں ملبوس ہوں گے، یوں محسوس ہوگا کہ ان کے سرسے پانی کے قطرے گررہے ہیں اگرچہ اسے پانی نہ لگا ہوگا، وہ صلیب کو توڑ ڈالیں گے، خنزیر کو قتل کردیں گے، جزیہ کا خاتمہ کردیں گے اور لوگوں کو حقیقی دین اسلام کی طرف بلائیں گے اﷲ تعالیٰ ان کے زمانے میں (ان ہی کے ہاتھوں ) دجّال کا خاتمہ کرے گا۔ زمین پر مکمل امن، سکون ہوگااور اس قدرآسودگی ہوگی کہ شیر اور اونٹ، چیتے اور گائے، بھیڑ اور بکریاں بے خوف وخطر اکٹھے چرتے ہوں گے، بچے سانپوں کے ساتھ کھیلتے ہوں گے اور سانپ ان کو کچھ بھی نہ کہیں گے ۔ عیسیٰ علیہ السلام زمین پر چالیس برس گزاریں گے اس کے بعد ان کی وفات ہوگی ، مسلمان ان کی نماز جنازہ اداکریں گے اور پھر ان کی تدفین عمل میں آئے گی۔(تفسیر ابن کثیر جلد۱ ص:۵۷۸ ۔سنن ابی داؤد ، الفتح الربانی ترتیب مسند احمدجلد۱۹ ص: ۱۴۳ مسنداحمد جلد ۲ ص: ۴۳۷)
 

تصدق حسین

رکن ختم نبوت فورم
سلمان بھائی حدیث نمبر 2,3,4میں صحیح مسلم کی کتاب الفتن وغیرہ کا حوالہ دیا گیا ہے میں ان حوالہ جات کو دوبارہ کوڈ کر رہا ہوں
حدیث نبمر2 (صحیح مسلم، باب بیان نزول عیسیٰ بن مریم حاکماً)
حدیث نمبر 3 (صحیح مسلم ، کتاب الفتن)
حدیث نمبر4 (صحیح مسلم، باب ذکر الدجال)
ملاحظہ ہو
 
Top