نماز سے ختم ِ نبوت کی دلیل
حدیث پاک میں اسلام کا دوسرا رکن نماز کو بتایا اور نمازمیں کہا جاتا ہے{ أَشْہَدُ أَن لَّااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَأَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ } یعنی حضرت محمد رسول اللہ ﷺ ہی کی نبوت کی گواہی دی جاتی ہے اور یہ بات عنقریب آجائیگی کہ بیت اللہ حضرت خاتم النبیینﷺ کا پسندیدہ قبلہ ہے نماز میں اس کی طرف رخ کرنا ختمِ نبوت کی دلیل ہے اگر کسی اور نبی کو آنا ہوتا تو اذان ، اقامت اور نماز کے ذریعے حضرت محمد ﷺ ہی کی رسالت کا اعلان نہ کرایاجاتا اور نہ ہی رخ کرنے کیلئے آپ ﷺ کے پسندیدہ قبلہ کا انتخاب کیا جاتا۔