وقت تھا وقت مسیحا نہ کسی اور کا وقت
میں نہ آتا تو کوئی اور ہی آیا ہوتا
میں نہ آتا تو کوئی اور ہی آیا ہوتا
مرزا قادیانی کا یہ شعر ہی اس کے جھوٹے ہونے پر دال ہے ، مرزا قادیانی کو اپنی نبوت و مسیحیت پر اول دن سے ہی شک تھا اور یہ شک اس کو مرتے دم تک دامن گیر رہا ، اسی وجہ سے جا بجا وہ اپنے الہامات ، کشوف ، پیش گوئیوں وغیرھا کے بارے تردد کا شکار رہا ۔ پتہ نہی یہ سچ ہے یا جھوٹ
شعر میں دیکھیں اس کو یقین ہی نہیں آ رہا کہ میں مسیح ہوں بھی کہ نہیں ورنہ "کوئی اور ہی آیا ہوتا " چہ معنیٰ دارد