(پاکستان میں احمدیوں کی آبادی؟)
جناب یحییٰ بختیار: ایک سوال پوچھنا چاہتے ہیں کہ جی کہ آپ کا کیا اندازہ ہے کہ احمدیوں کی کتنی آبادی ہے پاکستان میں؟ وہ اس واسطے ہم پوچھ رہے ہیں…
جناب عبدالمنان عمر: ہمیں اندازہ نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، دیکھیں ناں، کہ آپ کو شاید اندازہ ہو۔ کیونکہ وہاں منیر رپورٹ میںایک فگر دی گئی ہے۔ یہاں کچھ اور فگر دی گئی ہے اور Census (مردم شماری) میں کوئی چیز نہیں دی گئی۔ اگر اندازاً آپ کو پتہ ہو کہ آپ کی پارٹی کی کیا تعداد ہے۔ وہ اپنی پارٹی کاکہتے ہوں گے یاآپ کا کہتے ہوں گے،تاکہ ہمیں کچھ آئیڈیا ہوسکے۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، ہمیں اندازہ نہیں ہے کوئی، نہ کبھی ہم نے مردم شماری کروائی ہے۔ گورنمنٹ کے ذرائع شاید زیادہ ہوں گے۔ وہ شاید زیادہ صحیح اس کی فگر دے سکے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے پاس کوئی نہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: نہیں، ہمارے پاس فگرز نہیں ہیں۔
Mr. Chairman: The Delegation is permitted to withdraw, subject to the reply of the refrences which have been given to the Delegation. A written reply may be filed within three days with the explanation. The Delegation can be called before the Committee anytime before the Committee finaly concludes its findings, if need be. The Delegation may be asked or requested to give its view on some points which may crop up during the course of arguments, during the discussion. Till the final,till the assembly publishes the report, no proceedings of this Committee shall be communicated to any person.
(جناب چیئرمین: وفد کو جانے کی اجازت ہے۔ بشرطیکہ حوالہ جات کے جوابات تحریری طور پروضاحتوں کے ساتھ تین دن کے اندر اندر داخل کئے جائیں۔ اگر ضرور ت ہوئی تو وفد کو کسی وقت بھی کمیٹی کے فیصلہ سے قبل بلایا جا سکے گا۔ بحث کے دوران اٹھائے گئے نقاط کے بارے میں وفد کے نظریات معلوم کئے جا سکتے ہیں۔ جب تک اسمبلی رپورٹ شائع نہ کرے کمیٹی کی کارروائی سے کسی کو مطلع نہیں کیا جا سکتا)
1851Mr. Yahya Bakhtiar: And one, Sir, one request.
(جناب یحییٰ بختیار: ایک التماس ہے)
Mr. Chairman: Yes.
Mr. Yahya Bakhtiar: I will request the Delegation that if they want to add anything to whatever they have stated in reply to any of the question, they may kindly do that.
(جناب یحییٰ بختیار: ایک التماس ہے، وفد نے جو کچھ کہا ہے۔اس میں اگر وہ کوئی مزید بات کہنا چاہتے ہوں تو کر سکتے ہیں)
Mr. Chairman: And…
Mr. Yahya Bakhtiar: (To the witness) or if you don't want to do it now, send it in writing.
(جناب یحییٰ بختیار: (گواہوں کو) یا اگر آپ نہیں چاہتے ہو، اگر ابھی نہیں تو تحریراً بھجوا دیں) اگر آپ نے کچھ اور مزید کسی پوائنٹ کو Clarify (واضح) کرنا ہے تو آپ دو تین دن کے اندر سیکرٹری صاحب کو دے دیں تاکہ Clarification (وضاحت)…
Mr. Chairman: Three days, three days.Today is 28th, 29, 30,by 31st.
(جناب چیئرمین: چنانچہ تین روز، آج اٹھائیس تاریخ ہے۔ پھر انتیس، تیس، اکتیس تاریخ تک)
Mr. Yahya Bakhtiar: By 31st.
(جناب یحییٰ بختیار: اکتیس تاریخ تک)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی! )
There is a written request by the secretary of the Delegation that he may kindly be allowed to make a submission for five minutes. This can also come as written. And whatever is…
(وفد کے سیکرٹری کی طرف سے التماس ہے کہ انہیں پانچ منٹ کے لئے بیان دینے کی اجازت دی جائے۔ یہ بھی لکھ کر وفد کی طرف سے آ جائے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, if he wants to make it now, let him make it now.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اگر وہ چاہتا ہے تو ان کو پھر بیان کرنے دیں)
Mr. Chairman: No.
(Interruption)
جناب چیئرمین: شکریہ سب کا ادا ہو گیا۔
Any whatever comes in writting, we will circulate it among the members.
(اور جو کوئی تحریر آتی ہے ہم تمام ارکان کو بھجوادیں گے )
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but if he wants only five minutes to add something.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، لیکن اگر وہ چاہتا ہے صرف پانچ منٹ تو کہنے دیں…)
1852Mr. Chairman: Sir, we have to go there also. That matter. At 5: 00, we have to reach there
(جناب چیئرمین: جناب والا! ہمیں پانچ بجے وہاں پر جانا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: I think this should come now. He has requested, Sir.
جناب چیئرمین: بولیں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،بول لیجئے۔
مرزا مسعود بیگ: بہت اچھا،بڑی مہربانی۔میں جناب کا شکریہ ادا کرتاہوںاس Request grant ( درخواست قبول کرنے) کا۔ میں نے یہ جرأت اس لئے کی کہ ایک توآپ کا شکریہ ادا کرنے کے لئے، آپ نے بڑی فراخ دلی سے، تحمل سے ہماری باتوں کو سنا۔ میرے فاضل دوست نے، اٹارنی جنرل صاحب …
جناب چیئرمین: (لائبریرین سے) آپ کتابیں اکٹھی کر لیں۔
مرزا مسعود بیگ: جناب؟
جناب چیئرمین: ان سے کہہ رہا ہوں، کتابیں، میں نے کہا، اکٹھی کر لیں۔
مرزا مسعود بیگ: میرے فاضل دوست نے، کل دو تین دفعہ اٹارنی جنرل صاحب نے فرمایا تھا کہ ’’آپ کو اس لئے بلایا گیا ہے کہ اسمبلی کو صحیح فیصلے پر پہنچنے میںمدد دیں۔‘‘ اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ آپ کی عنایت ہے کہ آپ نے صحیح فیصلے پر پہنچنے کے لئے ہم سے سب کچھ پوچھا۔ تو دو دن کل ہمارے ، کل او ر آج اور اسے پہلے پندرہ دن مرز اصاحب کے دعاویٰ وغیرہ پر بہت بحث ہوئی اور آپ کی منشاء یہ ہے کہ ان کی پوزیشن کو سمجھا جائے کہ وہ کیاتھے؟ تو ان کا ایک دعویٰ، جس پہ بالکل بحث نہیں ہوئی۔ میں اس کی طرف جناب والا! کی توجہ دلانا چاہتا تھا کہ ایک ان کا اور بھی دعویٰ تھا۔ جوزیربحث نہیں آیا۔ وہ دعویٰ یہ تھا کہ ہمیں خادم اسلام ہونے کے سوا اور کوئی دعویٰ نہیں۔ مرزا صاحب 1853کی زندگی کا مقصد بجز خدمت اسلام کے اور کچھ نہیں تھا۔ تو اس پہلو سے بھی ان کو جج کرنا چاہئے تھا کہ آیا ان کا کیا Contribution (حصہ) ہے۔ انہوں نے کیا کیا؟ جناب والا! اگر یہ درست ہے کہ درخت اپنے پھلوں سے پہچانا جاتا ہے، تو مرزا صاحب کے پھل برے نہیں ہیں۔ مرزاصاحب نے خدمت اسلام…
مولوی مفتی محمود: چیئرمین صاحب! پوائنٹ آف آرڈر۔
جناب چیئرمین: جی۔
مولوی مفتی محمود: سوال یہ ہے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شکریہ تو ادا ہو گیا۔ لیکن یہ Convince کرنے کی ان کو اجازت نہیں ہونی چاہئے۔…
جناب چیئرمین: میں نے تویہ کہا تھا۔
مولوی مفتی محمود: یہ تو Convince کر رہے ہیں ممبروں کو۔
جناب چیئرمین: ہاں۔
مرزا مسعود بیگ: نہیں، میں تو عرضداشت کر رہا ہوں۔
پروفیسر غفور احمد: یہ Statement (بیان) لکھ کر دے دیں۔ سرکولیٹ ہو جائے گا۔
جناب چیئرمین: لکھ کے آپ، It would be better۔
پروفیسر غفور احمد: لکھ کر دے دیں۔ سرکولیٹ ہوجائے گا۔
Mr. Chairman: ہاں ,It would be better if you send it in writting. (جناب چیئرمین: اگر آپ لکھ کر بھیج دیں تو یہ بہتر ہوگا)
مرزا مسعود بیگ: بہت اچھا۔
Mr. Chairman: بس,That would be better, That's why I…
مرزا مسعود بیگ: میں نے کہا سر!کہ آپ…
1854Mr. Chairman: نہیں, nobody is allowed to speak like this. (جناب چیئرمین: کسی کو اس طرح بات کرنے کی اجازت نہیں)
Only the questions میں نے اسی واسطے کہا تھا۔ پھر انہوں نے کہا تو…
مرزا مسعود بیگ: شکریہ، جناب!
جناب چیئرمین: اچھا، آپ لکھ کے جو چیز بھیجیں گے۔ We will circulate among the Assembly members (ہم اسے اسمبلی اراکین کو بھیج دیں گے)آپ بیٹھیں، تشریف رکھیں۔
Now the head of the community…
(Interruption)
Mr. Chairman: I request the houourable members, especially Haji Maula Bakhsh Soomro and Saiyad Abbas Hussain Gardezi, Please, for five minutes, Have patience.
Now I will request the head of the community to testify on oath that whatever has been said by the secretary or by any of the witnesses or any other member of the Delegation, He swears that whatever has been said, he owns it and it is from him.
(جناب چیئرمین: میں حاجی مولا بخش سومرو اور مسٹر گردیزی سے التماس کروں گا کہ وہ پانچ منٹ صبر کریں۔ میں جماعت احمدیہ (لاہوری) کے سربراہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس بات کی تصدیق کریں کہ انجمن کے سیکرٹری یا گواہ یا وفد کے کسی اور رکن سے جو کچھ کہا ہے، وہ اسے اپنی طرف سے سمجھتے ہیں۔ یہ بہت ضروری ہے) ان سے قسم دلوائیں اور یہ کہلوائیں کہ ’’جو کچھ کہا گیا ہے، وہ میری طرف سے کہا گیا ہے۔‘‘ جیسے بھی، جو بھی، Whatever method پڑھ دیں۔ آپ آ جائیں۔
مولانا صدر الدین: حضرات! میری عرض ہے کہ میرے دوستوں نے جو کچھ بیان دیئے ہیں۔ ان کی ذمہ داری مجھ پر عائد ہوتی ہے۔ میں ذمے داری لیتا ہوں اور جو کچھ انہوں نے کہا وہ صحیح ہے۔
Mr. Chairman: Thank you.
(جناب چیئرمین: آپ کا شکریہ!)
The Delegation is permitted to withdraw.
(وفد کو جانے کی اجازت)
The honourable members may keep sitting.
1855Reporters can also leave. They are free. no tape.
Tomorrow, at 6: 00 p.m, we will meet as House Committee, not as National Assembly. And at 3:30 we will start the funeral.
(معزز ارکان بیٹھے رہیں، رپورٹرز بھی جاسکتے ہیں۔ کل شام چھ بجے ہم ایوان کی کمیٹی کے طور پر اجلاس کریں گے، قومی اسمبلی کے طور پر نہیں اور ۳ بج کر ۳۰ منٹ پر تجہیز وتکفین کی رسم ہوگی)
[The special Committee of the whole House subsequently adjourned to meed at six of tha clock, in the afternoon, on Thursday, the 29th August 1974.]
(پورے ایوان پر مشتمل خصوصی کمیٹی کا اجلاس ملتوی ہوا۔ پھر بروز جمعرات 00 : 6 بجے سہ پہر 29اگست 1974ء کو ہوگا)
----------