• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

پسر موعود ،مصلح موعود کی غلط پیشگوئی اور پسر موعود کی پیش گوئی مرزا غلام قادیانی کو لے ڈوبی

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
پسر موعود کی پیش گوئی مرزا غلام قادیانی کو لے ڈوبی


قادیانیوں کی ویب سائٹ پر مصلح موعود کی پیش گوئی کو مرزا غلام قادیانی کی سب سے بڑی پیش گوئی شمار کیا گیا ہے ثبوت حاضر ہے

444.png

پہلی پیش گوئی جو قدسی صفات لڑکے کی بابت تھی وہ آپ کے لیے بہت جلد آزمائش کا سبب بن گئی کیونکہ 20 فروری 1886 کا یہ اشتہار جب شائع ہوا تو آپ کی نئی بیوی امید سے تھیں آپ نے پیش بندی کے طور پر اگرچہ بعض اشتہارات میں اس شک کا اظہار کر دیا تھا کہ اس پسر موعود کا موجودہ حمل سے ہونا قطعی نہیں ہے (1) ۔ بلکہ ہو سکتا ہے کہ اسی حمل سے ہو جائے اور ہو سکتا ہے کہ اس کے بعد کسی قریب ترین حمل سے ہو جو مدت حمل سے متجاوز نہیں ہو سکتا (2) ۔ لیکن اس اظہار تردد کے باوجود اپنے مریدوں کو آپ یہی بتلاتے رہے کہ وہ لڑکا سی حمل سے ہوگا اس کا اعتراف خود آپ کو بھی ہے (3)۔
آخر خدا خدا کرکرے 15 اپریل 1886 کو فیصلہ کن لمحہ آ پہنچا اور آپ کے گھر لڑکے کے بجائے لڑکی پیدا ہو گئی ۔ پھر کیا تھا مخالفین نے بغلیں بجائیں ، اشتہارات چھاپے ، مضامین لکھے ، خطوط بھیجے ۔ آپ کا قافیہ تنگ کر دیا اور آپ کی بڑی ہوا خیزی ہوئی لیکن آپ بھی کچھ کم بہادر نہ تھے ۔ خم ٹھونک کر میدان میں اتر پڑے ، جن اشتہارات میں پیش بندی کے طور پر آپ نے شک وتردد کا اظہار کیا تھا ان کی پناہ لیتے ہوئے پوری ڈھٹائی کے ساتھ مخالفین کو للکارا کہ میں نے اسی حمل سے پسر موعود کی پیدائش کا دعوٰی کب کیا تھا ۔ اس موقع پر آپ نے اپنے مخالفین کو جو گالیاں دی ہیں وہ آپ کی شرافت کا نہایت عبرتناک نمونہ ہیں ۔ (4)
بہر حال لڑکی چند دنوں بعد انتقال کر گئی ۔ مرزا صاحب آریوں سے مصروف پیکار ہوگئے ۔ اور پیش گویوں کی بابت فضا پر سکوت طاری ہو گیا ۔ لیکن ایک سال سے کچھ زائد عرصہ گزرا تو فضا پھر مرتعش ہوئی ۔ یعنی مرزا صاحب کی طرف سے یکایک نہایت طنطنے اور ہمہمے کے ساتھ " خوشخبری" کے عنوان سے ایک اشتہار شائع ہوا جس میں آپ نے دنیا کو یہ بشارت دی تھی کہ 7 اگست 1887 کو ہمارے گھر ایک لڑکے کی پیدائش ہوئی ہے اور یہ وہی لڑکا ہے جس کے متعلق میں نے خدا سے اطلاع پا کر اپنے کھلے کھلے بیان میں لکھا تھا کہ وہ موجودہ حمل میں پیدا نہ ہوا تو دوسرے حمل میں جو اس کے قریب ہے ضرور پیدا ہو جائے گا ۔

" اب دیکھنا چاہیئے کہ یہ کس قدر بزرگ پیش گوئی ہے جو ظہور میں آئی ۔ آریہ لوگ بات بات میں یہ سوال کرتے ہیں ہم وہ پیش گوئی منظور کریں گے جس کا وقت بتلایا جاوے ۔ سو اب یہ پیش گوئی انہیں منظور کرنی پڑی "۔(5)
اور یہی سبب تھا کہ مرزا صاحب نے اس کا نام بشیر رکھا کیونکہ آپ فرما چکے تھے کہ پسر موعود کا نام بشیر ہوگا۔
اس اشتہار نے مخالفین کا منہ بند کردیا اور مرزا صاحب سکون کے ساتھ آریوں اور عیسائیوں سے چونچیں لڑانے میں مصروف ہو گئے ۔ لیکن اس اشتہار نے جہاں تمام نزاعوں کا فیصلہ کردیا وہیں مرزا صاحب کے لیے آئندہ کو مشکلات کا دروازہ کھول دیا کیونکہ پسر موعود کی شان تو یہ تھی کہ وہ اسیروں کی رستگاری کا موجب ہوگا ۔ زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا اور اس کے اوصاف کا منتہا یہ تھا کہ " گویا خدا ہی آسمان سے اتر پڑا ہے " لیکن ہوا یہ کہ سولہ مہینے کے بعد 4 نومبر 1888 کو یہ بے چارہ خود ہی لقمہ اجل بن گیا اور مرزا صاحب اور ان کے ہوا خواہوں کو ہمیشہ کے لیے داغ مفارقت دے گیا ۔
اب کیا تھا مرزا صاحب کے مخالفین ہر چہار جانب سے ان پر پل پڑے مگر مرزا صاحب بھی ایسے کمزور دل گردے کے آدمی نہ تھے کہ ان شورشوں سے دب جاتے ۔ آپ نے یکم دسمبر 1888 کو ایک اشتہار شائع کیا ۔ اشتہار کیا تھا 8/ " 20 ۔ "26 سائز کے 24 صفحات کا پورا ایک رسالہ تھا ۔ جس کا خلاصہ گالیوں اور بدزبانیوں کو الگ کردینے کے بعد صرف یہ تھا کہ موجودہ لڑکے کو پسر موعود سمجھنے میں مجھ (مرزا) سے اجتہادی غلطی ہوگئی ہے ۔ لیکن اس اجتہادی غلطی سے میرے منصب تجدید و امامت یا الہام یا فتگی پر کوئی حرف نہیں آتا ۔ کیونکہ انبیاء کرام سے بھی اجتہادی غلطیاں سرزد ہوتی رہی ہیں ۔ اب خدائی الہام کے مطابق وہ لڑکا آئیندہ کسی وقت پیدا ہوگا (6)۔
اس کے بعد مرزا صاحب کے کئی لڑکے پیدا ہوئے لیکن وہ کسی کو بھی پسر موعود قرار دینے کی ہمت نہ کرسکے ۔ آخر جون 1889 کو ایک لڑکا پیدا ہوا جس کا نام مبارک احمد رکھا گیا اس لڑکے کو مرزا صاحب نے بڑی صراحت کے ساتھ دوٹوک الفاظ میں 20 فروری 1886 کے اشتہار کی پیش گوئی کا مصداق یعنی مصلح موعود قرار دیا اور حسب دستور مخالفین پر دل کھول کر ناوک فگنی کی اور بڑے غرور اور ہیکڑ پن کا مظاہرہ کیا ۔(7)
مرزا صاحب اتنے یقین کے ساتھ اس لڑکے ( مبارک احمد) کو اس پیش گوئی کا مصداق سمجھتے تھے کہ آٹھ ہی سال کی عمر میں اس کی شادی بھی کردی، مگر ادھر شادی ہوئی ادھر حضرت عزرائیل ( ملک الموت ) آ دھمکے ۔ مسیح قادیان نے ہزار جتن کئے اور ہر چند منتیں سماجتیں کیں لیکن ملک الموت بھی اپنی ضد پر اڑا رہا اور وہی نقشہ پیش آیا جسے کسی بلند پرواز شاعر کی قوت متخیلہ نے اس طرح الفاظ کا جامہ پہنایا تھا کہ :
ملک الموت کو ضد ہے کہ میں جاں لے کے ٹلوں
سربسجدہ ہے مسیحا کہ میری بات رہے
آخر ملک الموت اپنی ضد میں کامیاب ہوا ۔ 16 دسمبر 1907 کو مبارک احمد کی روح اس کے تن نازک سے نکال لی (8)۔ اور اس کے جسد خاکی کو نمونہ عبرت کے طور پر مرزا صاحب کے ماتم و شیون اور آہ و فغاں کے لئے چھوڑ گیا ۔
پھر مرزا صاحب بھی اس پیش گوئی کے کذب کی ذلت ، ناکامی کا داغ ، صاحب زادے کی مفارقت کا غم اور مخالفین کی شماتت کا زخم لئے ہوئے آٹھ ماہ چند یوم کے بعد اس دنیا کو مخاطب کرکے یہ کہتے ہوئے رخصت ہوگئے
طعن اغیار ہے ، رسوائی ہے ، ناداری ہے
کیا تیرے نام پہ مرنے کا عوض خواری ہے



( " قادیانیت اپنے آئینے میں" مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری مرحوم )

-------------------
حوالہ جات
-------------------
1۔ تاریخ مرزا ص 13
2۔مجموعہ اشتہارات ص 6
3۔دیکھیے تتمہ حقیقۃ الوحی ص 135
4۔ تفصیل کے لیے دیکھیے اشتہار "ممک الاخیار"
5۔ اشتہار مرزا صاحب مندرجہ تاریخ مرزا ص 16 طبع اول
6۔ مفصل اشتہار مجموعہ اشتہارات مسیح موعود جلد اول صفحہ 39 پر ملاحظہ کیا جاسکتا ہے اور یہی وہ اشتہار ہے جس کے آخر میں مرزا صاحب نے لوگوں کو پہلی بار بیعت لینے اور ایک باقاعدہ جماعت منظم کرنے کا اعلان کیا تھا ۔
7۔ مثال کے طور پر ملاحظہ ہو تریاق القلوب مطبوعہ 1902ء ص 44، 40
8۔مرقع قادیانی بابت ماہ دسمبر 1907ء ص 3
 
Top