کتووں سوروں اور بندروں سے بد ترمرزا غلام احمد قادیانی کی شخصیت عالم انسانیت کے لیے ایک معمہ بنی ہوئی ہے ، مرزا دنیا کے ان چند افراد میں شامل ہوتے ہیں جن کے منہ میں دو زبانیں ہوتی ہیں ۔ منہ میں دو زبانوں سے مراد یہ ہے کہ مرزا غلام قادیانی ایک ہی وقت میں ایک بات کہہ کر دوسرے ہی وقت میں اس بات کے بالکل متضاد بات کہتے ہیں ۔ اس کے لیے ہم آپ کو کئی مثالیں دے سکتے ہیں فی الوقت جو موضوع شروع کیا گیا ہے اس حوالے سے ہم پہلے دسیوں مثالیں دے آئے ہیں کہ مرزا کہتے ہیں کہ نبوت کا دروازہ بند ہو چکا ہےجس کو آپ اس لنک پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں"نبوت بند ہے "اب ہم آپ کو وہ حوالہ جات دکھا رہے ہیں جہاں مرزا اپنے سابقہ موقف کو یک لخت تبدیل کر کے کہتے ہیں کہ نہیں نبوت جاری ہے اس کی مکمل بحث آپ اس لنک پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں"نبوت جاری ہے "
"یسا آدمی جو ہر روز خدا پر جھوٹ بولتا ہے اور آپ ہی ایک بات تراشتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ یہ خدا کی وحی ہے جو مجھ کو ہوئی ہے۔ ایسا بدذات انسان تو کُتّوں اور سؤروں اور بندروں سے بدتر ہوتا ہے"
(روحانی خزائن جلد 21 براہینِ احمدیہ حصہ پنجم صفحہ 292)