کذبات مرزا ’’ازالہ اوہام‘‘ 78 (ترتیب طبعی کا التزام تمام قرآن میں پایا جاتا ہے، مرزا کا جھوٹ)
۷۸… ’’ترتیب طبعی کا التزام تمام قران کریم میں پایا جاتا ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۹۲۴، خزائن ج۳ ص۶۰۷)
ابوعبیدہ: بالکل افتراء ہے۔ صرف تین مثالیں آپ کو جھوٹا ثابت کرنے کے لئے پیش کرتا ہوں۔
۱… پہلی آیت: ’’ واوحینا الی ابراہیم واسماعیل واسحق ویعقوب والاسباط وعیسیٰ وایوب ویونس وھارون وسلیمان واٰتینا داؤد زبورا (نساء:۱۶۳)‘‘
مرزاقادیانی! کیا ایوب، یونس، ہارون، سلیمان اور داؤد علیہم السلام عیسیٰ علیہ السلام کے بعد ہوئے تھے؟
دوسری آیت: ’’ کذبت قبلہم قوم نوح وعادؓ وفرعون ذو االوتاد وثمود وقول لوط واصحٰب الایکہ ‘‘ (ص۱۲)
یہاں فرعون کے بعد ثمود اور قوم لوط وغیرہ ہے۔ حالانکہ قوم لوط فرعون سے پہلے تھی۔ دوسرے یہاں عاد کے بعد ثمود کا ذکر ہے۔ حالانکہ سورۃ حاقہ میں ’’ کذبت ثمود وعاد بالقارعۃ ‘‘ میں ثمود پہلے ہے اور عاد بعد میں۔ اسی طرح سورہ توبہ میں ’’قوم نوح وعاد وثمود‘‘ آیا ہے۔ یہاں مرزاقادیانی کی ترتیب طبعی کہاں گئی؟
تیسری آیت: ’’ ولقد خلقنا السموات والارض (ق:۳۸)‘‘
چوتھی آیت: ’’ خلق الارض فی یومین… ثم استویٰ الیٰ السماء (حم سجدۃ:۹تا۱۱)‘‘
پانچویں آیت: ’’ ھو الذی خلق لکم ما فی الارض جمیعاً ثم استویٰ الیٰ السماء (بقرہ:۲۹)‘‘
یہاں بھی زمین پہلے اور آسمان بعد میں۔ مؤلف! یہاں پہلی آیت میں آسمان پہلے ہے اور زمین بعد میں۔ حالانکہ طبعی ترتیب چوتھی آیت میں مذکور ہے۔ یعنی پہلے زمین بنائی پھر آسمان۔ پس بتائیے۔ مرزاقادیانی کیوں جھوٹ بول کر اپنا الو سیدھا کر رہے ہو؟