• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

کلمہ لکھوانے پر تنازع، سکول بند

arifkarim

رکن ختم نبوت فورم
کلمہ لکھوانے پر تنازع، سکول بند

سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آئندہ اس سبق کے دوران مختلف چیزیں سکھائی جائیں گی
امریکی ریاست ورجینیا میں جمعے کو تمام سکول بند رہے۔ ایسا جغرافیے کے ایک سبق میں اسلام کے موضوع کے شامل کیے جانے کے بعد ملک بھر سے موصول ہونے والی شکایات کے بعد کیا گیا۔
طلبا کو سبق کے دوران عربی خطاطی کرنے کو کہاگیا تھا جس پر بعض والدین کا کہنا تھا کہ یہ عقیدہ سکھانے کی کوشش ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ احتیاطاً کیا گیا تھا اور اس حوالے سے کوئی خطرہ موجود نہیں تھا۔
ایک ہفتہ قبل ریورہیڈ سکول کے طلبا مشرق وسطیٰ کے بارے میں پڑھ رہے تھے جس کے دوران انھیں خطاطی کرتے ہوئے کلمہ طیبہ لکھنے کو کہا گیا۔
سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آئندہ اس سبق کے دوران مختلف چیز سکھائی جائے گی۔
بعض طلبا نے یہ مشق کرنے سے انکار کر دیا تھا اور ان کے والدین کا کہنا ہے کہ یہ عقیدہ سکھانے کی ایک کوشش تھی۔ بعض والدین نے اساتذہ کی برخاستگی کا مطالبہ کیا ہے۔
آگسٹا کاؤنٹی کے سکول نے فوراً ہی اس بات کی نشاندہی کر دی تھی کہ مشرقِ وسطی کے خطے کے مذہب کے بارے میں سبق جغرافیے کے مضمون کا حصہ ہے۔
حکام کے مطابق اس سبق میں کروائی گئی مشق کا مقصد عربی زبان کی پیچیدگی سمجھانا تھا ناکہ کسی مذہب کو فروغ دینا
تاہم بدھ تک اس حوالے سے اشتعال پھیل چکا تھا اور بڑی تعداد میں شکایات کی گئی تھیں، اس لیے سکول کے دروازے مقفل کر دیے گئے اور اس کی نگرانی کی جاتی رہی۔
جمعے تک بعض مبینہ نفرت انگیز اور توہین آمیز پیغامات کے باعث سکولوں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی براہ راست خطرہ نہیں ہے لیکن قانون نافذ کرنے والے حکام اور ضلعی سکول انتظامیہ نے احتیاطاً سکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق اس سبق میں کروائی گئی مشق کا مقصد عربی زبان کی پیچیدگی سمجھانا تھا ناکہ کسی مذہب کو فروغ دینا۔
تاہم انھوں نے کہا کہ آئندہ ایسے سبق میں مختلف اور غیر مذہبی مثال شامل کی جائے گی۔
سکولوں کے بند کیے جانے کے فیصلہ پر بھی تنقید کی گئی۔
مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ دہشت ایک بار پھر جیت گئی۔‘

ماخذ
 
مدیر کی آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
یہ مذھبی منافرت کا ہی نتیجہ ہے کہ یورپ میں لادینت کو ہوا مل رہی ہے یورپ میں جہاں عیسائیت کی اکثریت ہے وہاں پر دیگر کئی مذاھب پشت در پشت آباد ہیں اور عیسائیت کے بعد یورپ کا سب سے بڑا مذھب اسلام ہے ۔ اگر گوروں کے ممالک میں اسلامی تعلیمات کو جگہ نہ دی گئی تو اس سے یورپین معاشرہ میں خانہ جنگی بھی ہو سکتی ہے لہذا اس کے لیے کوئی مثبت راہ نکالنا ان کے لیے ضروری ہو گیا ہے اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو ان ممالک میں بسنے والے مسلمان بھی خاموش نہیں رہیں گے اور یہ ایک فطری عمل ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔
 

nasir bashir

رکن ختم نبوت فورم
آج سے کچه صدیاں پہلے یورپ قانونی تنزلی کااتنا شکار تها کہ اسکی مثال دنیا میں نہیں تهی پهر ان کے مفکرین سر جوڑ کر بیٹهے تو ان کو عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شکل میں ایک مثالی حکمران اور مملکت اسلامیه ایک مثالی مملکت نظر آئی لہذا انہوں نے قوانین اسلامیہ کو اپنا آیڈئل بنا کراپنے قوانین میں تبدیلیاں کیں اورآج یورپ جس قدر اخلاقی تنزلی کا شکار ہوا بالخوص میڈیا کی ترقی کے بعد تو یورپی مفکرین سر پکڑ کر بیٹه گئے اب انهوں نے جب اپنی قوم کی اصلاح کیلئے تحقیق شروع کی اس کا حل نہ تو عیسائیوں کے پاس ہے نہ ہندووں کے پاس نہ یہودیوں کے پاس کہ وہ تو خود اسی چیز کا رونا رو رہے ہیں اور رہے قادیانی تو انکے تو اپنے لیڈر مرزے کی ہی اخلاقی حالت بلکہ دماغی حالت ٹهیک نہیں .لهذا انہوں نے اسلام کو ہی اپنا آخری رہنما جانا .اب وہ اسلامی اخلاقیات اپنے معاشرے میں داخل کرنا چاہتے ہیں . اور کسی قوم کا تفکر کسی دوسری قوم میں منتقل کرنا ہو تو اس کا سب سے آسان حل یه هے کہ اسکی زبان دوسری قوم میں رائج کر دی جائے. لہذا اب یورپ عربی زبان سکهانے کی آڑ میں اپنا مدعا حاصل کرنا چاہتا ہے
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
Top