• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(گلابی وعنابی)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(گلابی وعنابی)
اس ضمن میں میں یہ عرض بھی کردوں کہ وہ دوسری شاخ جو ان کی پھوٹی، وہ ظاہر ہے کہ گدی نشینی کے جھگڑے پر پھوٹی۔ جیسے علامہ اقبال نے کہا ہے کہ خواہ مصلحتاً یا جس بنا پر کیا ہو، انہوں نے ذرا اس کا رنگ ہلکا کر دیا اور گہرا عنابی کی بجائے ذرا گلابی رنگ کر دیا۔ تاکہ مسلمانوں کو دھوکہ دینے میں آسانی ہو۔ ایک شخص کو مسلمانوں ایک شخص کے نام، اس کے کارنامے کو کسی نہ کسی درجے میں مقبول کرایا جائے۔ اس کے بعد پھر فضا تیار ہوتی رہی۔ اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔ دونوں میں مرزاغلام احمد کی ساری تحریریں، حکیم نورالدین کی ساری تحریریں اس بات کے لئے ایک کھلا ہوا ثبوت ہیں۔ یعنی دنیا میں کوئی فاتر العقل ہوگا جو اس سے انکار کرے گا کہ مرزاغلام احمد نے نبوت کا دعویٰ نہیں کیا۔ مگر اتنی تحریریں ہیں کہ کسی تاویل اور کسی تشویش سے بھی اس سے مفر نہیں ہے۔ بعض وقت مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لئے انہوں نے یہ لکھا… شاید یہ چیز Quote بھی کی ہے۔ محضرنامہ میں بھی اور اپنے جواب میں بھی… مرزاصاحب نے یہ لکھ کر دیا تھا۔ اگر لوگوں کو نبی کے لفظ سے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو جہاں جہاں میں نے نبی لکھا ہے اس کو کاٹ کر محدث بنادیا جائے۔ یہ تحریر ہے ان کی۔ اسی کے تھوڑے دن کے بعد ایک اور تحریر ملتی ہے اور وہ یہ ہے کہ صلح حدیبیہ کے وقت کفار مکہ نے کہا کہ ہم تو رسول اﷲ ﷺ کو رسول نہیں مانتے۔ حضور ﷺ کے یہ جو نام کے ساتھ رسول اﷲ ہے یہ کاٹ دیا جائے۔ خیر! اس پر صحابہؓ کو غصہ آیا۔ لیکن حضور ﷺ نے فرمایا کوئی بات نہیں۔ آپ ﷺ نے اپنے ہاتھ سے کاٹ دیا۔ تو یہاں سے مثال یہ لی جاتی ہے کہ آپ ﷺ نے اگر اپنے ہاتھ سے کاٹ دیا ہے تو اس کا یہ مطلب تو نہیں تھا کہ آپ کی رسالت ختم ہو گی۔ وہ حقیقت اپنی جگہ ہے۔ یعنی اگر کوئی محدث ہو اور نبی کا لفظ کاٹ دے، ان کے کہنے کے مطابق، تو بھی ان کی نبوت باقی رہے گی۔
 
Top