ہمارے لیے اللہ اور اس کا رسول ﷺ ہی کافی ہے

ترمذی شریف حدیث نمبر: 3675
حدثنا هارون بن عبد الله البزاز البغدادي، حدثنا الفضل بن دكين، حدثنا هشام بن سعد، عن زيد بن اسلم، عن ابيه، قال: سمعت عمر بن الخطاب يقول: امرنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان نتصدق فوافق ذلك عندي مالا، فقلت: اليوم اسبق ابا بكر إن سبقته يوما، قال: فجئت بنصف مالي , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما ابقيت لاهلك؟ " , قلت: مثله، واتى ابو بكر بكل ما عنده، فقال: " يا ابا بكر ما ابقيت لاهلك؟ " , قال: ابقيت لهم الله ورسوله، قلت: والله لا اسبقه إلى شيء ابدا. قال: هذا حسن صحيح.
عمر بن خطاب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں صدقہ کرنے کا حکم دیا اور اتفاق سے ان دنوں میرے پاس مال بھی تھا، میں نے (دل میں) کہا: اگر میں ابوبکر رضی الله عنہ سے کسی دن آگے بڑھ سکوں گا تو آج کے دن آگے بڑھ جاؤں گا، پھر میں اپنا آدھا مال آپ کے پاس لے آیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑا ہے؟“ میں نے عرض کیا: اتنا ہی (ان کے لیے بھی چھوڑا ہوں) اور ابوبکر رضی الله عنہ وہ سب مال لے آئے جو ان کے پاس تھا، تو آپ نے پوچھا: ”ابوبکر! اپنے گھر والوں کے لیے کیا چھوڑا ہے؟“ تو انہوں نے عرض کیا: ان کے لیے تو اللہ اور اس کے رسول کو چھوڑ کر آیا ہوں، میں نے (اپنے جی میں) کہا: اللہ کی قسم! میں ان سے کبھی بھی آگے نہیں بڑھ سکوں گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
آخری تدوین
: