• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ہیضہ کی موت بجواب ”مکّہ اور مدینہ میں مرنے کی پیشگی اطلاع“

حمزہ

رکن عملہ
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی چونکہ ایک مفتری علی اللہ ہے اور اس نے اپنی زندگی میں جابجا اللہ کی نسبت اپنے الہام گھڑے جنہوں نے پورا ہونے سے انکار کر دیا۔ انہیں میں سے ایک الہام "ہم مکّہ میں مریں گے یا مدینہ میں“ہے جس کی بنا پر قادیانیت بہت دلخراش ہے اور اس کی رکیک تاویلات کرتی ہوئی نظر آتی ہے۔ ایسی ہی تاویلات پر مشتمل ایک آرٹیکل قادیانی آفیشل ویب سائٹ پر یہاں موجود ہے۔ اس میں بیان دھوکہ قارئین پر آشکار کرنے کے لئے یہ تحریر لکھی گئی ہے۔ ملاحظہ فرمائیں:

14 جنوری 1906ء کو مرزا غلام قادیانی کو الہام ہوا کہ:
”۱: کتب اللّٰہ لا غلبنّ انا ورسلی ۲: سلام قولا من ربّ رحیم ۳: ہم مکّہ میں مریں گے یا مدینہ میں“(تذکرہ صفحہ 503 طبع چہارم)

اس کا ترجمہ و تشریح خود مرزا غلام قادیانی نے یوں کی:

”خدا نے ابتداء سے مقدّر کر چھوڑا ہے کہ وہ اور اس کے رسول غالب رہیں گے ۔ خدائے رحیم کہتا ہے کہ سلامتی ہے ۔ یعنی خائب و خاسر کی طرح تیری موت نہیں ہے۔ اور یہ کلمہ کہ ہم مکہ میں مریں گے یا مدینہ میں‘ اس کے یہ معنی ہیں کہ قبل از موت مکی فتح نصیب ہوگی۔ جیسا کہ وہاں دشمنوں کو قہر کے ساتھ مغلوب کیا گیا تھا اسی طرح یہاں بھی دشمن قہری نشانوں سے مغلوب کئے جائیں گے۔ دوسرے یہ معنے ہیں کہ قبل از موت مدنی فتح نصیب ہوگی۔ خودبخود لوگوں کے دل ہماری طرف مائل ہوجائیں گے۔ فقرہ کَتَبَ اللّٰہُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِیْ مکہ کی طرف اشارہ کرتا ہے اور فقرہ سَلَامٌ قَوْلاً مِّنْ رَّبٍّ رَّحِیْمٍ مدینہ کی طرف“۔(حوالہ ایضاً)

حضرات دنیا پر یہ اظہر من الشمس ہے کہ مرزا غلام قادیانی کو پوری زندگی کوئی ایسی فتح نہ نصیب ہوئی جس کو ہم مکی فتح کہہ سکیں۔ ا گر مصنفہ آرٹیکل یا کوئی مرزائی ہمیں مرزا غلام قادیانی کی ”مکی فتح“ بتلا سکتا ہے تو ہم اس کے ممنون ہوں گے۔ اس کی وضاحت میں میں اقبال رنگونیؒ کے الفاظ پیش کرتا ہوں:

”مرزا صاحب کو موت سے پہلے جن اذیتوں اور ذلتوں سے گزرنا پڑا اس سے کوئی پڑھا لکھا قادیانی نا واقف نہیں ہو گا ۔ مرزا صاحب کو قبل از موت خارجی اور داخلی طور پر رسوائیاں ملتی رہیں اور لوگوں میں انکے خلاف نفرت بڑھتی رہی اور مخالفین خود قادیان آ کر ان کو شکست سے دوچار کرتے رہے اور وہ اپنی ہی جماعت کے سامنے دن رات ذلیل ہوتا رہا۔ آنحضرت ﷺ کی مکی فتح اسلام کا ایک تاریخی اور انقلابی موڑ ہے جبکہ مرزا صاحب مرتے مرتے بھی ذلت و حسرت کی عبرتناک تصویر بن گئے تھے اور انکی اس ذلت ناک زندگی پر اسکے مخالفین فتح کے نعرے لگا رہے تھے۔ آپ ہی سوچیں کیا مکی فتح اسے کہتے ہیں ؟“(اہم پیشگوئیاں اور ان کا جائزہ)

پس مصنفہ مرزائی آرٹیکل کا یہ کہنا کہ یہ الہام مرزا غلام قادیانی کی وفات تک پوری شان سے پورا ہو چکا تھا صرف الفاظی دعوی ہے جس کا کوئی ثبوت نہیں۔ اس کے بعد ایک عذر یہ کہ یہاں مکّہ اور مدینہ کے لفظ حقیقۃً استعمال نہیں ہوئے بلکہ مجازاً استعمال ہوئے ہیں اور مجازی استعمال میں بڑی وسعت ہے بھی کوئی معنی نہیں رکھتا۔ یہ عذر اس صورت میں تو ٹھیک ہوتا کہ مرزا غلام قادیانی اس کی کوئی تشریح نہ کرتا۔ مگر اب یہ وسعت مرزا غلام قادیانی کی مکی فتح کے ساتھ منسلک ہو گئی جب اس نے اس کی تشریح یوں ”قبل از موت مکی فتح نصیب ہوگی جیسا کہ وہاں دشمنوں کو قہر کے ساتھ مغلوب کیا گیا تھا اسی طرح یہاں بھی دشمن قہری نشانوں سے مغلوب کئے جائیں گے“ کر دی۔ جو کہ کبھی نہ ہوئی۔ اور ہم مرزا قادیانی کہتا ہے: ”ملہم سے زیادہ کوئی الہام کے معنی نہیں سمجھ سکتا“(روحانی خزائن جلد 22 حقِیقۃُالوَحی: صفحہ 438) اس لئے اس کے اور معنی کرنا بلحاظ مرزا غلام قادیانی غلط ہیں۔

مرزا غلام قادیانی کو مکہ یا مدینہ میں موت تو نہ نصیب ہوئی اور نہ ہی کبھی کوئی ایسی فتح نصیب ہوئی ہاں مرزا جی کو لاہور میں ہیضہ کی موت ضروری اللہ نے دی۔ 25 مئی 1908ء بروز سوموار رات کے وقت جناب پیر جماعت علی شاہ رحمه اللہ نے ہزاروں مسلمانوں کے سامنے ارشاد فرمایا:
”ہم نے مرزا کا بہت انتظار کیا ہے لیکن وہ سامنے نہیں آیا۔ ہیشگوئی کرنا ہماری عادت نہیں لیکن میں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ مرزا قادیانی کا خدائی فیصلہ ہو چکا ہے۔ خدا کے فضل و کرم سے وہ میرے مقابلے میں نہیں آئے گا کیونکہ میرا نبی سچا ہے اور میں صدق دل سے اس سچے نبی کا غلام ہوں۔ آپ دیکھیں گے کہ اللہ تعالیٰ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر اپنے حبیب پاک ﷺ کے صدقے میں ہمیں اس جھوٹے نبی سے نجات عطا فرمائے گا“۔(ماخوز از قادیانیت کا پوسٹ مارٹم)
یہ پیش گوئی آپ نے رات 10 بجے فرمائی اور 26 مئی کو صبح مرزا قادیانی آنجہانی ہو گیا۔ مرزا قادیانی کو موت سے قبل ہیضے نہ آ لیا اور اور مرزا جی اپنے سسر کا مخاطب کرتے ہوئے پکار اٹھے:

”میر صاحب مجھے وبائی ہیضہ ہو گیا ہے“(حیات ناصر صفحہ 14)

پس ثابت ہوا کہ مرزا غلام قادیانی کا یہ الہام بھی جھوٹا رہا۔ اور سوائے ذلت کے اس کے حق میں کچھ نہ آیا۔ فالحمد اللہ
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
قادیانیت کا پوسٹ مارٹم
حیات ناصر
اہم پیشگوئیاں اور ان کا جائزہ
ان تین کتب کے جو حوالے دئیے ہیں اگر اصل سکین مل جائیں تو لڑی زیادہ قوی ہو جائے گی
 
Top