• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

یورپ کی مہذب رنڈیاں اور مرزا غلام احمد قادیانی۔ (حصہ اول)

عبیداللہ لطیف

رکن ختم نبوت فورم
منقول از فیسبک
نوٹ : مضمون میں دیے گئے تمام حوالہ جات تصدیق شدہ ہیں اگر کوئی دوست حوالہ دیکھنا چاہے تو درج ذیل نمبر پر رابطہ کر سکتا ہے 03046265209
عنوان : ۔ یورپ کی مہذب رنڈیاں اور مرزا غلام احمد قادیانی۔ (حصہ اول)

اللہ تعالیٰ کی ذات قرآن مجید میں ارشاد فرماتی ہے ’’جو لوگ ہماری نازل کی ہوئی روشن تعلیمات اور ہدایات کو چھپاتے ہیں، درآں حالیکہ ہم انہیں سب انسانوں کی رہنمائی کیلئے اپنی کتاب میں بیان کرچکے ہیں ، یقین جانو کہ اللہ بھی ان پر لعنت کرتا ہے اور تمام لعنت کرنے والے بھی ان پر لعنت کرتے ہیں۔‘‘(البقرۃ)

ہم قرآن کے اس حکم کی روشنی میں مرزا غلام احمد قادیانی کی شکل و صورت دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں اور غور کرتے ہیں کہ کیا اُس پر لعنت ثابت تو نہیں ہو گئی؟ غور کریں کہ مرزا غلام احمد قادیانی ایک زبان سے کہتا ہے کہ ’’عیسائیوں میں کوئی ایسی تعلیم نہیں جو ایک نوجوان عورت کو دوسرے نوجوان مرد سے ہم بغل ہونے سے روکے اور مرد کو اس عورت کا بوسہ لینے سے منع کرے ۔‘‘(خزائن ج 10ص70)۔

اور پھر خود ہی دوسری زبان سے کہتا ہے کہ ’’ایسا ہی انجیل میں کیا گیا ہے کہ تو شہوت کی نظر سے بیگانہ عورت کی طرف مت دیکھو۔‘‘(خزائن ج 20ص166) ’’انجیل کی یہ تعلیم کہ بدنظری سے کسی عورت کو مت دیکھو۔‘‘(خزائن ج 15ص153)

1۔ عیسائیوں میں کوئی ایسی تعلیم نہیں جو ایک نوجوان عورت کو دوسرے نوجوان مرد سے ہم بغل ہونے سے روکے اور مرد کو عورت کا بوسہ لینے سے منع کرے۔

2۔ عیسائی مذہب میں چونکہ اشد ضرورتوں کے وقت میں بھی دوسرا نکاح ناجائز ہے۔ (خزائن ج 10 ص 71) یہ وہ تمہیدی کلمات ہیں جو مرزا غلام احمد قادیانی نے باندھے تھے تاکہ ہندوستان میں قانون دکھائی جاری ہو سکے ۔

نقطہ نمبر ایک کے معاملے میں بھی مرزا غلام احمد قادیانی نے غلط بیانی کی اور نقطہ نمبر دو کے بارے میں بھی مرزا غلام قادیانی جھوٹ کی مشق کرتے ہوئے نظر آئے ہیں تاریخ عالم کے مسلمات میں سے ہے کہ اسلام سے پہلے تمام دنیا میں یہ رواج تھا کہ ایک شخص کئی کئی عورتوں کو اپنی زوجیت میں رکھتا تھا اور یہ دستور تمام دنیا میں رائج تھا حتی کہ حضرات انبیاء بھی اس دستور سے مستثنی نہ تھے۔ حضرت ابراہیم کی دوبیبیاں تھیں حضرت سارہ اور حضرت ہاجرہ حضرت اسحاق کے بھی متعدد بیویاں تھیں حضرت موسیٰ کے بھی کئی بیویاں تھیں اور سلیمان (علیہ السلام) کے بیسوں بیویاں تھیں اور حضرت داوؤد (علیہ السلام) کے سو بیویاں تھیں اور توریت وانجیل ودیگر صحف انبیاء میں حضرات انبیاء کی متعدد ازواج کا ذکر ہے اور کہیں اس کی ممانعت کا ادنی اشارہ بھی نہیں پایا جاتا ۔

پھر نامعلوم مرزا غلام قادیانی کیوں کہتے ہیں کہ عیسائی مذہب میں دوسرا نکاح ناجائز ہے لیکن موصوف مرزا غلام قادیانی سے اُسی کی زبان میں ایک سوال کرنا چاہتا ہے ’’نہایت حیرت کا مقام ہے کہ جن لوگوں کو تورات کی پابندی کی سخت تاکید تھی اُنہوں نے یکلخت تورات کے احکام کو چھوڑ دیا ۔ مثلاً انجیل میں کہیں حکم نہیں کہ تورات میں تو سور حرام ہے اور میں تم پر حلال کرتا ہوں اور تورات میں تو ختنہ کی تاکید ہے اور میں ختنہ کا حکم منسوخ کرتا ہوں۔ (خزائن ج 20ص204) میں بھی مرزا غلام احمد قادیانی سے پوچھتا ہوں کہ تورات میں اگر کثرت ازواج جائز تھی تو انجیل میں کہاں یہ ناجائز ہوئیں؟

انجیل میں لکھا ہے کہ قتل نہ کر ، زنا نہ کر ۔ (مرقس باب 10 آیت 19) ایسا ہی بائبل کی کتاب استثناء باب 22 اور احبار باب 20 میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ زانی مرد اور زانیہ عورت کی سزا موت ہے اور یہ سزا سنگساری کی صورت میں دی جائے گی پھر آپ خدا کے احکامات کو ظاہر کرنے کی بجائے چھپا کر زنا کو عام کرنے میں کیوں کوشاں ہیں ۔ ؟ جب عیسائیت میں زنا منع ہے زنا کی سزا موجود ہے تو پھر آپ اس کا کہیں ذکر کیوں نہیں کرتے ۔ ؟

لگتا ہے آپ پر گورہ لوگوں کو خوش کرنے کی ایسی دھن اور لگن سوار ہے کہ آپ کو منصفانہ بات کرنے کی خدا نے توفیق نہیں دی اگر آپ خدا کے مامور ہوتے تو جتنی کوشش آپ نے گورہ لوگوں کو رنڈیاں بہم پہنچانے میں کی ہے اتنی کوشش آپ کثرت ازواج کے حکم کے نفاذ کے لئے کرتے تو ضرور مخلوق خدا کی خیر خواہی ہو جاتی۔
 
Top