جب 1974 کی تحریک ختم نبوت چلی اس وقت ذوالفقار علی بھٹو ملک کے وزیر اعظم تھے- دوران تحریک آغا شورش کاشمیری اپنے پیارے دوست مولانا تاج محمود کے ساتھ وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے ملاقات کی، ملاقات کی روداد ہفت روزہ "چٹان" 29 اکتوبر 1979 میں موجود ہے جو بهٹو کی بیان کردہ ہے-اس روداد کی تلخیص یوں ہے
ذوالفقار علی بھٹو کہتے ہیں "شورش اپنے دوست مولانا تاج محمود کے ساتھ میرے پاس آئے-شورش نے چار گھنٹے تک مسئلہ ختم نبوت اور قادیانیوں کے پاکستان کے بارے میں عقائد و عزائم کے متعلق گفتگو کی- دوران گفتگو شورش نے ایک عجیب حرکت کی- شورش نے باتوں کے دوران انتہائی جذباتی ہو کر میرے پاؤں پکڑ لیے-شورش جیسے بہادر اور شجاع آدمی کو ایسی حالت میں دیکھ کر میں لرز اٹھا، شورش کی عظمت کو دیکھ کر میں نے اسے اٹھا کر گلے سے لگا لیا مگر وہ ہاتھ ملا کر پیچھے ہٹ گیا اور کہنے لگا
"بهٹو صاحب! ہم جیسی ذلیل قوم کسی ملک نے آج تک پیدا نہیں کی ہو گی ہم اپنے نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم کے تاج و تخت ختم نبوت کی حفاظت نہ کر سکے پهر شورش نے روتے ہوئے میرے سامنے اپنی جھولی پهیلا کر کہا، بهٹو صاحب! میں آپ سے اپنے اور آپ کے نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم کی ختم المرسلینی کی بهیک مانگتا ہوں- آپ میری زندگی کی تمام خدمات اور نیکیاں لے لیں، میں خدا کے حضور خالی ہاتھ چلا جائوں گا- خدا کے لئے محبوب خدا صل اللہ علیہ والہ وسلم کی ختم نبوت کی حفاظت کر دیجئے، اسے میری جھولی نہ سمجھیے بلکہ فاطمہ بنت محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم کی جھولی سمجھ لیجیے"
بهٹو کہتے ہیں ) اسے زیادہ مجھ میں سننے کی تاب نہ تھی- میرے بدن میں ایک جھرجھری سی آ گئی- میں نے شورش سے وعدہ کر لیا کہ میں قادیانی مسئلہ ضرور بالضرور حل کروں گا-"
ذوالفقار علی بھٹو کہتے ہیں "شورش اپنے دوست مولانا تاج محمود کے ساتھ میرے پاس آئے-شورش نے چار گھنٹے تک مسئلہ ختم نبوت اور قادیانیوں کے پاکستان کے بارے میں عقائد و عزائم کے متعلق گفتگو کی- دوران گفتگو شورش نے ایک عجیب حرکت کی- شورش نے باتوں کے دوران انتہائی جذباتی ہو کر میرے پاؤں پکڑ لیے-شورش جیسے بہادر اور شجاع آدمی کو ایسی حالت میں دیکھ کر میں لرز اٹھا، شورش کی عظمت کو دیکھ کر میں نے اسے اٹھا کر گلے سے لگا لیا مگر وہ ہاتھ ملا کر پیچھے ہٹ گیا اور کہنے لگا
"بهٹو صاحب! ہم جیسی ذلیل قوم کسی ملک نے آج تک پیدا نہیں کی ہو گی ہم اپنے نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم کے تاج و تخت ختم نبوت کی حفاظت نہ کر سکے پهر شورش نے روتے ہوئے میرے سامنے اپنی جھولی پهیلا کر کہا، بهٹو صاحب! میں آپ سے اپنے اور آپ کے نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم کی ختم المرسلینی کی بهیک مانگتا ہوں- آپ میری زندگی کی تمام خدمات اور نیکیاں لے لیں، میں خدا کے حضور خالی ہاتھ چلا جائوں گا- خدا کے لئے محبوب خدا صل اللہ علیہ والہ وسلم کی ختم نبوت کی حفاظت کر دیجئے، اسے میری جھولی نہ سمجھیے بلکہ فاطمہ بنت محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم کی جھولی سمجھ لیجیے"
بهٹو کہتے ہیں ) اسے زیادہ مجھ میں سننے کی تاب نہ تھی- میرے بدن میں ایک جھرجھری سی آ گئی- میں نے شورش سے وعدہ کر لیا کہ میں قادیانی مسئلہ ضرور بالضرور حل کروں گا-"