2338عبدالکریم کی مظلومی اور محمد حسین کا قتل
سب سے سنگین معاملہ عبدالکریم(ایڈیٹر مباہلہ) کا ہے۔ جس کی داستان، داستان درد ہے۔ یہ شخص مرزا کے مقلدین میں شامل ہوا اورقادیان میں جاکر مقیم ہوگیا۔ وہاں اس کے دل میں (مرزائیت کی صداقت کے متعلق) شکوک پیدا ہوئے اور وہ مرزائیت سے تائب ہو گیا۔ اس کے بعد اس پر ظلم و ستم شروع ہوا۔ اس نے قادیانی معتقدات پر تبصرہ تنقید کرنے کے لئے ’’مباہلہ‘‘ نامی اخبار جاری کیا۔ مرزا بشیر الدین محمود نے ایک تقریر میں جو دستاویز ڈی۔ زیڈ(الفضل مورخہ یکم اپریل ۱۹۳۰ء میں درج ہے)مباہلہ شائع کرنے والوں کی موت کی پیش گوئی کی ہے۔ اس تقریر میں ان لوگوں کا بھی ذکر کیاگیا ہے جو مذہب کے لئے ارتکاب قتل پر بھی تیار ہو جاتے ہیں۔ اس تقریر کے بعد جلد ہی عبدالکریم پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ لیکن وہ بچ گیا۔ ایک شخص محمد حسین جو اس کا معاون تھا اور ایک فوجداری مقدمہ میں جو عبدالکریم کے خلاف چل رہاتھا، اس کا ضامن بھی تھا۔ اس پر حملہ ہوا اور قتل کر دیاگیا۔ قاتل پر مقدمہ چلا اوراسے پھانسی کی سزا کا حکم ملا۔