محمدی بیگم کی ایک درجن سے زیادہ اولاد ہو چکی، خاوند بھی صحت مند
ابوعبیدہ: جناب والا! اب ۱۹۰۷ء میں تو جناب کی عمر حسب الہام ’’ ثمانین حولاً ‘‘ اور ’’ قریباً من ذالک ‘‘ کم وبیش ۸۰،۸۵سال ہونے والی ہوگی۔ سنا ہے کہ وہ لڑکی (محمدی بیگم) اس وقت تک ایک درجن تک اولاد نرینہ بھی پیدا کر چکی ہے۔ اس کے خاوند کا یہ حال ہے کہ اس کی صحت ابھی تک بہت ہی عمدہ ہے۔ بظاہر تو مرتا نظر نہیں آتا۔ ابھی پورے زور پر ہے اور ادھر آپ کا یہ حال ہے کہ ذیابیطس، دوران سر، بدہضمی اور مراق وغیرہ امراض نے جسم کو ویسے بے حد کمزور کر دیا ہے۔ اب یہ پیش گوئی کیسے پوری ہوگی۔ آپ کی پیش گوئی کی رو سے تو وہ عظیم الشان لڑکا جس کی شان آپ نے ازالہ اوہام میں یہ لکھی ہے: ’’ کان اﷲ نزل من السماء ‘‘ یعنی گویا کہ خود خدا ہی آسمان سے نازل ہوگیا۔ نیز جو آپ کی مسیحیت کی نشانی بننے والا تھا۔ آپ کے قول کے مطابق محمدی کے بطن سے پیدا ہونا تھا۔ پیش گوئی کے اس حصہ کا کیا جواب ہوگا؟ اب تو حالت یاس تک پہنچ چکی ہے۔ قصہ ختم کرنا چاہئے۔ شاید آسمان پر محمدی کے ساتھ آپ کا نکاح پڑھا جانا قوت متخیلہ کا نتیجہ ہو۔ آپ نے اجتہاد سے تخیل کا نام الہام رکھ لیا ہو۔ اس میں آپ معذور بھی ہوسکتے ہیں۔ کیونکہ اجتہادی غلطی تو آپ سے ہوسکتی ہے۔
قول:۵۵… ’’یہ امر کہ الہام میں یہ بھی تھا کہ اس عورت کا نکاح آسمان پر میرے ساتھ پڑھاگیا ہے۔ یہ درست ہے مگر جیسا کہ ہم بیان کر چکے ہیں۔ اس نکاح کے ظہور کے لئے ایک شرط بھی تھی۔ جو اسی وقت شائع کی گئی تھی اور وہ یہ کہ: ’’ ایتہا المرأۃ توبی توبی ان البلاء علیٰ عقبک ‘‘ پس جب ان لوگوں نے اس شرط کو پورا کر دیا تو نکاح فسخ ہوگیا یا تاخیر میں پڑ گیا۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۲، خزائن ج۲۲ ص۵۷۰)