• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

برق آسمانی برفرق قادیانی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 110 (ہزار نہیں صرف دس کتابوں میں سے اپنی یہ بات ثابت کر کے دکھا دو)

۱۱۰… ’’چنانچہ ان مختلف فرقوں کی کتابوں میں سے ہزار کتاب ایسی پائی گئی ہے۔ جن میں یہ نسخہ معہ وجہ تسمیہ درج ہے۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۱، خزائن ج۱۴ ص۳۴۸)
ابوعبیدہ: ہزار نہیں صرف دس کتابیں ہی ایسی دکھاؤ۔ جن میں اس کی وجہ تسمیہ یہ لکھی ہو کہ یہ مرہم حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زخموں کے لئے بنائی گئی تھی۔ اگر اتنا بھی نہ کر سکو اور یقینا نہیں کر سکو گے تو کیوں نہیں ڈرتے جھوٹ بولنے سے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 111 (مرہم عیسیؑ پر مبنی کتابوں کا مطالبہ پورا کر کے دکھا دو)

۱۱۱… ’’اور خداتعالیٰ کے فضل سے اکثر وہ کتابیں ہمارے کتب خانہ میں ہیں۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۱، خزائن ج۱۴ ص۳۴۸)
ابوعبیدہ: یہ بھی جھوٹ ہے۔ اگر واقعی آپ کے کتب خانہ میں اکثر وہ کتابیں موجود ہیں تو ہمارا مطالبہ مندرجہ بالا کذب نمبر۱۱۰ پورا کر دو۔ جو صرف ۱۰کتابوں پر مبنی ہے۔ حالانکہ (۱۰۰۰) ہزار کا ’’اکثر‘‘ تو سینکڑوں تک جاتا ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 112 (وماقتلوہ ، مرزا کی ضد اور اللہ کی تردید)

۱۱۲… ’’اﷲتعالیٰ بھی قرآن شریف میں فرماتا ہے: ’’ وما قتلوہ یقینا (النساء:۱۵۷)‘‘
یعنی یہود قتل مسیح کے بارہ میں ظن میں رہے اور یقینی طور انہوں نے نہیں سمجھا کہ درحقیقت ہم نے قتل کر دیا۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۴، خزائن ج۱۴ ص۳۵۲)
ابوعبیدہ: اﷲتعالیٰ تو قتل مسیح کے اعتقاد کی وجہ سے یہود کو ملعون قرار دے رہے ہیں۔ (پڑھو ساری آیت) اور آپ اس کا رد کر رہے ہیں۔ سبحان اﷲ!
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 113 (رفع مسیح سے مراد روحانی نہیں بلکہ جسمانی رفع ہے)

۱۱۳… ’’حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے رفع کا خصوصیت کے ساتھ اس لئے ذکر کیاگیا کہ یہودی لوگ آپ کے رفع روحانی سے سخت منکر تھے۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۶، خزائن ج۱۴ ص۳۵۳)
ابوعبیدہ: نہیں صاحب لوگوں کو دھوکہ نہ دیجئے۔ اس کی وجہ قرآن کریم میں تو یہ لکھی ہے۔ ’’ وبقولہم انا قتلنا المسیح عیسیٰ ابن مریم ‘‘ یعنی ان کے (یہود کے) اس کہنے کے سبب (وہ مورد لعنت ہوئے) کہ بالتحقیق ہم نے عیسیٰ ابن مریم کو قتل کر دیا ہے۔ اﷲتعالیٰ نے جواب دیا کہ نہیں ایسا نہیں بلکہ ہم نے ان کو اپنی (آسمان کی) طرف اٹھا لیا تھا۔ یہاں قتل اور رفع آپس میں مقابلہ پر مذکور ہیں۔ اگر روحانی مراد ہوتا تو کلام فضول ٹھہرتی ہے۔ کیونکہ قتل اور رفع روحانی میں کوئی منافات نہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 114 (صلیب دیا جانے والے شخص کا رفع روحانی نہیں ہوتا، توریت پر جھوٹ)

۱۱۴… ’’توریت میں لکھا ہے کہ جو شخص صلیب دیا جائے۔ اس کا رفع روحانی نہیں ہوتا۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۶، خزائن ۱۴ ص۳۵۳)
ابوعبیدہ: جھوٹ ہے۔ نہ تو توریت کا یہ منشاء جو آپ نے سمجھا ہے۔ نہ عقل اس کو مانتی ہے۔ کیا اگر کسی آدمی کو بے گناہ صلیب دیا جائے تو وہ شہید نہیں ہوگا اور قتل کرنے والا ملعون ہوگا نہ کہ مقتول۔ مرزاقادیانی! آپ نے بھی سکھا شاہی مچارکھی ہے۔ پھر لطف یہ کہ آپ کے خیال میں خدا بھی یہودیوں کے اس اصول کو مانتا ہے کہ جو آدمی بھی افتراء کرے توریت کی رو سے وہ مصلوب لعنتی ہوتا ہے۔ جس نے ارتکاب قتل کیا ہو۔ جناب عالیٰ خود آپ نے اپنی کتاب ’’کتاب البریہ‘‘ میں لکھا ہے۔ ’’بنی اسرائیل میں قدیم سے یہ رسم تھی کہ جرائم پیشہ اور قتل کے مجرموں کو بذریعہ صلیب ہی ہلاک کیا کرتے تھے۔‘‘
(کتاب البریہ ص۲۱۴، خزائن ج۱۳ ص۲۳۲)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 115 ( مسیح کا رفع روحانی کر کے یہودیوں کے اعتراض کا جواب دیا؟)

۱۱۵… ’’اور اﷲتعالیٰ کو یہ منظور تھا کہ یہودیوں کے اس اعتراض (مصلوب لعنتی ہوتا ہے) کو دور کرے اور حضرت مسیح علیہ السلام کے رفع روحانی پر گواہی دے۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۶، خزائن ج۱۴ ص۳۵۳)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! میں تو جھوٹ کا لفظ لکھ لکھ کر تھک گیا ہوں۔ مگر حیران ہوں کہ آپ اتنی لمبی عبارتیں جھوٹی بنا بنا کر نہیں تھکتے۔ کیا آپ مجددین امت میں سے کسی ایک کی بھی تصدیق پیش کر سکتے ہیں؟ ہرگز نہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 116 ( انی متوفیک ورافعک الی ، اور مرزا کا دجل)

۱۱۶… ’’سو اس گواہی کی غرض سے اﷲتعالیٰ نے فرمایا: یا عیسیٰ انی متوفیک ورافعک الیّٰ ومطہرک من الذین کفروا ‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۶، خزائن ج۱۴ ص۳۵۴)
ابوعبیدہ: مرزاقادیانی! آپ کو خدا کی وکالت کا حق کیسے حاصل ہوا۔ جب کہ وہ خود فرماتے ہیں: ’’ ومکروا ومکر اﷲ واﷲ خیر الماکرین۰ اذ قال اﷲ یا عیسیٰ… الخ !‘‘ یعنی یہود نے ایک تدبیر کی تھی (قتل مسیح کی) اور اﷲتعالیٰ نے تدبیر کی (ان کے بچاؤ کی) اور اﷲتعالیٰ سب سے زیادہ تدبیر کرنے والا ہے۔ (اور یہ تدبیر اس وقت کی جب کہ بطور تسلی وتشفی) فرمایا اﷲتعالیٰ نے اے عیسیٰ (گھبراؤ نہیں) میں تمہاری طبعی عمر پوری کر کے تمہیں طبعی وفات دوں گا اور سردست تمہیں آسمان پر اٹھانے والا ہوں اور کافروں کی صحبت سے پاک (علیحدہ) کرنے والا ہوں۔
اب بتلائیے مرزاقادیانی! یہ خدا کی گواہی آپ نے کیسے بنائی۔ اس میں مخاطب تو اﷲتعالیٰ کر رہے ہیں۔ حضرت مسیح علیہ السلام کو اور کافروں کے مکر سے بچانے کی خوشخبری دے رہے ہیں۔ آپ اس کو گواہی کیسے بنارہے ہیں۔ کہیں اس وقت مراق کا دورہ تو نہیں تھا؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 117 (رفع جسمانی کی کوئی بحث نہ تھی)

۱۱۷… ’’اس جگہ (نمبر:۱۱۵ کے مضمون میں) رفع جسمانی کی کوئی بحث نہ تھی۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۶، خزائن ج۱۴ ص۳۵۴)
ابوعبیدہ: سبحان اﷲ! مرزاقادیانی اس سے بڑھ کر اور کون سا محل ہوگا۔ یہود کہتے ہیں کہ ہم نے مسیح علیہ السلام کو قتل کر دیا تھا۔ اﷲتعالیٰ ان کے اس قول کو کفر اور باعث لعنت قرار دے کر اس کی تردید کر رہے ہیں۔ کیا رفع روحانی بیان کر دینے سے یہود کے بیان (یعنی انہوں نے مسیح کو قتل کر دیا تھا) کی تردید ہوسکتی ہے۔ ہرگز نہیں کیونکہ رفع روحانی قتل کے منافی نہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 118 (حیات مسیحؑ کا مسئلہ بیہودہ، رفع روحانی والا نبی ہوتا ہے)

۱۱۸… ’’اور یہودیوں کے عقیدہ میں یہ ہرگز داخل نہیں کہ جس کا رفع جسمانی نہ ہو۔ وہ نبی یا مؤمن نہیں ہوتا۔ پس اس بیہودہ فیصلے کے چھیڑنے کی کیا حاجت تھی۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۶، خزائن ج۱۴ ص۳۵۴)
ابوعبیدہ: حضرات! مرزاقادیانی حیات مسیح کے بیان کو بیہودہ قرار دے رہے ہیں۔ ایک مسلمہ اسلامی عقیدہ کو بیہودہ قرار دینا مرزاقادیانی ہی کی شان ہے۔ مگر میں مرزاقادیانی اور ان کی جماعت سے پوچھتا ہوں کہ جب یہود کے نزدیک جس کا رفع روحانی ہو جائے۔ وہ ضرور مؤمن ہوتا ہے۔ پھر یہ رفع جسمانی وروحانی دونوں ہو جائیں۔ کیا اس کو مؤمن نہیں مانیں گے۔ کیوں نہیں۔ بلکہ وہ تو ضرور بضرور اور بدرجہ اولیٰ مؤمن ہوگا۔ پس مسیح کا رفع جسمانی ماننے سے مرزاقادیانی کا بیان کردہ یہودیوں کا اعتراض اور اﷲ تعالیٰ کا بیان کردہ افتراء یہود ’’ انا قتلنا المسیح ‘‘ بھی دور ہوگیا۔ ’’ فتدبروا یا اولیٰ الابصار ‘‘ مرزاقادیانی! اب سمجھ آئی کہ یہ فیصلہ بیہودہ نہیں تھا اور اس کے چھیڑنے کی کیا حاجت تھی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 119 (تمام طبیبوں نے مرحم عیسیؑ کا نسخہ تیار کیا ، معاذاللہ)

۱۱۹… ’’دنیا کے قریب تمام طبیب مرہم عیسیٰ کا نسخہ اپنی کتابوں میں لکھتے آئے ہیں اور یہ بھی تحریر کرتے آئے ہیں کہ یہ مرہم جو چوٹوں اور زخموں کے لئے نہایت درجہ فائدہ مند ہے۔ یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لئے بنائی گئی تھی۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۱۸، خزائن ج۱۴ ص۳۵۶)
ابوعبیدہ: صریح جھوٹ ہے۔ ایک بھی مستند طبیب نے ایسا نہیں لکھا ہے ۔

(مفصل دیکھو جھوٹ نمبر:۱۰۵)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top