محمد اویس پارس
رکن ختم نبوت فورم
الم : سورۃ البقرة : آیت 0
بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
(تفسیر البیان (الغامدی :
سورة کا تعارف
البقرۃ (The Heifer, The Calf )
البقرۃ آل عمران
یہ دونوں سورتیں اپنے مضمون کے لحاظ سے توام ہیں۔ پہلی سورة میں یہود اور دوسری میں یہود کے ساتھ ، بالخصوص نصاریٰ پر اتمام حجت کے بعد بنی اسماعیل میں سے ایک نئی امت امت مسلمہ کی تاسیس کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان میں خطاب اگرچہ ضمناً نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی ہوا ہے اور مشرکین عرب سے بھی ، لیکن دونوں سورتوں کے مخاطب اصلاً اہل کتاب اور ان کے بعد مسلمان ہی ہیں۔ ان کے مضمون سے واضح ہے کہ یہ ہجرت کے بعد مدینہ میں اس وقت نازل ہوئی ہیں، جب مسلمانوں کی ایک باقاعدہ ریاست وہاں قائم ہوچکی تھی اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اہل کتاب پر اتمام حجت اور مسلمانوں کا تزکیہ وتطہیر کر رہے تھے۔
پہلی سورہ—- البقرۃ—- کا موضوع اہل کتاب پر اتمام حجت ، ان کی جگہ ایک نئی امت کی تاسیس اور اس کے فرائض کا بیان ہے۔
دوسری سورہ—- آل عمران—- کا موضوع اہل کتاب ، بالخصوص نصاریٰ پر اتمام حجت، ان کی جگہ ایک نئی امت کی تاسیس اور اس کا تزکیہ و تطہیر ہے۔