حدیث نمبر۹: حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا۔
’’ والذی نفسی بیدہ لیہلن ابن مریم بفج الروحاء حاجاً او معتمراً اولیشنّینہما
(رواہ مسلم فی صحیحہ ج۱ ص۴۰۸)‘‘
{مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔} ’’ابن مریم فج روحائ‘‘ میں حج کے لئے لبیک کہیں گے یا عمرے کے لئے یا دونوں کی نیت کر کے۔
اس حدیث میں بھی سرور عالم ﷺ نے قسم کھائی ہے۔اس لئے تمام الفاظ حدیث کو ظاہر پر ہی محمول کرنا ہوگا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام خود حج کریں گے۔ (کوئی اور ان کی طرف سے نہیں کرے گا) اور فج روحاء سے مراد وہی روحاء کی گھاٹی ہوگی۔ نزول سے مراد نیچے اترنا ہی ہوگا۔
’’ والذی نفسی بیدہ لیہلن ابن مریم بفج الروحاء حاجاً او معتمراً اولیشنّینہما
(رواہ مسلم فی صحیحہ ج۱ ص۴۰۸)‘‘
{مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔} ’’ابن مریم فج روحائ‘‘ میں حج کے لئے لبیک کہیں گے یا عمرے کے لئے یا دونوں کی نیت کر کے۔
اس حدیث میں بھی سرور عالم ﷺ نے قسم کھائی ہے۔اس لئے تمام الفاظ حدیث کو ظاہر پر ہی محمول کرنا ہوگا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام خود حج کریں گے۔ (کوئی اور ان کی طرف سے نہیں کرے گا) اور فج روحاء سے مراد وہی روحاء کی گھاٹی ہوگی۔ نزول سے مراد نیچے اترنا ہی ہوگا۔