• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

"آیات ختم نبوت" ازمولانا سیفُ الرحمٰن صاحب حفظہُ اللہ تعالی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
چوبیسویں دلیل:جنت کا دروازہ آخری نبی ﷺ ہی کھلوائیں گے، جنت میں داخلے کے لئے عقیدئہ ختم نبوت ضروری

لوگ جنت میں نبی کریم ﷺ کی شفاعت سے داخل ہوں گے آپ سب سے پہلے جنت کا دروازہ کھلوائیں گے وہاں بھی قادیانی کا کوئی ذکر نہیں ملتا ہے۔اب اس موضوع پر احادیث ملاحظہ فرمائیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا
{ آتِیْ بَابَ الْجَنَّۃِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ فَأَسْتَفْتِحُ فَیَقُوْلُ الْخَازِنُ مَنْ أَنْتَ فَأَقُوْلُ مُحَمَّدٌ فَیَقُوْلُ بِکَ أُمِرْتُ أَن لَّا أَفْتَحَ لأَِحَدٍ قَبْلَکَ }
(مسند احمد ج۳ص۱۳۶ واللفظ لہ مسلم ج۱ص۱۸۸ حدیث رقم ۳۳۳)
ترجمہ: (میں قیامت کے دن آکر جنت کادروازہ کھلوائوں گاتو جنت کا داروغہ کہے گا آپ کون ہیں؟ میں کہوں گا میں محمد ہوں وہ کہے گا کہ مجھے آپ کے بارے میں حکم دیا گیا ہے کہ آپ سے پہلے کسی کیلئے دروازہ نہ کھولوں)
ایک روایت میں ہے کہ جب لوگ شفاعت کے لئے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پاس جائیں گے تو وہ فرمائیں گے
{ اِنِّیْ لَسْتُ ھُنَاکُمْ وَلٰکِنِ ائْتُوْا مُحَمَّدًاﷺ فَاِنَّہٗ خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ فَاِنَّہٗ قَدْ حَضَرَ الْیَوْمَ وَقَدْ غَفَرَلَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ وَمَا تَأَخَّرَ فَیَقُوْلُ عِیْسیٰ أَرَأَیْتُمْ لَوْ کَانَ مَتَاعٔ فِیْ وِعَائٍ قَدْخُتِمَ عَلَیْہِ ھَلْ کَانَ یُقْدَرُ عَلٰی مَا فِی الْوِعَائِ حَتّٰی یُفَضَّ الْخَاتَمُ فَیَقُوْلُوْنَ لَا ، قَالَ فَاِنَّ مُحَمَّدًا ﷺ خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ قَالَ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ فَیَأْتُونِّیْ فَیَقُوْلُوْنَ یَا مُحَمَّدُ اشْفَعْ لَنَا اِلٰی رَبِّکَ فَلْیَقْضِ بَیْنَنَا فَأَقُوْلُ نَعَمْ فَآتِیْ بَابَ الْجَنَّۃِ فَأَسْتَفْتِحُ فَیُقَالُ مَنْ أَنْتَ فَأَقُوْلُ مُحَمَّدٌ فَیُفْتَحُ لِیْ }
(مسند احمد ج۳ص۲۴۸)
( یہ کام میں نہ کروں گا لیکن تم محمدﷺ کے پاس جائو اس لئے کہ وہ خاتم النبیین ہیں وہ تشریف لائے ہوئے ہیں ان کی اگلی پچھلی خطائیں معاف کر دی گئی ہیں پھر عیسی علیہ السلام فرمائیں گے تم بتائو کہ اگر کسی ایسے برتن میں سامان ہو جس پر مہر لگادی گئی ہو(یعنی سیل بند کردیا گیا ہو) تو کیا مہر (یعنی سیل)توڑنے سے پہلے اس برتن کے اندر کی چیز کو حاصل کیا جا سکتا ہے وہ کہیں گے نہیں عیسی علیہ السلام کہیں گے پھر محمد ﷺ خاتم النبیین ہیںراوی کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا پھر لوگ میرے پاس آئیں گے تو کہیں گے اے محمد ہماری اپنے پروردگار کے ہاں شفاعت کیجئے وہ ہمارے درمیان فیصلہ کرے تو میں کہوں گا ٹھیک ہے پھر میں جنت کے دروازے پر جائوں گا میں دروازہ کھلوائوں گا تو کہا جائے گا آپ کون ہیں؟ میںکہوں گا میں محمد ہوں تو میرے لیے جنت کا دروازہ کھول دیا جائے گا)قادیانیو جنت جاناچاہتے ہو تو ختم نبوت پر ایمان لے آؤورنہ جنت میں داخلہ کی امید مت رکھو ۔

یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
پچیسویں دلیل:کلمہ طیبہ مضبوط پھلدار درخت کی طرح ہے(ابراہیم۲۴)، عقیدئہ ختم نبوت کار آمد نقدی کی طرح ہے

مسلمانوں کا کلمہ پاکیزہ درخت کی طرح مضبوط ہر وقت مفیداور ہر جگہ کام آنے والاہے اورعقیدئہ ختم نبوت کار آمد نقدی کی طرح ہے عقیدہ ختم نبوت کی مناسبت سے یہاں { مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ }کا مؤمن سے ربط بتایا جاتا ہے بچہ پیدا ہو تودائیں کان میں اذان بائیں میں اقامت کہی جاتی ہے (تحفۃ الاحوذی ج۵ص۱۰۷) وضو کے بعد کلمہ شہادت کی تعلیم دی جاتی ہے ، جب بچہ سات سال کا ہوجائے تو اس کو نماز کا حکم دیاجائے اور جب دس سال کا ہوجائے تومار کر نماز پڑھائی جائے پانچوں نمازوں کے لئے اذان واقامت کہی جاتی ہے۔
مؤذن ومکبر اس میں کلمہ پڑھتا ہے اور سننے والا جواب میں اس کو دہراتاہے خوش نصیب ہے وہ جو کلمہ پڑھتا ہوا دنیا سے جائے ۔ قبر میںیہ کلمہ کام آتا ہے مومن سے جب نبی ﷺ کی بابت پوچھا جاتاہے تو کہتاہے { نَبِیِّیْ مُحَمَّدٌ }(میرے نبی محمد ﷺ ہیں) حشر میں شفاعت کی درخواست کرتے ہوئے کہیں گے{ یَا مُحَمَّدُ أَنْتَ رَسُوْلُ اللّٰہِ وَخَاتَمُ الْاَنْبِیَائِ } (بخاری طبع کراچی ج۲ص۶۸۵مسلم طبع بیروت ج۱ص۱۸۵ ) تو جو لوگ ختم نبوت کا عقیدہ نہیں رکھتے ان کو ہمیشہ دوزخ میں جلنا پڑے گا ۔

یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
چھبیسویں دلیل: کلمہ خبیثہ کمزور خبیث پودے کی طرح ہے(ابراہیم۲۶)،مرزاکو نبی ماننے والا بے یارومددگارہے

مرزا نے نبوت کا دعوی تو کیا مگر اذان اقامت اور نماز میں اس کا نام نہیں قبر میں اس کا ذکر نہیں شفاعت کی احادیث میں اس کاپتہ نہیں۔ بس دنیا میں اگر قسمت میں ہوا تومرزائی شادی کرادیں گے کہیں نوکری دلوا دیں گے یا کسی کافر ملک کا ویزا مل جائے گا مگر موت آئے گی تو ساری عمارت گرکر رہ جائے گی ہمیشہ کیلئے دوزخ میں جائے گا۔اس لئے مرزاکو ماننے والا بے یارو مددگارہے۔
نبی ﷺ کا کلمہ طیبہ تھا ہر موقع کی آپ ﷺنے رہنمائی کی مرزا کے پاس چند شیطانی الہامات کے اور کیا رکھا تھا۔نبی ﷺ نے جب سے نبوت کا دعوی کیا استقامت کے ساتھ اس پر جمے رہے حنین میں تیروں کی بارش میں فرمایا { أَنَا النَّبِیُّ لَا کَذِبَ } (میں نبی ہوں اس میں کوئی جھوٹ نہیں) (بخاری طبع کراچی ج۱ص۴۲۷) خطوط میں آپ لکھواتے تھے{ مِنْ مُحَمَّدٍ رَّسُوْلِ اللّٰہِ } (تاریخ طبری ج۲ص۶۵۴،۶۵۵) جبکہ قادیانی کا کلمہ خبیثہ تھا اپنے دعویٰ پر بھی قائم نہ رہتا تھا اپنے کتابوں کے آخر میں اور اپنے خطوط کے آخر میں لکھتا تھا ’’ خاکسار مرزا غلام احمد قادیانی ‘‘(دیکھئے مرزا کی کتاب برکات الدعا ء ص۴۶،۴۷) کہاں گئی اس کی نبوت ورسالت۔دیکھا اس کا کلمہ خبیثہ تھا اس میں قرار نہ تھا۔

یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
ستائیسویں دلیل: یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْاَھِلَّۃِ(البقرۃ:۱۸۹)، دجال کی خبردی مگر آنے والے نبی کی نہیں

نبی کریمﷺ سے چاند کی بابت پوچھا گیااور بھی کئی قسم کے سوالا ت کئے گئے مگر آپ سے بعد میں آنے والے نبی کے بارے میں نہ پوچھا گیا۔قادیانی سے بھی بعد میں آنے والے نبی کی بابت سوال نہ ہوا اور اس نے خود بھی اپنے بعد آنے والے نبی کی خبر نہ دی بلکہ نبوت کے دعویدار کواپنی جماعت سے نکال دیا (ائمہ تلبیس ج۲ص۴۱۱)
آپ ﷺامت کے بے حد خیر خواہ تھے اس کے باوجود آپﷺ نے آنے والے کسی سچے نبی کی خبرنہ دی ہاں تیس کے قریب جھوٹے نبیوں کی خبر دی (بخاری بشرح کرمانی ج۲۴ص۱۸۴) اور کوئی شک نہیں کہ ان تیس جھوٹے نبیوںمیں قادیانی بھی ہے اللہ تعالیٰ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے آمین۔
حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ بخاری شریف کے عربی حاشیہ میں علامہ کرمانی ؒ کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ یہ تیس کے قریب نبوت کے دعویدار ہیں اور دجال اکبر خدائی کا دعوی کرے گا ( بخاری طبع کراچی ج۲ص۱۰۵۴ حاشیہ نمبر۱۱) خواب میں آپ ﷺنے کئی نبیوں کو دیکھا اور ان کا حلیہ امت کو بتایادجال کو دیکھا او ر اس کا حلیہ بتایا (بخاری ج۲ ص۱۰۳۶) مگر آنے والے نئے نبی کو نہ دیکھا نہ حلیہ بتایا ۔ یہ اس کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ آخری نبی ہیں آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔

یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
اٹھائیسویں دلیل:نظام خلافت ختم نبوت کی دلیل ہے، حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ خلیفہ بلافصل ہیں

رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے’’ بنی اسرائیل میں انبیاء کرام سیاست کرتے تھے جب کبھی کوئی نبی فوت ہوتا اس کے بعددوسرانبی آجاتا اور بے شک میرے بعد کوئی نبی نہیں اور خلفاء ہوں گے اور بہت ہوں گے)
(بخاری طبع کراچی ج۱ص۴۹۱بخاری بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۲ص ۴۹۲ مسلم طبع ہندج۲ص۱۲۶مسلم بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۳ص۱۴۷۱رقم۱۸۴۲)
اللہ نے آپ ﷺکی بات کو سچ کردیا آپ ﷺکے بعدسقیفہ بنی ساعدہ میں حضرت صدیق ؓخلیفہ بنائے گئے پھر خلافت کا سلسلہ چلا کوئی نبی نہ ہوا ۔ مرزائی نبی کریم ﷺکے بعدقادیانی تک کوئی نبی نہیں مانتے پھرقادیانی کے بعد خلفاء کاسلسلہ مانتے ہیں انبیاء کا نہیں پہلا جانشین حکیم نوردین بنا اس کے بعد اختلاف ہواتومحمد علی مرزائی نے الگ فرقہ بنایا اور قادیانی کو مجدد کہنے لگا ثابت ہواکہ یہ بھی ختم ِنبوت کے قائل ہیں مگر خاتم النبیین مرزا قادیانی کو مانتے ہیں جو خود ختم نبوت کا منکر تھا۔لعنت ہے تمہارے قادیانی لعین پر اور لعنت ہے ان پر جو اس جیسے خبیث کو نبی یا مجدد یا مسیح مان لیں۔ توبہ کرو ایمان لے آئو ورنہ آخرت میں نجات نہ ہوسکے گی۔

یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
انتیسویں دلیل:قرآن کے حروف مقطعات تک محفوظ ہیں، قرآن کے ہوتے ہوئے کسی اور وحی کی کیا ضرورت؟

قرآن کریم کا محفوظ رہنا ختم نبوت کی دلیل ہے مولانامحمد قاسم نانوتویؒ فرماتے ہیں جس طرح سورج نکلنے کے بعد شفق کی سرخی کے ختم ہونے تک چاند اور ستاروں کی روشنی کی ضرورت نہیں پڑتی اسی طرح اس آفتاب نبوت محمدی ﷺ کے طلوع ہونے کے بعد قرآن شریف کے نور باقی رہنے تک اور نبی کی ضرورت نہیں (قاسم العلوم مترجم ص۵۶)
نبی کریم ﷺ نے کتاب وسنت کی اتباع کی وصیت کی آپ نے فرمایاجب تک ان کو پکڑے رکھو گے گمراہ نہ ہوگے (مؤطاامام مالک بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۲ص۸۹۹) اختلاف کے زمانے میں آپ ﷺ نے اپنی اور خلفاء راشدین کی سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا حکم دیانئے نبی کی اتباع کا حکم نہ دیا
(ابوداودبتحقیق محمد محی الدین عبد الحمیدج۴ص۲۰۱رقم۴۶۰۷ابن ماجہ بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۱ص۱۶رقم۴۲دارمی ص۴۵)
الحمدللہ قرآن وحدیث کی روشنی میں صحیح مسائل بتانے والے فقہاء وعلماء ربانیین موجود ہیں لہذا کسی نئے نبی کی کوئی ضرورت نہیں۔

یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
تیسویں دلیل: اسلام زندہ دین ہے، صراط مستقیم باقی ہے

نبی کریم ﷺ نے ایک مرتبہ ایک لکیر لگائی اور فرمایا یہ اللہ کا راستہ ہے پھر اس کے دائیں بائیں کچھ لکیریں لگائیں فرمایا یہ دوسرے راستے ہیں ان میں سے ہرراستے پر ایک شیطان ہے جو اپنی طرف بلا رہاہے۔ (شرح السنۃ ج۱ص۱۹۶ مشکوۃ ص۳۰)

upload_2015-11-22_18-4-38.png

وَأَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ ( الانعام :۱۵۲)
آپ نے نکتہ نہیں لگایا آپ نے نکتہ لگایا ہوتا تو یہ مطلب ہوتا کہ ہدایت صرف آپ کی ذات تک محدود ہے آپ نے سیدھی لکیر لگائی جس کامطلب یہ ہے کہ ہدایت کا راستہ آپ سے آگے چلا اور سیدھا چلا وہ اس طرح کہ ہر زمانے میں اصاغر اکابر کے نقش قدم پر چلتے رہے۔جیسے اپنے بڑوں سے اخذکیا چھوٹوں کو پہنچایااس جماعت کے ذریعے امت کو کتاب وسنت کا علم ہوا اس جماعت سے معلوم ہوا کہ نبوت حضرت محمدﷺ پر ختم ہوچکی ہے اس لئے نہ آپ سے پہلا دین معتبرنہ بعد کا۔اس جماعت کا باقی رہنا اس دین کا امتیاز ہے۔الحمد للہ یہ جماعت باقی ہے اور دین زندہ ہے ۔ عیسی علیہ السلام آئیں گے تو اس جماعت کے افراد ان کا استقبال کریں گے۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
اکتسویں دلیل: ورفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ{سورۃ الم نشرح۴}

آپ ﷺکا دشمن بے نام ونشان ہے(الکوثر:۳)
اذان واقامت وغیرہ کے ذریعے آپﷺ کا ذکردنیا میں ہروقت بلند ہورہاہے کیونکہ دنیا میں ہر وقت کہیں جگہ فجر کا وقت ہے کہیں ظہر کا کہیں عصر کا اور بعض علاقوں میں ایک نماز کیلئے کافی کافی دیر اذانیں ہوتی رہتی ہیں عیسی علیہ السلام آئیں گے تو اقامت ہورہی ہوگی (ابن ماجہ ج۲ص۱۳۶۱ رقم۴۰۷۷ بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی وانظر عقیدۃ الاسلام للامام الکشمیریص۲۹) عیسیٰ علیہ السلام اقامت کے جواب میں پھر نمازمیں ان شاء اللہ تعالیٰ نبی ﷺ کی نبوت کی گواہی دیں گے اور نبی ﷺ پر درود بھیجیں گے ۔
اگر کسی اور نبی کو آنا ہوتا تو اذان میں اس کا نام آتا ۔ ویسے بھی اذان میںمرزاغلام احمد قادیانی کے نام کے ساتھ ایسابے ڈھنگاجملہ بنے گاکہ آسانی سے پڑھا بھی نہیں جاسکتا۔مرزائی کہیں گے کہ مرزا ظلی بروزی نبی تھا ہم کہتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ مرزا جعلی اور جھوٹا نبی تھا۔مرزائیو جب تم اپنی اذان نہ لاسکے درود شریف نہ لا سکے تو نبی کریمﷺ کے بعد اس ظالم کو نبی اور رسول مانتے ہوئے شرم نہ آئی۔
کیامرزا کی مثال اس جعلی افسر کی طرح نہیں جس کو دفترنہ ملے ،دفتر پراس کا نام نہیں اس کے نام کی مہر نہیں فارم پر اس کے دستخط نہیں چلتے ۔ جب مرزا کی بے بسی کا یہ حال ہے توکیا یہ سوال درست نہیں (کیا مرزا صرف نام کرنے کے لئے نبی بنا تھا؟)

یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قُلُوْبَنَا عَلٰی دِیْنِکَ
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
ان اکتیس دلائل کو پڑھنے کے بعد مجاہدین ختم نبوت سے چند سوالات (بطور امتحان ، ٹیسٹ)

چھتیس دلائل آپ یہاں سے پڑھ سکتے ہیں۔
(۱)ہندوستان کے علاقہ چانداپور میں تاریخی مباحثے کن کے درمیان ہوئے ، کب ہوئے اور ان میں مسلمانوں کے بڑے نمائندے کون تھے؟
(۲)ان مباحثوں کے بارے میں لکھی گئی کتابوں کے نام تحریرکریں
(۳)ان مباحثوں میں حضرت نانوتویؒ کے کردار کے بارے میں چند قابلِ غور باتیں ذکر کریں
(۴)مرزائیوں نے حضرت نانوتویؒ پر ختم نبوت کے حوالے سے کیا الزام لگایا؟ نیز اس کا اصولی جواب مفصل تحریرکریں
(۵) حضرت نانوتویؒ کے زندگی کے آخری سالوں میں کس کو مباحثے کا چیلنج دیا نیز یہ بتائیں کہ اس نے تحذیر الناس کا مسئلہ چھیڑا تھا یا نہیں اور کیوں؟
(۶)حضرت مفتی اعظم رحمہ اللہ تعالیٰ نے ختم نبوت پر کتنی آیات پیش کیں؟
(۷)تحذیر الناس کے بارے میں مفصل کتاب کا نام ’’نبی الانبیاء ﷺ‘‘ کیوں رکھا گیا؟
(۸) کتاب ’’نبی الانبیاء ﷺ ‘‘ اور کتاب ’’آیات ختم نبوت ‘‘ کا تعارف کرائیں
(۹)کتاب’’آیات ختم نبوت‘‘ میں دینے کے لئے کس موضوع پر تقریرتیار کی گئی نیز اس تقریرکی اہمیت اور کچھ خصوصیات ذکر کریں۔
(۱۰)یہ ثابت کریں کہ مرزائیوں کو نبی کریم ﷺ کی سیرت کو بیان کرنے یا اس پر لکھنے کا کوئی حق نہیں
(۱۱) مرزا قادیانی کو مراق کے دورے پڑتے تھے اس کا حوالہ ذکر کریں۔
(۱۲)مقدمہ میں حضرت نانوتویؒ کے کلام سے دی گئی پہلی دلیل اور حدیث نبوی سے اس کی تائید ذکرکریں
(۱۳)ارکانِ اسلام پر مشتمل حدیث ذکرکریں پھر اس سے ختم نبوت کو ثابت کریں
(۱۴) کلمہ طیبہ ، نمازاور حج سے ختم نبوت کوثابت کریں
( ۱۵) روزہ اور زکوۃ حضرت نانوتویؒ کے کہنے کے مطابق کس طرح عقیدئہ ختم نبوت کی فرع ہیں؟
(۱۶) حدیث معاذ ؓ کی حدیث ذکرکرکے اس سے عقیدئہ ختم نبوت کو ذکرکریں
(۱۷)کیا مالدار مرزائی سے زکوۃ لینا یا غریب مرزائی کو زکوۃ دینا جائز ہے؟ اگر نہیں توکیوں؟
(۱۸) روزے کا عقیدئہ ختم نبوت سے تعلق واضح کریں۔س۱۹:کتاب میں دیئے گئے دلائل کو حضرت نانوتویؒ کی تائید کس طرح حاصل ہے ؟
(۱۹) مسئلہ ختم نبوت پر کام کرنے کی اہمیت بتائیں نیز حضرت مولانا قاسم نانوتویؒاور علامہ انور شاہ کشمیریؒ کی اس حوالے سے کچھ خدمات ذکرکریں
(۲۰) مدینہ منورہ میں یہودی قبائل کے وجود نیزاہل مدینہ کے ایمان لانے سے ختم نبوت کو ثابت کریں
(۲۱)یہود کس نتظارمیں تھے ؟اور کس طرح دعا کرتے تھے؟
(۲۲) وضواور نماز کی اہمیت ـ اوران کا مسئلہ ختم نبوت سے تعلق واضح کریں
(۲۳ ) معراج سے ختم نبوت پر کیسے استدلال ہوتا ہے؟ اس رات ختم نبوت کا اعلان کیسے ہوا؟نیزنبی کریم ﷺ نے انبیاء کرام کوبیت المقدس میں نماز پڑھائی اس میں کیاحکمت ہے؟
(۲۴) درج ذیل کلام کس بڑے عالم دین کا ہے اور کس کتاب میں ہے؟نیز اس کی وضاحت بھی کریں۔
’’غرض جیسے آپﷺ نبی الامۃ ہیں نبی الانبیاء بھی ہیں‘‘۔
(۲۵) نبی کریمﷺکے اس ارشاد کامعنی باحوالہ ذکرکریں کہ اللہ نے مجھے فاتح اور خاتم بنایا
(۲۶)اذان واقامت کی ابتدا کیسے ہوئی؟نیزاس سے ختم نبوت کامسئلہ کیسے حل ہوتا ہے ؟
(۲۷)جب اذان یا اقامت کہنے والا { أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًارَسُوْلُ اللّٰہِ }کہے تو سننے والے کو کیا کہنا چاہئے ؟ نیز اذان کے جواب اور اذان کے بعد کی دعاؤں سے ختم نبوت کا مسئلہ کیسے حل ہوا؟
(۲۸)خانہ کعبہ کی طرف رخ کرنے سے مسئلہ ختم نبوت کا حل پیش کریں نیز اس بات کو ثابت کریں کہ منکرین ختم نبوت کو یہ کوئی حق نہیں کہ اپنے عبادت خانے یاقبرستان کوخانہ کعبہ کے رخ بنائیں
(۲۹)غزوئہ بدر ،غزوئہ احد،فتح مکہ ، غزوئہ تبوک،حج بیت اللہ اور عمرہ سے مسئلہ ختم نبوت پر روشنی کیسے پڑتی ہے؟
(۳۰)آپ کا ایسا خط مبارک پیش کریں جس سے مسئلہ ختم نبوت سمجھ آتا ہو۔
(۳۱) آیتِ خاتم النبیین مع ترجمہ و شان نزول تحریر کریںپھر حدیث پاک سے اس کی تائید ذکر کریں
(۳۲)مقامِ ابراہیم ختم نبوت کی گواہی دیتا ہے یا قادیانی کی نبوت کی اور کس دلیل سے؟
(۳۳)خطبہ حجۃ الوداع ،سود کی حرمت،تکمیل دین۔اور قبر کے جوابات کا ختم نبوت سے تعلق واضح کریں
(۳۴) ہمارا کلمہ شہادت مضبوط پھل دار درخت کی طرح کیسے ہے ؟نیز قبر اور حشر میں اس کا فائدہ بتائیں
(۳۵)مرزائیت کمزورپودے کی طرح کیسے ہے؟ قبر اور حشر میں منکرین ختم نبوت کی بے بسی ثابت کریں۔
(۳۶) مندرجہ ذیل امور سے ختم نبوت کو ثابت کریں، آپ ﷺسے چاند کے بارے میں سوال ہوا، آپ ﷺنے جھوٹے نبیوں کی خبر دی،آپ ﷺنے دجال کوخواب میں دیکھا، آپﷺ کے بعد خلافت راشدہ قائم ہوئی، آپﷺنے قرآن وحدیث کو مضبوطی سے تھامنے کا حکم دیا
(۳۷) حفاظت قرآن سے حضرت نانوتویؒ نے ختم نبوت پر کیسے استدلال کیا؟
(۳۸) حدیث شریف کے مطابق صرا ط مستقیم کیا ہے؟ اور اس سے یہ مسئلہ کیسے حل ہوتا ہے؟
(۳۹)شفاعت کیلئے قیامت کے دن کس کے پاس جائیں گے نیز جنت کا دروازہ کون کھلوائیں گے؟
(۴۰) اس کو ثابت کریں کہ جیسے نبی کریم ﷺ کا ذکر بلند ہے کسی اور کا نہیں پھر ختم نبوت کو ثابت کریں
(۴۱) مرزائیوں سے یہ بات کیونکر کہی جاسکتی ہےکیا مرزا صرف نام کرنے کیلئے نبی بنا تھا؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
{سورۃ الفاتحہ سے دلائل}

بخاری شریف کی حدیث کے مطابق سورت فاتحہ قرآن پاک کی سب سے بڑی سورت ہے (۱) یہ اپنے مضامین اور اپنے اسلوب میں انفرادیت کی حامل ہے۔ اس سورت میں پورے قرآن پاک کا خلاصہ موجود ہے اس سورت میں کئی طرح سے ختم نبوت کے دلائل ملتے ہیں راقم الحروف فی الحال تین دلائل ذکر کرتا ہے ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) پوری حدیث یوں ہے عن أبی سعید بن المعلی قال کنت أصلی فدعانی النبیﷺفلم أجب قلت یا رسول اللّٰہ انی کنت أصلی قال ألم یقل اللّٰہ استجیبوا للّٰہ وللرسول اذا دعاکم ثم قال ألا أعلمک أعظم سورۃ من القرآن قبل أن تخرج من المسجد فأخذ بیدی فلما أردنا أن نخرج قلت یا رسول اللّٰہ انک قلت لأعلمنک أعظم سورۃ من القرآن قال الحمد للّٰہ رب العالمین ھی السبع المثانی والقرآن العظیم الذی أوتیت
(دیکھئے بخاری طبع کراچی ج۲ص۷۴۹ بخاری بتحقیق فؤاد عبد الباقی ج۳ص۳۴۲ حدیث نمبر۵۰۰۶)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top