آیت خاتم النبیین پر قادیانی اعتراضات ( اعتراض نمبر۳۲:مبشرا برسول یاتٔی )
قادیانی:’’ مبشرا برسول یاتٔی من بعدی اسمہ احمد ‘‘ کبھی کہہ دیتے ہیں کہ اس سے مراد مرزا غلام احمد قادیانی ہے۔
جواب۱: (الف)… چودہ سو سال سے آپ ﷺ کی امت محمدیہ ﷺ کا اس پر اجماع ہے کہ اس سے مراد رحمت دو عالم ﷺ کی ذات اقدس ہے۔
(ب)… پھر یہ بشارت سیدنا عیسیٰ علیہ السلام نے من بعدی کے ساتھ دی تھی تو ظاہر ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بعد رحمت عالم ﷺ تشریف لائے تو اس کا آپ ﷺ مصداق ہوئے۔
(ج)… آپ ﷺ کا اسم گرامی محمدﷺ اور احمد ﷺ تھا۔ جیسا کہ مشہور احادیث صحیحہ ومتواترہ میں وارد ہے ۔ تفصیلات کے لئے کنز العمال مدارج النبوۃ وغیرہ ملاحظہ ہوں۔
(د)… آ پ ﷺ خود ارشاد فرماتے ہیں :’’ انا بشارۃ عیسیٰ ‘‘
جواب۲: مرزا غلام احمد قادیانی کا اصل نام جو ماں باپ نے رکھا تو وہ غلام احمد تھا۔ مرزا بھی ساری زندگی یہی لکھتا رہا‘ بکتا رہا۔ اس کا نام احمد نہیں تھا۔ تو غلام احمد‘ اسمہ احمد کامصداق کیسے ہوگیا؟۔
ایک دفعہ ایک قادیانی نے حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاری ؒ کے سامنے یہ بات کہہ دی۔ آپ نے فی البدیہ فرمایا غلام احمدسے مراد‘ احمد ہے تو عطاء اﷲ سے مراد صرف اﷲ ہوسکتا ہے۔ غلام احمد کو احمد مانتے ہو تو پھر عطاء اﷲ کو اﷲ ماننا پڑے گا۔ اگر اﷲ مانو! گے تو میرا پہلا حکم یہ ہے کہ غلام احمد جھوٹا ہے۔ اسے میں نے نبی نہیں بنایا۔ پس شاہ جی ؒ کی حاضر جوابی سے قادیانی یہ جا وہ جا!
جواب۳: اگر احمد سے مراد مرزا قادیانی ہے۔ تو پھر یہ مسیح موعودیا مہدی کیسے ہوا۔ اس لئے کہ مسیح موعود اور مہدی میں سے کسی کا نام احمد نہیں۔