آیت خاتم النبیین پر قادیانی اعتراضات ( اعتراض نمبر۳: الف لام عہد کا )
قادیانی : خاتم النبیین کا معنی آخرالنبیین ہے۔ لیکن اس میں الف لام عہد کا ہے نہ استغراق کا۔ معنی یہ کہ آپ ﷺ انبیاء شریعت جدیدہ کے خاتم ہیں‘ نہ کل نبیوں کے۔
جواب۱: اگر الف لام عہد کا ہوتا تو معہود(کلام) میں مذکور ہونا چاہئیے تھا۔اور کلام سابق میں خاص انبیاء تشریعی کا کہیں ذکر نہیں ملتا۔ بلکہ اگر ذکر آیا ہے تومطلق انبیاء کاجو اس امرکی دلیل ہے کہ تمام انبیاء کے آپﷺخاتم ہیں۔
جواب۲: جبکہ لانبی بعدی کے معنی بقول شما مسیلمہ کذاب وغیرہ مخالفین سے نبوت کی نفی ہے۔ مسلمانوں سے نہیں تو پھر تشریعی اور غیر تشریعی شرط کے کیا معنی ؟ کیا مخالفین یعنی مسیلمہ کذاب وغیرہ کے گروہ میں غیر تشریعی نبی کا امکان ہے؟۔ تو پھر مرزا صاحب ایسا ہی دعویٰ کرتے تھے۔ (ملاحظہ ہو تجلیات الہیہ ص ۲۵ روحانی خزائن ص ۴۱۲ج ۲۰)
قادیانیو ! غور کرو تمہاری بددیانتی تمہیں کہاں کہاں دھکے دلوارہی ہے؟۔ ہاں جناب جب صرف شریعت والے انبیاء کی نفی ہے اور مرزا صاحب نے جو کہا ہے کہ وہ ’’ لا نفی عام ہے‘‘ یہ جھوٹ اور افترا ہے ‘ تو پھر آنحضرتﷺ کی فضیلت کیا ہوئی؟۔ اور آپ ﷺ بقول شماآئندہ کے نہ سہی۔ سابقہ انبیاء جن میں ’’صد ہا ‘‘ بغیر کتاب کے تھے۔ ان کے خاتم کیسے ہوئے؟۔ صاحبان ! انصاف فرمائیے کہ جب آپ ﷺ بغیر شریعت والے نبیوں کے خاتم ہی نہیں ہیں تو پھر مرزائیوں کا یہ کہنا کہ آنحضرت ﷺ پہلے سب نبیوں کے خاتم تھے۔ (مفہوم پاکٹ بک ص ۵۴۱) کیا معنی رکھتا ہے۔ الغرض یہ عذر باطل ہے۔
جواب ۳: ’’ خدا نے اپنی تمام نبوتوں اورر سالتوں کو قرآن شریف اور آنحضرت ﷺ پر ختم کردیا ۔‘‘(اخبار الحکم اگست ۱۸۹۹)کا کیا مفہوم ہے؟۔ تمام نبوتوں میں تشریعی وغیر تشریعی شامل نہیں؟۔
جواب ۴: مرزا غلام احمد قادیانی نے لکھا ہے :
’’ ہست اوخیرالرسل خیر الانام ۰ ہر نبوت رابروشد اختتام۰ درثمین فارسی ص ۱۱۴‘سراج منیر ص۹۵‘ روحانی خزائن ص ۹۷‘ ج۱۲‘‘قادیانی دنیا میں اگر انصاف نام کی کوئی چیز ہے تو خود غور کریں کہ ہر نبوت رابروشد اختتام میں تشریعی ‘غیر تشریعی کیا سب شامل نہیں؟۔