• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

آیت خاتم النبیین کا معنی

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

آیت خاتم النبیین کا معنی​

آیت​


مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیۡءٍ عَلِیۡمًا

(مسلمانو) محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تم مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں ، لیکن وہ اللہ کے رسول ہیں ، اور تمام نبیوں میں سب سے آخری نبی ہیں۔اور اللہ ہر بات کو خوب جاننے والا ہے ۔
﴿سورۃ الاحزاب آیت 40﴾

آیت مبارکہ میں اللہ نے ارشاد فرما دیا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور تمام نبیوں میں سے آخری نبی ہیں۔مطلب یہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر سلسلہ نبوت ختم ہو گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں آپ کے بعد کوئی نبی نہیں بنے گا اب کسی فرد کو نبوت عطا نہیں کی جائے گی۔

خاتم النبیین کا معنی قرآن کریم کی روشنی میں​


لفظ خاتم کا مادہ قرآن مجید میں سات ﴿7﴾ مقامات پر استعمال ہوا ہے۔ ان ساتوں مقامات پر سیاق و سباق دیکھ لیں خاتم کا معنی یہ بنتا ہے کہ کسی چیز کو ایسے بند کرنا، کسی چیز کی ایسی بندش کرنا کے باہر سے کوئی چیز اس میں داخل نہ ہوسکے اور اندر سے کوئی چیز باہر نہ نکالی جاسکے۔

آیت نمبر 1​


خَتَمَ اللّٰہُ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ وَ عَلٰی سَمۡعِہِمۡ ؕ وَ عَلٰۤی اَبۡصَارِہِمۡ غِشَاوَۃٌ ۫ وَّ لَہُمۡ عَذَابٌ عَظِیۡمٌ

اللہ تعالٰی نے ان کے دلوں پر اور ان کے کانوں پر مہر کر دی ہے اور ان کی آنکھوں پر پردہ ہے اور ان کے لیے بڑا عذاب ہے ۔

﴿سورۃ البقرہ آیت نمبر 7﴾

آیت کے سیاق و سباق کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ کفار کے بارے میں بات ہو رہی ہے اللہ فرما رہا ہے کہ اے رسول ﴿صلی اللہ علیہ وسلم﴾ کفار کو آپ کا ڈرانا اور نہ ڈرانا ایک برابر ہے اے رسول ﴿صلی اللہ علیہ وسلم﴾ یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے آگے وجہ بھی بتا دی
خَتَمَ اللّٰہُ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ
مہر کردی ہم نے ان کے دلوں پر
مطلب یہ کہ ہم نے ان کے دلوں کو اس طرح بند کر دیا ان کے دلوں پر اس طرح بندش کی کہ اب ہدایت ان کے دل میں داخل نہیں ہوگی کیونکہ دل بند ہوگیا اور ان کے دل میں موجود کفر ان کے دل سے باہر نہ آئے گا کیونکہ ہم نے ان کے دل کو بند کر دیا۔

آیت خاتم النبیین میں بھی یہی مادہ استعمال ہوا ہے
وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ
اور تمام نبیوں میں سب سے آخری نبی ہیں
آیت کا مطلب یہ بنے گا کہ اللہ نے سلسلہ نبوت حضور علیہ سلام پر اس طرح بند کیا کہ اب کسی فرد کا نام نبوت کی فہرست میں داخل نہیں ہوسکتا۔یعنی اب کوئی فرد نبی نہیں بن سکتا اب انبیاء کی تعداد میں کسی فرد کا اضافہ نہیں ہو سکتا ۔

آیت نمبر 2​


اَفَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ وَ اَضَلَّہُ اللّٰہُ عَلٰی عِلۡمٍ وَّ خَتَمَ عَلٰی سَمۡعِہٖ وَ قَلۡبِہٖ وَ جَعَلَ عَلٰی بَصَرِہٖ غِشٰوَۃً ؕ فَمَنۡ یَّہۡدِیۡہِ مِنۡۢ بَعۡدِ اللّٰہِ ؕ اَفَلَا تَذَکَّرُوۡنَ
کیا آپ نے اسے بھی دیکھا؟ جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا معبود بنا رکھا ہے اور باوجود سمجھ بوجھ کے اللہ نے اسے گمراہ کر دیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگا دی ہے اور اس کی آنکھ پر بھی پردہ ڈال دیا ہے اب ایسے شخص کو اللہ کے بعد کون ہدایت دے سکتا ہے ۔
﴿سورۃ الجاثیۃ آیت 23﴾

آیت نمبر 3​


اَلۡیَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلٰۤی اَفۡوَاہِہِمۡ وَ تُکَلِّمُنَاۤ اَیۡدِیۡہِمۡ وَ تَشۡہَدُ اَرۡجُلُہُمۡ بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ
ہم آج کے دن ان کے منہ پر مہر لگا دیں گے اور ان کے ہاتھ ہم سے باتیں کریں گے اور ان کے پاؤں گواہیاں دیں گے ، ان کاموں کی جو وہ کرتے تھے ۔
﴿سورۃ یس آیت نمبر 65﴾
قیامت کے دن کے بارے میں بات ہو رہی ہے آیت اپنا معنی خود بیان فرما رہی ہے۔

آیت نمبر 4​


اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا ۚ فَاِنۡ یَّشَاِ اللّٰہُ یَخۡتِمۡ عَلٰی قَلۡبِکَ ؕ وَ یَمۡحُ اللّٰہُ الۡبَاطِلَ وَ یُحِقُّ الۡحَقَّ بِکَلِمٰتِہٖ ؕ اِنَّہٗ عَلِیۡمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوۡرِ

کیا یہ کہتے ہیں کہ ( پیغمبر نے ) اللہ پر جھوٹ باندھا ہے ، اگر اللہ چاہے تو آپ کے دل پر مہر لگا دے اور اللہ تعالٰی اپنی باتوں سے جھوٹ کو مٹا دیتا ہے اور سچ کو ثابت رکھتا ہے ۔ وہ سینے کی باتوں کو جاننے والا ہے ۔
﴿سورۃ الشوریٰ آیت 24﴾

آیت نمبر 5 ، 6​


یُسۡقَوۡنَ مِنۡ رَّحِیۡقٍ مَّخۡتُوۡمٍ ﴿25﴾ خِتٰمُہٗ مِسۡکٌ ؕ وَ فِیۡ ذٰلِکَ فَلۡیَتَنَافَسِ الۡمُتَنَافِسُوۡنَ ﴿26﴾

یہ لوگ سر بمہر خالص شراب پلائے جائیں گے ۔ جس پر مشک کی مہر ہوگی ، سبقت لے جانے والوں کو اسی میں سبقت کرنی چاہیے ۔
﴿سورۃ المطففین آیت 25٫26﴾

آیت نمبر 7​


قُلۡ اَرَءَیۡتُمۡ اِنۡ اَخَذَ اللّٰہُ سَمۡعَکُمۡ وَ اَبۡصَارَکُمۡ وَ خَتَمَ عَلٰی قُلُوۡبِکُمۡ مَّنۡ اِلٰہٌ غَیۡرُ اللّٰہِ یَاۡتِیۡکُمۡ بِہٖ ؕ اُنۡظُرۡ کَیۡفَ نُصَرِّفُ الۡاٰیٰتِ ثُمَّ ہُمۡ یَصۡدِفُوۡنَ
آپ کہئے کہ یہ بتلاؤ اگر اللہ تعالٰی تمہاری سماعت اور بصارت بالکل لے لے اور تمہارے دلوں پر مہر کر دے تو اللہ تعالٰی کے سوا اور کوئی معبود ہے کہ یہ تم کو پھر دے دے ۔ آپ دیکھئے تو ہم کس طرح دلائل کو مختلف پہلوؤں سے پیش کر رہے ہیں پھر بھی یہ اعراض کرتے ہیں ۔
﴿سورۃ الانعام آیت 46﴾

ان ساتوں مقامات پر خاتم کے معنی میں قدر مشترک یہ ہے کہ کسی چیز کو ایسے طور پر بند کرنا۔ اس کی ایسی بندش کرنا کے باہر سے کوئی چیز اس میں داخل نہ ہوسکے اور اندر سے کوئی چیز اس سے باہر نہ نکالی جا سکے۔

خلاصہ​


خاتم النبیین کا معنی یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تشریف لاکر سلسلہ نبوت کو مکمل بند کر دیا۔ جتنے نبی بنے تھے حضور علیہ السلام سے پہلے بن چکے حضور علیہ السلام کے بعد اب کوئی نبی نہیں بنے گا اور جو پہلے سے نبی ہیں ان کی نبوت واپس نہیں لی جائے گی۔مطلب یہ کہ حضور علیہ السلام کی آمد پر انبیاء کی تعداد مکمل ہوگئی اب کوئی فرق قیامت کی صبح تک نبی نہیں بنے گا۔
 

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

خاتم النبیین کا معنی احادیث کی روشنی میں​


حدیث نمبر 1​


عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَلْحَقَ قَبَائِلُ مِنْ أُمَّتِي بِالْمُشْرِكِينَ، ‏‏‏‏‏‏وَحَتَّى يَعْبُدُوا الْأَوْثَانَ، ‏‏‏‏‏‏وَإِنَّهُ سَيَكُونُ فِي أُمَّتِي ثَلَاثُونَ كَذَّابُونَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ نَبِيٌّ، ‏‏‏‏‏‏وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ میری امت کے کچھ قبیلے مشرکین سے مل جائیں، اور بتوں کی پرستش کریں، اور میری امت میں عنقریب تیس جھوٹے نکلیں گے، ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کرے گا کہ وہ نبی ہے، حالانکہ میں خاتم النبین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
﴿ترمذی شریف حدیث نمبر 2219﴾
1.jpg

حضور علیہ سلام نے ارشاد فرمایا کہ میرے بعد جو پیدا ہو کر یہ دعویٰ کریں کہ میں نبی ہوں وہ جھوٹے تو ہو سکتا ہیں لیکن نبی نہیں ہو سکتا اور فرمایا میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں۔
حدیث کے مطابق ہم ڈنکے کی چوٹ پر کہتے ہیں مرزا قادیانی نے حضور کے بعد پیدا ہوکر دعوی نبوت کیا اللہ کی قسم وہ جھوٹا تھا نبی نہیں تھا۔ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ وسلم کا فرمان موجود ہے۔

حدیث نمبر 2​


حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ إِنَّ الرِّسَالَةَ وَالنُّبُوَّةَ قَدِ انْقَطَعَتْ، ‏‏‏‏‏‏فَلَا رَسُولَ بَعْدِي وَلَا نَبِيَّ ،
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رسالت اور نبوت کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے، لہٰذا میرے بعد کوئی رسول اور کوئی نبی نہ ہو گا“
﴿ترمذی شریف حدیث نمبر 2272﴾
2.jpg

حدیث نمبر 3​


عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : كَانَتْ بَنُو إِسْرَائِيلَ تَسُوسُهُمُ الْأَنْبِيَاءُ كُلَّمَا هَلَكَ نَبِيٌّ خَلَفَهُ نَبِيٌّ ، وَإِنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي وَسَيَكُونُ خُلَفَاءُ فَيَكْثُرُونَ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”بنی اسرائیل کے انبیاء ان کی سیاسی رہنمائی بھی کیا کرتے تھے، جب بھی ان کا کوئی نبی ہلاک ہو جاتا تو دوسرے ان کی جگہ آ موجود ہوتے، لیکن یاد رکھو میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ ہاں میرے خلیفے ضرور ہوں گے اور بہت ہوں گے۔
﴿صحیح البخاری رقم الحدیث 3455﴾
3.jpg

حدیث کے الفاظ کو تشریح کی ضرورت نہیں حضور علیہ السلام فرما رہے ہیں بنی اسرائیل میں تو نبی کے فوت ہونے کے بعد دوسرا نبی سیاست کیا کرتا تھا۔ لوگو یاد رکھنا میرے بعد کوئی نبی نہیں میرے بعد سیاست میرے خلفاء کریں گے۔ حدیث واضح بیان فرمارہی ہے کہ قیامت کی صبح تک اب کسی فرد کو نبوت عطا نہیں ہونی۔

حدیث نمبر 4​


عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَثَلِي وَمَثَلُ الْأَنْبِيَاءِ مِنْ قَبْلِي كَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَى بُنْيَانًا فَأَحْسَنَهُ وَأَجْمَلَهُ، إِلَّا مَوْضِعَ لَبِنَةٍ مِنْ زَاوِيَةٍ مِنْ زَوَايَاهُ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَطُوفُونَ بِهِ وَيَعْجَبُونَ لَهُ وَيَقُولُونَ: هَلَّا وُضِعَتْ هَذِهِ اللَّبِنَةُ قَالَ فَأَنَا اللَّبِنَةُ، وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص نے بہت ہی حسین و جمیل محل بنایا مگر اس کے کونے میں ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی لوگ اس کے گرد گھومنے اور عش عش کرنے لگے اور یہ کہنے لگے کہ یہ ایک اینٹ بھی کیوں نہ لگادی گئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں وہی اینٹ ہوں اور نبیوں کو ختم کرنے والا ہوں
﴿صحیح مسلم حدیث نمبر 5961﴾
4.jpg

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسئلہ ختم نبوت ایک مثال کے ساتھ بیان فرما دیا
فرمایا میری مثال محل کی آخری اینٹ کی طرح ہے یعنی حضور علیہ السلام آخری نبی ہیں جن کے بعد سلسلہ نبوت ختم ہو جاتا ہے۔یعنی حضور سے پہلے سب انبیاء پیدا ہوچکے حضور علیہ سلام سب سے آخر میں پیدا ہوئے۔ نبوت کے محل کی آخری اینٹ ہمارے آقا صلی اللہ وسلم ہیں۔
 
آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

خاتم النبیین کا معنی اقوال صحابہ کی روشنی میں​



1. ﴿حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾​

حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ خاتم النبیین کی تفسیر میں فرماتے ہیں
عَن الْحسن فِي قَوْله {وَخَاتم النَّبِيين} قَالَ: ختم الله النَّبِيين بِمُحَمد صلى الله عَلَيْهِ وَسلم وَكَانَ آخر من بعث
ترجمہ: اللہ نے تمام انبیاء علیہم السلام کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم کر دیا اور آپ ان رسولوں میں سے آخری ہیں جو اللہ کی طرف سے مبعوث ہوئے۔
(تفسیر در منثور جلد 6 صفحہ 617)
1.jpg

حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ کے فرمان سے بات واضح ہوتی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاء علیہم السلام کے بعد مبعوث ہوئے۔

2 .﴿حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾​

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ آیت خاتم النبیین کے تحت فرماتے ہیں
ختم الله بِهِ النَّبِيين قبله فَلَا يكون نَبِي بعده
خاتم النبیین کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالی نے سلسلہ انبیاء حضور صلی اللہ وسلم کی ذات اقدس پر ختم فرما دیا ہے پس آپ صلی اللہ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا
﴿ تنویر المقباس من تفسیر ابن عباس صفحہ 446﴾
2.jpeg

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ میکدہ ختم نبوت کی وضاحت فرمائی ہے کہ سلسلہ نبوت جو حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا تھا وہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم پر آ کر ختم ہو گیا اور اب رسول اللہ صلی اللہ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔

3 .﴿حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾​


حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں
فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ
بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں
(صحیح مسلم رقم 1394،سنن نسائی رقم 694 ، صحیح ابن حبان رقم 1621)
3.jpg
 
آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

خاتم النبیین کا معنی اقوال مفسرین کی روشنی میں​


1. تفسیر طبری​


امام محمد بن جریر طبری اپنی تفسیر جامع البیان میں ارشاد فرماتے ہیں

ولكنه رسول الله و خاتم النبيين الذي ختم النبوة فطبع عليها فلا تفتح لأحد بعده الي يوم القيامة

خاتم النبیین کا مطلب ہے کہ آپ صلی اللہ وسلم نے نبوت کا خاتمہ کر دیا اور اسے سربمہر کر دیا پس اب آپ کے بعد قیام تک کسی کے لئے نہیں کھولی جائے گی۔
آگے لکھا
عن قتادة..... و خاتم النبيين اي آخرهم
قتادہ نے فرمایا خاتم النبیین کا مطلب ہے آخری نبی
﴿تفسیر طبری جلد 6 صفحہ 183﴾
1.jpg

2 .تفسیر ابن کثیر​


حافظ ابن کثیر لکھتے ہیں

یہ آیت اس بات پر نص ہے کہ آپ صلی اللہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں بنے گا اور جب کوئی نبی نہیں بن سکتا تو رسول تو کسی صورت نہیں ہوسکتا کیونکہ مقام رسالت مقام نبوت سے خاص ہے۔ ہر رسول نبی ہے لیکن ہر نبی رسول نہیں اور اسی بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متواتر احادیث وارد ہوئی ہیں جو صحابہ کرام کی ایک جماعت نے روایت کی ہیں۔
اور آگے لکھا
اللہ نے اپنی کتاب اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے متواتر احادیث میں صاف طور پر بتادیا کہ آپ کے بعد کوئی نبی نہیں تاکہ لوگوں پر عیاں ہو جائے کہ آپ کے بعد نبوت و رسالت کا دعوی کرنے والا شخص جھوٹا، افتراء پرداز، دجال، دھوکے باز، گمراہ اور گمراہ کرنے والا ہے اگر چہ وہ شعبدہ باز، جادو اور طلسمات کے ذریعے بڑے بڑے حیران کن کرتب اور کمالات اور نیرنگیاں لکھائی لیکن اصحاب عقول جانتے ہیں کے یہ سب کچھ دجل و فریب اور گمراہی ہے۔
﴿تفسیر ابن کثیر جلد 3 صفحہ 807 ، 809 ضیاءالقرآن والا آڈیشن﴾
﴿تفسیر ابن کثیر جلد 11 صفحہ 178 ،179 عربی والا اٹیشن﴾
2.jpeg

3 .تفسیر بغوی​


امام ابو محمد الحسین بن مسعود البغوی لکھتے ہیں

خاتم النبیین کا مطلب ہے اللہ نے ان صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نبوت ختم کردی ابن عامر اور عاصم نے اسے خاتم یعنی ت پر زبر کے ساتھ پڑھا ہے اس صورت میں یہ اسم ہوگا اور اس کا معنیٰ ہوگا آخری نبی اور دوسرے قراء نے خاتم یعنی تاکہ نیچے زیر کے ساتھ پڑھا ہے اس صورت میں یہ اسم فائل ہوگا کہ آپ نے انبیاء کا خاتمہ کردیا اس طرح آپ ان کے خاتم کرنے والے ہوئے
﴿تفسیر بغوی جلد 5 صفحہ 109 اردو ﴾
﴿تفسیر بغوی جلد 6 صفحہ 358 عربی﴾
3.jpg

4 .تفسیر بیضاوی​


امام ناصر الدین عبداللہ بن عمر البیضاوی لکھتے ہیں
خاتم النبیین یعنی آخری نبی جنہوں نے آ کر نبوت کے سلسلے کا خاتمہ کر دیا یا اگر عاصم کی قرات پر ختم ﴿ت پر زبر کے ساتھ ﴾ پڑھیں تو بھی اس کا معنی ہوگا سلسلہ نبوت کو آپ صلی اللہ وسلم کے ساتھ سر بمہر کر دیا گیا
﴿تفسیر بیضاوی جلد 4 صفحہ 233 طبع بیروت﴾
4.jpg

یہ کچھ حوالے تھے آپ کی خدمت میں پیش کیے۔ چودہ سو سال کے تقریباً ہر مفسر نے آیت کی اس سے ملتی جلتی تفسیر ہی لکھی ہے۔
 
آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

خاتم النبیین کا معنی اصحاب لغت کے اقوال کی روشنی میں​


1. لسان العرب​


علامہ ابن منظور نے لکھا

ختام القوم و خاتمهم و خاتمهم آخرهم
ختام القوم اور خاتم ﴿ ت کے نیچے زیر کے ساتھ﴾ اور خاتم ﴿ ت کے اوپر زبر کے ساتھ ﴾ ان سب کا معنی ہے قوم کا آخری آدمی۔
آگے لکھا
قرآن مجید میں جو خاتم النبیین کے الفاظ آئے ہیں ان کا مطلب ہے آخری نبی۔
﴿لسان العرب جلد 12 صفحہ 164﴾
1.jpg

2 .تاج العروس​


سید مرتضی حسن الزبیدی لکھتے ہیں

وقال الزجاج معنى خاتم و طبع واحد في اللغه وهو التغطية على الشئ والا ستيشاق من أن لا يدخله شئ

زجاج نے کہا ہے خاتم اور طبع دونوں کا ایک ہی مفہوم ہے یعنی کسی چیز کو ایسے ڈھانپ دینا اور پکا بند کر دینا کہ اس میں کوئی چیز داخل نہ ہوسکے
﴿تاج العروس جلد 32 صفحہ 41 ﴾
2.jpg

آگے لکھا کہ کسی چیز کا خاتم اس کا خاتمہ اور آخری ہوتا ہے اور خاتم قوم کے آخری فرد کو کہا جاتا ہے ﴿ اس کا وہی معنی ہے﴾ جو خاتم ( ت کے نیچے زیر ) کا ہے اور اسی سے اللہ تعالی کا یہ قول ہے خاتم النبیین یعنی آخری نبی
﴿تاج العروس جلد 32 صفحہ 45﴾
2%2C.jpg

3.الصحاح تاج اللغۃ​


لکھا ہے
اور کسی چیز کا خاتمہ اس کے آخر کو کہتے ہیں کہ محمد صلی اللہ وسلم تمام انبیاء کے خاتم یعنی آخری ہیں
﴿الصحاح تاج اللغۃ جلد 1 صفحہ 305﴾
3.jpg

4 .کلیات ابی البقاء​


امام ایوب بن موسی الکوفی لکھتے ہیں

اور ہمارے نبی صلی اللہ وسلم کا نام خاتم النبیین اس لیے رکھا گیا کیونکہ خاتم قوم کے آخری آدمی کو کہتے ہیں ﴿اور آپ انبیاء کے آخری ہیں﴾
﴿کلیات ابی البقاء صفحہ 431﴾
4.jpg

یہ چند حوالے آپ کی خدمت میں پیش کیے اور بھی بےشمار حوالے ہیں۔
 
آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

خاتم النبیین کا معنی اقوال مرزا کی روشنی میں​


حوالہ نمبر 1​


مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ
محمد تم میں سے کسی مرد کا بات نہیں مگر وہ رسول اللہ ہے ختم کرنے والا نبیوں کا
یہ آیت صاف دلالت کر رہی ہے کہ بعد ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کوئی رسول دنیا میں نہیں آئے گا
﴿روحانی خزائن جلد 3 صفحہ 431﴾
1.png

حوالہ نمبر 2​


کیا تم نہیں جانتے کہ خدا رحیم و کریم نے ہمارے نبی صلی اللہ وسلم کو بغیر کسی استثناء کے خاتم الانبیاء قرار دیا ہے اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خاتم النبیین کی تفسیر لا نبی بعدی کے ساتھ فرمائی ہے میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا اور طالبین حق کے لیے یہ بات واضح ہے
﴿روحانی خزائن جلد 7 صفحہ 200 : اردو ترجمہ حمامۃ البشری صفحہ 81 ﴾
2.png

حوالہ نمبر 3​


حدیث لا نبی بعدی میں بھی لا نفی عام ہے
﴿روحانی خزائن جلد 14 صفحہ 393﴾
3.png

حوالہ نمبر 4​


ہست او خیر الرسل خیر الانام
ہر نبوت را برو شد اختتام

﴿روحانی خزائن جلد 12 صفحہ 95 ﴾
4.png

حوالہ نمبر 5​


آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار فرما دیا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور حدیث لا نبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ اس کی صحت میں کلام نہ تھا اور قرآن شریف جس کا لفظ لفظ قطعی ہے اپنی آیت کریمہ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ سے بھی اس کی تصدیق کرتا ہے کہ فی الحقیقت ہمارے نبی کریم صلی اللہ وسلم پر نبوت ختم ہو چکی ہے
﴿روحانی خزائن جلد 13 صفحہ 217﴾
5.png

اب جس کے جی میں آئے وہی پائے روشنی
ہم نے تو دل جلا کے سر عام رکھ دیا
 
آخری تدوین :
Top