احادیث پر قادیانی اعتراضات ( اعتراض نمبر۳۷:ابوبکرخیرالناس)
قادیانی: ’’ ابوبکر خیر الناس الا ان یکون نبیا۰‘‘ابوبکر تمام لوگوں سے افضل ہیں۔ مگر یہ کہ کوئی نبی ہو اس سے معلوم ہوا کہ نبوت جاری ہے۔
جواب ۱: ابوبکر خیر الناس سے مرادعام لوگ ہیں۔ الناس سے مرادنبی نہیں۔ اگر الناس سے مراد نبی ہوں تو پھر آ پ کو خیر الناس کا لقب نہیں ملے گا۔ اس کی تائید واقعات عالم کے علاوہ وہ روایتیں بھی کرتی ہیں جو آپ کی فضلیت میں وارد ہوئی ہیں۔ گویا آسان لفظوں میں اس کا مفہوم یہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام کے علاوہ باقی تمام لوگوں سے حضرت ابوبکرصدیق ؓ افضل ہیں۔
جواب ۲: یہ روایت کنزالعمال ص ۱۶۱ ج ۱۲ (طبع ۲دکن) کی ہے۔ اس کے آگے ہی لکھا ہے کہ :’’ ھذا الحدیث احد ماانکر۰‘‘یہ روایت ان میں سے ایک ہے جس پر انکار کیا گیا ہے۔ ایسی منکر روایت سے عقیدہ کے لئے استدلال قادیانی دجل کا شاہکار ہے۔
جواب ۳:کنز العمال ص ۱۵۹ ج ۱۲ روایت ۸۰۴ حضرت ابن مسعود ؓ سے مروی ہے:’’ ماصحب النبیین والمرسلین اجمعین ولا صاحب یٰسین۰افضل من ابی بکر‘‘{رحمت دو عالم ﷺ سمیت تمام انبیاء ورسل کے صحابہ سے ابوبکرصدیق ؓافضل ہیں۔}
حاکم میں حضرت ابوہریرہ ؓ سے کنز العمال میں ص ۱۸۰ ج ۱۲ پر روایت ہے کے الفاظ ہیں:
’’ابوبکر وعمر خیر الاولین والا خرین وخیر اھل السمٰوات وخیر اھل الا رضین الا النبیین والمرسلین۰‘‘ {زمینوں وآسمانوں کے تمام اولین وآخرین سوائے انبیاء ومرسلین کے باقی سب سے ابوبکر ؓوعمرؓ افضل ہیں۔}
ان روایات کو سامنے رکھیں تو مطلب واضح ہے کہ انبیاء کے علاوہ ابوبکر ؓباقی سب سے افضل ہیں۔ لیجئے اب ان تمام روایات کے سامنے آتے ہی قادیانی دجل پارہ پارہ ہوگیا۔