محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
1۔ ’’رایتنی فی المنام عین اﷲ وتیقنت اننی ہو۔‘‘ (میں نے خواب میں دیکھا کہ میں خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں)۔ (آئینہ کمالات ص۵۶۴، خزائن ج۵ ص ایضاً، کتاب البریہ ص۸۵، خزائن ج۱۳ ص۱۰۳)
’’میں نے کشف میں دیکھا کہ خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔ اس حالت میں میں یوں کہہ رہا تھا کہ ہم ایک نیا نظام اور نیا آسمان اور نئی زمین چاہتے ہیں تو میں نے پہلے تو آسمان اور زمین کو اجمالی صورت میں پیدا کیا۔ جس میں کوئی ترتیب اور تفریق نہ تھی۔ پھر میں نے منشائے حق کے مطابق اس کی ترتیب اور تفریق کی اور میں دیکھتا ہوں کہ میں اسکی خلق پر قادر ہوں۔ پھر میں نے آسمان دنیا کو پیدا کیا اور کہا ’’انا زینا السماء الدنیا بمصابیح‘‘ پھر میں نے کہا آؤ اب انسان کو مٹی کے خلاصہ سے پیدا کریں۔پھر میری حالت کشف سے الہام کی طرف منتقل ہوگئی اور میری زبان پر جاری ہوا: ’’اردت ان استخلف فخلقت اٰدم انا خلقنا الانسان فی احسن تقویم‘‘ (میں نے ارادہ کیا کہ خلیفہ بنائوں تو میں نے آدم کو پیدا کیا بے شک ہم نے انسان کو اچھے ڈھانچے میں پیدا کیا ہے) ‘‘ (کتاب البریہ ص۷۸، ۷۹، خزائن ج۱۳ ص۱۰۳تا۱۰۵)
’’میں نے کشف میں دیکھا کہ خود خدا ہوں اور یقین کیا کہ وہی ہوں۔ اس حالت میں میں یوں کہہ رہا تھا کہ ہم ایک نیا نظام اور نیا آسمان اور نئی زمین چاہتے ہیں تو میں نے پہلے تو آسمان اور زمین کو اجمالی صورت میں پیدا کیا۔ جس میں کوئی ترتیب اور تفریق نہ تھی۔ پھر میں نے منشائے حق کے مطابق اس کی ترتیب اور تفریق کی اور میں دیکھتا ہوں کہ میں اسکی خلق پر قادر ہوں۔ پھر میں نے آسمان دنیا کو پیدا کیا اور کہا ’’انا زینا السماء الدنیا بمصابیح‘‘ پھر میں نے کہا آؤ اب انسان کو مٹی کے خلاصہ سے پیدا کریں۔پھر میری حالت کشف سے الہام کی طرف منتقل ہوگئی اور میری زبان پر جاری ہوا: ’’اردت ان استخلف فخلقت اٰدم انا خلقنا الانسان فی احسن تقویم‘‘ (میں نے ارادہ کیا کہ خلیفہ بنائوں تو میں نے آدم کو پیدا کیا بے شک ہم نے انسان کو اچھے ڈھانچے میں پیدا کیا ہے) ‘‘ (کتاب البریہ ص۷۸، ۷۹، خزائن ج۱۳ ص۱۰۳تا۱۰۵)