اے مومنو! اپنی آواز مرزا قادیانی کی آواز سے بلند نہ کرو
"حافظ محمد ابراہیم صاحب نے مجھ سے بیان کیا کہ 1903ء کا واقعہ ہے کہ میں ایک دن مسجد مبارک کے پاس والے کمرہ میں بیٹھا ہوا تھا کہ مولوی عبدالکریم صاحب مرحوم تشریف لائے اور اندر سے حضرت مسیح موعود (مرزا قادیانی) بھی تشریف لے آئے اور تھوڑی دیر میں مولوی محمد احسن صاحب امروہی بھی آگئے اور آتے ہی حضرت مسیح موعود سے حضرت مولوی نور الدین صاحب خلیفہ اول کے خلاف بعض باتیں بطور شکایت بیان کرنے لگے۔ اس پر مولوی عبد الکریم صاحب کو جوش آگیا اور نتیجہ یہ ہوا کہ ہر دو کی ایک دوسرے کے خلاف آوازیں بلند ہوگئیں اور آواز کمرے سے باہر جانے لگی۔ اس پر حضرت اقدس نے فرمایا لا ترفعوااصواتکم فوق صوت النبی (یعنی اے مومنو ! اپنی آوازوں کو نبی کی آواز کے سامنے بلند نہ کیا کرو) اس حکم کے سنتے ہی مولوی عبد الکریم صاحب تو فوراً خاموش ہوگئے اورمولوی محمد احسن صاحب تھوڑی دیر تک آہستہ آہستہ اپنا جوش نکالتے رہے اور حضرت اقدس وہاں سے اٹھ کر ظہر کی نماز کے واسطے مسجد مبارک میں تشریف لے آئے ۔"
(سیرت المہدی جلد 2 صفحہ 30 از مرزا بشیر احمد ابن مرزا قادیانی)