• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ترک مرزائیت

عدنان جان

رکن ختم نبوت فورم
آنچہ من بشوم ز وحی خدا بخدا پاک دانمش ز خطا
ہمچو قرآن منزہ اش دانم از خطا ہا ہمیں است ایمانم
آں یقین کہ بود عیسٰی را بر کلامے کہ شد برا ق القا
واں یقین کلیم بر تورات واں یقین ہائے سید السادات
کم نیم زاں ہمہ بروئے یقین ہر کہ گوید دروغ ہست لعین

("در ثمین " ص 172' "نزول المسیح " ص 99-100 ' " روحانی خزائن " ص 478-477' ج 18)
(ترجمہ) جو کچھ میں خدا کی وحی سے سنتا ہوں ' خدا کی قسم اسے خطا سے پاک سمجھتا ہوں۔ میرا ایمان ہے کہ میری وحی قرآن کی طرح تمام غلطیوں سے مبرا ہے۔ وہ یقین جو حضرت (عیسٰی علیہ السلام- از ناقل) کو اس کلام پر تھا ' جو ان پر نازل ہوا' وہ یقین جو حضرت موسیٰ (علیہ السلام-از ناقل ) کو تورات پر تھا' وہ یقین جو سید المرسلین حضرت محمد مصطفٰے صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن پاک پر تھا ' وہی یقین مجھے اپنی وحی پر ہے اور اس یقین میں ' میں کسی نبی سے کم نھیں ہوں۔جو جھوٹ کہتا ہے وہ لعین ہے "۔
اسی باطل عقیدے کا دوسری جگہ یوں مظاہرہ کرتے ہیں :
(36) " یہ مکالمہ الٰہیہ ، جو مجھ سے ہوتا ہے، یقینی ہے ۔ اگر میں ایک دم کے لئے بھی اس میں شک کروں تو کافر ہوجاؤں اور میری آخرت تباہ ہوجائے۔ وہ کلام جو میرے پر نازل ہوا ' یقینی اور قطعی ہے اور جیسا کہ آفتاب اور اس کی روشنی کو دیکھ کر کوئی شک نھیں کرسکتا کہ یہ آفتاب اور یہ اس کی روشنی ہے ' ایسا ہی میں اس کلام میں بھی شک نھیں کرسکتا جو خدا تعالیٰ کی طرف سے میرے پر نازل ہوتا ہے اور میں اس پر ایسا ہی ایمان لاتا ہوں جیسا کہ خدا کی کتاب پر "۔
("تجلیات الٰہیہ " ص 26-25' "روحانی خزائن " ص 412 ' ج 20)
مرزا صاحب کے مخلص چیلو ! جب مرزا صاحب قرآن ہی کی طرح ہیں تو تم کیوں قرآن مجید کی درس اور قرآن پاک اردو 'انگریزی اور جرمنی ترجموں کی رٹ لگایا کرتے ہو۔تم مرزا صاحب کی اصل تعلیم کو بھول گئے ہو جب مرزا صاحب کا دعویٰ ہے کہ میں قرآن ہی کی طرح ہوں اور وہ اپنا فوٹو بھی کھنچوا کر تمھیں دے گئے ہیں ' پس جہاں قرآن حکیم یا کسی زبان میں اس کی تفسیر کی ضرورت محسوس ہو ' فورا ََ مرزا صاحب کا فوٹو وہاں بھیج دیا کرو۔ہینگ لگے نہ پھٹکری اور رنگ بھی چوکھا آئے


مرزا صاحب لکھتے ہیں :
(37) شخصے پائے من بوسید ۔ من گفتم سنگ اسود کنم
( "البشریٰ " جلد اول ' ص 48 ' " تذکرہ " ' ص 36 ' "اربعین نمبر 4 " ص 15 ' "روحانی خزائن " ' ص 445 ' ج 17)
(ترجمہ ) " ایک شخص نے میرے پاؤں کو بوسہ دیا تو میں نے کہا کہ سنگ اسود میں ہوں "۔
ہاں صاحب ! آپ کا منشاء یہ معلوم ہوتا ہے کہ سنگ اسود بننے سے مریدوں کے لئے راستہ کھل جائے گا اور " وہ آؤ دیکھیں گے نہ تاؤ " چٹاخ چٹاخ بوسے تو لیا کریں گے۔
لاہوری مرزائیو! تمھارے " قادیانی دوست " تو اب بھی مرزا صاحب کے مزار کی بوسہ بازی سے لطف اندوز ہورہے ہیں۔اور تم زبان حال سے یہ شعر پڑھ رہے ہو ؎

جدا ہوں یار سے ہم اور نہ ہوں رقیب جدا
ہے اپنا اپنا م قدر جدا نصیب جدا

مرزا صاحب فرماتے ہیں :
(38) زمین قادیان اب محترم ہے !
ہجوم خلق سے ارض حرم ہے

("در ثمین " اردو ' ص 50 )
احمدیو ! یہاں تو آپ کے حضرت نے کمال ہی کردیا ۔یہی وہ مرزا صاحب کا ایجاد کردہ علم کلام ہے جس پر ناز کیا کرتے ہو؟ ذرا کان کھول کر سنو ' فرماتے ہیں کہ قادیان کی سرزمین قابل عزت ہے اور لوگوں کا زیادہ ہجوم ہونے کی وجہ سے " ارض حرم " بن گئی ہے ۔ اب تو تمھیں حج کرنے کے لئے کعبۃ اللہ جانے کی ضرورت نھیں رہی۔ قادیان کی سرزمین "ارض حرم " بن گئی ہے' مرزا صاحب سنگ اسود ہیں' ا نا اعطیناک الکوثر مرزا صاحب کا الہام پہلے سے موجود ہے۔( " البشریٰ "جلد دوم ' ص 109 "تذکرہ "' ص 602' طبع 3 ) قادیان کی گندی اور متعفن ڈھاب کو آب زمزم سمجھ لو ۔تمھارے "مسیح موعود " کے مزار کے قریب ہی خر دجال کا طویلہ (2) موجود ہے۔اس دجال کے گدھے کے ذریعے ہندوستان کے جس حصہ سے تم چاہو 'بہت جلد قادیان پہنچ جایا کروگے۔ہاں ساتھ ہی یاد رکھنا کہ قادیان وہی جگہ ہےجس کے متعلق تمھارے مجدد'ظلی اور بروزی نبی کا الہام ہے :
ا خرج منہ الیزیدیون

(ترجمہ ) "قدیان میں یزیدی لوگ پیدا کئے گئے ہیں "۔
("ازالہ اوہام " حاشیہ ص 72 " البشریٰ " جلد دوم ' ص 19 " روحانی خزائن : ' ص 38 ' ج 3 )
 
مدیر کی آخری تدوین :

عدنان جان

رکن ختم نبوت فورم
ہاں جناب ہمیں اس سے کیا مطلب۔قادیان " ارض حرم " ہو یا "یزیدیوں کے رہنے کی جگہ " ۔۔۔ تم جانو اور تمھارا کام۔اگر تمھیں جراءت اور حوصلہ ہو تو تمھارے ایک سوال کا جواب ضرور دینا ۔ اور وہ یہ کہ تمھارے حضرت فرماگئے ہیں کہ لوگوں کا زیادہ ہنجوم ہوجانے کی وجہ سے قادیان ارض حرم ہوگیا ہے ۔ کیوں صاحب اگر انسانوں کی دھما چوکڑی اور جمگھٹاہوجانے سے کوئی جگہ ؎ " ارض حرم " بن جاتی ہے تو تم نیویارک 'لنڈن اور برلن کو کب بناؤگے ؟
مرزا صاحب پر چند الہام اس الفاظ میں برستے ہیں :
( 39) وما ارسلناک الا رحمۃ للعٰلمین ( "انجام آتھم " ص 78 ' "روحانی خزائن " ' ص 78 ' ج 11 )
(ترجمہ ) (اے مرزا ) ہم نے تجھے اس لئے بھیجا ہے کہ تمام جہانوں کے لئے تجھے رحمت بنائیں "۔
 

عدنان جان

رکن ختم نبوت فورم
(40) "داعی الی اللہ " اور " سراج منیر " یہ دو نام اور دو خطاب خاص آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن شریف میں دئے گئے ہیں ' پھر وہی دونوں خطاب الہام میں مجھے دئے گئے ہیں۔"
( " اربعین نمبر 2 " ص 5 ' : روحانی خزائن " ص 351-350' ج 17 )
(41 ) " اس جگہ صور سے مراد مسیح موعود ( مرزا ) ہے"
( "چشمہ معرفت " ص 76' "روحانی خزائن " ص 85 ' ج 23 )
(42) " میں ہندوؤں کے لئے کرشن ہوں "
۔("لیکچر سیالکوٹ " ص 33 '" روحانہ خزائن " ' ص 228 ' ج 20 )
(43) "ہے کرشن جی رددگوپال"۔ ("البشریٰ" جلد اول ' ص 56 ' " روحانی خزائن " ص 229 ' ج 20' " تذکرہ " ص 380' طبع 3 )
 

محمد عثمان غنی

رکن ختم نبوت فورم
اگر کوئی لاہوری جماعت کا مرزائی چھ ماہ کے اندر اس کتاب کا جواب لکھے گا تو بعد فیصلہ منصف اسے ایک ہزار روپیہ انعام دیا جائے گا ـ کتاب کا پہلا ایڈیشن مئی ۱۹۳۲ میں ، دوسرا ایڈیشن نومبر ۱۹۳۲ میں شائع ہوا ـ باوجود دو سال گزر جانے کے کسی لاہوری مرزائی کی ہمت نہیں ہوئی کہ کہ وہ اس کے جواب میں قلم اٹھا سکے ـ ہم اج کی تاریخ سے پھر اعلان کیے دیتے ہیں کہ اگر شرائط مندرجہ کے ماتحت مزید ایک سال کے عرصہ میں ہماری کتاب کا جواب لکھا گیا تو ہم انعام دینے کو تیار ہیں ـ
لال حسین اختر ـ مبلغ اسلا م
۲۰ اپریل ۱۹۳۴
خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں
 

محمد عثمان غنی

رکن ختم نبوت فورم
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ترک مرزائیت کی وجوہ لکھنے کا میرا کوئی ارادہ نہیں تھا ، مگر چند احباب نے مجبور کیا کہ میں مرزائیت کے متعلق اپنی معلومات معرض تحریر میں لاوں تاکہ عامۃ المسلمین اس سے فائدہ حاصل کر سکیں ـ
میرے محترم چچا جان خان سلطان احمد خان نے جو تردید مرزائیت میں ید طولیٰ رکھتے تھے ، اس کتاب کے متعلق مفید مشورے اور حوالہ جات سے میری مدد کی ـ
اللہ کرے زور قلم اورزیادہ
 

محمد عثمان غنی

رکن ختم نبوت فورم
ماشاءاللہ میری بہن مجاہدہ ختم نبوتﷺ محترمہ بنت اسلام صاحبہ ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ کاوش ہے ۔۔۔انشاءاللہ قیامت آ سکتی مگر ذریت قادیان کبھی میدان میں نہیں آئے گی۔۔۔اللہ رب العزت آپکو درمے دامےسخنے اپنے حبیب ﷺ کی ختم نبوت کے لئے قبول فرمائیں:0015
ماشاءاللہ عدنان بھائی جان آپ نے بہترین پوسٹز کیں ننگ قادیان کو واقعی ننگا کر دیا لعنت اللہ علیھم
بارک اللہ فیک میرے بھائی:04
 

عدنان جان

رکن ختم نبوت فورم
(44) " برہمن اوتار (یعنی مرزا صاحب ) سے مقابلہ اچھا نہیں "
( " البشریٰ " جلد دوم ' ص 116 ' " تذکرہ " ' 620 ' طبع 3 )
(45) " آریوں کا بادشاہ "
(" البشریٰ " جلد اول ' ص 56 ' " تذکرہ " ' ص 381 ' طبع 3' " تتمہ حقیقت الوحی " ص 85 ' " روحانی خزائن " ' ص 522 ' ج 22 )
(46 ) " امین الملک جے سمگھ بہادر "
( " البشریٰ جلد دوم ' ص 118 ' " تذکرہ " ص 672 ' طبع 3 )
(47 ) ان قدمی علے منارۃ ختم علیہ کل رفعہ
( " خطبہ الہامیہ " ص 35 ' " روحانی خزائن " ' ص 70 ' ج 16 )
(ترجمہ ) " میرا قدم ایسا منارہ پر ہے جس پر ہر ایک بلندی ختم کی گئی ہے "۔
(48 ) " آسمان سے کئی تخت اترے مگر تیرا تخت سب سے زیادہ اونچا بچھایا گیا "
( " البشریٰ " ص 56 ' " تذکرہ " ' ص 339 ' طبع 3 ' " حقیقت الوحی " ص 89 ' " روحانی خزائن " ' ص 92 ' ج 22 )
( 49 ) اتانی ما لم یوت احد من العالمین ۔
( " حقیقت الوحی " ' ص 107 ' " روحانی خزائن " ' ص 110 ' ج 22 )
( ترجمہ ) " خدا نے مجھے وہ چیز دی جو جہاں کے لوگوں میں سے کسی کو نھیں دی " ۔
ناظرین ! ان الہامات میں عجیب و غریب دعاوی اور نام مرزا صاحب کی طرف منسوب کئے گئے ہیں ۔ ہم حیران ہیں کہ فرد واحد اتنے ناموں اور متبائن عہدوں کا مصداق کس طرح ہوسکتا ہے ۔ کیا کوئی مرزائی ہے جو اپنے گورو کی ان بھول بھلیوں کو حل کرے ؟ مرزا ساحب نے کئی جگہ لکھا ہے اور مرزائی بھی اب تک اسی لکیر کو پیٹ رہے ہیں کہ حدیث میں مسیح ناصری اور مسیح موعود کے دو علیحدہ علیحدہ حلئے موجود ہیں ۔ اس لئے مسیح ناصری ان دو حلیوں کا مصداق نہیں ہوسکتا ۔ لیکن یہ نہیں سوچتے کہ خود مرزا ساحب کے ڈھانچے میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) احمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) عیسٰی ( علیہ السلام ) موسیٰ ( علیہ السلام ) ابراہیم ( علیہ السلام ) کرشن ' برہمن اوتار ' جے سنگھ بہادر وغیرہ وغیرہ مختلف ہستیاں کس طرح جمع ہوسکتی ہیں ؟
 

عدنان جان

رکن ختم نبوت فورم
(50) یحمدک اللہ من عرشہ یحمدک اللہ ویمشی الیک
("انجام آتھم" ص 55 '"روحانی خزائن " 'ص 55 ' ج 11)
(ترجمہ ) " خدا عرش پر سے تیری تعریف کرتا ہے۔خدا تیری تعریف کرتا ہے اور تیری طرف چلا آتا ہے "۔
مرزا صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ خدا تعالیٰ مرزا صاحب کے پاس پہنچا بھی تھا یا نہیں ۔
مرزا صاحب کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے ان الفاظ سے مخاطب کیا ہے :
(51) انت اسم یالاعلے ۔
(ترجمہ) " اے مرزا تو میرا سب سے بڑا نام ہے "۔ (" البشریٰ " جلد دوم ' ص 61 ' "تذکرہ " ' ص 392 ' طبع 3 )
واہ جی کرشن قادیان یہاں تو غضب ہی کردیا۔ یہ الہام شائع کرتے وقت اتنا نہ سوچا کہ عیسائی اور آریہ سماجی کیا کہیں گے کہ مرزا صاحب کے جنم سے پہلے مسلمانوں کو خدا کا اعلیٰ نام تک معلوم نہ تھا اور قرآن و حدیث خداوندکریم کے اعلیٰ اور ذاتی نام سے بالکل خالی تھے۔ مرزا صاحب کے اس نئے اور اچھوتے انکشاف سے پتہ چلا کہ خداوند کا بڑا نام "غلام احمد " ہے ۔
مرزا صاحب کا ایک الہام ہے :
(52) انت مدینۃ العلم ۔("البشریٰ" جلد دوم ' ص 61 ' " تذکرہ " ' ص 392 'طبع 3 ) " (اے مرزا ) تو علم کا شہر ہے "۔
ہمارے آقائے نامدار حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے : " انا مدینۃ العلم وعلی بابھا ۔(تهذيب الآثار مسند علي، للطبري: 3/ 105 رقم 173۔از ناقل) " میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے "۔ مگر قادیانی کرشن کہتا ہے کہ میں علم کا شہر ہوں ۔
مرزائیو سچ سچ کہنا کہ تم حدیث کو سچا مانتے ہو یا اپنے کرشن کے الہام کو ؟
مرزا صاحب فرماتے ہیں :
(52) ا نی حمی (3 ) الرحمٰن ( " البشریٰ " جلد دوم ' ص 89 ' "تذکرہ " ' ص 500 ' طبع 3 )
(ترجمہ) " میں خدا کی باڑ ہوں "۔
ناظرین ! مرزا صاحب کہتے ہیں کہ میں خدا کی باڑ ہوں ۔ زمیندار کھیت کے گرد جو باڑ لگایا کرتے ہیں ' اس سے مقصد یہ ہوتا ہے کہ کھیت کی حفاظت کی جاوے۔ معلوم ہوتا ہے کہ مرزا صاحب کا الہام کنندہ اتنا کمزور ہے کہ اسے اپنی حفاظت کے لئے مرزا سے اپنی حفاظت کرانے کی ضرورت محسوس ہورہی ہے۔ یہ ملہم مرزا صاحب کی طرح ڈرپوک اور کمزور دل کا ہوگا ' ہمارا رحمٰن و رحیم خدا قادر مطلق ہے ۔
مرزا صاحب کا الہام ہے :
انی معی الاسباب اتیک بغتہ انی مع الرسول اجیب اخطی واصیب ۔
(ترجمہ) " میں اسباب کے ساتھ اچانک تیرے پاس آؤںگا ۔ خطا کروںگا اور بھلائی کروںگا "۔
( " البشریٰ " جلد دوم 'ص 79 ' )
احمدی دوستو ! تمھاری گورو کا الہام کنندہ کہہ رہا ہے کہ میں خطا کروں گا ۔ کیا خدائے واحد و قدوس بھی خطا کیا کرتا ہے ؟ اس الہام سے معلوم ہوتا ہے کہ مرزا صاحب جو خطاؤں اور " اجتہادی غلطیوں کے جال میں " ساری عمر پھنستے رہے ' یہ دراصل ان کا اپنا قصور نہیں بلکہ ان کے الہام کنندہ کا چلن ہی ایسا تھا کہ وہ خود بھی خطا و نسیاں کے چکر سے باہر نہ تھا ' اسی لئے مرزا صاحب کو تمام عمر اس گورکھ دھندے میں پھانسے رکھا ۔
سچ ہے ؎
ما مریداں رو بسوئے کعبہ چوں اریم چوں
رخ بسوئے خانہ خمار دارد پیر ما
 

عدنان جان

رکن ختم نبوت فورم
(54) مرزا صاحب کو الہام ہوا ہے :
اصلی واصوم اسھروانام
( " البشریٰ " 'جلد دوم ' ص 79 )
(ترجمہ ) " میں نماز پڑھوں گا اور روزہ رکھوں گا ' جاگتا ہوں اور سوتا ہوں "۔
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کے متعلق ارشاد ہے : لا تاخذہ سنۃ ولا نوم " نہ اللہ تعالیٰ پر اونگھ غالب آتی ہے اور نہ نیند "۔ ۔۔ لیکن مرزا صاحب کو الہام ہورہا کہ " میں جاگتا ہوں اور سوتا ہوں "۔ اب یہ مرزائیوں کا فرض ہے کہ وہ دنیا کے سامنے اعلان کردیں کہ ان دونوں میں کس نظریے کو صحیح سمجھتے ہیں ۔ میرے پرانے دوستو!
من نہ گویم کہ ایں کن آں مکن
مصلحت بین و کار آساں کن

مرزا صاحب اپنی مایہ ناز کتاب "حقیقۃ الوحی " میں لکھتے ہیں :
(55) " ایک دفعہ تمثیلی طور پر مجھے خدا تعالیٰ کی زیارت ہوئی اور میں نے اپنے ہاتھ سے کئی پیشنگوئیاں لکھیں ' جن کا مطلب یہ تھا ایسے واقعات ہونے چاہئیں ۔تب میں نے وہ کاغذ دستخط کرانے کے لئے خدا تعالیٰ کے سامنے پیش کیا اور اللہ تعالیٰ نے بغیر کسی تاءمل کے سرخی کے قلم سے اس پر دستخط کئے اور دستخط کرنے کے وقت قلم کو چھڑکا جیسا کہ قلم پر زیادہ سیاہی آجاتی ہے تو اسی طرح پر جھاڑ دیتے ہیں اور پھر دستخط کردئے اور میرے پر اس وقت نہایت رقت کا عالم تھا۔ اس خیال سے کہ کس قدر خدا تعالیٰ کا میرے پر فضل اور کرم ہے کہ جو کچھ میں نے چاہا 'بلا توقف اللہ تعالیٰ نے اس پر دستخط کردئے اور اسی وقت میری آنکھ کھل گئی اور اسوقت میاں عبد اللہ سنوری مسجد کے حجرے میں پیر دبا رہا تھا کہ اس کے روبرو غیب سے سرخی کے قطرے میرے کرتے اور اس کی ٹوپی پر گرے ۔ اور عجیب بات یہ ہے کہ اس سرخی کے قطرے گرنے اور قلم کے جھاڑنے کا ایک ہی وقت تھا ' ایک سیکنڈ کا بھی فرق نہ تھا۔ایک غیر آدمی اس راز کو نہیں سمجھے گا اور شک کرے گا کیونکہ اس کو صرف ایک خواب کا معاملہ محسوس ہوگا۔ مگر جس کو روحانی امور کا علم ہو ' وہ اس میں شک نہیں کرسکتا۔ اسی طرح خدا نیست سے ہست کرسکتا ہے' غرض میں نے یہ سارا قصہ میاں عبد اللہ کو سنایا اور اس وقت میری آنکھوں سے آنسو جاری تھے ۔ عبد اللہ ' جو ایک رویت کا گواہ ہے ' اس پر بہت اثر ہوا اور اس نے میرا کرتہ بطور تبرک اپنے پاس رکھ لیا ' جو اب تک اس کے پاس موجود ہے "۔
( " حقیقت الوحی " ص 255 ' " روحانی خزائن " ص 267 ' ج 22 )
مرزائیو ! قرآن مجید میں ارشاد ہے لیس کمثلہ شئی کہ اللہ تعالیٰ کی مانند کوئی چیز نہیں ۔ خدائے واحد کی ذات تشبیہات سے منزہ ہے لیکن تمہارے " حضرت مرزا صاحب " قرآن حکیم کے اس محکم اصول کے خلاف لکھ گئے ہیں کہ " ایک دفعہ تمثیلی طور پر مجھے خداوند تعالیٰ کی زیارت ہوئی "۔ خوف خدا کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے تم ہی بتادو کہ بے مثل کا تمثل کس طرح ہوسکتا ہے ؟ اور غیر محدود کا تمثل محدود ہوسکتا ہے یا نہیں ؟ جواب دیتے وقت بے پر کی مٹ اڑانا ' اگر ہمت ہے تو قرآن حکیم کی کوئی آیت نقل کرنا جس سے " تمثیلی طور پر خدا تعالیٰ کی زیارت " کا ثبوت مل سکے ۔
مرزا صاحب کے اسی کشف کے متعلق ہمارا دوسرا سوال یہ ہے کہ اپنی پیش گوئیوں کی تصدیق کے لئے جو کاغذات مرزا صاحب نے خدا تعالیٰ کے سامنے پیش کئے اور اللہ تعالیٰ نے اس سرخی کے قلم سے ان پر دستخط کردئے ' جب سرخ رنگ مادی اور حقیقی تھا تو اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ وہ کاغذات بھی مادہ ہوں گے ۔ پس مرزائی بتائیں کہ وہ کاغذ کہاں ہیں اور اللہ تعالیٰ نے کس زبان کے حروف میں دستخط کئے تھے ؟ساتھ ہی ہمیں یہ بھی دریافت کرنے کا حق ہے کہ پیش گوئیاں کس کس کے متعلق تھیں ؟ اور باوجود اللہ تعالیٰ کی بارگاہ سے تصدیق ہوجانے کے ' وہ پوری بھی ہوئیں یا نہیں ؟ نیز یہ بھی بتایا جائے کہ ارادہ الٰہی سے قلم پر زیادہ رنگ آگیا تھا یا خدا کے ارادہ کے بغیر ہی قلم سے زیادہ رنگ اٹھا لیا ؟
 

بنت اسلام

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
آنچہ من بشنوم ز دمی خدا
بخدا پاک داعمش ز خطا
ہچو قرآن منزہ اش دانم
از خطا ہا ہمیں است ایمانم
آں یقین کہ بود عیسیٰ را
بر کلامے شد برا و التقا
واں یقیں کلیم بر تورات
واں یویں ہائے سید السادات
کم نی م زام ہمہ بروئے یقین
ہر کہ گوید دروغ ہیست لعین
(در ثمین ص ۱۷۲ نزول المسیح ص ۹۹، ۱۰۰ ،۔۔۔ روحانی خزائن ص ۲۷۷،۲۷۸ ج ۱۸ )
ترجمہ : جو کچھ میں خدا کی وحی سے سنتا ہوں ، خدا کی قسم میں اسے خطا سے پاک سمجھتا ہوں ، ـ میرا ایمان ہے کہ میری وحی قرآن کی طرح تمام غلطیں سے مبرا ہے وہ یقیں جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اس کلام پر تھا جو ان پر نازل ہوا ، وہ جو یقیں جو حضرت موسیٰ کو تورات پر تھا ، وہ یقیں جو سید المرسلین حضرت محمد ﷺ کو قران پاک پر تھا ، وہی یقین مجھے وحی پر ہے اور اس یقین میں، میں کسی نبی سے کم نہیں ہوں ـ جو جھوٹ کہتا ہے وہ لعین ہے ـ "
اسی باطل عقیدے کا دوسری جگہ یوں مظاہرہ کرتے ہیں :
۳۶؛) "یہ مکالمہ المیہ جو کجھ سے ہوتا ہے ، یقینی ہے - اگر میں ایک دم کے لیے بھی اس میں شک کروں تو کافر ہو جاون اور میری آخرت تباہ ہو جائے ـ وہ کلام جو میرے پر نازل ہوا یقینی اور قطعی ہے اور جیسا کہ آفتاب اور اس کی روشنی کو دیکھ کر کوئی شک نہیں کر سکتا کہ یہ آفتاب اور یہ اس کی روشنی ہے ، ایسا ہی میں اس کلام میں بھی کوئی شک نہیں کر سکتا جو خدا تعالیٰ کی طرف سے میرے پر نازل ہوتا ہے اور میں اس پر ایسا ہی ایمان لاتا ہوں جیسا کہ خدا کی کتاب پر " ـ
(تجلیات الہیہ ص ۲۵،۲۶ ' ' روحانی خزائن ص ۴۱۲ ج ۲۰ )
مرزا صاحب کے مخلص چیلو ! جب مرزا صاحب قرآن ہی کی طرح ہیں تو تم کیوں قرآن مجید کے درس اور قرآن پاک کے اردو ، انگریزی اور جرمنی ترجموں کی رٹ لگایا کرتے ہو - تم مرزا صاحب کی اصل تعلیم کو بھول گئے ہو جب مرزا صاحب کا دعویٰ ہے کہ میں قرآن ہی کی طرح ہوں اور وہ اپنا فوٹو بھی کھنچوا کر تمہیں دے گئے ہیں ، پس تمہیں جیاں قرآن حکیم یا کسی زبان میں اس کی تفسیر کی ضرورت محسوس ہو ، فورا مرزا صاحب کا فوٹو وہاں بھیج دیا کرو ـ ہینگ لگے نہ پھٹکڑی اور رنگ بھی چوکھا آئے ـ
 
آخری تدوین :
Top