حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اور ان کے دور حکومت کا مختصر تعارف
41 تا 60 ھجری میں اسلامی فتوحات کی انتہا ہو گئی… حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا شاندار دور خلافت..
حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اپنے دور خلافت میں روم (یورپ) لیبیا, سوڈان, الجزائر, مراکش, تیونس کو فتح کیا اور یورپ کے جزیرے کوس, خیوس, کریٹ, روڈس, سسلی, جربہ, لیکیا, ازمیر, ارواد کو فتح کر کے قسطنطنیہ (استنبول) پر حملہ کیا…
فارس خراسان (ایران) کی فتوحات میں... افغانستان, پشاور, خیبر پختونخوا (سرحد) بلوچستان, ازبکستان, ترکمنستان, تاجکستان, اور امو دریا کو پار کر کے اسلام کو چین کی سرحد تک پھیلا دیا..
اس کے علاوہ 1750 میں کشتیاں بنا کر مسلمانوں کو تبلیغ کے لیے روانہ کیا. جن میں سے بارہ صحابہ کرام انڈونیشیا گئے جس سے آج وہ پورا ملک مسلمان ہے اور انہی کے دور خلافت میں برما اور ملائیشیا میں بھی اسلام پہنچا اور کشتیوں کے ذریعے سے ہی براعظم افریقہ کے اردگرد کے علاقوں میں اسلام پہنچا جسکا سہرا بھی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے سر سجتا ہے…
حوالہ… اردو دائرہ معارف اسلامیہ المعجم البلدان, اٹلس فتوحات اسلامیہ, فتوح البلدان بلازری, تاریخ اسلام ندوی, تاریخ خلفاء, اردو سیرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ.