حضرت عیسٰی علیہ السلام کے متعلق اسلامی عقیدہ یہ ہے کہ وہ حضرت مریم علیہا السلام کے بطن مبارک سے محض نفخہ جبرئیل سے پیدا ہوئے پهر بنی اسرائیل کے آخری نبی بن کر مبعوث ہوئے، یہود نے محض ان سے بغض و عداوت کا معاملہ کیا، آخر کار جب ایک موقع پر ان کے قتل کی مذموم کوشش کی گئی تو بحکم خداوندی فرشتے ان کو اٹھا کر زندہ سلامت آسمان پر لے گئے اور اللہ تعالیٰ نے ان کو طویل عمر عطا فرما دی -قرب قیامت جب دجال کا ظہور ہو گا اور وہ دنیا میں فتنہ و فساد پھیلائے گا تو حضرت عیسٰی علیہ السلام قیامت کی ایک بڑی علامت کے طور پر ظاہر ہوں گے اور دجال کو قتل کریں گے، دنیا میں آپ کا نزول ایک امام عادل کی حیثیت سے ہو گا- اور اس امت میں آپ رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے خلیفہ ہوں گے اور قرآن وحدیث پر خود بھی عمل کریں گے اور لوگوں کو بھی اس پر چلائیں گے-ان کے زمانہ میں( جو اس امت کا آخری دور ہو گا ) اسلام کے سوا دنیا کے تمام مذاہب مٹ جائیں گے اور دنیا میں کوئی کافرنہیں رہے گا' اس لیے جہاد کا حکم موقوف ہو جائے گا، نہ خراج وصول کیا جائے گا اور نہ جزیہ، مال و زر اتنا عام ہو گا کہ کوئی دوسرے سے قبول نہیں کرےگا، نزول کے بعد حضرت عیسٰی علیہ السلام نکاح بھی فرمائیں گے اور ان کی اولاد بھی ہو گی،پھر حضرت عیسٰی علیہ السلام کی وفات ہو جائے گی اور مسلمان آپ کی نماز جنازہ پڑھ کر حضور اقدس صل اللہ علیہ والہ وسلم کے روضہ اقدس میں دفن کریں گے-
یہ تمام امور احادیث صحیحہ متواترہ میں پوری وضاحت کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں جن کی تعداد ایک سو بیس سے متجاوز ہے-
یہ تمام امور احادیث صحیحہ متواترہ میں پوری وضاحت کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں جن کی تعداد ایک سو بیس سے متجاوز ہے-