محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
پہلی آیت میں قادیانی تحریف کا جواب
آیت
یٰبَنِیۡۤ اٰدَمَ اِمَّا یَاۡتِیَنَّکُمۡ رُسُلٌ مِّنۡکُمۡ یَقُصُّوۡنَ عَلَیۡکُمۡ اٰیٰتِیۡ ۙ فَمَنِ اتَّقٰی وَ اَصۡلَحَ فَلَا خَوۡفٌ عَلَیۡہِمۡ وَ لَا ہُمۡ یَحۡزَنُوۡنَ (سورة الاعراف آیت 35 )
اے آدم کے بیٹو اور بیٹیو ! اگر تمہارے پاس تم ہی میں سے کچھ پیغمبر آئیں جو تمہیں میری آیتیں پڑھ کر سنائیں ، تو جو لوگ تقوی اختیار کریں گے اور اپنی اصلاح کرلیں گے ، ان پر نہ کوئی خوف طاری ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔
قادیانی استدلال
اس آیت میں تمام بنی آدم کو مضارع کے صیغے کے ساتھ خطاب کیا گیا ہے اس لیے قیامت تک بنی آدم میں رسول آتے رہیں گے۔
جواب نمبر 1
آپ کی دلیل آپ کے دعوے کے مطابق نہیں ہے۔ آپ حضرات کا دعویٰ یہ ہے کہ نبوت کی تین اقسام ہیں ان میں سے دو قسم کی نبوت حضور علیہ سلام کے بعد بند ہے اور ایک قسم کی نبوت جاری ہے جو حضور علیہ السلام سے پہلے جاری نہیں تھی اور وہ بھی مرزا صاحب پر آ کر ختم ہو گئی۔ تو دلیل وہ پیش کریں جو آپ کے دعویٰ کے مطابق ہو۔
(تین قسم کی نبوت حوالہ انوار العلوم جلد 2 صفحہ 277,276 ،

تین قسم کی نبوت میں سے ایک قسم کی نبوت جاری ہے اور دو قسم کے نبوت بند ہے حوالہ کلمۃ الفصل صفحہ 112،113

اور وہ تیسری قسم کی نبوت بھی مرزا قادیانی پر بند ہوگئی حوالہ تشحیذالاذاہان نمبر3 صفحہ نمبر 31 ،انوارالعلوم جلد 2 صفحہ578 )


جواب نمبر 2
آپ نے جو دلیل پیش کی ہے اس میں لفظ رسول آیا ہے۔مرزا صاحب نے لکھا ہے۔
( آئینہ کمالات اسلام ، روحانی خزائن جلد 5 صفحہ 322)رسول کا لفظ عام ہے جس میں رسول اور نبی اور محدث داخل ہیں۔

اور مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ
( روحانی خزائن جلد 9 صفحہ 444)عام لفظ کو کسی خاص معنوں میں محدود کرنا صریح شرارت ہے۔

تو گزارش یہ ہے کے قادیانی شرارتی نہ بنے اور وہ دلیل پیش کریں جو ان کے دعوے کے مطابق ہے )