ختم نبوت پراعتراض نمبر۵۰:مدعی نبوت کے متعلق استخارہ کرنا
قادیانی: استخارہ کرنا سنت ہے۔ مرزا قادیانی کے متعلق آپ استخارہ کرلیں۔
جواب : استخارہ ایسے امور میں ہوتا ہے جس کا کرنا یا نہ کرنا دونوں امور مباح ہوں۔ ایسے امر میں استخارہ کرنا جس کا حلال یا حرام شریعت نے واضح کردیا ہے جائز نہیں۔ جیسے ماں بیٹے پر حرام ہے۔ اب کوئی بیٹا یہ استخارہ نہیں کرے گا کہ ماں مجھ پر حلال ہے یا حرام ہے۔ ایسا کرنے والا اسلام کی حدود کو توڑنے والا ہوگا۔ اسی طرح نماز فرض ہے ۔ اب نماز کی فرضیت وعدم فرضیت پر کوئی مسلمان استخارہ نہیں کرسکتا۔
اسی طرح آپ ﷺ اﷲ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں۔ کوئی آدمی آپ ﷺ کے بعد مدعی نبوت کے لئے استخارہ نہیں کرسکتا۔ جو استخارہ کرے گا وہ کافر ہوگا۔ کیونکہ استخارہ کرنے کا معنی یہ ہے کہ اس کے نزدیک آپ ﷺ کے بعد کوئی اور نبی بن سکتا ہے۔ تبھی تو استخارہ کررہا ہے۔ اگر اسے یقین ہو کہ کوئی نبی نہیں بن سکتا تو پھر استخارہ کیوں کرے؟۔ استخارہ کا دل میں خیال لانا گویا آپ ﷺ کے بعد مدعی نبوت کے لئے چانس پیدا کرنا ہے اور ایسا کرنا کفر ہے۔ لہذا آپ ﷺ کے بعد کسی مدعی نبوت کے لئے استخارہ کرنا کفر ہے۔