محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
1.حضرت ابوبکر صدیق ﴿رضی اللہ تعالیٰ عنہ ﴾
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عقیدہ ختم نبوت کا اظہار ان الفاظ میں فرمایاقد انقطع الوحى وتم الدين أينقص وانا حى
ترجمہ: وحی کا آنا منقطع ہو چکا ہے اور دین مکمل ہو چکا۔کیا یہ ہو سکتا ہے کہ دین کٹے اور میں زندہ رہوں۔
( مشکاۃ المصابیح رقم 6034 ، تفسیر الخازن جلد 2 صفحہ 361، تفسیر مظہری جلد 1 صفحہ 357 )
https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/1.jpg
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نی فرمایا وحی کا سلسلہ منقطع ہو چکا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ساری امت کی طرح حضرت صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بھی یہ عقیدہ تھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں بنے گا اس لیے اب وحی بھی نازل نہیں ہو گی۔
اور آگے فرمایا کہ دین مکمل ہو چکا اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا بھی یہ عقیدہ تھا کہ اب قیامت تک کوئی نبی نہیں بنایا جائے گا کیونکہ دین مکمل ہو گیا ہے اور اب کسی نبی کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر ختم نبوت کا ان الفاظ میں اظہار فرمایا
اليوم فقدنا الوحي ومن عند الله عز وجل الكلام
ترجمہ: آج ہم سے وحی کا سلسلہ ختم ہو گیا اور اللہ سے کلام کا ذریعہ چھوڑ گیا
﴿ کنزالعمال رقم 18760، حیاة الصحابة جلد 3 صفحہ 52 ﴾
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس فرمان سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ ان کا بھی یہ عقیدہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد کوئی نبی نہیں بنے گا۔
مدیر کی آخری تدوین
: