• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

عقیدہ ختم نبوت آثار صحابہ کی روشنی میں

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

1.حضرت ابوبکر صدیق ﴿رضی اللہ تعالیٰ عنہ ﴾

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عقیدہ ختم نبوت کا اظہار ان الفاظ میں فرمایا
قد انقطع الوحى وتم الدين أينقص وانا حى
ترجمہ: وحی کا آنا منقطع ہو چکا ہے اور دین مکمل ہو چکا۔کیا یہ ہو سکتا ہے کہ دین کٹے اور میں زندہ رہوں۔
( مشکاۃ المصابیح رقم 6034 ، تفسیر الخازن جلد 2 صفحہ 361، تفسیر مظہری جلد 1 صفحہ 357 )
https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/1.jpg
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نی فرمایا وحی کا سلسلہ منقطع ہو چکا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ساری امت کی طرح حضرت صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بھی یہ عقیدہ تھا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں بنے گا اس لیے اب وحی بھی نازل نہیں ہو گی۔
اور آگے فرمایا کہ دین مکمل ہو چکا اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ کا بھی یہ عقیدہ تھا کہ اب قیامت تک کوئی نبی نہیں بنایا جائے گا کیونکہ دین مکمل ہو گیا ہے اور اب کسی نبی کی ضرورت باقی نہیں رہتی۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر ختم نبوت کا ان الفاظ میں اظہار فرمایا
اليوم فقدنا الوحي ومن عند الله عز وجل الكلام
ترجمہ: آج ہم سے وحی کا سلسلہ ختم ہو گیا اور اللہ سے کلام کا ذریعہ چھوڑ گیا
﴿ کنزالعمال رقم 18760، حیاة الصحابة جلد 3 صفحہ 52


حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے اس فرمان سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ ان کا بھی یہ عقیدہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد کوئی نبی نہیں بنے گا۔
 
مدیر کی آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

حضرت عمر فاروق ﴿رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾

حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عقیدہ ختم نبوت کا اظہار ان الفاظ میں فرمایا
(1)إِنَّ أُنَاسًا كَانُوا يُؤْخَذُونَ بِالوَحْيِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِنَّ الوَحْيَ قَدِ انْقَطَعَ، وَإِنَّمَا نَأْخُذُكُمُ الآنَ بِمَا ظَهَرَ لَنَا مِنْ أَعْمَالِكُمْ، فَمَنْ أَظْهَرَ لَنَا خَيْرًا، أَمِنَّاهُ، وَقَرَّبْنَاهُ، وَلَيْسَ إِلَيْنَا مِنْ سَرِيرَتِهِ شَيْءٌ اللَّهُ يُحَاسِبُهُ فِي سَرِيرَتِهِ، وَمَنْ أَظْهَرَ لَنَا سُوءًا لَمْ نَأْمَنْهُ، وَلَمْ نُصَدِّقْهُ، وَإِنْ قَالَ: إِنَّ سَرِيرَتَهُ حَسَنَةٌ
ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں لوگوں کا وحی کے ذریعہ مواخذہ ہو جاتا تھا۔ لیکن اب وحی کا سلسلہ ختم ہو گیا اور ہم صرف انہیں امور میں مواخذہ کریں گے جو تمہارے عمل سے ہمارے سامنے ظاہر ہوں گے۔ اس لیے جو کوئی ظاہر میں ہمارے سامنے خیر کرے گا، ہم اسے امن دیں گے اور اپنے قریب رکھیں گے۔ اس کے باطن سے ہمیں کوئی سروکار نہ ہو گا۔ اس کا حساب تو اللہ تعالیٰ کرے گا اور جو کوئی ہمارے سامنے ظاہر میں برائی کرے گا تو ہم بھی اسے امن نہیں دیں گے اور نہ ہم اس کی تصدیق کریں گے خواہ وہ یہی کہتا رہے کہ اس کا باطن اچھا ہے۔
﴿صحیح البخاری رقم 2641، شرح السنة البغوی جلد 10 صفحہ 127،مسند الفاروق لابن کثیر جلد 2 صفحہ 543،سنن الکبریٰ للبیہقی رقم 16850﴾


حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا وحی کا سلسلہ ختم ہو گیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ساری امت کی طرف حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بھی یہ عقیدہ تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وحی کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے کیونکہ اب کوئی نبی نہیں بنے گا۔
 
مدیر کی آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت میں ایک شخص نے راستے میں کسی عورت کے محاسن کو دیکھا پھر وہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے کسی نشاندہی کے بغیر کہا
فقال عثمان رضي الله عنه لما دخلت يدخل علي أحدكم وأثر الزنا ظاهر على عينيه أما علمت أن زنا العينين النظر
ترجمہ: میرے پاس کوئی ایک آدمی ایسا بھی آجاتا ہے کہ زنا اس کی دونوں آنکھوں سے ٹپکتا دکھائی دیتا ہے کیا تم نہیں جانتے کہ آنکھوں کا زنا بدنظری ہے
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں میں نے کہا
فقلت أوحي بعد النبي
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وحی پھر شروع ہوگئی ہے۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا نہیں یہ بصیرت،برہان اور فراست صادقہ ہے جو اللہ اپنے بندوں کو عطا کرتا ہے۔
﴿احیاء علوم الدین جلد 3 صفحہ 25﴾

https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/3.jpg
اس بات سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یہ عقیدہ تھا کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد وحی بند ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں بنے گا۔
 
مدیر کی آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ

حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل دے رہے تھے تو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی طرف رخ کر کے فرمایا
بأبي أنت وأمي لقد انقطع بموتك ما لم ينقطع بموت غيرك من النبوة والأنباء وأخبار السماء

ترجمہ: میرے ماں باپ آپ پر قربان آپ کی وفات سے وہ سلسلہ منقطع ہوا جو کسی اور کی وفات سے نہ ہوا تھا اب غیبی اطلاعات اور آسمانی خبروں کا آنا ختم ہوچکا
﴿رحمة للعالمين جلد 1 صفحہ 232،675, الشيعة و التصحيح صفحہ156﴾

https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/4.jpg


اس قول سے یہ بات واضح ہوتی ہے کے ساری امت کی طرح حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا بھی یہی عقیدہ تھا کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد اب کوئی نبی نہیں بنے گا اس لئے اب آسمان سے وحی بھی نظر نہیں ہوگی۔
 
مدیر کی آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

حضرت حسن ﴿رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾

حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ خاتم النبیین کی تفسیر میں فرماتے ہیں
عَن الْحسن فِي قَوْله {وَخَاتم النَّبِيين} قَالَ: ختم الله النَّبِيين بِمُحَمد صلى الله عَلَيْهِ وَسلم وَكَانَ آخر من بعث

ترجمہ: اللہ نے تمام انبیاء علیہم السلام کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ختم کر دیا اور آپ ان رسولوں میں سے آخری ہیں جو اللہ کی طرف سے مبعوث ہوئے۔
(تفسیر در منثور جلد 6 صفحہ 617)

https://archive.org/details/7_20220519_20220519/5.jpg

حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہ کے فرمان سے بات واضح ہوتی ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاء علیہم السلام کے بعد مبعوث ہوئے۔
 
مدیر کی آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

حضرت ابن عباس﴿ رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ آیت خاتم النبیین کے تحت فرماتے ہیں
ختم الله بِهِ النَّبِيين قبله فَلَا يكون نَبِي بعده

خاتم النبیین کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالی نے سلسلہ انبیاء حضور صلی اللہ وسلم کی ذات اقدس پر ختم فرما دیا ہے پس آپ صلی اللہ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا
﴿ تنویر المقباس من تفسیر ابن عباس صفحہ 446﴾

https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/6..jpg
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ میکدہ ختم نبوت کی وضاحت فرمائی ہے کہ سلسلہ نبوت جو حضرت آدم علیہ السلام سے شروع ہوا تھا وہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم پر آ کر ختم ہو گیا اور اب رسول اللہ صلی اللہ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہیں ہوگا۔
 
مدیر کی آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

حضرت ابو ہریرہ﴿ رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں
فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ
بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں
(صحیح مسلم رقم 1394،سنن نسائی رقم 694 ، صحیح ابن حبان رقم 1621)
https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/7.jpg


حضرت خالد بن ولید ﴿رضی اللہ تعالیٰ عنہ ﴾
حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے شاہ روم کے گورنر نے جو شام میں رہتا تھا سوال کیا
هَل كَانَ رَسُولكُم أخْبركُم أَنه ياتي من بعده رَسُولا قَالَ لَا وَلَكِن أخبر أَنه لَا نَبِي بعده
کیا تمہیں تمہارے رسول نے کوئی خبر دی ہے کہ ان کے بعد کوئی اور رسول ہے (آپ نے جواب دیا) نہیں لیکن ہمیں خبر دی گئی کہ ہمارے نبی صلی اللہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں۔
https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/8.jpg


حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے بھی عقیدہ ختم نبوت کا اظہار فرمایا
 
مدیر کی آخری تدوین :

محمد اسامہ حفیظ

رکن ختم نبوت فورم

حضرت عتبہ بن غزوان ﴿رضی اللہ تعالیٰ عنہ﴾

آپ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں
وَإِنَّهَا لَمْ تَكُنْ نُبُوَّةٌ قَطُّ إِلَّا تَنَاسَخَتْ

سلسلہ نبوت اب ختم ہوچکا ہے
﴿صحیح مسلم رقم 2967﴾

https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/9.jpg

حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ﴿رضی اللہ تعالی عنہ﴾

آپ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں
وَلَوْ قُضِيَ أَنْ يَكُونَ بَعْدَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبِيٌّ عَاشَ ابْنُهُ، وَلَكِنْ لاَ نَبِيَّ بَعْدَهُ

اگر یہ مقدر ہوتا کہ حضور صلی اللہ وسلم کے بعد بھی کوئی نبی ہو تو آپ کا بیٹا زندہ رہتا اور نبی ہوتا لیکن آپ کے بعد کوئی نبی نہیں
﴿صحیح البخاری رقم 6194﴾
https://archive.org/embed/7_20220519_20220519/10.jpg
 
مدیر کی آخری تدوین :
Top