• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی میں بارھواں دن

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا صاحب نے کہا کہ میں امتی بھی ہوں اور نبی بھی)
جناب یحییٰ بختیار: ’’اس جگہ یہ سوال طبعاً ہوسکتا ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی اُمت میں بہت سے نبی گزرے ہیں، بس اس حالت میں موسیٰ کا افضل ہونا لازم آتا ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ جس قدر نبی گزرے ہیں اُن سب کو خدا نے براہِ راست چن لیا تھا۔ حضرت موسیٰ کا اس میں کچھ بھی دخل نہیں تھا۔ لیکن اس اُمت میں آنحضرتa کی پیروی کی برکت سے ہزارہا اولیاء ہوئے ہیں اور ایک وہ بھی ہوا جو اُمتی بھی ہے اور نبی بھی۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۸، حاشیہ خزائن ج۲۲ ص۳۰)
تو آپ سمجھتے ہیں کہ یہ جو کہہ رہے ہیں ’’اُمتی بھی ہے اور نبی بھی۱؎۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: یہ اپنے حقیقی معنوں کی رُو سے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ کیٹگری جو ہے یہ نبی کی نہیں ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں۔ (وقفہ)
جناب یحییٰ بختیار: اب میں آپ کی توجہ کچھ…
1574جناب عبدالمنان عمر: ایک مجھے لفظ کی اِجازت دیجئے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ تو مرزا صاحب ہی کا لفظ میں سنا دُوں:
’’میں نے باربار آپ کی خدمت میں عرض کیا تھا کہ رسول اور اُمتی کا مفہوم متباین ہے‘‘ تو جب وہ لکھتے ہیں کہ ’’میں نبی ہوں اور اُمتی ہوں‘‘ تو مرزا صاحب خود فرماتے ہیں کہ: ’’رسول اور اُمتی کا مفہوم متباین ہے‘‘ اس لئے ہمیں دیکھنا پڑے گا کہ وہاں ’’اُمتی‘‘ کا مفہوم تو بالکل واضح ہے، ’’نبی‘‘ کا لفظ کن معنوں میں اِستعمال کیا ہے؟ ’’نبی‘‘ کا لفظ ولی کے معنوں میں، محدث کے معنوں میں، تعلق باللہ کے معنوں میں، نزولِ خدا کے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: سوال تو مولانا! ابھی بالکل صاف ہوگیا ہے کہ اگر آپ اُن کو ایک نبی بھی کہیں تو وہ ایک محدث کے معنوں میں ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(لاہوری گروپ بھی مرزا کو نبی کہتا ہے)
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: تو ربوہ والے کس معنی میں کہتے ہیں؟۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: اچھا جی، اس کے متعلق میں عرض کروں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ وہی مرزا صاحب کی باتیں آپ کے سامنے ہیں، وہی ان کے سامنے ہیں، وہی تحریریں آپ کے سامنے ہیں، وہی اُن کے سامنے ہیں۔
جناب عبدالمنان عمر: وہ گزارش یہ ہے جی کہ حدیث میں آیا ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ تھوڑی دیر پہلے عبدالمنان عمر لاہوری نے کہا کہ اُمتی بھی نبی بھی، یہ نہیں ہوسکتا، اب مرزاقادیانی کا حوالہ سامنے آنے پر: ’’اُلجھا ہے پاؤں یار کا زُلفِ دراز میں!‘‘ دیکھیں کیسے نکلتے ہیں۔۔۔؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا صاحب کی متضاد تحریریں)
جناب یحییٰ بختیار: یا یہ بھی ہوسکتا ہے کہ متضاد تحریریں ہوں، آپ ایک پر Depend (اِنحصار) کرتے ہیں، وہ دُوسرے پر Reply کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ یا ایسی بات نہیں ہے؟
1575جناب عبدالمنان عمر: میری گزارش یہ ہے کہ یہ قطعاً قطعاً … میں اپنی ساری عمر کے مطالعے کا خلاصہ عرض کرتا ہوں کہ مرزا صاحب کی نبوّت کے بارے میں تحریرات میں اَز اِبتدا کے اِنتہا کوئی تباین نہیں ہے۔ جو موقف پہلے دن اُنہوں نے اِختیار کیا، وہی موقف اُن کا، اُن کی وفات ۲۶؍مئی ۱۹۰۸ء میں وفات کے وقت تک قائم تھا، اور آپ نے جو اپنی وفات سے، وفات والے دن جو اُن کی تحریر شائع ہوئی ہے اخبارِ عام میں، اُس تحریر میں بھی آپ نے وہی موقف اِختیار کیا ہے جو پہلے دن آپ نے ’’اِزالہ اوہام‘‘ یا اُس سے پہلے ’’توضیح مرام‘‘ وغیرہ میں اِستعمال کیا تھا۔ یہ کہنا کہ فلاں وقت آپ نے دعویٰ نہیں کیا، پھر اس میں کچھ تبدیلی کرلی، کچھ اِرتقاء ہوگیا، کچھ آپ نے پڑھ کر اسے کچھ دعوے شروع کردئیے، میری گزارش اس بارے میں یہ ہے کہ ہمارا موقف یوں ہے کہ قطعاً کسی قسم کا نہ اِرتقاء ہوا ہے، نہ تضاد ہے، نہ تبدیلی ہے۔ جو موقف پہلے دن تھا کہ ’’میں خداتعالیٰ جل شانہ سے، مجھ سے ہم کلام ہوتا ہے۔‘‘ یہی موقف آخری دن تھا۔ جو یہ تعریف کی ’’نبوّت‘‘ کی بعضے لوگ اس کو ظِلّی اور بروزی کہہ دیتے ہیں جو ’’نبوّت‘‘ کی تعریف نہیں ہے، یہی موقف اُنہوں نے آخری دن بھی اِختیار کیا ہے۔ تو جس حد تک ہمارا تعلق ہے، ہم مرزا صاحب کی تحریرات میں نہ تناقض مانتے ہیں، نہ تباین مانتے ہیں، نہ تبدیلی مانتے ہیں اور نہ اُس میں کسی قسم کا اِرتقاء مانتے ہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(ربوہ والے مرزا کو نبی کس معنی میں سمجھتے ہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: اب آپ نے یہ بات واضح نہیں کی کہ ربوہ والے کس Sense (معانی) میں، کس مطلب میں، کسی معنی میں اُن کو نبی سمجھتے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: زیادہ مناسب تو یہ ہے کہ کسی کے معتقدات کے بارے میں یہ براہِ راست سوال اُن سے ہونا چاہئے۔ یہ ایک ہمارا ایک بنیادی…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، دیکھیں ناں، یہ تو ایک ایسا سوال ہے کہ کسی کے ذاتی معاملے میں آپ دخل نہیں دے رہے…
1576جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ یہ ساری ملت کا سوال ہے۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی آ۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا کو نبی کہنے والے کافر ہیں یا نہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ کہ ایک طبقہ اُٹھ جاتا ہے اور وہ کہتا ہے کہ مرزا صاحب نبی تھے۔ آپ کہتے ہیں کہ: ’’"No"، جس معنی میں آپ نبی کہتے ہیں اس معنی میں وہ نبی نہیں تھے، ہمارا اِختلاف ہے آپ کے ساتھ۔‘‘ وہ کس معنی میں لیتے تھے جب آپ کا اِختلاف ہوا؟ اور اگر اس معنی میں اور آپ کے معنی میں فرق ہے تو جو لوگ اس کو اس معنی میں نبی سمجھتے ہیں وہ کافر ہیں یا نہیں؟ یہ سوال ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: میری گزارش یہ تھی جی، میں عرض یہ کر رہا تھا کہ ہم یہ گزارش کرنا چاہتے ہیں کہ آپ معزز ممبران کی خدمت میں کہ کسی شخص یا کسی فرقہ یا کسی جماعت کے معتقدات کے معاملے کو دُوسرے کے ہاتھ میں ڈالنا بالکل غلط موقف ہے۔ کتنی ہی میری تحقیق ہو، کتنا ہی میں اپنی جگہ واضح ہوں، لیکن مجھے یہ حق نہیں پہنچتا کہ میں دُوسرے کے معتقدات کے بارے میں حکم لگاؤں کہ اس کا عقیدہ۔۔۔۔۔۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(ربوہ والے آپ کی نظر میں مسلمان ہیں یا نہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، مولانا! آپ میرا مطلب نہیں سمجھے۔ یہاں اس قوم کو ایک بہت بڑا مسئلہ درپیش ہے۔ آپ یہ تو مانتے ہیں کہ کوئی نہیں چاہتا تھا کہ ان معاملوں میں پڑے، جھگڑوں میں پڑے۔ مگر اسمبلی کو مجبوراً یہ سوال پیش ہے اور اس کا کوئی حل ڈھونڈنا ہے اور اس میں آپ مدد کرسکتے ہیں اسمبلی کی، اپنے علم کی وجہ سے، اپنے تجربہ کی وجہ سے۔ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ ان کو کافر قرار دیں، یا میں یہ نہیں کہتا کہ کافر قرار نہ دیں۔ میں ایک سوال یہ پوچھتا ہوں کہ آپ میں اور ان میں اِختلافات ہیں اور آپ نے خود فرمایا ہے کہ ’’نبی‘‘ کے سوال پر جو کہ وہ تاویل کر رہے تھے، آپ اس کے، خلاف ہیں۔ تو میں عرض کرتا ہوں جو معنی وہ دیتے ہیں مرزا صاحب کی نبوّت کو، اس کے مطابق کیا وہ لوگ مسلمان رہتے ہیں یا نہیں رہتے ہیں آپ کی نظر میں؟
1577جناب عبدالمنان عمر: میری گزارش یہ ہے جی کہ میں نے عرض کیا ہے کہ ہمارے ملک کی بڑی بدقسمتی ہوگی اگر ہم لوگوں کے معتقدات کا فیصلہ ان سے معتقدات کے متعلق بیان سننے کی بجائے دُوسرے کی تشریح کو قبول کرنے لگیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، قبول کوئی نہیں کر رہا جی، یہ صرف بات یہ ہے کہ اسمبلی نے ہر طرف سے نقطئہ نظر پوچھنا ہے، دیکھنا ہے۔ وہ خود بھی اپنی طرف سے پڑھ رہی ہے، خود بھی سوچ رہی ہے، کتابیں بھی دیکھیں انہوں نے۔ نہ صرف یہ کہ ربوہ کے ڈیلی گیشن کی بات سنی، باقی علماء بھی موجود ہیں، ان کا بھی نقطئہ نظر ان کے سامنے ہے۔ آپ کا نقطئہ نظر بھی سامنے ہوگا تو اس پر وہ کسی نتیجے پر پہنچ سکیں گے کہ آخر آپ کے جو اتنے اِختلافات ہیں وہ کیوں، کیا وجہ ہے؟ اگر وہ بھی ایک نبی ایسا ہے جو دُوسرے معنی میں ہے کہ جو اُمت کا ہے، نبی اس کا مطلب میں نہیں کہ محدث ہے اور اگر وہ بھی ایسے ہی سمجھتے ہیں تو آپ کے اِختلاف نہیں ہونا چاہئے۔۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: میں عرض کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ اگر اِختلاف ہے کچھ تو اس کی تفصیل بتائیے، اس اِختلاف کی بناء پر آپ ان کو پھر بھی یہاں مسلمان سمجھتے ہیں یا نہیں سمجھتے؟
جناب عبدالمنان عمر: میں عرض کرتا ہوں کہ میں نے گزارش یہ کی تھی کہ اس ملک کی بہتری کا تقاضا یہ ہے کہ میں جناب سے یہ گزارش کروں کہ اگر یہ راستہ کھول دیا گیا کہ کسی دُوسرے فریق کے معتقدات اس سے سننے کی بجائے یا اس پر فیصلہ کرنے کی بجائے دُوسروں کی تشریحات، توضیحات پر اور دُوسروں کے مطالعے پر اس کا مدار رکھا جائے تو اس سے بہت سی مشکلات پیدا ہوں گی اور یہ وہی مشکلات ہیں جس کی وجہ سے، جو شروع میں، میں نے گزارش کی تھی، کہ تکفیر کا دروازہ کھلتا ہے۔ اگلا شخص نہ معلوم اس کی کیا تأویل کرتا ہے، کیا تشریح کرتا ہے۔ میں اپنے خیال سے اس کا موقف۔۔۔۔۔۔
1578جناب یحییٰ بختیار: میں، مولانا صاحب! صاف بات کرتا ہوں، آپ سے پوچھوں کہ ’’پارسی کافر ہیں یا نہیں؟‘‘ تو آپ کیا کہیں گے کہ: ’’نہیں، یہ تو ہم سب پاکستانی ہیں، اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتا‘‘؟
جناب عبدالمنان عمر: جی، یہ نہیں آپ پوچھتے، آپ پوچھتے ہیں کہ: ’’پارسی کے معتقدات کیا ہیں؟‘‘ آپ کا سوال یہ ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں یہی آپ سے پوچھتا ہوں کہ وہ کس معنی۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: معتقدات تو آپ ان سے پوچھئے ناں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ مجھ سے کیوں آپ ان کے معتقدات پوچھتے ہیں؟ مجھ سے میرے معتقدات پوچھئے، ان کے معتقدات ان سے پوچھئے، پھر آپ فیصلہ کیجئے۔ میں اس کے حق میں نہیں ہوں کہ میرے معتقدات کا فیصلہ زید کرے، اور زید کے معتقدات کا فیصلہ بکر کرے۔ معتقدات کے متعلق آپ کو یہ قانون بنانا چاہئے، میری گزارش ہوگی کہ آپ ڈیکلریشن لیں ہر فرقے سے کہ وہ اپنے معتقدات کیا سمجھتے ہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مسیلمہ کذاب کا فیصلہ کس نے کیا؟)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مسیلمہ کذاب کا کس نے فیصلہ کیا؟ خود اُس نے کیا یا کسی اور نے کیا؟
جناب عبدالمنان عمر: میں سمجھا نہیں۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک شخص جھوٹا دعویٰ کرتا ہے نبوّت کا۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ تو کیا اُسی پہ چھوڑ دیا جاتا ہے کہ وہ صحیح کہہ رہا ہے یا غلط کہہ رہا ہے؟ یا کوئی بات کرے گا، کوئی اس پر سوچے گا کہ کیا کہہ رہا ہے؟
1579جناب عبدالمنان عمر: میری گزارش یہ تھی کہ جو شخص دعویٰ کرتا ہے… جھوٹا اور سچے کی بحث نہیں، بالکل بحث نہیں ہے کہ کسی، اس شخص کا دعویٰ سچا یا جھوٹا ہے… جو شخص دعویٔ نبوّت کرتا ہے، جھوٹے یا سچے میں ہم نے پڑنا نہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ٹھیک ہے، آپ دُرست فرما رہے ہیں،۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔۔ وہ مدعیٔ نبوّت اگر ہے تو وہ کافر وکاذب ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

اس کا حاشیہ اگلی پوسٹ میں دیکھیں
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(جھوٹے مدعی نبوت کو ماننے والے کافر ہیں یا نہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: اور اس کو ماننے والے بھی کافر ہیں؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ ’’سمجھا نہیں‘‘ نہیں بلکہ اِختیارکردہ موقف مچھلی کے کانٹے کی طرح نہ اُگلے بنے نہ نگلے بنے۔۔۔!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب عبدالمنان عمر: ہم نے یہ نہیں دیکھا کہ… اس کے معتقدات پر بحث نہیں کر رہے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ٹھیک ہے، اُصولاً بات میں کر رہا تھا ناں، اسی واسطے، کہ جو میں بات اُصولاً کر رہا تھا، کہہ دیتا ہوں کہ نہیں،۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: جی، جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ کہ آپ ۔۔۔۔۔۔ کریں۔ تو جو اس کو ماننے والے ہوں گے وہ بھی کافر ہوں گے کیا، نبوّت کا دعویٰ کرے؟
جناب عبدالمنان عمر: میری پھر گزارش ہے کہ نبوّت کے متعلق میں پھر وہی سوال دُہراؤں گا کہ ’’نبوّت‘‘ کا لفظ کیونکہ بعض لوگ کچھ اور معنوں میں بھی اِستعمال کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اس کا حاشیہ اگلی پوسٹ میں دیکھیں
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(نبوت کی دو تعریفیں)
جناب یحییٰ بختیار: مولانا! ایک، ایک بات تو بالکل صاف ہوگئی ہے کہ نبوّت کی دو قسمیں بتائیں آپ نے…
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں، قسمیں نہیں میں نے…
جناب یحییٰ بختیار: دو تعریفیں؟
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں، نہیں، دو قسمیں نہیں بتائیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دو تعریفیں بتائیں نہیں آپ نے؟
1580جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔ جو ایک حقیقی نبی کی تعریف ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔۔ اور ایک غیرنبی کی تعریف ہے جس پر لفظ ’’نبی‘‘ استعمال ہوتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہوتا ہے۔ اُس، اُس معنی میں آپ مرزا صاحب کو نبی کہتے ہیں کہ یا وہ اپنے آپ کو کہتے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: جی؟
جناب یحییٰ بختیار: غیرحقیقی نبی کے معنی میں۔۔۔۔۔۔۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ پھر وہی: ’’خودکردہ را علاجے نیست‘‘ پھنس گئے صاحب۔۔۔!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں کہ میں عرض۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ آپ ان کو کہتے ہیں کہ یہ لفظ جو اُنہوں نے اِستعمال کئے کہ حقیقی نبی نہیں ہے، یہ محدث کے معنی میں ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: اور وہ جو ہیں وہ ان کو اصلی معنوں میں یا محدث کے معنی میں، کس معنی میں سمجھتے ہیں نبی؟ کیونکہ آپ کا اِختلاف ہوا ہے اس واسطے کہتا ہوں۔ آپ پر۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: نہیں، میں عرض کرتا ہوں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: اس بات سے آپ کہتے ہیں جی کہ: ’’میں جواب نہیں دیتا۔‘‘
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں، میں۔۔۔۔۔۔۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(ربوہ والے مرزا کو نبی کس معنی میں لیتے ہیں؟)
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ دو(۲) پارٹیاں ہیں، دونوں مرزا صاحب کے Followers (پیروکار) ہیں، ایک Sense (معنوں) میں یا دُوسری Sense (معنوں) میں، آپ کہتے ہیں کہ ہمارا بڑا بنیادی اِختلاف ہے، الیکشن سے یہ اِختلاف نہیں تھا کیونکہ کون خلیفہ بنتا ہے، کون نہیں بنتا، تو اس 1581لئے یہ بڑا ضروری سوال ہوجاتا ہے کہ آپ کا اِختلاف جو تھا نبی کے معاملے میں، وہ کس معنی میں اس کو نبی لیتے ہیں جو آپ کا اِختلاف ہوگیا؟
جناب عبدالمنان عمر: وہ میں عرض کردیتا ہوں۔ میں نے عرض کیا تھا کہ دو(۲) قسموں کی تعریفیں رائج ہیں، میں نے یہ بھی عرض کیا تھا کہ یہ جو دو قسم کی تعریفیں ہیں، دو(۲) قسم کے نبی نہیں ہیں۔ ایک اس کی حقیقی تعریف ہے۔ جس طرح شیر ایک جانور ہے، اس کے لئے ’’شیر‘‘ کا لفظ جو ہے وہ اس ایک درندے کے بارے میں ہے، لیکن کبھی کبھی کسی بہادر شخص کو کہہ دیتے ہیں کہ یہ شیر ہے۔ آپ یہ نہیں ہم کہیں گے کہ اب ’’شیر‘‘ کی دو(۲) تعریفیں ہوگئیں۔ تعریف تو وہی ہے ’’شیر‘‘ کی۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top