• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی میں چوتھا دن

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
593CROSS- EXAMINATION OF THE QADIANI GROUP DELEGATION
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! کچھ جوابات دے رہے ہیں جو حوالے نوٹ کئے آپ نے؟
مرزاناصر احمد: جی کچھ توتیار ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: جو بھی ہیں وہ پہلے آپ فرمادیں۔ پھرمیں آگے پوچھتاہوں۔
مرزاناصر احمد: ایک تو’’ظل‘‘ اور’’بروز‘‘ کی اصطلاحات کے متعلق تھا ناں۔ تو یہ کہیں توپڑھ دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: یہ اصولاً جو ہے، اگر آپ اچھی طرح کہہ بھی سکتے ہیں تو اگر آپ پڑھ کے سنائیں گے تو Objection (اعتراض)ہوجاتاہے کہ جواب آپ پڑھ کے سنا رہے ہیں۔
مرزاناصر احمد: اکثران میں سے اقتباسات ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اقتباسات بیشک پڑھ کر سنائیں آپ۔ باقی مضمون…
مرزاناصر احمد: جی، باقی توٹھیک ہے۔
جناب چیئرمین: اگر اقتباسات جو ہیں وہ ساتھ فائل ہو جائیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، وہ سنا دیںگے۔ پھر اس کے بعدوہ حوالے ہم نوٹ کر لیں گے۔ پھر وہ فائل کر دیں بیشک۔
Mr. Chaiman: It would save us a lot of time.
(مسٹر چیئرمین: اس سے ہماراکافی وقت بچے گا)اگر جواب ہو کسی کا مختصر، توپڑھ کرسنا دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزاصاحب جو اقتباس پڑھیں گے وہ Explain (واضح) ہو گا ناں۔ اس لئے وہ پڑھنا ضروری ہے۔ حوالہ بھی سمجھنا ضروری ہے۔
594مرزاناصر احمد: اورسب دوست بھی سن لیںگے۔
یہ سوال تھا’’ظل ‘‘اور ’’بروز‘‘ کا جو آپ نے فرمایاتھا ’’ظلی‘‘اور’’بروزی‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو آپ نے کل فائل کر دیاتھا۔
جناب چیئرمین: نہیں ہواتھا، واپس کردیاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ توفائل کردیں۔
جناب چیئرمین: وہ فائل کردیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو Definition (تعریف)ہے۔
جناب چیئرمین: یہ Definition (تعریف)ہے۔
Defination may filed. And that will be read as part of the evidence. Part of the examination.
(تعریف کارروائی کے ساتھ لف کی جائے اوریہ شہادت (گواہی) کا حصہ تصور ہوگی)
مرزاناصر احمد: ایک پراناتھا، مجلس انتخاب خلافت کے اراکین کا فائل۔ یہ تو فائل ہی کرنا ہے؟
جناب چیئرمین: اس کو بھی فائل کردیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: File as a document, Sir.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب!بطور دستاویز شامل ہو؟)
Mr. Chairman: Yes, File as a Document.
(جناب چیئرمین: جی ہاں! بطور دستاویز شامل ہو)
اس کے ساتھ Date (تاریخ) لکھیں اور Annexure (کاغذات منسلک کرنا)شروع کردیں۔ نئے ، With date (تاریخ کے ساتھ)
مرزاناصر احمد: یہ ایک اور ہے…
جناب چیئرمین: Annexure (کاغذات منسلک کریں)اس کی Continuation (تسلسل) میں، اے ، بی ، سی،ڈی، اورساتھ Dated (تاریخ) ہو۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی کا کہنا کہ کچھ قادیانی تباہ ہوں گے، کچھ باقی رہیں گے)
595مرزاناصر احمد: یہ۲۶؍جنوری ۱۹۱۶ء کے متعلق ایک وہ تھا سوال،جسے نوٹ کر لیا تھا۔ جو کل شام کو رہ گیاتھا توآج صبح بھی یہ سوال ہو چکا ہے کہ ۲۶؍جنوری کے ’’الفضل‘‘میں لکھا ہے ’’امت‘‘ کا لفظ احمدیوں کے متعلق۔ یہ اس کا جواب ہے۔ یہ حوالہ میں پہلے پڑھ دیتاہوں ’’الفضل‘‘ ۲۶؍جنوری ۱۹۱۶ء میں وہ پڑھا گیا یہاں ایک حوالہ۔ اس سلسلے میں جو حوالہ پورا ہے وہ یہ ہے ، اورفرمایا: ’’کہ پہلا مسیح صرف مسیح تھا اس لئے اس کی امت گمراہ ہوئی اور موسوی سلسلے کا خاتمہ ہوا۔ اگر میں بھی صرف مسیح ہوتا تو ایسا ہی ہوتا۔ لیکن میں مہدی اورمحمدﷺ کا بروز بھی ہوں… اس لئے میری امت کے دوحصے ہوںگے۔ ایک وہ جو مسیحیت کا رنگ اختیارکریںگے اورتباہ ہو جائیں گے۔ دوسرے وہ جو مہدویت کا رنگ اختیار کریںگے اوریہ قیامت تک رہیںگے۔‘‘
یہ تو حضرت خلیفہ اول کی زبانی بات ہے۔ یہ لکھنے والے جو ہیں، خلفاء میں سے نہیں ہیں، ایک اورصاحب ہیں لکھ رہے ۔اسی کے آگے، اسی پیراگراف کے اگلے حصے میں لکھا ہے: ’’ہماری جماعت کی دوپارٹیاں ہوجائیںگی…‘‘
’’ہماری جماعت کی‘‘امت کی نہیں۔ تو وہ ایک لکھنے والا وہاں’’امت‘‘ لکھ گیا۔ اس کے علاوہ’’امت‘‘ کے معنی عربی میں جماعت کے بھی ہیں۔ چنانچہ (عربی)
اﷲ تعالیٰ فرماتاہے امت مسلمہ کو کہ: ’’تم میں سے ایک امت ایسی ہونی چاہئے جو خیر کی طرف بلائے۔‘‘
596اس کا ترجمہ حضرت مولانا ابوالاعلیٰ مودودی صاحب نے یہ کیا ہے…’’امت‘‘ کے معنی:’’تم میں کچھ لوگ توایسے ضرور ہی رہنے چاہئیں…‘‘
’’لوگ‘‘ ۔’’امت‘‘ کے معنی یہاں’’لوگ‘‘ کیاگیا ہے۔
حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی کا ترجمہ یہ ہے: ’’باید کہ باشد از شماگرو ہے‘‘ انہوں نے ’’گروہ‘‘ ترجمہ اس کا کیا ہے’’امت ‘‘ کا۔
مولانا واحد العاشقی کا ترجمہ ہے: ’’ہرآئینہ باید کہ باشد از شماگرو ہے‘‘
انہوں نے بھی ’’گروہ‘‘ترجمہ کیاہے۔تو اس ’’الفضل‘‘ کے اس مضمون میں جو لفظ ’’امت‘‘ لکھاگیا۔ اس کے ساتھ اسی پیرے کے آخر میں جماعت لکھاگیا اورقرآن کریم نے ’’امت‘‘ کو بمعنی ’’گروہ‘‘ کے بھی استعمال کیا ہے۔ لوگو ں کا،لوگ جب اکٹھے ہو جائیں، تو اس کا بھی استعمال کیاگیا ہے۔ اس لئے وہ ’’امت‘‘ اس معنی میں استعمال نہیں ہوا جس سے غلط فہمی کا کوئی امکان ہو سکے۔
یہ ’’اتمام حجت‘‘ کے متعلق صبح ڈکشنری بھی منگوائی گئی تھی۔ یہ ’’اتمام حجت‘‘ کے متعلق قرآن کریم اورلغت نے جو ’’اتمام حجت‘‘ کے معنی کئے ہیں:
لغت میں …’’مفردات راغب‘‘ میں، جو قرآن کریم کے عربی الفاظ کی ایک مستند لغت ہے۔ اس میں ’’جحدوا بھا واستیقنت ہا انفسھم‘‘ کے معنی اب میں بتارہا ہوں۔ ’’جحدوا‘‘ کے معنی ’’نفی ما فی القلب اثبات واثبات ما فی القلب نفسہ‘‘ کہ جو دل میں ہو اس کا… جو دل میں ہو۔ یعنی آدمی سمجھتا ہو کہ بات یوں ہے، اس کا انکار597 کرنا اورجودل میں بات نہ ہو اس کا اقرار کرلینا۔ یہ دل سے تعلق رکھتاہے۔ یہ ’’مفردات راغب‘‘ میں ہے۔
اسی طرح سورۃ ’’انعام‘‘ میں ہے:(عربی) ’’تلک…‘‘
یہاں اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم نے ابراہیم علیہ السلام کو اس کی قوم کے خلاف حجت عطاء کی تھی۔ اس حجت کا دوسری جگہ یوں ذکرفرمایا کہ بتوں کے ٹوٹنے پر قوم نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے آکے جب بحث کی توآپ نے فرمایا کہ ان بتوں سے پوچھو۔ جن کو تم خدا سمجھتے ہو۔ انہی سے پوچھ لو۔ اوراس طرح وہ شرمسار ہوگئے اور انہوں نے شکست کوتسلیم کرلیا۔
سورہ ’’انبیائ‘‘ میں ہے:(عربی) ’’قالوا…‘‘ یہ اسی کے ضمن میں ہے۔
بانی سلسلہ احمدیہ نے بھی، جس معنی کو میں نے Explain (واضح) کرنے کی کوشش کی ہے۔ وہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں، وہ معنی آپ لکھتے ہیں: ’’میں یہ کہتاہوں…میں یہ کہتاہوں…کہ چونکہ مسیح موعود میں ہوں اور خدا نے عام طور پر میرے لئے آسمان سے نشان ظاہر کئے ہیں پس جس شخص پر میرے مسیح موعود ہونے کے بارہ میں خدا کے نزدیک اتمام حجت ہوچکا ہے اور میرے دعوے پر وہ اطلاع پاچکا ہے، وہ قابل مواخذہ ہوگا‘‘
اور اس کے بعد آپ لکھتے ہیں، یہی In continuation (تسلسل میں) بیچ میں دوسرا مضمون آگیا۔ اس کو میں چھوڑ رہاہوں: ’’اور598 اتمام حجت کا علم محض اﷲ تعالیٰ کو ہے۔ ہاں عقل اس بات کو چاہتی ہے کہ چونکہ لوگ مختلف استعداد اورمختلف فہم پر مجبول ہیں اس لئے اتمام حجت بھی صرف ایک ہی طرف سے نہیں ہوگا۔ پس جو لوگ بوجہ عملی استعداد کے خدا کی براہین اورنشانوں اوردین کی خوبیوں کو بہت آسانی سے سمجھ سکتے ہیں اورشناخت کرسکتے ہیں وہ اگر خدا کے رسول سے انکار کریں تو وہ کفر کے اول درجہ پر ہوںگے اور جو لوگ اس قدر فہم اور علم نہیں رکھتے، مگرخدا کے نزدیک ان پر بھی ان کے فہم کے مطابق حجت پوری ہوچکی ہے…خدا کے نزدیک…ان سے بھی رسول کے انکار کا مواخذہ ہوگا۔ مگر بہ نسبت پہلے منکرین کے کم۔ بہرحال کسی کے کفر اوراس پر اتمام حجت کے بارے میں فرد فرد کا حال دریافت کرنا ہمارا کام نہیں ہے۔ یہ اس کا کام ہے جو عالم الغیب ہے۔ ہم اس قدر کہہ سکتے ہیں کہ خدا کے نزدیک جس پر اتمام حجت ہو چکا ہے اورخدا کے نزدیک جو منکر ٹھہر چکا ہے وہ مواخذہ کے لائق ہوگا۔ اور ہمارا یہ کام نہیں ہے کہ ہم اس کے اوپر…‘‘
یہ ہے ’’حقیقت الوحی‘‘صفحہ ۱۸۵، ۱۸۴۔
’’اتمام حجت ‘‘ ازروئے لغت:’’دلالت‘‘۔ یہ ازروئے لغت…’’مفردات‘‘ میں ہے کہ:’’حجت ایسی واضح دلالت کو کہتے ہیں جو راہ حق کو بالکل واضح کر دے اور دو متضاد باتوں میں سے ایک کی صحت کی مقتضی ہو۔جیسا کہ اﷲ تعالیٰ فرماتاہے: (عربی )کل…کہ’’ کامل حجت اﷲ ہی کے لئے ہے۔نیز فرمایا کہ لوگوں کے لئے تمہارے خلاف کوئی حجت نہ ہو بجز ظالموں کے۔ اس میں اﷲ تعالیٰ نے ظالموںکی حجت کوحجت شمار نہیں کیا۔‘‘
599’’حجت‘‘ کے معنی ’’لسان العرب‘‘ میں…جو ایک اورعربی کی بڑی لغت ہے… یوں ہیں:’’حجت ‘‘کے معنی ’’برہان‘‘ کے ہیں یہ بھی کہاگیا حجت وہ ہوتی ہے جس سے دشمن کو مغلوب کرلیاجائے۔‘‘ یعنی وہ مان لے کہ میں شکست کھاگیا ہوں۔ یعنی جو تم بات کررہے ہو، وہ درست ہے۔
امام الازہری کہتے ہیں کہ :’’حجت وہ دلیل و طریق ہے جس سے خصومت کے وقت ظفر وغلبہ حاصل ہو جائے۔‘‘
اور یہ ’’محیط المحیط ‘‘یہ ہے۔ ’’لغات القرآن‘‘از پرویز: ’’حجت:دلیل‘‘ ’’محیط‘‘میں ہے کہ: ’’دلیل کو بیّنہ اس لئے کہتے ہیں کہ اس سے بات واضح اورصاف ہو جاتی ہے اور حجت اس لئے کہتے ہیں کہ اس سے فریق مقابل پر فتح حاصل ہو جاتی ہے۔‘‘
وہی کہ وہ اعلان کر دیتاہے کہ جو بات تم کہہ رہے ہو وہ ٹھیک ہے اوروہ اپنی شکست کا اعلان کر دیتا ہے۔اور’’اتمام حجت‘‘ …’’اتمام حجت‘‘ بولتے ہیں ناں ہم عام طور پر…’’اتمام ‘‘ کا معنی ’’مفردات‘‘میں ہے:(عربی)
600’’اتمہ‘‘وہاں ہے’’اتمام حجت‘‘ میں، ایک دوسرا مصدر استعمال کیاگیا ہے۔ جس کا فعل بنتا ہے ’’اتمہ‘‘ اوراس کے معنی ہیں کہ: ’’دلیل کو اس انتہاء تک پہنچا دینا، ’’اتمام‘‘ کے معنی حجت کو اس انتہاتک پہنچادینا کہ اس کے بعد اس چیز کی حقانیت کے لئے کسی اورچیز کی ضرورت نہ رہے۔‘‘
ہاں ، ایک ہے ’’کلمۃ الفصل‘‘ وہ جو جس کی معذرت میں نے کی تھی۔ ایک بات تو یہ ہے کہ جو سوال تھایہاں کیاگیا۔ اس میں مصنف کا نام غلط لکھاہواتھا۔ یہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمدصاحب ، جو ہماری جماعت کے دوسرے خلیفہ ہیں،ان کی کتاب نہیں ہے۔ جو سوال کیاگیا تھا اس میں یہ بتایاگیا تھا کہ اس کے لکھنے والے جماعت احمدیہ کے دوسرے خلیفہ ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ان کی Compilation ہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، ان کی compilation نہیں ہے۔ یہی میں بتارہا ہوں۔ انہوں نے نہیں لکھی۔
جناب یحییٰ بختیار: تقریباً ان کو اکٹھاکیاگیاہے۔
مرزاناصر احمد: نہ، نہ،نہ، وہ بھی نہیں۔ اس کے لکھنے والے ہیں مرزا بشیر احمد۔ مرزا بشیر الدین محمود احمد، جو جماعت کاخلیفہ ثانی ہیں۔ وہ نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو میں نے علیحدہ کہا۔ وہ تو مرزا صاحب! میں نے کہا ’’صاحبزادہ بشیراحمد‘‘وہ تو میں نے کہاان کا قول ہے۔
مرزاناصر احمد: یہ ’’کلمۃ الفصل‘‘کی…
601جناب یحییٰ بختیار: نہیں، ایک اورحوالہ جو میں نے دیا…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، وہ اورحوالہ ہے۔ یہی میں کہہ رہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مجھے کوئی Confusion (ابہام)نہیں ہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، وہ تومیں صرف بتارہاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، ممکن ہے وہ…
مرزاناصر احمد: میں صرف اتنا بتارہاہوں کہ یہ خلیفہ المسیح الثانی کی کتاب نہیں۔ حضرت مرزا بشیراحمدصاحب کی کتاب ہے۔ یہ وضاحت میں کر رہا ہوں،بس۔
یہاں آپ یہ لکھتے ہیں ،یہ سارا مضمون ہے اس کا۔ جہاں سے یہ پیرا شروع ہوا ہے۔ جہاں سے حوالہ لیاگیا تھا۔ اس پیرا سے جہاں سے وہ شروع ہوتاہے۔ اس سے میں شروع کرتاہوں:’’اس جگہ یہ یاد رہے کہ کفر دوقسم کا ہوتا ہے۔ ایک ظاہری کفر ایک باطنی کفر…‘‘ یہ دراصل فلسفیانہ بحث ہے ایک اورتصنیف پر۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک اورکیٹیگری آگئی؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ایک اورکیٹیگری ہے جو ہماری پہلی بحث میں نہیں آتی: ’’…ایک ظاہری کفر اورایک باطنی کفر۔ظاہر کفر تویہ ہے کہ انسان کسی نبی کا کھلے طور پر انکار کردے…‘‘ یعنی کہہ دے کہ میں مثلاً حضرت موسیٰ علیہ السلام کو نہیں مانتا،نبی، یا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نہیں مانتا۔ یہ کھلے طورپر انکار جیسے ہوتے ہیں دنیا میں، تو وہ ظاہری کفر ہے: ’’…اور اس کو مامور یہ ہدایت خلق اﷲ نہ مانے،جس طرح پر کہ یہود نے مسیح ناصری کا انکار کیا۔‘‘
602اب یہاں بھی میں اپنی طرف سے یہ بات کہنے لگاہوں کہ لکھتے ہوئے توآدمی ان باریکیوں میں ہر جگہ نہیں جاتا…’’جس طرح پر کہ یہود نے مسیح ناصری کا انکارکیا‘‘ حالانکہ یہود نے مسیح ناصری کا انکار نہیں کیا تھا۔ یہود میں سے جو منکر تھے وہ ’’یہود‘‘ کے نام سے پکارے گئے اور جنہوں نے قبول کرلیا،یہود میں سے ایمان لے آئے، وہ کرسچین،انہوں نے ان کو مان لیا۔ میرا مطلب یہ ہے کہ اس قسم کی باریکیوں پر جائیں تو کوئی ایک صفحہ بھی کسی کتاب کا اب ایسا نہیں رہتا جو قابل اعتراض نہ بن جائے:’’…جس طرح پر کہ یہود نے مسیح ناصری کا انکار کیا یا جس طرح نصاریٰ نے نبی کریمa کو خدا کی طرف سے نہ مانا…‘‘
حالانکہ ہزاروں اس وقت بھی ہوگئے اوربعد میں بھی ہوتے رہے: ’’…اور باطنی کفریہ ہے کہ ظاہری طورپر تو کسی نبی پر ایمان لانے کااصرار کیا جائے اوراس کو اﷲ تعالیٰ کی طرف سے مامورسمجھاجائے۔ لیکن حقیقت میں انسان اس نبی کی تعلیم سے بہت دور…‘‘ اب وہ گناہ والاکفر آگیا ہے کہ کوئی…
جناب یحییٰ بختیار: یہ تومنافق ہوگیا۔
مرزاناصر احمد: نہیں گناہ…منافق بھی اورہے۔ منافق وہ ہے جو دل سے تسلیم کرتا ہے کہ یہ نبی جو ہے سچا نہیں اوراعلان کرتاہے کہ ’’میں ایمان لاتاہوں‘‘ لیکن یہ وہ گناہ گار ہے جو مثلاً نماز میں کوئی سستی کرجاتاہے یا کوئی روزوں میں سستی کرجاتاہے۔ تو عملاً اپنی عملی زندگی میں تعلیم سے دور ہو جاتاہے۔تو اس بحث میں وہ حوالہ آیا ہے جو یہاں پیش کیاگیا تھا اور یہ جو پہلی اس کی ابتدائی اٹھان جو ہے، اس کا…وہ بتاتاہے کہ یہاں وہ مراد نہیں لی گئی جو غلطی سے، غلط فہمی کی بناء پر، جس کی وجہ سے یہاں اعتراض کردیاگیاتھا۔
603جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! ایک توجوآپ نے فرمایا کہ ’’امت‘‘ کا مطلب جو ہے، گروہ کے بھی ہیں۔ پارٹی کے بھی ہیں۔ گروپ کے بھی ہیں۔ کسی طبقے کے بھی ہوسکتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: لوگ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں لوگ۔ تواب ہماری جومشکل ہے۔ اس میں کچھ اضافہ ہی ہوگیا ہے جب آپ کہتے ہیں کہ ’’امت محمدیہ‘‘ محمدیہ گروہ، گروپ، پارٹی۔ یہ تو وہی ہیں جو مسلمان ہیں۔
مرزاناصر احمد: ملت اسلامیہ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، ملت اسلامیہ۔
مرزاناصر احمد: امت محمدیہ۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ بڑاسرکل جو آپ نے کہاناں کہ جس میں…
مرزاناصر احمد: جس میں گناہ گار بھی ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: …کافر بھی ہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں، اوردرمیانے درجے کا بھی، سارے ہی ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: و ہ کافر جو ہیں وہ نکال کر باقی جوتھوڑا بہت کفر کرتے ہیں۔ وہ بھی اور…مگرمسلمان ہر حالت میں ہیں وہ؟
مرزاناصر احمد: ہاں، مسلمان ہرحالت میں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مسلمان ہیں۔ تو اب یہ جو’’دائرہ اسلام‘‘ ہے۔ یہ بھی ایک گروپ ہوگا؟
مرزاناصر احمد: میں نے اسی واسطے دوسرے دن ایک اورتمثیل لی تھی۔ مجھے شبہ تھا کہ شاید…
604جناب یحییٰ بختیار: اب مجھے ’’دائرہ اسلام‘‘ بڑاگروپ معلوم ہوتاہے اور ’’ملت اسلامیہ‘‘…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ ’’دائرہ اسلام‘‘ چھوٹا گروپ ہے۔ اس کی وجہ میں بتاتا ہوں۔ یہ جب ہم نے…یہ میں نے…معاف کریں۔ جب میں نے یہ عرض کی توبنیاد رکھی اس قول پر…’’مفردات راغب‘‘ جو قرآن کریم کی لغت ہے۔ انہوں نے ’’اسلام‘‘ کے معنی کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دو قسم کا ہے۔ ایک اسلام ہے ایمان …بالا، فوق الایمان۔ اور ایک اسلام ہے ایمان سے نیچے یا دون الاسلام۔ دو قسم کا اسلام ہے۔ تو دائرہ اسلام جو ہماری…جو یہاں آپ کے سوالات اور میرے جوابات ہیں آیاکیونکہ ہماری بحث تو…میری طرف سے بہت زیادتی ہوگی کیونکہ میں تویہاں بطور Witness (گواہ) کے ہوں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں جی،یہ تومسئلہ ایسا ہے…
مرزاناصر احمد: بہر حال، سوال وجواب میں جو چیز آئی، وہ ’’مافوق الایمان‘‘ کے متعلق ہم نے کہا، میں نے کہا کہ ’’دائرہ اسلام‘‘ ہے…جو ایمان سے بالاچیز ہے…تو وہ درجہ اندر کا ہے۔ چھوٹاسرکل دائرہ اسلام کا،وہ بڑا نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اس سے خارج ہوکے بھی مسلمان رہ سکتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں، بڑادرجہ جو ہے وہ ’’ملت اسلامیہ ‘‘کاسرکل ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، وہ میں سمجھ گیا، وہ میں سمجھ گیا۔ اب میں ’’اتمام حجت‘‘ پر کچھ مزید وضاحت کی ضرورت سمجھتاہوں۔ آپ نے فرمایا کہ یہ وہ چیز ہے جو دل سے تعلق رکھتی ہے۔ دل میں ایک چیز ہو، مگر انسان انکار کرے…
605مرزاناصر احمد: نہیں، اتمام حجت ہوایا نہیں ہوا۔ اس شخص کے متعلق جو خود تسلیم نہیں کرتا کہ مجھ پر اتمام حجت ہوگیا۔ یہ دل سے تعلق رکھتاہے اور انسان کا کام نہیں کہ اس کے اوپر حکم لگائے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزاصاحب!میں ایک اورچیز کی طرف آرہاتھا…
مرزاناصر احمد: اچھا!معاف کیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،آپ نے کل بھی فرمایاتھا اورآج صبح بھی فرمایا کہ ’’اتمام حجت‘‘کا یہ مطلب ہے کہ اس کو ایک چیز سمجھ آجائے، پوری دلیل اس کے سامنے ہو جائے اور وہ انکار کرے۔ سمجھ جائے، Convinced (قائل) ہو اورانکار کرے۔
مرزاناصر احمد: ایک، ایک کیٹیگری…
جناب یحییٰ بختیار: ایک Accept (قبول کرنا)ہاں، ہاں۔
مرزاناصر احمد: ہاں،ایک قسم یہ ہے کہ سمجھ گیا ہے اورکہتاہے ’’میں سمجھ توگیا ہوں‘‘ اعلان کرتاہے: ’’میں سمجھ گیاہوں، مگر مانوں گا نہیں‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،ہاں،’’میں انکارکرتاہوں‘‘
مرزاناصر احمد: ’’سمعنا وعصینا‘‘قرآن کریم کہتاہے…
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو ہے، یہ اس کیٹیگری میں ہے جو مسلمان نہیں ہوسکتا؟
مرزاناصر احمد: ہاں جی رہ ہی نہیں سکتا۔ آپ ہی انکار کردیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں تواس پر آپ نے فرمایا کہ اس کے ساتھ اعلان کا ہونا ضروری ہے۔
مرزاناصر احمد: اس کی طرف سے۔
606جناب یحییٰ بختیار: ہاں اس کی طرف سے۔ ابھی یہ اعلان مزید Definition (تعریف) ہوگی کہ فرض کرو کہ کسی عالم نے مرزاغلام احمد صاحب کی باتیں سنیں اور وہ Convince (قائل)ہوگیا…میں ایک مثال دے رہاہوں۔وہ Convince (قائل) ہوگیا ہے۔ مرزاصاحب کے نقطہ نظر سے، اوروہ اعلان کرتا ہے کہ ’’نہیں، مرزاصاحب سچے نبی نہیں‘‘ تویہ اعلان…
مرزاناصر احمد: نہ،نہیں،پھر وہ رہ گیا ایک حصہ، ایک حصہ رہ گیا۔ وہ یہ اعلان کرتا ہے کہ ’’میں یہ توسمجھ گیا ہوں کہ یہ سچے ہیں، مگر میں ایمان نہیں لاتا‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاں ایسے ہی، ایسے ہی۔
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ ایک حصہ رہ گیا تھاناں۔
جناب یحییٰ بختیار: پھرتو Simple (سادہ)ہے جی۔
Then there is no complication. پھر میں یہ پوچھوںگاکہ جو یہ کیٹگری ہے کہ اتمام حجت کے بعد جو مرزاصاحب کو نہ مانے اور خدا کا رسول نہ مانے،وہ خدا اور رسولa کو نہ ماننے کے برابرکافر ہے۔ اتمام حجت کے بعد۔ اس طرح آپ نے Define (تعریف)کیا؟
مرزاناصر احمد: جس نے خودکہا کہ ’’مجھ پر اتمام حجت ہوبھی گیا اور میں نہیں مانتا؟‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’میں نہیں مانتا‘‘ یہ اس کیٹیگری میں ہے، جو کہتا ہے، وہ بالکل ہی کافر، سوفیصدی کافر ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ کافر ہے،دائرہ اسلام سے خارج۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، دائرہ اسلام سے خارج ہے، کیونکہ وہ تو…؟
مرزاناصر احمد: نہیں،یعنی وہ تو اسلام ہی سے خارج ہے۔ غیر مسلم ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو مسلمان ہی نہیں رہا جی؟
607مرزاناصر احمد: ہاں، غیر مسلم ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں ا س کا کہتاہوں کہ وہ سوفیصدی کافر؟
مرزاناصر احمد: غیر مسلم کہہ لیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مسلمان نہیں رہا وہ؟
مرزاناصر احمد: ہاں، غیرمسلم۔
جناب یحییٰ بختیار: اب،آپ کے اندازے کے مطابق، کتنے لوگوں نے ایسا اعلان کیا؟
مرزاناصر احمد: اس میں اندازے کا تو سوال ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی علم کیا ہو گا؟
مرزاناصر احمد: ان کے اپنے علم کے مطابق کہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں! میں علم کا کہہ رہا ہوں۔ علم کے مطابق۔
مرزاناصر احمد: میرے علم میں یہ تو ہے ۔نہیں، میرے علم میںیہ توہے، میں نے خود سنا ہے کہ ’’اگر اﷲ بھی آجائے اورکہے کہ بانی سلسلہ سچے ہیں۔ تب بھی ہم نہیں مانیںگے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تو ایک اورچیز ہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں،ہاں، وہ ’’اگر‘‘ کے ساتھ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ ’’اگر‘‘ کے ساتھ ہے اورساتھ ہی وہ یہ نہیں کہتے کہ میں Convince (قائل)ہوگیاہوں۔
مرزاناصر احمد: میرے علم میں اس وقت…میرے علم اورمیرے حافظہ میں… Combine (اکٹھا) بریکٹ کردیں، علم اورحافظہ …کوئی آدمی نہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(اس وقت کوئی کافر نہیں)
608جناب یحییٰ بختیار: کوئی آدمی نہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ فی الحال جس نتیجے پر ہم پہنچے ہیں۔ اس کے مطابق کوئی بھی کافر اس وقت نہیں ہے؟
مرزاناصر احمد: اس سینس Sense میں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اس لحاظ سے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اس لحاظ سے ملت اسلامیہ سے باہر؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں،بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: دیگر الفاظ میں،ایسا کوئی شخص نہیں جو مسلمان نہ ہو؟
مرزاناصر احمد: ایسا کوئی شخص نہیں جو اسلام کادعویٰ کرے اورمسلمان نہ ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: ہم یہ تو Concede کرتے ہیںہم ان لوگوں کاذکر کرتے ہیں جو اﷲ اور رسولa پر ایمان رکھتے ہیں۔ میں عیسائیوں، یہودیوں کاذکر نہیں کررہاہوں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ایمان رکھتے ہیں…ہاں، نہیں،ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہماری بحث یہ ہے کہ جو اﷲ اوررسولﷺ پر ایمان رکھتے ہیں۔ اس کے بعد سوال آتاہے مرزاغلام احمد صاحب پر کہ ان کو ہم نبی مانتے ہیں یا نہیں۔ سوال ان کا ہے اس وقت۔ اس وقت آپ کی نظر میں ان مسلمانوں میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں جس کوآپ کہیں کہ Hundred percent ،سو فیصدی کافر ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، جوغیر مسلم ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جو کہ علم کی بات ہے۔ اعلان نہیں کرتا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، علم کی۔ غیر مسلم ہے ۔ کوئی ایسا نہیں جسے میں غیر مسلم کہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہے ہی نہیں یا علم میں نہیں ہے؟
609مرزاناصر احمد: میرے علم اورحافظے میں نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اب دوسری کیٹیگری یہ آجاتی ہے جو اتمام حجت کے بغیر مرزا صاحب کونہ مانے۔
مرزاناصر احمد: نہیں،تین قسمیں ہیں یہ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آرہاہوں اس پر۔ جوہماری بحث ہوئی ہے…
مرزاناصر احمد: ہاں،ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …اس سے جو میں نتیجے پر پہنچ سکاہوں…
مرزاناصر احمد: ہاں جی،ٹھیک ہے،ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: پھر جو…جہاں آپ درست سمجھتے ہیں کہ میں نے غلطی کی ہے۔ وہ آپ پوائنٹ آؤٹ کر دیںگے۔
مرزاناصر احمد: ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: جو اتمام حجت کے بغیرمرزاصاحب کو نہ مانے، مگر خدا اور رسولa کو مانے، وہ کافر کسی حد تک ہے مگر دائرہ اسلام سے خارج نہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ…
جناب یحییٰ بختیار: …اوردائرہ اسلام سے خارج ہے،ملت اسلامیہ سے نہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ملت اسلامیہ سے خارج بالکل نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: مگر دائرہ اسلام سے خارج ہے؟
مرزاناصر احمد: وہ’’دائرہ اسلام‘‘کوچھوڑدیں۔ اگر اس سے Confusion (ابہام) پیداہوتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں…
610مرزاناصر احمد: یہ آپ کی مرضی ہے۔ وہ کافر گناہ گا رہے۔ اگریہ فقرہ بنالیں توزیادہ واضح ہو جائے گا۔وہ کافر و گناہ گار ہے۔ لیکن…
جناب یحییٰ بختیار: میں ایسے کہے دیتاہوں…
مرزاناصر احمد: …لیکن ملت اسلامیہ سے خارج نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں ایسے کہے دیتاہوں:پہلے وہ کیٹیگری جو کہ خدا اور رسولa پر ایمان رکھتے ہیں،مگر اتمام حجت کے باوجود…جس Sense (معنی) میں آپ نے Interpret (تصریح) کیا ہے اس کو…
مرزاناصر احمد: نہیں، پھر اگر لکھ لیں کہ ’’اتمام حجت‘‘ کے باوجود یہ اعلان کرے کہ…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا ہے’’جسے آپ نے Interpret (تصریح)کیا ہے۔‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ریکارڈ ہوچکا ہے۔ ’’جیسے Interpret (تصریح)کیا۔‘‘ اسی واسطے میں کہتاہوں کہ وہ اعلان کرے تو وہ توبالکل ہی کافر ہے، مسلمان نہیں،جو مرزا صاحب کو نہیں مانتے۔ پھر اس کے بعد ایسے لوگ ہیں جو اﷲ اور رسولa پر ایمان رکھتے ہیں، مگروہ مرزا صاحب کو اتمام حجت کے بغیر، یعنی ان پر نہیں ہوا…
مرزاناصر احمد: یعنی وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم پر نہیں ہوا‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ’’ہم پرنہیںہوا۔‘‘
مرزاناصر احمد: خواہ ہوچکا ہو،لیکن وہ کہتے ہیں۔
611جناب یحییٰ بختیار: اعلان نہیں کیا انہوں نے، یہی مطلب ہواناں؟
مرزاناصر احمد: ظاہر ہے، ظاہرہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اعلان نہیں کیا۔تووہ کافر ہیں…
مرزاناصر احمد: وہ کافر گناہ گار ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: …مگر ملت اسلامیہ سے…
مرزاناصر احمد: وہ کافرگناہ گار ہیں،مگر ملت اسلامیہ سے خارج نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: دائرہ اسلام سے خارج،ملت…
مرزاناصر احمد: نہیں، وہ ملت اسلامیہ سے خارج نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ سمجھئے کہ سوفیصدی کافر نہیں، جسے میں نے پہلے کہا۔
مرزاناصر احمد: کافر گناہ گار ہیں۔ یعنی ’’کفر‘‘بمعنی کافر کے۔
جناب یحییٰ بختیار: ایک اورکیٹیگری آتی ہے…میں اس کا علیحدہ ذکر نہیں لانا چاہتا۔ میں اس پرآرہاہوں…اب یہ جو ہے،تیسری کیٹیگری جو ہے…یہ دوکیٹیگریز تو ہمارے سامنے آگئیں اس وقت۔ ایک وہ جو بالکل ہی کافر،جو کہ اتمام حجت کے باوجود انکار کررہے ہیں۔ اعلانیہ انکارکررہے ہیں۔ کوئی ان کی پوزیشن میں شک کا سوال پیدانہیںہوتا۔ پھر اس میں بھی کوئی شک پیدانہیں ہوتا کہ یہ جو ہیں، ملت اسلامیہ میں ہیں، وہ مسلمان ہیں، گناہ گار کہیں ان کو…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …ففٹی (Fifty) پرسنٹ(۵۰فیصد)کہیں Twenty-five (۲۵ فیصد) کافر کہیں،مگر ہیں مسلمان…
مرزاناصر احمد: ملت اسلامیہ میں ہیں، اورغیرمسلم ان کو نہیں کہاجاسکتا۔
612جناب یحییٰ بختیار: تو یہ دونوں جو پوزیشنیں ہیں، واضح ہوگئیں۔
مرزاناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: اورایک تیسری کیٹگری وہ ہے جو اتمام حجت کے بعد یا اس کے بغیر خدااوررسولa کو مانتے ہیں اورمرزاصاحب پر ایمان رکھتے ہیں، وہ سوفیصدی مسلمان اور سو فیصدی Non-kafir …میں اس کیٹگری میں رکھتاہوں ا ن کو…ان کو آپ احمدی سمجھیں یا…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی ایک کیٹیگری جو ہے ناں یہ…یہ تین کیٹیگریز جو ہیں، ان میں سے ہمیں کسی پر بھی کوئی Doubt نہیں رہا۔ یہ بحث چل رہی ہے اور ایک کیٹیگری ہے گناہ گاروں کی،جو سب میں ہیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ہیں ،ہر ایک کیٹیگری میں ہوںگے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ ہر کیٹیگری میں…
جناب یحییٰ بختیار: کافروں میں بھی ہیں۔
مرزاناصر احمد: احمدیوں میں بھی ہیں، دیوبندیوں میں بھی ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: جو اتمام حجت کے بغیر…یہ تو سب میں موجود ہیں۔ اس لئے ان کو چھوڑ دیاجائے بیچ میں۔
اب مرزا صاحب! سوال یہ ہے کہ ہر ایک کی پوزیشن کلیئر (Clear) (واضح) ہے۔ ایک وہ جو کہ کافر ہیں،سو فیصدی کافر ہیں اور ان کے کفر میں کوئی شک نہیں۔ اﷲ اور رسولa کو بھی نہیں مانتے۔ مرزا صاحب کو بھی نہیں مانتے اتمام حجت کے باوجود۔ ایک وہ ہیں جو اتمام613 حجت کے بعد مرزا صاحب کو نہیں مانتے وہ بھی کافر۔ ان میں بھی کوئی شک نہیں ہے۔ پھر باقی جو ہیں وہ مسلمان ہیں۔ ان کی ہم نے کیٹیگریز بنالی ہیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، کفر!
جناب یحییٰ بختیار: تو جب مرزا بشیراحمد صاحب فرماتے ہیں کہ:
’’کیوں خواہ مخواہ غیر احمدیوں کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘‘ (کلمۃ الفصل ص۱۲۹) یہ کون سی کیٹیگری ہے؟
مرزاناصر احمد: وہی جو آپ نے بنائی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: پوزیشن تو بالکل کلیئر Clear (واضح) ہے۔
مرزاناصر احمد: ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: پوزیشن تو بالکل کلیئر Clear (واضح) ہے۔
مرزاناصر احمد: یہ کفر و گناہ والی۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں ناں جی کہ…
مرزاناصر احمد: ’’کافر وگناہ گار‘‘ کہاتھا نا آپ نے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے عرض کیاناں…میر اسوال سنیں…ایک کیٹیگری ہے وہ ہیں ہی کافر،کوئی شک ہی نہیں اس پر۔ دوسری کیٹگری ہیں ہی مسلمان کو ئی شک نہیں اس میں۔ گناہ کیاہوگا اس نے تو وہ کہتے ہیں کہ ’’کیوں ان کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: ’’جو گناہ گار ہیں، ان کو بے گناہ کیسے کہتے ہو تم۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، گناہ گار پھر مسلمان ہیں، مسلمانی تو نہیں ختم ہو جاتی۔ یہ تو ہم Concede کرچکے ہیں مسلمان، ملت محمدی میں شامل ہیں۔ گناہ گار احمدیو614ں میں بھی ہیں…گناہ گار کافروں میں بھی ہیں۔ ان کی بات میں نہیں کررہا۔ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ان کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
مرزاناصر احمد: نہیں، ’’کافر و گناہ گار جو ہیںان کو بے گناہ ثابت کرنے کی کیسے کوشش کرتے ہو۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،یہ میں نہیں…
مرزاناصر احمد: میں تو…
جناب یحییٰ بختیار: میرامطلب جو ہے میں وہ واضح نہیں کرسکا۔ اب میں نے عرض یہ کیا کہ جو کافر ہے۔ اس کے تو مسلمان ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں پیداہوتا۔ نہ کوئی اس کو ثابت کرنے کی کوشش کرتاہے۔
مرزاناصر احمد: اس کوچھوڑیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں ، وہ تو چھوڑ دیا۔
اب وہ جو کیٹگری ہے کافروں کی،جو کہ اتمام حجت کے باوجود مرزا صاحب پر ایمان نہیں لاتے۔ وہ ایسے ہی ہیں جیسے خدا اور رسولa پر ایمان نہیں لاتے۔ ان کا بھی کوئی سوال نہیں پیدا ہوتا،ان کو کون مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کرتاہے۔ اب رہ گئی دواورکیٹگریز جو ان کے مسلمان ہونے میں کوئی شک نہیں ہے…
مرزاناصر احمد: ہاں، ’’ملت اسلامیہ سے باہر‘‘ان کو کہا ہی نہیں جاسکتاا یک سیکنڈ کے لئے بھی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں کیا جاسکتا۔ تو یہ جب کہتے ہیں کہ ’’ان کو کیوں خواہ مخواہ مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘‘مطلب یہ کہ ’’وہ نہیں ہیں اورثابت کررہے ہیں‘‘ یہ کس کاذکر ہورہا ہے؟
615مرزاناصر احمد: میرے نزدیک تواس میں کوئی تضاد نہیں…میںاپنی رائے بتا رہا ہوں ناں…میرے نزدیک اس کے معنی یہ ہیں کہ وہ کیٹیگری جس کے متعلق ہم نے کہاکہ ’’ملت اسلامیہ سے باہر نہیں‘‘ ان کوغیر مسلم نہیں کہاجاسکتا۔ لیکن کافر و گناہ گار ہیں۔ تو یہ فرمارہے ہیں یہاں پر کہ’’جو گناہ گار ہے اس کو بے گناہ کیسے ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہو۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: یعنی گناہ گار تھے وہ…
مرزاناصر احمد: یہ،یہ جو ہے کون سا حوالہ ہے؟ممکن ہے، Context اور ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ’’کلمۃ الفصل‘‘صفحہ ۱۲۹ ۔ کل میں نے آپ کو:’’اب جبکہ یہ مسئلہ بالکل صاف ہے کہ مسیح موعود کے ماننے کے بغیر نجات نہیں ہو سکتی تو کیوں خواہ مخواہ غیراحمدیوں کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘‘
میں یہ کہتاہوں،عرض کرتاہوں…
مرزاناصر احمد: جی، جی، یہ نکل آیا ہے۔ میں پڑھ رہاہوں۔
یہ صفحہ۱۲۹ آپ نے فرمایا ’’کلمۃ الفصل ص۱۲۹‘‘
جناب یحییٰ بختیار: میراخیال ہے، یہاں تو میں نے…۱۲۹یا۱۲۸ ہے۔وہ پرنٹ ایسا ہے۔
مرزاناصر احمد: صفحہ ۱۴۸ پر…
جناب یحییٰ بختیار: وہ کل آپ کو بتایاتھا جی یہ۔
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ ۱۴۸ پر نہیں ناں نکلا۔
جناب یحییٰ بختیار: کل آپ کو ایک ریفرنس دیاتھا۔ وہ کہا ہے بھٹی صاحب!
616مرزاناصر احمد: دیکھتے ہیں، دیکھتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کل میں نے آ پ کو بتایاتھا۔آپ نے اس پر Comments (تبصرے) بھی کئے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، میں نے Comments (تبصرے) نہیں کئے وہاں۔ اس وقت تک تو ہمارے پاس یہ کتاب ہی نہیںتھی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،ممکن ہے کہ Verify (تصدیق) نہ کیا ہو آپ نے۔
مرزاناصر احمد: ہاں Verify (تصدیق) نہیں کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،نہ کیاہو۔
مرزاناصر احمد: یہ ساراصفحہ میں پڑھ دیتاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،یعنی یہ چیز میں کہتاہوں جو یہاں ہے …
مرزاناصر احمد: وہ یہاں نہیں ہے۔ نظرنہیں آرہی مجھے اورغور سے پڑھ لیتے ہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(غیراحمدیوں کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش نہ کی جائے)
جناب یحییٰ بختیار: ’’اب جبکہ مسئلہ صاف ہے کہ مسیح موعود کے ماننے کے بغیر نجات نہیں ہوسکتی تو کیوں خواہ مخواہ غیراحمدیوں کومسلمان ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘‘
(کلمۃ الفصل ص۱۲۹)
مرزاناصر احمد: ’’…کوشش کی جاتی ہے‘‘یہاں تونہیں ہے یہ ،صفحہ۱۴۸ پر یہ فقرے نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ نکال لیں جی ہم۔
مرزاناصر احمد: ہاں،اگر پتہ لگ جائے ابھی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: I am sorry, Sir, it was page 128, 129.
(جناب یحییٰ بختیار: مجھے افسوس ہے، یہ صفحہ ۱۲۹،۱۲۸ تھا)وہ جو ہے نا جی، پرنٹ ایسا ہے۔ یہ ۱۲۹ پرآئے گا۔ ۱۲۸ سے شاید شروع ہواہے۔
617کلمۃ الفضل …ریویو آف ریلیجن… اس میں جی: اب جبکہ یہ مسئلہ بالکل صاف ہے کہ مسیح موعود کے ماننے کے بغیر نجات… (کلمۃ الفصل ص۱۲۹)
مرزاناصر احمد: ہاں جی، یہ یہاں ہے،۱۲۹
جناب یحییٰ بختیار: ’’…نہیں ہوسکتی تو کیوں خواہ مخواہ غیر احمدیوں کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘‘ (کلمۃ الفصل ص۱۲۹)
میرا اب
مرزاناصر احمد: یہ،یہ ،یہ ہے۔یہ بالکل واضح ہے کہ یہاںمسئلہ نجات کا، اورنجات کا تعلق گناہ سے بھی ہے۔ تویہاں یہ سوال ہے ’’جو گناہ گار ہے اس کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کیوں کی جاتی ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!…
مرزاناصر احمد: نہیں، میں اس کے معنی کررہا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،نہیں،میںآپ کو سوال پورا Explain (واضح) نہیں کر سکا۔ معاف کیجئے، گناہ گار جو ہیں۔ احمدیوں میں بھی ہیں۔ یہاں غیر احمدیوں کی بات ہورہی ہے۔ ’’کیوںغیر احمدیوں کومسلمان بنانے،ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔‘‘تو اس Context میں آپ ذرا ان کو Explain (واضح)کریں۔
مرزاناصر احمد: ہاں جی، میں اسی کا جواب دے رہاہوں…
جناب یحییٰ بختیار: …کیونکہ آپ یہ نہیں کہیںگے کہ احمدیوں میں گناہ گار نہیں ہیں۔اس لئے گناہ گار کا یہاں تعلق نہیں ہے۔
مرزاناصر احمد: میں بات سمجھ گیا۔ میں ابھی واضح کردیتاہوں۔
618گنہگار احمدیوں میں بھی ہیں اوروہابیوں میں بھی ہیں، ساروں میں ہیں۔ اﷲ معاف کرے۔ کوئی تھوڑا گناہ گار ہے،کوئی زیادہ گناہ گار۔ اسی واسطے ہم کو ہر وقت استغفار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لیکن گناہ گناہ میں فرق ہے۔ ایک گناہ ہے چغلی کرنے کا، ایک گناہ ہے غیبت کرنے کا، ایک گناہ ہے چوری کرنے کا۔ یہاں نہ ماننا جو ہے، وہ ایک گناہ ہے اور ہزار گناہوں میں احمدیت میں داخل ہونے والا مبتلاہوسکتاہے۔ مگر اس گناہ میں وہ مبتلانہیں ہوا کہ اس نے انکار نہیں کیا۔ اس واسطے جو یہاں زیربحث مضمون ہے،اس میں احمدی شامل ہی نہیں ہوسکتا، کیونکہ بات یہ ہے کہ یہ گناہ…جوشخص یہ گناہ کرتاہے کہ اس نے جس کو ماننا چاہئے تھا، اپنی ناسمجھی کی وجہ سے اس کونہیں مانا اوراس طرح ایک حد تک گناہ گار ہوگیا۔ اس کو بے گناہ ثابت کرنے کی کیوں کوشش کی جارہی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں مرزاصاحب!میں یہ گزارش کرتاہوں کہ ’’مسلمان ثابت کرنے کی کوشش‘‘ یعنی کہ گنجائش ہی نہیں۔ مسلمان تو وہ ہے، گناہ گار ہے۔ وہ جو میں نے اس دن عرض کیاکہ: ’’آخر گناہ گار ہوں کافر نہیں ہوں میں‘‘ یہاں یہ بتایاجارہا ہے کہ وہ کافر ہیں، آپ ان کو مسلمان ثابت کرنے کی کیوں کوشش کر رہے ہیں۔
مرزاناصر احمد: یعنی اگر اس کی بجائے یہ ہوتا کہ ’’اس کافر گناہ گار کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کیوں کی جارہی ہے‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اگر وہ بات ہوتی توپھر…
مرزاناصر احمد: …اورزیادہ سخت ہوتی،موجودہ صورت سے زیادہ سخت ہوتی۔
619جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اب تو بالکل صاف یہ لکھا ہے کہ :’’غیر احمدیوں کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش مت کرو کیونکہ ان کی نجات کی کوئی گنجائش نہیںکیونکہ یہ نبی جو ہیں…‘‘
مرزاناصر احمد: پھر نجات کامسئلہ آگیا۔ اس کو چھوڑیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، میں یہ کہہ رہاہوں کہ یہاں جو ہے،وہ بالکل صاف الفاظ میں آجاتاہے اورمیں یہی عرض کر رہا تھا کہ کیٹگری صاف ہے۔
مرزاناصر احمد: نہیں،وہ حصہ توصاف ہوگیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،وہ مطلب میں اسی واسطے کہہ رہا ہوں کہ ابھی اس کے بعد ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ کچھ اس میں یہ ہے کہ ایک کیٹگری کافر، Undoubted, undiluted …
مرزاناصر احمد: وہ ہوگیا، ہاں وہ ہوگیا۔
جناب یحییٰ بختیار: No doubt ،کیونکہ یہ کوشش، ثابت کرنے کی ضرورت نہیں اور دوسری کیٹیگری مسلمان،کوئی ان کی مسلمانی میں فرق نہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …گناہ گار ضرور ہوںگے،پانچ فیصدی کافر ضرور ہوں گے…
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: …پرملت اسلامیہ میں وہ ہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ ہیں، بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: …اور مسلمان ہیں ان کے مسلمان ہونے میں کوئی Doubt (شک) نہیں ہے۔توپھر کون کوشش کررہا تھا ان کوثابت کرنے کی؟کیوں ثابت کررہاتھا؟
620مرزاناصر احمد: دیکھیں ناں، ملت اسلامیہ میں جو ہیں۔ ان میں سے گناہ گار کے لئے ’’خارج از اسلام‘‘ کا حدیث نے استعمال کیا ہے لفظ…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،پھراس کوکہتے ہیں…
مرزاناصر احمد: …گناہ گار کے لئے،کہ جوظالم کے ساتھ چلتاہے:
(عربی)’’خرج من الاسلام…‘‘ تو چونکہ ایسے الفاظ ہمارے لٹریچر کی اصطلاح میں تھے۔ اس لئے وہ استعمال کئے۔ اب گھر والا جو ہے…میں…مجھ سے آپ مطلب پوچھتے ہیں،میں مطلب بتا دیتاہوں آپ کو:(عربی) اور یہ ہے یعنی بانی سلسلہ کی ایک کتاب نہیں،کسی خلیفہ وقت کی ایک کتاب نہیں ہے۔ اور…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،یہ اگرآپ یہ کہتے ہیں کہ ان کا قول نہیں ہے، تو پھر میں اس پر بات نہیں کروںگا۔ اگر آپ یہ کہتے ہیں…
مرزاناصر احمد: اس معنی میں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ کہ یہ مسیح ثانی کاقول نہیںہے؟
مرزاناصر احمد: اس معنی میں جو آپ لے رہے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،وہ معنی…دیکھیں، مرزاصاحب! میری ایک Difficulty (مشکل) ہے۔ میں Explain (واضح) کر دیتاہوں کہ جو ایڈووکیٹ ہوتے ہیں اورجو پاکستان یا برٹش سسٹم سے واقف ہیں …اور آپ بھی جانتے ہیں کہ ان کی جو Jurisprudence ہے۔ ہمیں یہ بتایاجاتاہے کہ جو الفاظ کے Simple (سادہ) معنی ہوں، ظاہر معنی ہوں، اگر وہ صاف ہوں تو پھر آپ کو کسی اورتعبیر کی اورتشریح کی ضرورت نہیں۔
Words must be taken in their literal, simple sense, and that is the intention of the author. the speaker and the writer. This is the first rule.
(الفاظ کو لغوی اورسادہ معنی میں لینا چاہئے اور یہی مصنف مقرر اور لکھنے والے کا مقصد ہوتا ہے۔ یہ سب سے پہلا اصول ہے)
621مرزاناصر احمد: بشرطیکہ وہ اس پر اتھارٹی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: جو اس نے لکھا ہے۔ صاف ظاہر ہوتاہے۔ تو اس کے بعد آپ یہ نہیں…
Mirza Nasir Ahmad: If he is an authority.
(مرزاناصر احمد: بشرطیکہ وہ مسلم حیثیت کا مالک ہو)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, question. Anybody .This is the rule.
(جناب یحییٰ بختیار: اس کا قطعاً سوال نہیں۔ خواہ کوئی بھی ہو۔ یہی اصول ہے)
Mirza Nasir Ahmad: No, no. Then this would be considered as his views, not the views of the Jamaat.
(مرزاناصر احمد: یہ اس کا نقطہ نظرسمجھاجائے گا،نہ کہ جماعت کا)
Mr. Yahya Bakhtiar: This is diffrent.
(جناب یحییٰ بختیار: یہ الگ بات ہے)
مرزاناصر احمد: ہاں،میں آپ کو یہ بتارہا ہوں کہ وہ یہ Views (نقطہ نظر) … میں یہی بتانے لگاتھا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں کہتاہوں،اگرآپ کہتے ہیں کہ خلیفہ ثانی کا View (نقطہ نظر)ہے، تب توٹھیک ہے۔ میں اس سے آگے پڑھتاہوں۔
مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں،یہ خلیفہ ثانی کی تونہیں،یہ خلیفہ ثانی کی نہیں ہے عبارت۔ یہ تو میں کہہ رہاہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزابشیراحمد صاحب۔ I am sorry. (مجھے افسوس ہے)
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ خلیفہ ثانی نہیں ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،نہیں مگر وہ جماعت کے ایسے بڑے رہنماء ہیں…
مرزاناصر احمد: ایک جماعت کے بہت بزرگ ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: …بزرگ رہنماء ہیں۔ میں یہ عرض کرتاہوں کہ And he is an authority who can interpret (اوران کی حیثیت مسلمہ ہے جس کا حوالہ دیا جاسکتاہے)یہ میں نہیں کہتا کہ جو ان کی Interpretation (توضیح) ہوگی۔ That will prevail over that of Khalifa.
622Mirza Nasir Ahmad: He is not an authority against Khulifa.
(مرزاناصر احمد: وہ خلیفہ کے مقابلہ میں مسلمہ حیثیت نہیں رکھتا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Not against Khulifa. If there is a word of Khulifa,that will prevail, but if there is no word of Khulifa, then this authority will prevail.
(جناب یحییٰ بختیار: خلیفہ کے مقابلے میں نہیں۔ اگر خلیفہ کا قول موجود ہو تو وہی قول ماناجائے گا۔ لیکن اگر خلیفہ کا قول موجود نہ ہو تو پھر یہ بات تسلیم کرنا ہوگی)
مرزاناصر احمد: ہاں،اگر اس کے علاوہ اورکوئی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: کوئی اتھارٹی نہیں۔تو میں کہتاہوں ان کا یہ جو قول ہے:’’ اب جبکہ مسئلہ بالکل صاف ہے کہ مسیح موعود کے ماننے کے بغیر نجات نہیں ہوسکتی تو کیوں خواہ مخواہ غیر احمدیوں کو…‘‘
آپ ذراغور فرمائیں کہ ’’غیر احمدی‘‘ is very important from my point of view (یہ نقطہ نظربہت اہم ہے) اوراس کے بعد: ’’…مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہو۔‘‘ مطلب یہ ہے جنہوں نے مرزا غلام احمد صاحب کو نبی نہیں تسلیم کیا،نبی نہیں مانا،ان کو’’غیراحمدی‘‘ کہاگیا اورصاف کہاگیا کہ ان کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں، وہ مسلمان نہیں ہیں،نہیں ہیں،نہیں ہیں… This is how i understand (میں اس کا مطلب سمجھتاہوں)
مرزاناصر احمد: ہاں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: …Literal fact.
(جناب یحییٰ بختیار: لغوی معنی میں)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا کے نہ ماننے والے مسلمان نہیں)
Mirza Nasir Ahmad: And this is what I deny.…
(مرزاناصر احمد: اورمیں اس سے انکار نہیں کرتا)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, that is for you.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں،یہ آپ پر منحصر ہے)
ابھی وہ آگے فرماتے ہیں اس کتاب میں: ’’…جو تمام رسولوں کا ماننا جزو ایمان نہیں سمجھتے۔ پس اس آیت کے تحت ہر ایک شخص جو موسیٰ علیہ السلام کو تو مانتا ہے مگرعیسیٰ علیہ السلام کونہیں مانتا، یا عیسیٰ علیہ السلام کو مانتا ہے مگر محمدﷺ کو نہیں مانتا…‘‘ (کلمۃ الفصل ص۱۱۰)
623مرزاناصر احمد: یہ ہم پھرپیچھے چلے گئے۔ وہ جو ہم نے فیصلہ کرلیاتھا ناں…
جناب یحییٰ بختیار: یہ میں اس لئے کہہ رہاہوں …
مرزاناصر احمد: …’’اتمام حجت‘‘ والا فیصلہ،جو ایک دفعہ کر چکے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،یہ: ’’محمدﷺ کو نہیں مانتا ، اورمحمدﷺ کو تو مانتا ہے مگر مسیح موعود کو نہیں مانتا، وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا پکا کافر اوردائرہ اسلام سے خارج ہے۔‘‘(کلمۃ الفصل ص۱۱۰)
میںعرض اس لئے کررہا ہوں کہ کیوں Repeat کررہا ہوں۔ ایک Writer author ، speaker (مصنف مقرر) کی Intention (مدعا) جو ہے۔ وہ اس کی بار بار جو چیز کہتے ہیں اس سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ دائرہ اسلام سے خارج سمجھتے ہیں اورپھرغیراحمدی کو مسلمان سمجھتے ہیں اور ہم نے جوکیٹیگریز متعین کی ہیں…
مرزاناصر احمد: ’’جو ہم نے کی ہیں‘‘…اگر اس خاکسار کو بھی’’ہم‘‘ میں شامل کر رہے ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، آپ نے ، جو آپ نے کی ہیں۔ میں تو آپ سے پوچھ رہاہوں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، نہیں، نہیں، اوہو!میری بات سنئے۔نہیں،نہیں، میں اعتراض نہیں کررہا کوئی، میں بات کررہاہوں۔ میں تویہ کہہ رہاہوں کہ اگر خاکسار کو بھی اس میں شامل کیاگیاہے تو بطورخلیفہ وقت۔ اس اتھارٹی کو میرے مقابلے میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ تومیں مانتاہوں۔ اس پر…اگر آپ کو reject (رد)کریں۔ تب توکوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
624مرزاناصر احمد: میں اس کے اس مفہوم کو Reject (رد)کرتاہوں او رمیری ناقص رائے میں اس کا ایک ایسا مفہوم بھی ہے جو ہماری بنائی ہوئی کیٹیگریز کے اندر بالکل فٹ آ جاتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: تو یہ جو کہہ رہے ہیں:’’آپ کیوں خواہ مخواہ ثابت کر رہے ہیں‘‘ غلط بات ہے؟
مرزاناصر احمد: یہ گناہ گار ہیں، یعنی میرے نزدیک۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ غیراحمدی کے بارے میں جو کہا، وہ غلط بات ہے؟
مرزاناصر احمد: جوآپ کی Interpretation (مفہوم) ہے،وہی لی جائے تو غلط بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ Plain لفظ جو کہہ رہے ہیں…
مرزاناصر احمد: جو آپ کی Interpretation (مفہوم) ہے اس لحاظ سے یہ بات غلط ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! میری کوئی Interpretation (مفہوم) نہیں ہے۔ مرزاصاحب میری کوئی ڈکشنری نہیں۔ میں تو وہ Ordinary (عام) ڈکشنری جو ہے اسی پر چلتاہوں…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیںInterpretation (مفہوم) …
جناب یحییٰ بختیار: …Interpretation (مفہوم) پر نہیں۔
مرزاناصر احمد: میں نے ’’ڈکشنری ‘‘نہیں کہا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں عرض کر رہا تھا کہ…
مرزاناصر احمد: میں نے Interpretation (مفہوم) …
جناب یحییٰ بختیار: …اس میں کہتے ہیں ’’غیراحمدی‘‘ اب میرے نزدیک ’’غیر احمدی ‘‘وہ ہیں جنہوں نے نبی مرزاصاحب کو نہیں مانا…
625مرزاناصر احمد: میں آپ کی بات سمجھ گیا۔
جناب یحییٰ بختیار: …دوسرے وہ کہتے ہیں کہ ’’مسلمان‘‘ میں مسلمان کی وہی Definition (تعریف) جانتاہوں…
مرزاناصر احمد: وہی ہوگی ہم نے ایک…Agree (اتفاق) کرگئے ہم…
جناب یحییٰ بختیار: وہ کہتے ہیں کہ ’’ان کو مسلمان…‘‘غیراحمدیوںکومسلمان ثابت کرنے کی کوشش نہ کریں۔ میں صرف یہ عرض کر رہاتھاکہ یہاں پر Confusion (ابہام) کوئی نہیں۔ ایک کیٹگری کافروں کی ہے،ان پرشک نہیں۔ دوسری کیٹیگری ان کی ہے جو کہ کافر ہیں مگرہیں مسلمان،ان میں بھی کوئی شک نہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں، کافر وگناہ گار۔
جناب یحییٰ بختیار: …کون ثابت کرنے کی کوشش کر رہاتھا؟اورکن کوثابت کرنے کی کوشش کررہاتھا؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …یہ میرا Question (سوال)تھا۔
مرزاناصر احمد: وہ ٹھیک ہے۔ وہ ٹھیک ہے۔ میں یہ کہتاہوں اگر اس کی اس Interpretation (مفہوم) کے علاوہ ، جو اس وقت آپ نے کی، اور کوئی Interpretation (مفہوم) ممکن نہ ہو تو اس کو رد کرتاہوں میں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں،نہیں، وہ اور بات ہے کہ آپ اس کو Reject (رد) کرتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: ہاں، Reject (رد)کرتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اب اسی طرح ان کا یہ جو دوسراحوالہ میں نے آپ کو سنایا: ’’کافر اورپکا کافر ہے‘‘…(کلمۃ الفصل ص۱۱۰)
626مرزاناصر احمد: سارے اسی کی روشنی میں چلے جائیںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: …اسی کو Explain (واضح) کرتے ہیں؟
چوہدری ظہورالٰہی: نماز کا وقت ہوگیا۔ بلکہ زیادہ دیر ہورہی ہے۔
جناب چیئرمین: اچھا، بہت اچھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نماز کے بعد جی۔
Mr. Chairman: The delegation is permitted to withdraw, to report at 8: 00 p.m.
(جناب چیئرمین: وفد کو باہر جانے کی اجازت ہے۔وفد آٹھ بجے رات واپس آئے گا)
(The deligation left the chamber.)
(وفد حال سے چلاگیا)
Mr. Chairman: The House is adjourned to meet at 8: 00 p.m for Maghrab prayers.
(جناب چیئرمین: مغرب کی نماز کے لئے اجلاس آٹھ بجے تک ملتوی کیا جاتاہے)
[The speacial Committee adjourned for Maghrab prayers to meet at 8: 00 p.m.]
(خصوصی کمیٹی کا اجلاس مغرب کی نماز کے لئے ملتوی کیاجاتاہے۔ رات آٹھ بجے دوبارہ ہوگا)
[Thr special Committee re-assembled after Maghrab prayers, Mr. Chairman(Sahibzada Farooq Ali)in the Chair.]
(خصوصی کمیٹی کااجلاس مغرب کی نماز کے بعد دوبارہ ہوا۔چیئرمین(صاحبزادہ فاروق علی)کی صدارت میں)
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
INTERRUPTIONS BY THE WITNESS WHEN A QUESTION IS PUT
صاحبزادہ صفی اﷲ: آپ نے کل فرمایاتھا کہ جب تک اٹارنی جنرل سوال کو ختم نہ کرلیں توگواہ کو چاہئے کہ وہ مداخلت نہ کرے۔ لیکن کل سے اب تک اس نے اس پر بالکل عمل نہیں کیا اوراٹارنی جنرل کے سوال کے دوران وہ بحث شروع کرتا ہے یعنی اس سے قطع کلام کرتاہے۔
627جناب چیئرمین: نہیں، میں بالکل روکوں گا بھی، ٹوکوں گابھی، اٹارنی جنرل صاحب کہتے ہیں کہ یہ طریقہ کار وہ یہ سمجھتے ہیں کہ بہترہے۔
صاحبزادہ صفی اﷲ: نہیں، وہ مداخلت کرتاہے۔
جناب چیئرمین: وہ اٹارنی جنرل…
جناب محمد حنیف خان: انہوں نے،اٹارنی جنرل صاحب نے یہ نہیں کہا کہ ’’ میں سوال ہی نہ کروں اوروہ کہے کہ میں سمجھ گیاہوں‘‘انہوں نے یہ کہا کہ اس کو Latitude (مہلت) دی جائے کہ جو کچھ بھی وہ کہے۔ لیکن ان کا سوال مکمل ضرور ہونا چاہئے۔
صاحبزادہ صفی اﷲ: چھوڑ دے اٹارنی جنرل صاحب کو سوال پورا کرنے کے لئے۔
جناب چیئرمین: ٹھیک ہے۔ میں پوائنٹ آؤٹ کردوںگا،ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: (صاحبزادہ صفی اﷲ سے)آپ ٹھیک کہتے ہیں۔ میں نے دو دفعہ آج ان کوکہا بھی کہ میں نے ابھی سوال پورا ہی نہیں کیا اورآپ …
صاحبزادہ صفی اﷲ: لیکن وہ پھر بھی عمل نہیں کررہے۔
Mr. Chairman: They may be called.
(مسٹر چیئرمین: ان کو بلالیا جائے)
----------
(The Deligation entered the Chamber)
(وفد چیمبر میں داخل ہوا)
----------
Mr. Chairman: Mr. Attorney General.
(مسٹر چیئرمین: مسٹر اٹارنی جنرل)
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
CROSS- EXAMINATION OF THE QADIANI GROUP DELEGATION
مرزاناصر احمد: ایک سوال اور رہ گیا۔ وہ پارسیوں کا کوئی حوالہ دیا تھا آپ نے کہ پارسیوں کے ساتھ اپنے آپ کو ملایا۔
628جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ کسی کو جو بھیجا تھا Messenger کو اپنے، کہ بڑے افسر کو …جو مرزا صاحب نے کہا تھا کہ میں ایک بڑے افسر…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔ تو وہ جوہے اخبار، اگر کوئی شروع سے پڑھے تو ساری بات خود واضح ہو جاتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب! آپ وہ پڑھ دیجئے یا آپ Explain (واضح) کر دیں کہ یہ چیز تھی، اوروہ فائل کردیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، میں پڑھ دیتاہوں۔اخبار ہی ہے، اس کا کچھ حصہ پڑھنے والا ہے۔ یہ اخبار۱۳؍نومبر۱۹۴۴ء کا ہے۔ اس میں حضرت خلیفہ ثانی کاخطبہ ہے۔ جو چھپا ہے۔ اس میں آپ لکھتے ہیں: ’’اس مسئلہ کے حل کو…تب میں نے اس خیال سے کہ جب میرے ساتھ بھی اس کا کوئی تعلق ہے۔ ایک جماعت کاامام ہونے کے لحاظ سے،خلیفہ ثانی ہونے کے لحاظ سے، تو مجھے سوچنا چاہئے کہ میں کس رنگ میں کام کرسکتاہوں۔ اس مسئلہ پر غور کیا اور میں اس نتیجے پر پہنچا کہ ممکن ہے کہ برطانوی حکومت اس غلطی میں مبتلا ہو کہ اگر مسلم لیگ کو نظرانداز بھی کردیاجائے تو مسلمان قوم بحیثیت مجموعی ہمارے خلاف یعنی انگریزی حکومت کے خلاف نہیں ہوگی۔ بلکہ ایسے مسلمان جو لیگ میں شامل نہیں اورایسی جماعتیں جو لیگ کے ساتھ تعلق نہیں رکھتیں، ان کوملا کے وہ ایک منظم حکومت ہندوستان میںقائم کر سکے گی۔(یہ انگریزوں کا خیال ہے) اس خیال کے آنے پرمیں نے مزید سوچا اورفیصلہ کیا کہ ایسے لوگ جو لیگ میں شامل نہیں، ان کواکٹھا کرکے اور گورنمنٹ کے اوپر زوردیا جائے کہ اپنی یہ غلط فہمی دور کرلو کہ ایسا نہیں629 ہوگا۔ دونوں آپس میں مل جائیں۔ سارے دوسرے بھی،جو لیگ سے باہر ہیں،مل کرگورنمنٹ پریہ واضح کردیں کہ خواہ ہم لیگ میں نہیں، لیکن اگر لیگ کے ساتھ ٹکراؤ ہوا تو ہم اس کو مسلمان قوم کے ساتھ ٹکراؤ سمجھیںگے اور جو جنگ ہوگی اس میں ہم بھی لیگ کے ساتھ شامل ہوںگے۔‘‘
تویہ بڑی واضح ہیں ساری عبارتیں۔ اس کے بعد وہ صرف آخری حصے کو لے کے اور اس کا غلط مطلب لے لینا، یہ درست نہیں۔باقی رہا یہ سوال …ابھی بات ختم نہیں ہوئی میری…
جناب یحییٰ بختیار: اس سوال کے بارے میں؟یادوسرا سوال ہے؟
مرزاناصر احمد: اسی، اسی کے متعلق۔
Mr. Chairman: This is the explanation. The writing.... (جناب چیئرمین: یہ وضاحت ہے۔ تحریر…)
مرزاناصر احمد: ایک اور ہے…
Mr. Chairman: Just a minute, just a minute. That writing is admitted which was put to the witness ..... that writing which was refused to by the Attorney- General that is appeared in "Al-Fazal"?
(جناب چیئرمین: گواہ کو جو تحریر دکھائی گئی تھی وہ اسے تسلیم کرتا ہے۔ وہ تحریر جس کا حوالہ اٹارنی جنرل نے دیا تھا۔ وہ کیا ’’الفضل‘‘ میں شائع ہوئی تھی)
Mr. Yahya Bakhtiar: That has not been denied by Mirza Sahib; but he is explaining.
(جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب نے اس سے انکار نہیں کیا بلکہ اس نے وضاحت کی ہے)
Mr. Chairman: It is the explanation. But that is admitted? (جناب چیئرمین: یہ وضاحت ہے۔ لیکن اس کو تسلیم کیا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is admitted, Yes.
Mr. Chairman: Yes, the witness may explain.
(جناب چیئرمین: جی ہاں! گواہ وضاحت کر سکتا ہے)
مرزاناصر احمد: وہ تو Admit (تسلیم)کرلیاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو میں نے کہا کہ Admit (تسلیم)کرلیاہے۔
مرزاناصر احمد: لیکن میں نے بتایا ہے کہ اس خطبہ کے جو اقتباسات ہیں …
630جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ میں سمجھ گیا۔
مرزاناصر احمد: …وہ واضح ہیں۔ اس کے علاوہ مسلم لیگ کا ۱۹۴۰ء کا ایک ریزولیوشن ہے۔ وہ تو ۱۹۴۶،۴۷سے کہیں پہلے کا ہے ناں۔ وہ جو ریزولیوشن پاس ہواتو ۲۵ یا ۲۳؍مارچ ۱۹۴۰ء کا علیحدہ ریزولیوشن ہے۔ یہ ہمارے ایک دوست نے اطلاع دی ہے کہ …میں نے آدمی بھجوادیئے ہیں اخباروں کی تلاش میں…۲۵اور۲۶…کہ سب سے پہلے مبارکباد جماعت احمدیہ کے خلیفہ نے دی مسلم لیگ کو، پاکستان بنانے کے متعلق اور یہ اس وقت مارچ کے اخباروں میں اس تاریخ کوچھپ گئی ہے اوروہ تو خیر لکھتے ہیں کہ’’اگر ضرورت ہو تو میں اس بات کی گواہی دینے پر تیار ہوں۔‘‘ لیکن امید ہے کہ اخبار مل جائیںگے اورگواہی دینے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ اخبار لے آئیں۔ میرا جو سوال تھا وہ یہ تھا کہ جب تک ۳؍ جون ۱۹۴۷ء کا اعلان نہیں ہوا،جماعت احمدیہ اکھنڈ بھارت کے حق میں تھی اورمیں نے یہ سوال اس لئے پوچھا کہ ایک میں نے آپ کو حوالہ دیاتھا ایک Fact کا، اور یہ ایک سوال تھا، اور اس کے علاوہ منیر انکوائری کورٹ کی جو Findings ہیں۔ اس بارے میں، وہ میرے مدنظر ہیں…
مرزاناصر احمد: ہاں،لیکن اس سے پہلے…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ کہتے ہیں، ان کی Writings (تحریر)سے یہ معلوم ہوتاہے کہ They were not in favour of Pakistan till the time of independence,that is not material (کہ وہ حصو ل آزادی تک پاکستان کے حق میں نہیں تھے۔)وہی جو میں نے کہا تھرڈ جون۔ باقی یہ کہ مسلم لیگ کے ساتھ یا ہم مسلم لیگ کے ساتھ لڑیںگے۔ سوال صرف پاکستان کے بننے کا ہے یا نہ بننے کا۔ تو اس میں آپ کہہ رہے ہیں کہ اور کتاب ہے اوراخبار ہے۔
631مرزاناصر احمد: نہیں،نہیں۔ اسی اخبار میں یہ ہے کہ جو مسلم لیگ نے پاکستان…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو اب آپ اخبار لائیںگے ناں جی۔
مرزاناصر احمد: نہیں پاکستان کے…وہ تو اس اخبارمیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے کہا کہ…
مرزاناصر احمد: یہ جو ہے، یہ اخبار، جس میں سے حوالہ لے کر یہ سوال بنایاگیا ہے، اس اخبار میں یہ ہے کہ مسلم لیگ پاکستان بنانے کے لئے جو کوشش کررہی ہے اس کی جنگ میں ہم شامل ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ دیکھ لیں جی…
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ اسی اخبار میں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: …ہاں،کیونکہ منیر نے ایک Finding (رائے) دی ہے، اس لئے میں…
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ اخبار ہے،یہ واضح ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ٹھیک ہے ناں جی۔ وہ تو Findings (آرائ) سے…
مرزاناصر احمد: اور جو دوسرے اخبار ہیں مبارکبادی اس کے لئے ہم نے آدمی بھجوا دیئے ہیں، وہ آپ کو دے دیںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ بھیج دیجئے۔
مرزاناصر احمد: اور یہ ۱۹۴۵ء میں ۱۹۴۵ء میں ایک اورمعین ہے کہ …یہ تراشا بھی ہمارے پاس موجود ہے…کہ حضرت مرزا بشیر الدین محمود احمد اس جماعت کی پالیسی کے اعلان سے قبل ایک خط میں بھی مسلم لیگ کی تائید میں ہدایت فرما چکے تھے۔ اس خط کی نقل قائداعظم محمدعلی جناح کی خدمت میں بھجوائی گئی تو آپ نے امام جماعت احمدیہ کے اس فیصلے پرخوشی و مسرت کا اظہار فرمایا۔
632جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔ نہیں جی، میرا جو جس…
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ وہی Struggle (کوشش) ہے پاکستان بننے کی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے جو آپ کوعرض کی کہ ایک Impact ایک منیر صاحب کی انکوائری رپورٹ، ان میں Finding (آرائ) دی ہیں۔ ایک Comment (تبصرہ) ہے۔ ایک میں Finding (رائے) ہے۔ تو میں نے کہا کہ آپ Explain (واضح) کر رہے ہیں اور باقی جہاں تک میرا…جس Context میں میں نے سوال پوچھا تھا آپ سے، وہ یہ نہیں تھا کہ آپ پاکستان کے حق میں ہیں یا خلاف تھے یا ہیں۔ یہ نہیں تھا۔ وہ یہ تھا کہ آپ کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ آپ باقی مسلمانوں سے اپنے آپ کو Separate (الگ تھلگ) رکھیں، علیحدہ رکھیں، اور اس میں یہ ہواتھا کہ ’’ایک پارسی کے مقابلے میں دو پارسی…دو احمدی پیش کروں گا۔‘‘
مرزاناصر احمد: ہیں جی؟
جناب یحییٰ بختیار: کہ ’’اگر پارسی ایک پیش کیاجاتا ہے تو میں اس کے مقابلے میں دو احمدی پیش کر دوںگا‘‘…
مرزاناصر احمد: وہ، وہ …یہ جو ہے ناں…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ جو ہے Separatism (علیحدگی) …
مرزاناصر احمد: …میرا قصور ہے،میرا قصورہے۔ جو آپ… یہ جو آپ کر رہے ہیں ناں سوال، یہ اس اخبار کے اوپر Based ہے اوراسی اخبار میں اسی خطبے کے اندر خلیفہ ثانی نے یہ بیان کیا ہے کہ ’’میں نے ان حالات میں مسلم لیگ سے مشورے کے بعد اور ان کی مرضی کے ساتھ یہ Stand (اقدام) لیاتاکہ مسلم لیگ کی جو کوشش پاکستان بننے کے لئے ہے، اس میں اور زیادہ استحکام پیداہو اورطاقت پیداہو۔‘‘
633جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے Explain (واضح) کیا۔ جو میرا تھا ناں Separatism (علیحدگی) کا…
مرزاناصر احمد: جی، وہ ٹھیک ہے۔ لیکن اسی میں جواب ہے۔ اسی اخبار کے اندر جواب موجود ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اس پر پھر میں بعد میں آرہاہوں جی، کیونکہ کچھ اورحوالے ہیں۔
مرزاصاحب! میں ابھی کوئی اور سوال پوچھ لوں آپ سے؟May I proceed (کیا میں آگے چلوں؟)
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: خاتم النّبیین کے بارے میں جو مولانا ابوالعطاء صاحب نے ایک کتاب لکھی ہے،مولانا مودودی صاحب کی کتاب کے جواب میں Annexure No.6 ضمیمہ ۶، اس میں مولانا فرماتے ہیں،مولانا ابوالعطاء صاحب کہ:’’خاتمیت محمدیہ میں آنحضرتa کے خاتم النّبیین ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں۔ پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدی کا وسیع دروازہ کھول دیا…‘‘
Mr. Chairman: Page? (مسٹرچیئرمین: کیاصفحہ؟)
جناب یحییٰ بختیار: Page 8, Sir (صفحہ نمبر۸) ’’…پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدی کا وسیع دروازہ کھول دیا۔ آپ کی امت کے لئے آپ کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے ’’منعم علیھم‘‘لوگوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘
634یہ تو ایک نظریہ ہے جو کہ آپ کا نظریہ ہے۔ دوسرانظریہ یہ ہے کہ آپ کے مولانا ابوالعطاء صاحب کے نقطہ نظرسے…
مرزاناصر احمد: ہاں،ہاں،عطاء صاحب کے نزدیک۔
جناب یحییٰ بختیار: …وہ یہ ہے…ہاں جی، ہاں جی…یہ ہے کہ:
’’آنحضرتa کی خاتمیت فیضان محمدی کے بند ہونے کے مترادف ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: کیا ہونے کے مترادف ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’…خاتمیت فیضان محمدی کے بند ہونے کے مترادف ہے…‘‘
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’…آپ کی امت ان تمام اعلیٰ انعامات سے محروم ہوگئی جو بنی اسرائیل یا پہلی امتوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘ اب اس سے جو میں یہ سمجھاہوں کہ آنحضرتa کے بعد، جیسے آپ کہتے ہیں، امتی نبی آئیںگے، اوریہ ایک فیض کا دروازہ ہے جو بند نہیں ہوا اور وہ دوسرے کہتے ہیںجی…آپ کے نقطہ نظر سے…یہ فیض کا دروازہ، رحمت کا دروازہ بندہوگیاہے۔اب سوال یہ ہے کہ آج کل یہ دروازہ بند ہے یا کھلاہے؟
مرزاناصر احمد: یہ سوال جو ہے یہ اس…
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(آنحضرتﷺ کے بعد مرزاقادیانی تک اس دوران کسی اور کو نبوت ملی؟)
جناب یحییٰ بختیار: یا …میں ایک اورسوال پوچھ لیتاہوں…یہ چودہ سو سال میں، آنحضرتa کے بعد اورمرزاغلام احمدقادیانی کی پیدائش سے پہلے کوئی اورنبی آیا یا اس دوران میں یہ دروازہ فیض کا کھلا کسی ایک منٹ کے لئے؟
635مرزاناصر احمد: جس فیض محمدی کی طرف یہ اقتباس جو ابھی آپ نے سنایاہے، اشارہ کرتاہے، وہ صرف امتی نبی نہیں بلکہ ہر قسم کا فیض…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،میں…
مرزاناصر احمد: …مثلاً وحی کے نزول کا فیض۔ دوسرے یہ ایک خاص زمانے کے خیالات کی طرف اشارہ کرتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں تو اس بات پر کچھ وضاحت چاہتاہوںآپ سے… یہ سوال ہے ’’خاتم النّبیین ‘‘کا اور اس کی Further clarification (مزید وضاحت) بھی میرے خیال میں ہوگی کہ آیا اورنبی آسکتے ہیں…امتی نبی میرا مطلب…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: …یا نہیں آسکتے۔ تو آپ کا نقطہ نظر یہ ہے کہ آسکتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں، میں نے توکوئی جواب نہیں دیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،جہاں تک میں سمجھاہوں،یہ مولانالکھتے ہیں کہ: ’’دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کرکے فیضان محمدیa کا وسیع دروازہ کھول دیاہے۔‘‘
مرزاناصر احمد: اس میں نبوت کا کوئی ذکر نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی یہ ’’خاتم النّبیین ‘‘پر بحث ہے اور نبوت کا کوئی ذکر نہیں؟
مرزاناصر احمد: جی نہیں، صرف نبوت کا ذکر نہیں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: میں تو کہتاہوں کہ صرف نبوت کاذکر ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے، یعنی اورنبی آسکتے ہیں یا نہیں آسکتے؟
مرزاناصر احمد: وہ تو ویسے آپ سوال پوچھ سکتے ہیں۔ مگر اس کو…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے اس واسطے،کیونکہ آپ…
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی کے علاوہ اور کوئی نبی نہیں بن سکتا)
636مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں بات یہ ہے کہ ایک ہے فلاسفی اور ایک ہے حقیقت۔ یہ فلسفیانہ سوال ہے کہ امکان ہے یا نہیں، اور جو حقیقت ہے وہ یہ ہے کہ امت محمدیہ میں جتنے عظیم واقعات اصولی طورپر ہونے تھے، ان سب کاذکراحادیث نبویa ہیں جو تفسیر ہے قرآن عظیم کی… آنحضرتa کے سارے ارشادات،ہمارے عقیدے کے مطابق،قرآن عظیم کی تفسیر ہے… تو قرآن کریم اور اس کے تفسیر کے اندر ہر اس اہم واقعہ کی خبر دی گئی ہے جو واقعہ امت محمدیہ سے تعلق رکھتا ہے، قیامت تک کے لئے اور ان …یہ جو اطلاعات ہیں، یہ پیشین گوئیاں ہیں آئندہ کے متعلق۔ ان کے متعلق جو پیش خبریاں ہیں، ان کے مطالعہ سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ صرف ایک امتی نبی کی بشارت دی گئی ہے۔ تو حقیقت تو یہ ہے…باقی امکانی جو ہے…اور آ سکتے ہیں یا نہیں…یہ بھی امت محمدیہ کے ہمارے بزرگوں نے اس پر بحث کی ہے اورجو ہم نے ساتھ ضمیمے بھجوائے تھے، اس کے اندر یہ بحث موجود ہے۔ مثلاً برصغیر پاک و ہند کے مایہ ناز محدث شارح، مشکوٰۃ شریف،مشہور امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری،جن کی وفات ۱۶۰۶ھ میں ہوئی۔ یعنی آج سے تقریباچار پانچ سو سال پہلے، وہ ’’موضوعات کبیر،کے ص۶۹ پر…۱۶۰۶عیسوی ہے ہجری نہیں،۱۶۰۶ عیسوی…وہ موضوعات کبیر‘‘میں لکھتے ہیں:(عربی)
تو اس میں انہوں نے امکان کااظہار کیا ہے۔یہ ہوسکتا تھا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام امتی نبی بن جاتے، یہ ہوسکتاتھا کہ حضرت عمرؓ امتی نبی بن جاتے۔ اسی طرح سے یہاں بہت سارے اور دوسرے بھی ہیں۔ ایک ہے امکانی بات اور ایک ہے اس نقطہ نگاہ کے بعد کہ نبی اکرمa نے امت کے آئندہ انقلابات عظیمہ کے متعلق جو بشارتیں اورپیش خبریاں دی ہیں، ان میں کسی اورکاذکر بھی ہے؟ تو ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نبی اکرمa نے سوائے نزول عیسیٰ علیہ السلام کے اورمہدی اور اپنے وقت کے امتی نبی کے اور کوئی بشار637ت نہیں ملی،یعنی ہمارے علم میں نہیں ہے۔ اگر کسی اوردوست کے علم میں ہو،اگر وہ بتادیں۱؎…
جناب یحییٰ بختیار: مرزاصاحب!آپ سے یہ عرض کررہاتھا، مولانا ابوالعطاء صاحب نے ایک دلیل دی ہے اورمولانا مودودی صاحب کے اس یا باقی مسلمانوں کے نقطہ نظر سے کہ ان کے بقول دروازہ بند ہوگیا ہے فیض کا،اﷲ کی رحمت کا۔ جیسے رحمت اللعالمین آئے تھے اس طرح اور بھی نبی آئیںگے؟ یہ کہتے ہیں یہ دروازہ بند نہیں ہوا۔ میں یہ پوچھ رہا تھاکہ تیرہ سو سال میں یہ دروازہ تھوڑی دیر کے لئے بھی کھلا یا نہیں کھلا،فیض آیا یا نہیں آیا، رحمت آئی یا نہیں آئی؟ میں یہ پوچھ رہا تھا، نبی کے بارے میں، کہ کوئی اورنبی آیا یا نہیں آیا؟
مرزاناصر احمد: دیکھیں ناں،آپ کبھی’’رحمت‘‘کالفظ استعمال کرکے مجھ سے سوال کرتے ہیں کبھی’’نبی‘‘ کا۔ تو ’’رحمت‘‘ والا لفظ استعمال کرنا چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں اس Context (بارے)میں آپ سے… اگر آپ مجھے موقع دیں۔… ’’خاتم النّبیین ‘‘کی بحث ہے…
مرزاناصر احمد: جی وہ تو میں سمجھ گیا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ اگر ایک کے علاوہ کسی کاذکر نہیں۔ تو گویا مرزا کے بعد نبوت بند ہے۔ توپھر ’’خاتم النّبیین ‘‘ مرزاقادیانی ہوئے کہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں۔ حضورa ’’خاتم النّبیین ‘‘ نہ ہوئے اس لئے کہ آپﷺ کے بعد مرزا نبی ہے۔ یہ ہے قادیانی کفر کی اندرونی کیفیت؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(تیرہ چودہ سوسال میں کوئی نبی آیا؟)
جناب یحییٰ بختیار: ایک منٹ کے لئے…ایک طرف تو یہ نقطہ نظر پیش کیا جاتا ہے کہ حضرت محمدa آخری نبی ہیں اور کوئی نبی نہیں آسکتا، کسی قسم کا، کسی قسم کی کیٹیگری کا، کسی Kind کا، کسی Sort کا نہیں، توان کے متعلق یہ کہتے ہیں کہ وہ تو یہ سمجھتے ہیں کہ اﷲ کے فیض کا دروازہ بند ہوگیا۔ یہ دروازہ کھلا رہے گا، یہ جو میں سمجھتاہوں ان کی لاجک logic, plain reading, simple reading جو ان کی ہے کہ یہ دروازہ بند نہیں ہوا، اورنبی آئیں گے۔ تو میں نے یہ عرض کیاکہ کیا مرزا صاحب کی پیدائش سے قبل یہ تیرہ چود638 ہ سو سال میں کوئی نبی آیا؟ آپ کہتے ہیں کہ آپ کے علم میں نہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، ان تیرہ چودہ سو سال میں امتی نبی تو کوئی نہیں آئے، مگر کانبیاء بنی اسرائیل سینکڑوں، ہزاروں آئے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہاں تومرزاصاحب!سوال یہ ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ وہ باقی جتنے بھی پیغمبر ہیں، باقی…
مرزاناصر احمد: نہیں، جو آپ نے پڑھا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: …وہ دروازے تو آپ بھی کہتے ہیں کہ وہ بند ہیں۔
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، جوآپ نے کوئی سوال پڑھا ہے، اس میں تو وہ بات نہیں ہے جو آپ کہتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں پھرپڑھتاہوں: ’’پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کر کے…‘‘
تو جہاں تک باقی انبیاء کے فیوض ہیں، یہودیوں کے، عیسائیوں کے، وہ تو بند ہوچکے۔ اس میں تو کوئی Dispute نہیں ہے، نہ مولانا مودودی صاحب کا، نہ مولانا ابوالعطاء صاحب کا۔ اب سوال یہ ہے کہ امتی نبی کا جو دروازہ ہے، وہ کہتے ہیں کہ وہ بند ہے، یہ کہتے ہیں کہ کھلا ہے، اور کئی آئیںگے۔
مرزاناصر احمد: نہیں، یہ مجھے تھوڑا سا اجازت دیں، میں اس کو واضح کروں،اپنے عقیدہ کے لحاظ سے۔
ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ پہلے انبیاء کے فیوض کے نتیجہ میں کوئی نبی بن ہی نہیں سکتا۔ اس سے معلوم ہوا کہ یہ بحث جو ہے وہ نبوت کا دروازہ کھولنے والی نہیں ہے۔ بلکہ بحث یہ 639ہے کہ پہلے انبیاء کے فیوض کا دروازہ حضرت محمدﷺ نے بند کردیا اورآپ کی بعثت کے بعد اورقرآن کریم کے نزول کے بعد اب صرف ایک دروازہ خداتعالیٰ کے فیوض کے حاصل کرنے کا ہے تو وہ اتباع محمدﷺ کا ہے۔ لیکن جب مقابلہ ہو پہلے انبیاء سے جن کے فیوض کے طفیل نبوت ملتی نہیں تھی، تو اس سے ظاہرہوتاہے کہ یہاں جو بحث ہے، کتاب کے اس حصہ میں، یا کہیں اورہوگی۔ مجھے نہیں پتہ، لیکن اس حصہ میں ’’امتی نبی‘‘ کی بحث کوئی نہیں، بلکہ فیوض محمدیہﷺ کے جاری رہنے کی بحث ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں، میں پھر غلطی پر ہوں جی۔ میں پھر پڑھ دیتاہوں، کیونکہ یہ ساری کتاب جو ہے مودودی صاحب کے کتابچہ ’’خاتم النّبیین ‘‘ کا تفصیلی جواب ہے۔ پھر یہاں فرماتے ہیں: ’’خاتمیت محمدیہ آنحضرتﷺ کو ’’خاتم النّبیین ‘‘ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں…‘‘ یعنی ’’خاتم النّبیین ‘‘ پر جو بحث ہے اس پر دو نظریے ہیں، دو School of thought ہیں۔ ایک…ابھی کسی اورفیض کاذکر نہیں ہے،میں جو سمجھتاہوں…
مرزاناصر احمد: جب پہلے انبیاء کاذکر آگیا تو وہ اس فیض کاذکر ہی نہیں آسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، میں Explain (واضح) کروں آپ کو، پہلا نظریہ یہ ہے…
مولانا عبدالمصطفیٰ الازہری: محترم چیئرمین صاحب!ذرا یہ گڑبڑ پڑ رہی ہے۔ سوال مکمل ہو جائے پھر وہ جواب دیں توٹھیک ہے۔ ہم لوگ کچھ سمجھ نہیں سکتے اس سلسلے سے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے یہ عرض کیا جی کہ ساری بحث اس بات کی ہے کہ ’’خاتم النّبیین ‘‘ کے کیا معنی ہیں۔ اس پرمولانا ابوالعطاء صاحب فرماتے ہیں کہ: ’’خاتمیت640 محمدیہ یا آنحضرتﷺ کو ’’خاتم النّبیین ‘‘ ماننے والوں کے دو مختلف نظریے ہیں۔ پہلا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی خاتمیت نے دیگر انبیاء کے فیوض کو بند کر کے فیضان محمدیﷺ کا وسیع دروازہ کھول دیا ہے۔ آپ کی امت کے لئے آپa کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے منعم علیھم لوگوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘ یعنی جو باقی امیتں ہیں ان کو جو انعامات ملتے رہے وہ تو ختم، وہ دروازہ تو بند، جیسے میں سمجھتاہوں، مگر ا س امت میں، امت محمدیہؐ میں یہ فیض جاری رہے گا۔ اور یہ فیض…جیسے آپ نے ’’محضر نامہ‘‘ میں کہاکہ ’’یہ کھڑکی کھلی ہے جس سے کہ نبی آسکتاہے‘‘ جو میں سمجھ سکا،اس کا بھی میں حوالہ دے دیتاہوں کہ دروازہ کھلا ہے: ’’آپ کی امت کے لئے آپ کی پیروی کے طفیل وہ تمام انعامات ممکن الحصول ہیں جو پہلے منعم علیھم لوگوں کو ملتے رہے ہیں دوسرا نظریہ یہ ہے کہ آنحضرتa کی خاتمیت فیضان محمدیؐ کی بندہونے کے مترادف ہے۔ آپ ﷺ کی امت ان تمام اعلیٰ انعامات سے محروم ہوگئی جو بنی اسرائیل یا پہلے امتوں کو ملتے رہے ہیں۔‘‘
اب میرا جی سوال یہ ہے کہ کیا اس میں اس بات کا ذکر ہے کہ اورنبی آئیںگے؟ اوریہ فیض اورنبی کے آنے کے متعلق ہے یا یہ کہ…
مرزاناصر احمد: نہیں اس میں نہیں ذکر
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے۔ میں اس سے اورآگے نہیں چلتا۔
اب میں مرزاصاحب! آپ سے یہ عرض کروںگا کہ آپ کے عقیدے کے مطابق آنحضرتa کے بعد اورنبی آسکتے ہیں یا نہیں؟ظاہر ہے کہ مرزاغلام احمد صاحب کو آپ641 امتی نبی سمجھتے ہیں۔آسکتے ہیں؟ پھر دوسرا سوال یہ ہوتاہے…تاکہ آپ تشریح کریں…اس عرصہ میں صرف وہی نبی آئے ہیں یا اوربھی آئے ہیں؟ اس کی آپ تشریح کریں۔
مرزاناصر احمد: سوال ختم ہوگیاجی؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، ہوگیا۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top