ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
جناب عبدالمنان عمر: ہم تو بالکل بری الذمہ ہیں اُن کی اِن تشریحات سے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں اس واسطے کہہ رہا ہوں کہ ہمیں تو Confuse (خلط ملط) کردیا ہے ناںجی، کیونکہ ہم نے یہ چیز پہلے نہیں سُنی تھی۔ تو ہم تو پڑھتے رہے ہیں…
جناب عبدالمنان عمر: ہماری بات تو Confusing (خلط ملط کرنے والی) صاف صاف…نہیں ہے، ہم تو۔
جناب یحییٰ بختیار: ہم تو پڑھتے رہے ہیں…
جناب عبدالمنان عمر: …ہم تو صاف صاف کہتے ہیں کہ جناب! وہ دائرۂ اسلام سے خارج نہیں ہوجاتا، دیکھئے، میں آپ کو عرض کروں، اُن کی تشریحات جو ہیں ناں، کچھ چیزیں، کیونکہ نصف صدی ہوگئی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آپ کو اس واسطے عرض کر رہا ہوں…
جناب عبدالمنان عمر: مثلاً میں اُن کا ایک قول پیش کرتا ہوں:
’’اگر میری گردن کے اس طرف بھی تلوار رکھ دی جائے اور اُس طرف بھی تلوار رکھ دی جائے…‘‘
جناب یحییٰ بختیار: وہ سب سُنا ہے اُن لوگوں سے ہم نے۔
جناب عبدالمنان عمر: اب بتائیے اس میں کیا تشریح ہوسکتی ہے؟ یہ ہمارا اُن سے بنیادی اِختلاف ہے۔
1699جناب یحییٰ بختیار: یہ میں نے اُن کو سُنایا۔
جناب عبدالمنان عمر: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ جو آپ کہہ رہے ہیں۔ یہ بشیر احمد صاحب کا ہے وہ ’’کلمۃالفصل‘‘ سے۔
جناب عبدالمنان عمر: ’’کلمۃالفصل‘‘ سے۔
(نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرہ اسلام سے خارج)
جناب یحییٰ بختیار: ’’جو تمام رسولوں کو ماننا جزوِ اِیمان نہیں سمجھتے۔ پھر اس آیت کے تحت ہر ایسا شخص جو موسیٰ کو تو مانتا ہے مگر عیسیٰ کو نہیں مانتا، عیسیٰ کو مانتا ہے مگر محمد رسول اللہﷺ کو نہیں مانتا اور یا محمد رسول اللہﷺ کو مانتا ہے پر مسیحِ موعود کو نہیں مانتا، وہ نہ صرف کافر بلکہ پکا کافر اور دائرۂ اسلام سے خارج ہے۔‘‘ (کلمۃالفصل ص۱۱۰)
جناب عبدالمنان عمر: یہ مرزا صاحب کی تحریر کے منافی ہے۔ مرزا صاحب نے کہا کہ: ’’میرے اِنکار سے تو کوئی کافر نہیں ہوجاتا۔‘‘ یہ کہتے ہیں کہ کافر ہوجاتاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، انہوں نے اس پہ کہا کہ نہیں، یہ کافر سیکنڈ کیٹگری کا ہے جس کو آپ کہتے ہیں: ’’گنہگار‘‘!
جناب عبدالمنان عمر: وہ نہیں، میں عرض کرتا ہوں کہ وہ نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اُنہوں نے یہ کہا۔
جناب عبدالمنان عمر: ٹھیک ہے، میں عرض یہ کر رہا ہوں کہ وہ صحیح ہے یا غلط ہے، یہ تو وہ جانے ناں۔ جناب! ہمارا اُن سے بنیادی اِختلاف یہ ہے کہ مرزا صاحب…
جناب یحییٰ بختیار: ابھی تو اُنہوں نے وہ Amend (ترمیم) کردیا، اسمبلی کا ریکارڈ موجود ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: بالکل ہے جی۔
1700جناب یحییٰ بختیار: تو پھر آپ کہتے ہیں کہ اِختلافات کچھ نہیں رہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، Amend (ترمیم) کردیا ہے، تو اسی لئے میں نے عرض کیا کہ ہمارا اِختلاف اُن سے اُس وقت سے چلا آرہا ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ابھی تو اِختلاف نہیں رہا ناں آپ کا؟
جناب عبدالمنان عمر: اگر وہ نہیں رہے گا تو نہیں رہے گا۔ بات یہ ہے کہ ہمیں تو علم نہیں ہے کہ آپ کے سامنے اُنہوں نے کیا بیان دیا ہے؟ یہ تو خفیہ کارروائی تھی۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو آجائے گی، خفیہ کارروائی دیر تک نہیں رہے گی۔ اُنہوں نے یہی کہا ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: آپ جتنی اِطلاع بخشیں گے آپ کی بڑی مہربانی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: دیر تک نہیں رہے گی۔ مگر اُنہوں نے یہی کہا ہے کہ وہ کافر جو ہے وہ اُس معنی میں ہے جو گنہگار کے ہیں۔
جناب عبدالمنان عمر: تو دو چار تبدیلیاں اور کرلیں تو وہ آپ کے اور ہمارے بھائی ہیں، ہم سب مل جائیں گے۔ لیکن ہم نے جو Stand لیا ہے وہ Stand جنابِ عالی! یہی ہے کہ مرزا صاحب کی جو مرضی حیثیت مان لو۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ تھوڑی سی تبدیلی کرلیں، تھوڑی سی وہ کرلیں۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، ہماری تبدیلی، جنابِ والا! ہمیں آپ کوئی تبدیلی تجویز فرمائیں اور وہ اسلام کے، قرآن کے اور رسول کے اور حدیث کے مطابق ہو، ہماری گردنیں جھک جائیں گی اُس کے آگے۔ آپ ہمیں اِصرار میں کبھی نہیں پائیں گے کہ ہم اِصرار کرتے ہیں۔ مگر بات وہ ہونی چاہئے جو قرآن اور حدیث سے ہو۔ وہ کسی شخص کا قول نہیں ہونا چاہئے۔ کوئی چیز آپ پیش کیجئے قرآن اور حدیث کے مطابق ہوگی تو 1701ہمارے لئے رُجوع بالکل آسان ہوگا۔
(حقیقی نبی، حقیقی کافر کی طرح کوئی حقیقی مسلمان ہوتا ہے؟)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی، ابھی آپ، جیسا آپ نے کہا کہ ’’حقیقی نبی‘‘ اور ’’حقیقی کافر‘‘ ایسے کوئی ’’حقیقی مسلمان‘‘ بھی ہوتا ہے؟
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ کون ہوتے ہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: جو قرآن مجید کے سارے اَحکام کو مانے، جو محمد رسول اللہ کے اُسوہ پر چلے، جو حدیث کی باتوں کو مانے، جو سنتِ رسول کو مانے، وہ حقیقی مسلمان ہوتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور اگر وہ اُن سب کو ماننے کے باوجود مرزا صاحب کو نہ مانے محدّث یا نبی یا کسی اور حیثیت میں، تو پھر؟
جناب عبدالمنان عمر: مسلمان ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: حقیقی ہے کہ نہیں؟
جناب عبدالمنان عمر: جی نہیں، چونکہ اُس نے خدا کے ایک حکم جو خدا کے محمد رسول اللہﷺ کی ایک بہت عظیم الشان پیش گوئی ہے، وہ محمد رسول اللہﷺ کی ایک پیش گوئی کا منکر ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ میں پوچھ رہا تھا کہ آپ کے نقطئہ نظر سے۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ۔۔۔۔۔۔ گنہگار ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ کوئی غیراحمدی حقیقی مسلمان نہیں ہوسکتا؟
جناب عبدالمنان عمر: جی نہ، جناب! یہ نہیں ہے کہ غیراحمدی حقیقی مسلمان نہیں ہوسکتا، یہ نہیں ہے ہمارا پوائنٹ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، جو غیراحمدی ہے وہ حقیقی مسلمان نہیں ہے؟
1702جناب عبدالمنان عمر: میں نے عرض کیا جی، وہ لوگ صرف ایک حکم کا اِنکار کرتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں نے وجہ نہیں پوچھ لی آپ سے۔ اُس اِنکار کی وجہ سے میں پوچھ رہا ہوں کہ وہ پھر حقیقی مسلمان تو نہیں ہوتے؟
جناب عبدالمنان عمر: حقیقی کافر نہیں ہوتا وہ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، کافر نہیں کہتا، میں تو بڑی کیٹگری میں جانا چاہتا ہوں۔
جناب عبدالمنان عمر: دیکھئے، حقیقی مسلمان وہ ہوتا ہے جو حقیقی معنی… حقیقی کافر…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، آپ نے بتادیا۔ دیکھئے جی، میں، میں سارے، میں تو بڑا گنہگار ہوں، مگر فرض کیجئے میں کوشش کرتا ہوں کہ جتنے بھی اللہ تعالیٰ کے اَحکام ہیں اُن کو پورا کروں، جو بھی اچھی باتیں ہیں وہ سب پوری کردُوں، جو بھی ایک نیک مسلمان باتیں کرسکتا ہے، جو اللہ تعالیٰ کا حکم ہے، وہ میں بجا لاؤں۔ مگر میں یہ کہوں گا کہ میں مرزا صاحب کو نہ نبی، نہ محدث مانتا ہوں…
جناب عبدالمنان عمر: وہ تو ماننا جزوِ اِیمان نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: … تو میں…
جناب عبدالمنان عمر: جزوِ اِیمان نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ تو میں حقیقی۔۔۔۔۔۔ دیکھئے ناں، سوال یہ ہے، میں حقیقی مسلمان تو نہ ہوا ناں، کیونکہ آپ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا حکم میں نے نہیں مانا۔
جناب عبدالمنان عمر: میں نے عرض کیا جی کہ وہ شخص ۔۔۔۔۔۔۔ ہم اس کو جزوِ اِیمان قرار نہیں دیتے ہیں۔ تو جب اِیمان کا جزو نہیں ہے تو پھر معتقدات کا جزو نہیں ہے۔ تو اَب اس کے لئے یہ ہم کیوں کہیں کہ وہ شخص جو ہے ۔۔۔۔۔۔ ہم کہیں گے کہ اُس سے کمزوری ہوئی ہے۔
1703جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ایک کمزوری جب ہوجائے تو حقیقی مسلمان تو نہ ہوا ناں؟میں ’’Perfect (مکمل) مسلمان‘‘ پوچھتا ہوں آپ سے؟
جناب عبدالمنان عمر: حقیقی۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں ہوا جی پھر وہ تو؟
جناب عبدالمنان عمر: یہ ہم جو Stand لے رہے ہیں، وہ یہ ہے کہ مرزا صاحب کا ماننا جزوِ اِیمان نہیں۔ مرزا صاحب کے دعوے کے اِنکار کی وجہ سے بھی وہی پوزیشن ہوجائے گی۔ آپ اس کا Reverse (اُلٹ) لے لیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں ناں، اِنکار ہو یا ماننا ہو، بات ایک ہی ہوجاتی ہے وہ۔
جناب عبدالمنان عمر: نہ ’’اِنکار‘‘ اور ’’ماننا‘‘ تو متضاد باتیں ہیں ناںجی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اِنکار کرنے سے میں حقیقی بن جاتا ہوں؟ حقیقی نہیں بن سکتا۔ ماننے سے میں حقیقی ہوسکتا ہوں۔ دیکھیں ناں۔
جناب عبدالمنان عمر: اُسی کا Reverse (اُلٹ) ہوگا جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، یہی ہوگا ناں۔ تو یہ سارے کا سارا میرے حقیقی مسلمان ہونے کے لئے میں ساری دُنیا میں جتنی بھی خوبیاں ہیں، میں اپنے اندر پیدا کرلوں، اُس کے باوجود اگر مرزا صاحب کو میں نے محدّث یا نبی نہ مانا، اس معنی میں جیسے آپ کہتے ہیں، تو میں حقیقی مسلمان نہیں ہوا؟
جناب عبدالمنان عمر: مرزا صاحب کو نہ ماننے کا سوال نہیں، جناب محمد رسول اللہ صلعم کی ایک چیز کو، آپ اگر رسول کے کسی بھی فرمان کو۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کے نقطئہ نظر سے یہ اللہ اور رسول کا حکم ہے کہ مرزا صاحب کو مانو؟
جناب عبدالمنان عمر: بالکل جناب! جو رسول کے فرمان کا منکر ہوگا، میں اُس کو حقیقی طور پر نہیں قرار دُوں گا۔
1704جناب یحییٰ بختیار: تو آپ کا یہ نقطئہ نظر ہے کہ اللہ اور رسول کا فرمان ہے…
جناب عبدالمنان عمر: فرمان کی وجہ سے نہ کہ مرزا صاحب کی وجہ سے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، مرزا صاحب… اللہ اور رسول کا یہ فرمان ہے… میں پوزیشن Clear (صاف) کرنا چاہتا ہوں… کہ مرزا صاحب مسیحِ موعود ہیں، اس کو مانو اور میں کہتا ہوں کہ میں نہیں مانتا۔ تو میں حقیقی مسلمان نہیں ہوسکتا؟
جناب عبدالمنان عمر: چونکہ۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’چونکہ‘‘ کو چھوڑ دیجئے۔
جناب عبدالمنان عمر: نہ جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’چونکہ‘‘ بعد میں بتائیے۔ پہلے، دیکھئے ناں، مرزا صاحب۔۔۔۔۔۔
جناب عبدالمنان عمر: ایک اِلتباس کا ڈر ہے۔ وہ یہ ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں، مرزا صاحب! Please (براہِ کرم)، میں ایک Request (درخواست) کر رہا ہوں کہ میں جو سوال پوچھتا ہوں، اُس کا پہلے جواب دے دیجئے۔ پھر بے شک ایک گھنٹے تک اُس کی تفصیل کردیجئے۔ کہ کیا وجوہات ہیں؟ میں نے صرف یہ پوچھا آپ سے، اور تین چار دفعہ عرض کی کہ اگر ایک شخص نیک ہے، اللہ کا نیک بندہ ہے، اولیاء ہے، بزرگ ہے، سارے اللہ کے اَحکام جو ہیں وہ پورے کرتا ہے، مگر وہ آپ کے مطابق ایک حکم کو نہیں مانتا، آپ کے مطابق، کہ مرزا صاحب جو مسیحِ موعود یا محدّث ہیں، ان کو بھی مانو، تو آپ کے نقطئہ نظر سے وہ حقیقی مسلمان نہیں ہوتا؟ آپ پہلے کہیں کہ ہوتا ہے کہ نہیں ہوتا؟
جناب عبدالمنان عمر: میں عرض کرتا ہوں…
جناب یحییٰ بختیار: دیکھیں ناں، آپ کبھی بھی جواب نہیں دیتے۔ مجھے Request (درخواست) کرنی پڑے گی اسپیکر صاحب سے کہ پہلے آپ جواب دیجئے، پھر تفصیل کیجئے۔ آپ کہیں کہ حقیقی مسلمان ہوسکتا ہے کہ نہیں؟
1705جناب عبدالمنان عمر: میں گزارش یہ کر رہا تھا کہ مرزا صاحب کو آپ لانے کی بجائے آپ سے جو میرا Stand (موقف) ہے…
جناب یحییٰ بختیار: اُس کو میں سمجھ گیا ہوں، میں نے پہلے ہی عرض کی کہ اگر ایک شخص… میں، فرض کرو ایسے کہتا ہوں، ایک شخص اللہ کے سارے حکم کو مانتا ہے…
جناب عبدالمنان عمر: …اور ایک حکم کو نہیں مانتا؟
جناب یحییٰ بختیار: اور ایک حکم کو نہیں مانتا۔
جناب عبدالمنان عمر: جناب! نہیں ہوسکتا۔
جناب یحییٰ بختیار: تو وہ حقیقی مسلمان نہیں ہوسکتا۔
دُوسرا سوال یہ ہے کہ آپ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا یہ حکم ہے کہ مرزا صاحب مسیحِ موعود ہیں، اُن کو مانو۔ جو نہیں مانتا، وہ حقیقی مسلمان نہیں ہوسکتا؟
جناب عبدالمنان عمر: وہ اگر اُس پر اِتمامِ حجت نہیں تو ہوجائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اِتمامِ حجت‘‘ کو چھوڑ دیجئے فی الحال۔
جناب عبدالمنان عمر: نہیں جی ناں…
جناب یحییٰ بختیار: بس جی وہ وہ چکا ہے، فرض کیجئے کہ ہوچکا ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: اِتمامِ حجت ہوچکا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ہوچکا ہے۔
جناب عبدالمنان عمر: جی ہاں، پھر بالکل نہیں، کیونکہ وہ ایک صداقت کو سمجھتے ہوئے اُس کا اِنکار کرتا ہے۔ پھر نہیں۔ لیکن اگر وہ اِتمامِ حجت کے بغیر نہیں مانتا تو کوئی حرج نہیں، بالکل کوئی حرج نہیں۔ پھر وہ مسلمان۔۔۔۔۔۔