• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی کی کاروائی ( تیسرا دن )

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
394POINT OF ORDER RE: READING OUT WRITTEN ANSWER TO QUESTION
جناب عبدالعزیز بھٹی: پوائنٹ آف آرڈر سر!اگر مرزا صاحب یہ Writing جو اس وقت پڑھ رہے ہیں۔ اگرکسی کتاب میں یا کسی میگزین میں پبلش ہوئی ہے تو پھر یہ پڑھ سکتے ہیں۔ لیکن اگر خالی بیٹھ کر سوال کے جواب میں وہ کچھ یہ پڑھنا چاہتے ہیں اورتحریری طور پر،
that probably is not permitted by the rule. This is my piont of order.
(ضابطے غالباً اس کی اجازت نہیں دیتے۔ یہ ہے میرا پوائنٹ آف آرڈر)
Mr. Chairman: You can discuss with the Attorney- General if he raises this point.
(جناب چیئرمین: آپ اس پر اٹارنی جنرل سے بات کر لیں۔ اگر یہ نکتہ وہ اٹھائیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: Normally the rule is that a witness giving oral evidence he cannot read out a proposed statement in reply to any question, but he can cite .....
(جناب یحییٰ بختیار: عام طور پر قاعدہ یہ ہے کہ گواہ زبانی شہادت دیتا ہے۔ وہ پہلے سے تیار شدہ بیان کسی سوال کے جواب میں نہیں پڑھ سکتا۔ لیکن وہ حوالے دے سکتا ہے…)
Mirza Nasir Ahmad: I can read out the quotation. (مرزاناصر احمد: میں اقتباسات کا قول پیش کر سکتا ہوں)
Mr. Chairman: The witness can ....
(جناب چیئرمین: گواہ…)
Mr. Yahya Bakhtiar: The objection is valid when he said that you are reading.....
(جناب یحییٰ بختیار: ان کا اعتراض قانونی طور پر جائز ہے کہ آپ پڑھ رہے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: The objection was raised when I was reading a quotation.
(مرزاناصر احمد: یہ اعتراض جب انہوں نے اٹھایا میں اس وقت ایک اقتباس پڑھ کر سنا رہا تھا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Then you can read a quotation. (جناب یحییٰ بختیار: اقتباس آپ پڑھ سکتے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: I was already reading a quotation. (مرزاناصر احمد: میں اقتباس ہی تو پڑھ رہا تھا)
Mr. Yahya Bakhtiar: ....Mirza Sahib's quotation or Mirza Bashir-ud-din Mahmud's quotation; but or if yourself made a statement which was somewhere else published.
(جناب یحییٰ بختیار: کیا آپ مرزابشیرالدین احمد کا اقتباس پڑھ رہے ہیں یا آپ کا خود کا بیان ہے جو کہیں چھپا ہوگا)
395Mirza Nasir Ahmad: Yes, yes. I do understand.
(مرزاناصر احمد: میں سمجھتا ہوں)
Mr. Chairman: I may remind the witness that a witness can refresh his memory from his previous over writing or from the writing of anyone; but in reply to a question or to explanation one's own opinion cannot be .....
(جناب چیئرمین: میں گواہ کو یاد دہانی کراتا ہوں کہ گواہ کو اس کی اجازت ہے کہ وہ اپنی خود کی لکھی ہوئی کسی یادداشت کو پڑھ کر تازہ کر سکتا ہے یا کسی سوال کے جواب میں کسی سابقہ دستاویز کو پڑھ کر سنا سکتے ہیں یا وضاحت کر سکتے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: I would request you.
جو میں سمجھاہوں وہ یہ ہے کہ جس وقت میں اپنی طرف سے بیان دوں مجھے کوئی Written statement نہیں دینی چاہئے…
جناب یحییٰ بختیار: آپ Refresh کر سکتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: …نمبر ایک یہ ہے۔
دوسرا یہ ہے کہ اگر میں بیان دیتے ہوئے اپنی کسی تحریر کا ذکر کرنا چاہوں تو میں اس کو اس وقت دیکھ لوں اپنے سامنے اور پھر اپنا زبانی کہہ دوں۔یہ دیکھ تو سکتاہوں؟
جناب یحییٰ بختیار: آپ ایسا کر سکتے ہیں۔
You can refresh your memory.
مرزاناصر احمد: Refresh کر سکتا ہوں۔
اورتیسرے یہ کہ جب میں اپنے جواب میں کوئی اقتباس دوں تو اس بارے میں؟
جناب یحییٰ بختیار: وہ آپ Quote کر سکتے ہیں۔
مرزاناصر احمد: جس وقت یہ اعتراض اٹھایاگیا اس وقت میں اقتباس پڑھ رہاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، اس سے پہلے…
مرزاناصر احمد: اس وقت اعتراض نہیں کیاگیا۔ میں تو یہ کہہ رہا ہوں۔ دوبارہ پڑھتا ہوں۔
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
396CROSS- EXAMINATION OF THE QUADIANI GROUP DELEGATION
مرزاناصر احمد: یہ اقتباس ہے جو میں پڑھ رہاہوں۔ اقتباس پڑھنے کے بعد حوالہ دوںگا، انشاء اﷲ: ’’حسین رضی اﷲ عنہ طاہر اور مطہر تھا اوربلاشبہ وہ ان برگزیدوں میں سے ہے۔ جن کو خدا تعالیٰ اپنے ہاتھ سے صاف کرتا اوراپنی محبت سے معمور کر دیتا ہے اور بلاشبہ وہ سرداران بہشت میں سے ہے اور ایک ذرہ کینہ رکھنا اس سے موجب سلب ایمان ہے اور اس امام کا تقویٰ اور محبت الٰہی اورصبر و استقامت اورزہد اورعبادت ہمارے لئے اسوئہ حسنہ ہے اور ہم اس معصوم کی ہدایت کے اقتداء کرنے والے ہیں جو اس کو ملی تھی۔ تباہ ہوگیا وہ دل جو اس کا دشمن ہے اورکامیاب ہوگیا وہ دل جو عملی رنگ میں اس کی محبت ظاہر کرتاہے اور اس کے ایمان اوراخلاق اورشجاعت اور تقویٰ اور استقامت اورمحبت الٰہی کے تمام نقوش انعکاسی طور پر کامل پیروی کے ساتھ اپنے اندر لیتا ہے۔ جیسا کہ ایک صاف آئینے میں ایک خوبصورت انسان کا نقش۔ یہ لوگ دنیا کی آنکھوں سے پوشیدہ ہیں۔ کون جانتا ہے ان کاقدر مگر وہی جو ان میں سے ہیں۔ دنیا کی آنکھ ان کو شناخت نہیں کر سکتی۔ کیونکہ وہ دنیا سے بہت دور ہیں۔ یہی وجہ حسین رضی اﷲ عنہ کی شہادت کی تھی۔ کیونکہ وہ شناخت نہیں کیاگیا۔ دنیا نے کس پاک اوربرگزیدہ سے اس کے زمانے میں محبت کی تاحسین سے بھی محبت کی جاتی۔غرض یہ امر نہایت درجے کی شقاوت اور بے ایمانی میں داخل ہے کہ حسین رضی اﷲ عنہ،کی تحقیر کی جائے اورجو شخص حسین رضی اﷲ عنہ، یا کسی اوربزرگ جو آئمہ مظاہرین میں سے ہیں،کی تحقیر کرتا ہے یا کوئی کلمہ استخفاف کا اس کی نسبت اپنی زبان پر لاتا ہے۔ وہ اپنے ایمان کو ضائع کرتاہے۔ کیونکہ اﷲ جل شانہ، اس شخص کا دشمن ہو جاتاہے جو اس کے برگزیدوں اور پیاروں کا دشمن ہے۔‘‘ (تبلیغ رسالت ج دہم ص۱۱۰۳؎)
397جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! مرزاغلام احمد کا یہ جو آپ نے حوالہ دیا، یہ اس شعر سے پہلے کا ہے یا بعد کا ہے؟کچھ آئیڈیا ہے آپ کو Date کا؟
مرزاناصر احمد: اغلباً بعدکاہے۔
جناب یحییٰ بختیار: بعدکا ہے؟
مرزاناصر احمد: اغلباً بعدکا ہے اورآپ کی کتابوں میں کثرت سے یہ حوالے مل جائیں گے بعد کے بھی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، بات یہ ہے کہ وہ ایک اسٹیج پر کہتے ہیں’’میں محدث ہوں‘‘ ایک اسٹیج پر کہتے ہیں’’میں مجدد ہوں‘‘ ایک اسٹیج پرکہتے ہیں’’میں نبی ہوں‘‘
He is changing his views according to my impression. (میرے اندازے میں وہ اپنے مؤقف تبدیل کرتے رہتے ہیں)
Mirza Nasir Ahmad: He is not changing his views. (مرزاناصر احمد: وہ اپنے خیالات تبدیل نہیں کر رہے)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ چہ دلاور است دزدے کہ بکف چراغ دارد! بات اعجاز احمدی کے حوالہ کی تھی کہ مرزا ملعون نے سیدنا حسینؓ کے ذکر کو گندگی کا ڈھیر کہا ہے۔ اس کے جواب میں ناصر احمد تبلیغ رسالت کا یہ اقتباس پڑھتے ہیں۔ مرزاناصر سے کوئی پوچھے کہ یہی دجل مرزاقادیانی نے کیا جو آپ کر رہے ہیں کہ پہلے سیدنا حسینؓ کی مرزا نے اہانت کی۔ جب اعتراض ہوا کہ اہانت کیوں کی؟ تو سیدنا حسینؓ کی تعریف کرنے لگ گئے۔ یہ دو منہ والا کالا ناگ، سیدنا حسینؓ کو گالی دے کر پھر تعریفوں کے پل باندھتا ہے۔ یہی مرزاناصر کر رہے ہیں۔ اس کو کہتے ہیں سانپ کا بیٹا سانپ! واضح طور پر تسلیم نہیں کرتے کہ مرزاقادیانی سیدنا حسینؓ کی جہاں اہانت کی ہے وہاں گندگی کھائی ہے۔ ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Yahya Bakhtiar: So, I think, he may have changed his opinion about Hazrat Imam Hussain.
(جناب یحییٰ بختیار: میں سمجھتا ہوں کہ حضرت امام حسین کے بارے میں انہوں نے (بعد میں) رائے بدل دی)
Mirza Nasir Ahmad: He is not changing his views. (مرزاناصر احمد: نہیں رائے نہیں بدلی)
Mr. Yahya Bakhtiar: So, I said, will you answer this further question:
کیا انہوں نے کہا ہے کہ: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی، ضمیمہ نزول المسیح ص۶۹، خزائن ج۱۹ص۱۸۱)
مرزاناصر احمد: (اپنے وفد کے ایک رکن سے)یہ نوٹ کرلیں۔(اٹارنی جنرل سے) میں چیک کروں گا۱؎۔
398جناب یحییٰ بختیار: اب چیک کریں۔میں پھر پڑھتا ہوں: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑافرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘پھر آگے کہتے ہیں…آپ چیک کر لیجئے اسے…
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اور میں خدا کا کشتہ ہوں، تمہارا حسین دشمنوںکا کشتہ ہے۔ بس فرق کھلا کھلا اورظاہر ہے۔‘‘(حوالہ بالا)
When you check it and if you find it correct, Sir, please keep in mind what I am going to ask. With all that he said about Imam Hussain. Which you read out just now, here is this: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں‘‘ as if he feels his Hussain does not belong to him....
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی حضرات! توجہ فرمائیں کہ یہاں مرزاقادیانی ملعون اپنے آپ کو حضرت حسینؓ سے تقابل کر کے خود کو افضل بتارہا ہے۔ مرزاناصر کی ایسی بولتی بند ہوئی کہ کہتا ہے چیک کریں گے۔ اب سب کرّوفر جاتا رہا۔ چرا کارے کند عاقل کہ بازآید پشیمانی!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(جب آپ اس اقتباس کو چیک کر لیں اور آپ دیکھیں کہ یہ درست ہے تو یہ ذہن میں رکھیں کہ میں آپ سے یہ دریافت کروں گا کہ انہوں نے حضرت امام حسینؓ کے لئے کیا کہا۔ یہاں وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھ میں اور تمہارے حسینؓ میں‘‘ ایسا لگتا ہے کہ جیسے ان (حضرت حسینؓ) کا ان (مرزاقادیانی) سے کوئی تعلق نہیں۔
Mirza Nasir Ahmad: No, no...
(مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: .... Then again I was just saying that I want to bring to your notice....
(جناب یحییٰ بختیار: …یہ بات آپ کے علم میں لانا چاہتا ہوں…)
مرزاناصر احمد: نہیں، مجھے اب جواب دینے کی ضرورت نہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے تو ابھی تک Verify بھی نہیں کیا۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ابھی تک Verify نہیں کیا۔(اپنے وفد کے ایک رکن سے) یہ نوٹ کریں جی’’تمہارے حسین‘‘کیوں کہا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’میں خداکا کشتہ ہوں۔تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے۔‘‘
In both the places and both the quotations, he refers to Hussain as if Hussain belongs to someone else and not to him....
(دونوں جگہ اور دونوں سوالوں میں وہ (مرزاقادیانی) حضرت حسینؓ کا اس طرح حوالہ دیتے ہیں۔ جیسے امام حسین کسی اور کے ہیں۔ ان کے نہیں۔ کیا آپ اس کو مانتے ہیں تو تصریح کریں)
Mirza Nasir Ahmad: No,....
399Mr. Yahya Bakhtiar: That is the.....
Mirza Nasir Ahmad: .... he refers to the concept of Hussain....
میںنے تو ابھی تک Verify نہیں کیا۔(اپنے وفد کے ایک رکن سے)یہ نوٹ کر لیں۔
جناب یحییٰ بختیار: Alright آپ Verify کرلیں۔
If you admit, then you will explain.
مرزاناصر احمد: بغیرمیرے Admit کرنے کے آپ پھر کمنٹری شروع کردیتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، میں نے کہا کہ میراجواب جو ہوگا اس پوائنٹ پر ہے۔ یہ جو ہے Emphasis اس پرآپ…
مرزاناصر احمد: نہیں، میرامطلب ہے کہ ریکارڈ میں یہ نہ ہو جائے کہ آپ کی کمنٹری آ جائے اورمیری طرف سے آ جائے کہ میں خاموش ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ نہیں ہوگا، کیونکہ میں نے آپ کو کہا، آپ نے کہا ہے۔ you will verify everything is being taped یہ تو نہیں کہ کوئی نہیں لکھے گا۔
مرزاناصر احمد: نہیں،میں ویسے وضاحت کرانا چاہتا ہوں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا۔
مرزا صاحب!آپ نے صبح کہاتھا کہ دائرئہ اسلام سے باہر جو ہوتے ہیں۔ اس پر کچھ اور Explain کریںگے۔ کیونکہ اس Subject پر میں نے ایک دو سوال اور پوچھنے تھے۔
But I think, if you had explained, no need....
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(دائرہ اسلام اور ملت اسلامیہ نہیں بلکہ مخلص ومنافق)
مرزاناصر احمد: میں پڑھوں گا وہی جو میں کسی کتاب سے یا…باقی میں زبانی کہوں گا۔ جیسا کہ مجھے ہدایت کی گئی ہے۔
400بات یہ ہے کہ کل ایک دو باتیں ایسی یہاں ہوئیں کہ مجھے شبہ پڑا کہ جو ہم نے معاملہ صاف کرنے کی غرض سے ’’ملت اسلامیہ کا دائرہ ‘‘اور ’’اسلام کا دائرہ‘‘ دو اصطلاحات بناکے اس کے اوپر بنیاد رکھ کے بعض باتیں پوچھی بھی گئیں اور ان کا جواب بھی دیاگیا۔ اس میں کچھ خلط اور Confusion میں نے محسوس کیاجو میرے لئے تکلیف دہ تھا اور میں بے چین رہا رات کو۔
بات یہ ہے کہ قرآن عظیم میں، جیسا کہ میں نے کل قرآن عظیم کی آیت پڑھی تھی۔ ’’ملت اسلامیہ ‘‘کا تو ذکر ہے لیکن’’دائرہ اسلام‘‘کا کوئی ذکر نہیں۔ اس واسطے اصل جو چیز ہے وہ دوسرے لفظوں میں بیان کروںگا۔ بغیر تمثیلی زبان کے۔ جب ہم’’دائرہ‘‘ میں آتے ہیں تو وہ تمثیلی زبان بن جاتی ہے۔ کیونکہ یہ جو’’دائرہ‘‘ ہے یہ تو اسلام کے ساتھ تعلق نہیں رکھتا۔ یہ تو بیرونی دنیا کے ساتھ تعلق رکھتاہے۔
اگر ہم تمثیلی زبان کو چھوڑ دیں۔ بلکہ الفاظ کے اندر حقیقت اسلامیہ کو بیان کریں تو ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں۔ کہ مسلمانوں میں یعنی اسلام قبول کرنے والوں میں نبی کریمa کے زمانہ سے آج تک دو مختلف گروہ پیداہوتے رہے ہیں۔ ایک وہ مخلصین جنہوں نے اسلام کو پوری طرح قبول کیا اوراسلام کے جو یہ معنی ہیں کہ کس طرح بکری مجبوراً قصائی کے سامنے اپنی گردن رکھ دیتی ہے۔ اس طرح ان لوگوں نے رضاکارانہ طور پراپنی مرضی اور اختیار سے اپنی گردنیں خدا تعالیٰ کے حضور میں پیش کردیں۔ تو ایک گروہ وہ ہے جو بڑے مخلص، اخلاص رکھنے والے،ایثار پیشہ، اپنی ہر چیز خدا کی راہ میں قربان کرنے والے، اﷲ تعالیٰ کی طرف سے عائد کردہ تمام احکامات پر عمل کرنے والے ہیں۔ یہ ایک گروہ ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک دوسرا گروہ بھی ہے۔ جو اس رفعت اور پائے کا نہیں۔ مقام کا نہیں ہے۔ نبی کریمaکے زمانے میں بھی ہمیں نظر آتاہے کہ کمزوری دکھانے والے بھی تھے۔ احادیث میں کثرت سے اس کی مثالیں پائی جاتی ہیں اورقرآن کریم نے بار بارتاکیدکی ذکر کی یادد401ہانی کرتے رہو۔ کیونکہ ایمان ہوتا ہے اس میں،اسلام ہوتا ہے ، ان میں لیکن اس کے باوجود یاد دہانی اورنصیحت کرنا ضروری ہوتاہے۔اور قرآن کریم ہی سے ہمیں پتہ لگتا ہے کہ وہ بھی لوگ مسلمان کہلاتے تھے۔ جن کو خود قرآن کریم نے منافق کہا۔ تو جو مخلصین کا گروہ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ لوگ ہیں جو نسبتاً کم اخلاص رکھنے والے اور گناہ گار ہیں۔ اس گناہ کو حدیث نے کفر کا نام دے دیا، مثلاً : ’’من ترک الصلوٰۃ متعمدا فقد کفر جھادا‘‘
یہ جامع الصغیر السیوطی ہے۔(اپنے وفد کے ایک رکن سے)(اور دوسرے حوالے کہاں ہیں)(اٹارنی جنرل سے) اسی طرح یہ ایک کتاب ہے’’شکوٰۃ‘‘ کا حوالہ ہے، باب ظلم کا: ’’من مشامع ظالما لیقوہ وھویعلم انہ ظالم فقد خرج من الاسلام‘‘
ظلم نہیں کرتا، یہاں ظلم کرنے والے کا نہیں ذکر، یہاں یہ ذکر ہے کہ جو شخص ظلم کرنے والے کے ساتھ جاتاہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہاں میں ہاں ملاتاہے، اس کو Encourage کرتاہے اپنی دوستی کے ذریعے، وہ بھی اسلام سے خارج ہوگیا۔ تو ایسے لوگوں کو جو گناہ کی وجہ سے ان خالص مقربان الٰہی کے گروہ میں شامل نہیں کئے جا سکتے۔ ان کے متعلق آنحضرتa کے زمانے سے ’’کفر‘‘کا لفظ استعمال ہوتاہے اور ساتھ یہ بھی ہوتا ہے کہ تم جو ہو وہ مسلمان ہو، ایک ہی وقت میں۔ قرآن کریم فرماتاہے: ’’قالت الاعراب امنا۔ قل لن تؤمنوا ولکن قولوا اسلمنا و لما یدخل الایمان فی قلوبکم‘‘ کہ اعر402اب دیہاتی، جن کو زیادہ تربیت کے حصول کا موقع نہیں ملا۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے۔ قرآن عظیم کہتا ہے :’’یہ نہ کہو کہ ہم ایمان لائے، کہو کہ ہم مسلمان ہو گئے۔ کیونکہ ایمان تمہارے دلوں میں ابھی داخل نہیں ہوا۔ یہ وہ آخری حد ہے جہاں سے ورے ورے ہم اس کو مسلمان کہیں گے۔ کمزوریوں کے باوجود، یعنی ایمان دل میں داخل بھی نہیں ہوا اورمسلمان بھی ہو۔
اور دوسری جگہ فرمایا: ’’بلیٰ من اسلم وجھہ ﷲ وھو محسن فلہ اجرہ عند ربہ ولا خوف علیھم ولا ہم یحزنون‘‘ ان میں ان مخلصین کا گروہ ہے جو اﷲ تعالیٰ کے اوپر اپنی ہر چیز جو ہے قربان کرنے والے ہیں اور اس گروہ مسلمین، مومنین کے سردار حضرت نبی اکرمa ہیں۔ جن کی زبان سے قرآن عظیم نے یہ نکلوایا:’’انا اول المسلمین‘‘کہ میں مسلمانوں کا سردار ہوں، میرا مقام نمبر ایک پر ہے۔ سب سے بلند ہے۔ سب سے ارفع ہے۔ تو ایک گروہ مخلصین کا ہے اور دوسرا گروہ جو ہے وہ اس قسم کے مخلص نہیں اور جہاں مخلصین کے اس گروہ کی حد ختم ہوتی ہے، Imagine کریں، آپ اپنے تخیل میں لائیں۔ وہاں سے وہ آخری حد جس کے بعد اسلام سے انسان خارج ہو جاتاہے۔ ا س میں بڑافاصلہ ہے اورمختلف قسم کے ایمانوں والے، مختلف ایمانی درجات رکھنے والے امت محمدیہ میں پہلے دن سے آج تک پائے جاتے ہیں اور یہ دو دوسری قسم کے ہیں۔ گناہ گار، جس نے نماز چھوڑ دی، کافر ہو گیا۔ ایک اورجگہ ہے: ’’جس نے چوری کی ،کوئی چوری نہیں کرتا مسلمان ہونے کی حالت میں۔ ‘‘ تو اس403 کے متعلق میرے کہنے کی بات یہ ہے کہ خود نبی اکرمa کے زمانے سے اس وقت تک ’’کفر‘‘ کا لفظ استعمال ہورہا ہے اورساتھ یہ بھی ہورہا ہے کہ: ’’قولو اسلمنا‘‘ تو یہ جو ہے نا ہمارا’’ملت اسلامیہ‘‘ اور’’دائرہ اسلام‘‘ دراصل یہ دو گروہ ہیں اور اس مشکل میں اگر ہمارے سامنے یہ مسئلہ آئے…
جناب یحییٰ بختیار: بات وہی ہوئی مرزا صاحب! جو کہ آپ کی تحریرات میں، آپ کی جماعت کی تحریرات میں، کہ یہ دائرہ اسلام سے خارج ہیں اور کافر ہیں؟
مرزاناصر احمد: جو آنحضورa کے زمانے سے شروع ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے اس کی Explanation یہ دی ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔ جو مخلص نہیں ہیں۔ یا اتنے مخلص نہیں جتنا وہ طبقہ ہے؟
مرزاناصر احمد: بالکل۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ کہہ رہے ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھاجی۔ یہ بھی آپ بتائیے کہ احمدیوں میں بھی تو اسی قسم کے مسلمان ہیں؟
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں۔ میں بالکل یہی کہنے لگاتھا۔
جناب یحییٰ بختیار: احمدیوں میں؟
مرزاناصر احمد: احمدیوں میں بھی ایک گروہ ایسا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مخلص ہیں…
مرزاناصر احمد: ایک گروہ مخلص ہے اور ایک وہ ہے جن کے متعلق آنحضرتa کا ارشاد آجاتاہے:’’کفر۔404‘‘
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(قادیانیوں میں بھی کافر پائے جاتے ہیں، مرزاناصر کا اعلان)
جناب یحییٰ بختیار: تو وہ بھی کافر ہوئے اس حد تک؟
مرزاناصر احمد: اس حد تک وہ بھی کافر۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: ان میں اورباقی مسلمانوں میں کوئی فرق نہیں؟
مرزاناصر احمد: نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی،یہ بتائیے کہ اگر ایک شخص آپ کہتے ہیں کہ نماز بھی نہ پڑھے تو وہ بھی کافر ہوجاتاہے۔ میں توسمجھتاہوں کہ وہ گناہ گار ہوجاتاہے۔ مگرآپ کہتے ہیں…
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں،میں نے نہیں کہا۔ میں نے تو عربی کا حوالہ پڑھا ہے۔ میں نے حوالہ جو دیا اس کا۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر ایک شخص کسی نبی کو نہیں مانتا۔بدنیتی سے نہیں۔دیانت سے وہ سمجھتاہے کہ یہ حضرت غلام احمدنبی نہیں تھے۔ کس کیٹگری میں آپ رکھیں گے اس کو؟
مرزاناصر احمد: گناہ گار ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: کافر نہیں ہوں گے وہ؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا کے منکر کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں)
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں۔ یعنی وہ بالکل ان کا اسلام سے تعلق ہی نہیں۔ آنحضرتa کا بھی انکار کردیا۔ میں نے کل بتایا تھا کہ اگر تو اس پر اتمام حجت ہوگئی، یعنی…
جناب یحییٰ بختیار: اتمام حجت ہوگئی جی۔آپ نے Explain کردیا ہے اس کو۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانیوں کو مبارک ہو۔ مرزاناصر صاحب کا قادیانیوں کے متعلق نیا فتویٰ آگیا کہ قادیانیوں میں بھی کسی حد تک کافر پائے جاتے ہیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: …اس کو تو وہ ہوگیا…
جناب یحییٰ بختیار: پوری Argument آپ نے اس کو دے دی۔
مرزاناصر احمد: اب آپ لیتے ہیں…تو پھر سوال کیا ہے اب؟
405جناب یحییٰ بختیار: میں کہتاہوں کہ اس کو…جو ابھی آپ نے Explanation دی ہے۔ کہ ایک آدمی Arguments سنتا ہے اور Sincerely اور دیانت سے سمجھتاہے کہ مرزا غلام احمد نبی نہیںتھے…
مرزاناصر احمد: یہ دوسری کیٹگری ہے ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: …اورانکار کررہا ہے ،وہ…
مرزاناصر احمد: ہاں، وہ گناہ گارہے۔
جناب یحییٰ بختیار: کافر نہیں ہے؟
مرزاناصر احمد: کفر بمعنی گناہ گار۔یہی میں نے بتایا ہے ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: میں تو کافر پوچھ رہا ہوں کہ کافر کس کیٹگری میں ہے یہ؟
مرزاناصر احمد: جس طرح نماز نہ پڑھنے والا۔
جناب یحییٰ بختیار: بس اتناہی؟یہ مسلمان رہتاہے؟
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا کا منکر مسلمان، مرزاناصر کا اعلان)
مرزاناصر احمد: مسلمان رہتاہے۔ اسی واسطے میں نے اس کی وضاحت کی ہے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: اچھا، یہ بتائیے کہ جب آپ کہتے ہیں کہ بعض لوگ آپ کے پہلوں میں کے…باقی مسلمان یہ سمجھتے ہیں یا اہل اسلام،اسلام کے دائرے سے خارج ہیں۔ کل میں آپ کو پڑھ کر سنارہاتھا۔ تو جب آپ مسلمان کہتے ہیں ان کو،تو آپ کا کیا مطلب ہوتاہے؟ کیا مسلمان کا دعویٰ کرنے والے یا، Actually مسلمان گناہ گارمسلمان کافر؟
مرزاناصر احمد: نہیں، دیکھا ناں،پھر یہ آپ نے وضاحت نہیں کی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Explanation?
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ قادیانی حضرات غور کریں کہ مرزاغلام احمد قادیانی کو نہ ماننے والا مسلمان ہے تو آج تک قادیانی لاہوریوں سے کیوں دست وگریبان رہے کہ مرزا کا منکر کافر ہے؟ اچھا چلو! اگر مرزا کا منکر مسلمان ہے تو پھر مرزاقادیانی کو ماننے کی کیا ضرورت ہے؟ تمام قادیانی مرزا پر لعنت بھیج کر مسلمانوں میں شامل ہو جائیں۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزاناصر احمد: آپ نے تین باتیں کہہ دیں ناں اب،محض مسلمان ہونے کا دعویٰ کرنے والے اور دو اور باتیں کہہ دیں آپ نے۔
406جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا جی یہ آپ کس کیٹگری میں شمار کریںگے ان کو؟
مرزاناصر احمد: وہ کیٹگریز کون سی ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: ایک تو جو ابھی وہ لوگ ہیں جو مرزا غلام احمد صاحب کو نبی نہیں مانتے اور اتمام حجت کے بعد نہیں مانتے…
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاناصر کا ایک اور اعلان)
مرزاناصر احمد: جو شخص حضرت مرزا غلام احمد کو نبی نہیں مانتا لیکن وہ نبی اکرمa حضرت خاتم الانبیاء کی طرف خود کو منسوب کرتاہے۔ اس کو کوئی شخص غیر مسلم کہہ ہی نہیں سکتا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ کہتے ہیں کہ آخری نبی ان کی Interpretation کے مطابق…
مرزاناصر احمد: وہ تو Interpretation کا فرق ہوا نا۔ میں تو یہ کہہ رہا ہوں Categorically ہر وہ شخص جو محمدa کی طرف خود کو منسوب کرتاہے وہ مسلمان ہے…
جناب یحییٰ بختیار: وہ مسلمان؟
مرزاناصر احمد: اورکسی دوسرے کا حق نہیں ہے کہ اس کو غیر مسلم قراردے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ اس کومسلمان سمجھتے ہیں؟
مرزاناصر احمد: اس معنی میں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں یہ نہیں کہتے کہ مسلمانی کا دعویٰ کرتا ہے وہ؟
مرزاناصر احمد: نہیں، نہیں، نہیں۔ جو منسوب ہوتاہے۔ میں نے تو آپ کو بھی کئی دفعہ کہا ہے:’’ھل شققت قلبہ‘‘ میں دعویٰ کیسے کرسکتاہوں؟میں نے دل چیر کے دیکھے ہیں؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ مرزاقادیانی کہتا ہے۔ ’’خداتعالیٰ نے میرے پر ظاہر کیا ہے کہ ہر ایک شخص جس کو میری دعوت پہنچی اور اس نے مجھے قبول نہیں کیا۔ وہ مسلمان نہیں ہے اور خدا کے نزدیک قابل مواخذہ ہے۔‘‘ (تذکرہ ص۶۰۷، طبع سوم) مرزاقادیانی کا بیٹا مرزامحمود نے آئینہ صداقت ص۳۵ پر لکھا ہے کہ ’’کل مسلمان جو مرزا کی بیعت میں شامل نہیں ہوئے چاہے انہوں نے مرزا کا نام بھی نہیں سنا وہ کافر اور دائرہ اسلام سے خارج ہیں۔‘‘ اور اب مرزاقادیانی کا پوتا یعنی مرزاناصر کہتا ہے کہ مرزا کے نہ ماننے والے مسلمان ہیں۔ ان تینوں میں سچا کون؟ جواب: تینوں دغاباز وچالباز۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ایک میں آپ سے پوچھوں گا کہ ایک حوالہ ہے مرزا غلام احمد صاحب کے بارے میں مرز ابشیراحمد صاحب کا، صاحبزادہ بشیر احمد صاحب کا، وہ کہتے ہیں: ’’معلوم ہو407تاہے کہ حضرت مسیح موعود(مرزا غلام احمد قادیانی صاحب) کو بھی بعض وقت اس بات کا خیال آیا کہ کہیں میری تحریروں سے غیر احمدیوں کے متعلق’’مسلمان‘‘ کالفظ دیکھ کر لوگ دھوکہ نہ کھائیں۔ اس لئے آپ نے کہیں کہیں بطورازالے کے غیراحمدیوں کے متعلق ایسے الفاظ بھی لکھے تھے کہ’’وہ لوگ جو اسلام کا دعویٰ کرتے ہیں۔‘‘جہاں کہیں بھی’’مسلمان‘‘ کا لفظ ہو اس سے مدعی اسلام سمجھا جائے نہ کہ حقیقی مسلمان۔ پس یہ ایک یقینی بات ہے کہ حضرت مرزا صاحب نے جہاں کہیں بھی غیر احمدیوں کو(مسلمان) کہہ کر پکارا ہے۔وہاں صرف یہ مطلب ہے کہ وہ اسلام کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ورنہ حسب الحکم الٰہی اپنے منکروں کو مسلمان نہ سمجھتے تھے۔‘‘
(کلمہ الفصل ص۱۲۶مصنف صاحبزادہ بشیر احمدصاحب قادیانی)
مرزاناصر احمد: کلمۃ الفصل؟
جناب یحییٰ بختیار: کلمۃ الفصل۔ ہاں جی اور رسالہ ’’ریویو آف ریلیجن‘‘ جلد ۱۴ نمبر ۳،۴ آگے ص۱۲۶۔
مرزاناصر احمد: یہ چیک کریںگے۔ آج صبح آپ نے دیکھا کہ حوالہ بھی نہیں تھا اور اخبار بھی نہیں تھا اوریہاں آگیا۔چیک کریںگے۔ (وقفہ)
جناب یحییٰ بختیار: اب بھی آپ نے خود کہا ہے۔ میں اپنے پرانے سبجیکٹ پر آرہاہوں۔ (وقفہ)
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(سیدنا مسیح بن مریم علیہ السلام سے مرزا افضل؟)
یہ جی۔کیا مرزا غلام احمد صاحب نے یہ کہا ہے کہ: ’’اور408 دیکھو کہ آج تم میں سے ایک ہے جو اس مسیح سے بڑھ کر ہے۔ اس امت میں سے مسیح موعود بھیجا جو اس پہلے مسیح سے تمام شان میں بہت بڑھ کرہے اور اس دوسرے مسیح کا نام غلام احمد رکھا اور نہیں جانتے کہ ابن مریم ایک عاجز انسان تھا۔اگر خدا چاہتے تو عیسیٰ بن مریم کی مانند کوئی اورآدمی پیدا کر دے یا اس سے بھی بہتر جیسے کہ اس نے کیا… (دافع البلاء ص۱۳، خزائن ج۱۸ ص۲۳۳)
’’اب خدا بتلاتاہے کہ دیکھو میں اس کا ثانی پیداکروںگا جو اس سے بھی بہتر ہے۔ جو غلام احمد ہے،یعنی احمد کاغلام:

ابن مریم کے ذکر کو چھوڑ دو
اس سے بہتر غلام احمد ہے‘‘
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ص۲۴۰)

مرزاناصر احمد: پھر یہ بھی چیک کریںگے۔ یہ حوالہ کونسا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: میں آگے پڑھ دیتاہوں: ’’یہ باتیں شاعرانہ نہیں بلکہ واقعی ہیں اور اگر تجربے کی رو سے خدا کی تائید ابن مریم سے بڑھ کر میرے ساتھ نہ ہو تو میں جھوٹا ہوںگا۔‘‘
(دافع البلاء ص۲۰، خزائن ج۱۸ص۲۴۰)
مرزاناصر احمد: دافع البلائ؟
جناب یحییٰ بختیار: دافع البلائ۔اورآگے کہتے ہیں جی…
مرزاناصر احمد: دافع البلاء کا صفحہ کونسا ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: صفحہ ۱۳ اور۲۰۔ دو Quotations تھیں ان کی۔
اور پھر آگے کہتے ہیں: ’’اورظاہر ہے کہ فتح مبین کا وقت ہمارے نبی کریم کے زمانے میں گزر گیا اور دوسری فتح باقی رہی کہ پہلے غلبے سے بہت بڑی اورزیادہ ظاہر ہے اورمقدر تھا کہ اس کا وقت مسیح موعود کا وقت ہو۔ اس طرح خداتعالیٰ کے اس قول میں اشارہ ہے:’’سبحا409ن الذی اسریٰ‘‘ (خطبہ الہامیہ ص۱۹۳،خزائن ج۱۶ص۲۸۸) یہ بھی آپ…
مرزاناصر احمد: ۱۹۳۔جی،دیکھ لیں گے ۔ یہ چیک کریں گے۔
Mr. Chairman: if the books are here in the House, they may be shown to the witness just now yes in stead or referring.
(جناب چیئرمین: اگر کتابیں ایوان میں موجود ہوں تو ان کو حوالہ دینے کی بجائے دیکھا دی جائیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: They were available. But I will read them. Then, after that, if they cannot verify, we will....
مرزاناصر احمد: اصل میں جب دیکھتے ہیں ہم تو اس کے آگے پیچھے اس کا جواب ہوتا ہے۔ اسی جگہ وضاحت ہو جاتی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کیا انہوں نے کہا ہے کہ: ’’ اس کے لئے چاند کے خسوف کا نشان ظاہر ہوا اور میرے لئے چاند اور سورج دونوں کا۔ اب کیا تو انکار کرے گا؟‘‘
(اعجاز احمدی ص۷۱، خزائن ج۱۹ص۱۸۲)
مرزاناصر احمد: یہ چیک کریںگے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کو نہیں اس کا علم؟
مرزاناصر احمد: نہیں، اس کے آگے پیچھے اس کے سیاق و سباق کا علم نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی میں یہ کہہ رہا ہوں یہ اگر ہو تو پھر…
جناب عبدالعزیز بھٹی: جناب چیئرمین صاحب!آپ آرڈر فرمادیں۔
We are prepared to produce the books.
(ہم کتابیں پیش کرنے کے لئے تیار ہیں)
410Mr. Chairman: The first question would be: whether these writings are admitted? Then the questions.
(جناب چیئرمین: پہلا سوال یہ ہے کہ یہ تحریرات تسلیم بھی ہیں؟
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I asked the witness, Sir. That is what I ask. But he will like to know what come before and after. But he has not denied it.
(جناب یحییٰ بختیار: میں یہی چاہ رہا تھا کہ وہ کہتے ہیں کہ وہ یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ اس تحریر کے آگے پیچھے کیا ہے۔ لیکن انہوں نے ان تحریرات سے انکار نہیں کیا)
Mr. Chairman: The explanation will come when the statement is admitted.
(جناب چیئرمین: وضاحت بعد میں آئے گی)
Mr. Yahya Bakhtiar: So, he says that he will have to read it from the original.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ کہتے ہیں میں اصل کو پڑھوں گا)
مرزاناصر احمد: آج صبح ایک ایسا حوالہ پیش کیاگیاجس کا وجود ہی نہیں تھا۱؎…
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ وجود تو تھا بلکہ اب بھی وجود ہے۔ ۲۹؍جون کو ۲۹؍جنوری کہہ دیا تو آپ (مرزاناصر) کو اس دجل کا اور اب کذب بیانی کا موقعہ ہاتھ آگیا۔ اس کو کہتے ہیں دجل وکذب کا گولڈن چانس۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
Mr. Yahya Bakhtiar: Then why you are....
مرزاناصر احمد: ایسے اخبار کا حوالہ تھا جو چھپا ہی نہیں تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہمیں کہتے ہیں کہ اس کا وجود ہی نہیں۔
Mr. Chairman: There might be...
مرزاناصر احمد: میرا مطلب ہے توپھر ہمیں وقت دے دیں۔ ہم درستی کردیںگے۔
Mr. Chairman: There might be some bonafide mistake of fact. But when the book is available, the book may be handed over and the other members of the delegation can verify those.
(جناب چیئرمین: واقعات کی صدق دلانہ غلطیاں ہوسکتی ہیں۔ لیکن جب کتاب دستیاب ہے (اور وہ مرزاقادیانی کی ہے) تو یہ دے دی جاسکتی ہے اور وفد کے دوسرے ارکان حوالہ کی تصدیق کر سکتے ہیں)
جناب یحییٰ بختیار: یہ نہیں لیاصفحہ نمبر۱۳اور۲۰آپ نے؟
مرزاناصر احمد: صفحہ ۱۳اور۲۰؟وہ تو لکھ لیا۔
جناب چیئرمین: آپ اس طرح کریں جی کہ…the members of the delegation
جناب یحییٰ بختیار: حوالے موجود ہیں جی۔
411جناب چیئرمین: آپ اس طرح کریں جی کہ کتابیں دے دیں۔ عزیز بھٹی صاحب۔ آپ کتابیں ان کو دے دیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: If I give the quotation, then I forget the subject. I wanted it to be clarified.
(جناب یحییٰ بختیار: جب میں اقتباس پیش کرتا ہوں تو مضمون ذہن سے اتر جاتا ہے۔ میں تصریح کرنا چاہتا ہوں)
Mr. Chairman: By the time you read the quotation, the book may be handed over to members of the delegation: and by the time you finish, they can seply.
(جناب چیئرمین: جب تک اقتباس پڑھیں گے کتابیں ان کو دے دی جائیں اور جب آپ پڑھ کر فارغ ہوں گے تو اس وقت تک وہ جواب دے سکیں گے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ بھی اورخطبہ الہامیہ ص۱۹۳
جناب چیئرمین: بھٹی صاحب!میں نے عرض کیا ہے کہ آپ نے حوالے دے دیئے ہیں۔ ادھر آجائیں۔ ادھر کتابیں یہاںپڑی ہیں۔ یہاں سے بیٹھ کر وہ پڑھیںگے اور ہم ٹائم بچائیں گے۔ اٹارنی جنرل صاحب حوالہ جات پڑھیںگے۔آپ لائبریرین سے کتاب لے کر فوراً ان کے حوالے کردیںگے۔ Instead of creating,a rush.
مرزاناصر احمد: آج صبح ایک حوالہ رہ گیاتھا۔ وہ پڑھ دیتاہوں۔ آپ نے کل فرمایا تھا کہ ’’بروزی نبی ،ظلی نبی‘‘ کے متعلق نوٹ دے دیں۔ وہ میں آپ کو دے دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: دے دیں۔ (وقفہ)
Mr. Chairman: Yes, Mr. Attorney- General, please continue.
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل صاحب! براہ کرم جاری رکھیں)
جناب یحییٰ بختیار: اگر یہ بہت ہی لمبے بیان ہیں تو پھر آپ فائل کر دیجئے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، میں فائل کردیتاہوں، ٹھیک ہے۔ یہ بروزی وغیرہ کی اصطلاحات جو سلف صالحین نے بیان کی ہیں اورپھر ہم نے ان کولے کر استعمال کیاہے۔ وہ دو عنوانوں کے ماتحت ہیں۔
412جناب یحییٰ بختیار: آپ کہتے ہیںتو…
You are filing them on the record because it is very lengthy. Then we will see if there is some question. We will ask.
(ہم ان کو ریکارڈ میں شامل کر رہے ہیں۔ کیونکہ وہ طویل ہیں۔ پھر ہم دیکھیں گے کہ کوئی سوال ہے یا نہیں)
مرزاناصر احمد: ہاں، اس کے متعلق جو سوال کرنا ہے کرلیں۔ اس کی نقل نہیں ہمارے پاس۔
جناب یحییٰ بختیار: جب تک وہ باقی حوالہ ملتے ہیں…
Mr. Chairman: May be handed over to the Attorney- General.
جناب یحییٰ بختیار: …میں پھر اورسوال پورے کرلوں جو پہلے امام حسینؓ کے بارے میں پوچھ رہاتھا۔
Mr. Chairman: نہیں for the cross- examination, the Attorney- General may cross- examination on the basis.
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں نے جی آپ سے پہلے پوچھاتھا: ’’مجھ میں اورتمہارے حسین میں بڑافرق ہے۔ کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘
(اعجاز احمدی ضمیمہ نزول المسیح ص۶۹، خزائن ج۱۹ص۱۸۱)
مرزاناصر احمد: ہاں ٹھیک ہے،شام کو دے دیںگے۔ یہ اگر اجازت دیں تو ہم شام کو فائل کروادیںگے اوراس کی نقل رکھ لیں اپنے پاس؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، ٹھیک ہے۔ وہ جو آپ کے پاس میگزین ہے، اس کی کوئی کاپی ہے آپ کے پاس؟تو یہ بھی چیئرمین صاحب کے ریکارڈ میں رکھنا چاہتے ہیں۔
413مرزاناصر احمد: یہ جو میگزین ہے،اس وقت تو ہمارے بزرگ دوست بیٹھے ہیں، ان کے پاس ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو آپ کی…
مرزاناصر احمد: نہیں، میں تو ویسے بات کررہا ہوں۔ یہ تو دے دیں ناں ہمیں واپس۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، وہ دے رہے ہیں آپ کو واپس۔
مرزاناصر احمد: اور یہ سعودی عرب سے ہی ایک دوست نے بھجوائی تھی۔ صرف ایک کاپی ہے ہمارے پاس۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی۔
مرزاناصر احمد: لیکن میں کوشش کررہاہوں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Because you have relied on it, so, if it is not on the record....
(جناب یحییٰ بختیار: چونکہ آپ نے اس پر انحصار کیا۔ اس لئے اگر یہ ریکارڈ میں شامل نہیں ہے۔
Mirza Nasir Ahmad: I rely on that most....
(مرزاناصر احمد: میں نے انحصار کیا ہے…)
Mr. Yahya Bakhtiar: You relied on a document.
(جناب یحییٰ بختیار: آپ نے اس دستاویز پر انحصار کیا ہے)
مرزاناصر احمد: اور میری ایک درخواست ہے آپ سے کہ پاکستان کے جو ایمبسیڈر ہیں نائجریا میں، ان سے پوچھیں کہ وہ وہاں کے علماء سے دریافت کریں کہ یہاں لکھا کیاہواہے۔ مسئلہ صاف ہو جائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ توٹھیک ہے جی۔ میگزین کے بارے میں میں کہہ رہا ہوں۔
مرزاناصر احمد: میگزین جو ہے وہ…
جناب یحییٰ بختیار: ہمیں ریکارڈ پر ضرورت ہوگی۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ رکھیں اپنے پاس تو بے شک لے جائیے But you have relied آپ کہتے ہیں کہ یہاں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ مسجد پر کلمہ کے بارے۔
414مرزاناصر احمد: نہیں، یہ تو میں نے آپ کو دکھایاتھا۔ مجھے یہ افسوس ہے کہ کوفی رسم الخط میں اور مراکو کے رسم الخط ہیں…وہ آپ کے پاس نہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو میں اپنا دیکھ رہا ہوں اورممبر بھی دیکھ لیں گے۔ I do not know what there impression is. But, to me, it seems Ahmad and not Mohammad. (مجھے نہیں معلوم کہ ان لوگوں (ممبران) کا کیا فیصلہ ہے۔ کچھ کو یہ احمد معلوم ہوتا محمد نہیں) اورآپ نے کہا وہ ٹھیک ہے کہ ’میم‘’الف‘معلوم دیتاہے۔
مرزاناصر احمد: وہ’’الف‘‘کو ’’ح‘‘کے ساتھ ملایاہواہے اور دوسری ’’میم‘‘ پر تشدید پڑی ہوئی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ Impression میں نے کہا جی۔ Impression یہ تاثر ہے اور اسی وجہ سے میرے خیال میں یہ میگزین میں پبلش کیاہے۔
There was no reason. They do not have the plea for itself. (ورنہ کوئی وجہ نہ تھی۔ ان کو کیا ضرورت تھی بولنے کی اس کی طرف)
مرزاناصر احمد: اگر اس وجہ سے ہوتا تو اعتراض ہوتااس پر۔
Mr. Yahya Bakhtiar: نہیں جی! it speaks for itself. That is without comments?
(جناب یحییٰ بختیار: یہ شور ہی بول رہا ہے بغیر کسی تبصرے کے؟)
Mirza Nasir Ahmad: To the world, as a whole, it speaks and tells a different story.
(مرزاناصر احمد: دنیا کو یہ ایک دوسری کہانی سنا رہا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but I say that it speaks for itself; to see, but....
(جناب یحییٰ بختیار: یہ خود ہی بول رہا ہے بغیر کسی تبصرے کے۔ ممبران کے دیکھنے کی بات ہے)
مرزاناصر احمد: وہ جو ہماری مساجد کی تصاویر ہیں۔ دوسری، وہ
They speak for themselves. (وہ خود اپنے لئے بولتی ہیں)
جناب یحییٰ بختیار: اچھا جی۔
415میں نے آپ سے یہ پوچھا تھا کہ: ’’مجھ میں اور تمہارے حسین میں بڑافرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید اور مدد مل رہی ہے۔‘‘ اور پھر میں نے کہاتھا کہ دوسرا بھی تو آپ نے یہ ریفرنس تونہیں دیکھ لیا؟
مرزاناصر احمد: یہ ریفرنس لکھ لئے ہیں۔ یہ تیار کرکے لے آئیںگے ابھی۔
جناب یحییٰ بختیار: اور ’’میں خدا کا کشتہ ہوں لیکن تمہارا حسین دشمنوں کا کشتہ ہے۔ پس فرق کھلا کھلا ظاہر ہے۔‘‘تو اس پر…
مرزاناصر احمد: ہاں، یہ لکھ لیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی،آپ نے ابھی تک…
مرزاناصر احمد: اس وقت نہیں دیکھا۔
جناب یحییٰ بختیار: اس وقت نہیں آپ نے دیکھا؟
Sardar Maula Bakhsh Soomro: Point of information Sir,
(سردار مولا بخش سومرو: جناب! ایک معلوماتی نکتہ ہے)
جناب یحییٰ بختیار: یہ تو پھر بڑا مشکل ہے ناں جی!
You say that you....
Sardar Maula Bakhsh Soomro: After a question has been put before them, they should deny or refuse; and the explanation can be given later on whether the fact is denied or accepted.
(سردار مولابخش سومرو: جب ان کے سامنے ایک سوال رکھا جاتا ہے تو ان کو چاہئے کہ پہلے وہ اس کو تسلیم کریں یا انکار کریں اور وضاحت بعد میں دی جاسکتی ہے کہ کیوں انکار ہے یا تسلیم ہے)
Mr. Chiarman: That I have already remarked. (To Mr. Attorney- General) Yes, continue.
(جناب چیئرمین: میں نے پہلے ہی یہ بات کہہ دی ہے۔ جی اٹارنی جنرل آپ جاری رکھیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I have said that the witness should see, you know, if it is there or not.
(جناب یحییٰ بختیار: میں نے کہا ہے کہ گواہ کو دیکھنا چاہئے کہ یہ بات ہے یا نہیں)
مرزاناصر احمد: اب سن لیں اس کا جواب کیاہے۔نمبر(۲) یہ کہ آپ یہ مجھ سے توقع رکھتے ہیں کہ میں اس کو Explain کروں یا نہیں؟
416جناب یحییٰ بختیار: نہیں، پہلے تو یہ Admit کیجئے کہ یہ ہے یا نہیں۔ You have a right to explain.
Mr. Chairman: Mr. Attorney- General, just a minute. The witness is aided by few members of delegation. Their object is to assist the witness because it is a matter which needs quite at length certain discoveries or certain documents. That is why their are two aspects. When Attorney- General put the question, the witness has either to search it out and say "Yes" or "No", or to give explanation. Where the question of some document is concerned, the book shall be handed over to the members of delegation. They can verify and, the can say, they can tell the witness that it exists or it does not exist.
(جناب چیئرمین: اٹارنی جنرل! ایک منٹ ٹھہریں۔ گواہ کی مدد ان کے چار اشخاص وفد کے کر رہے ہیں۔ ان کا مقصد گواہ کی مدد کرنا ہے۔ کیونکہ یہ معاملہ ایسا ہے کہ اس میں کافی بہت سی لمبی چوڑی دستاویزات اور کچھ انکشافات کی ضرورت ہے۔ اس لئے دو صورتیں ہیں۔ جب اٹارنی جنرل سوال پیش کرتے ہیں تو گواہ کو جواب تلاش کرنا پڑتا ہے اور کہے ہاں یا ناں۔ جہاں سوال دستاویز سے متعلق ہے تو متعلقہ کتاب وفد کے ممبران کو دے دینی چاہئے۔ وہ تصدیق کر کے گواہ کو بتادیں گے کہ حوالہ موجود ہے یا موجود نہیں ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I was saying, Sir, I told the witness that you first verify it whether this statement exist in the book or not and, after that, if he wants time to explain, by all means he....
(جناب یحییٰ بختیار: میں بھی یہی کہتا ہوں جناب! میں نے گواہ سے کہا ہے کہ پہلے تصدیق کر لو کہ موجود ہے یا نہیں اور اس کے بعد وضاحت کرو)
Mr. Chairman: That is far the witness to reply there and then or, if he likes, he can give explanation afterwards. That is up to the witness.
(جناب چیئرمین: اب یہ گواہ پر منحصر ہے کہ وہ اسی وقت یا بعد میں وضاحت کریں۔ یہ گواہ پر ہے۔ وہ چاہیں بعد میں وضاحت کر سکتے ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I say.
مرزاناصر احمد: کیا ہے؟
Mr. Chairman: If he like, he can explain; if he does not like, he may not explain.
Mr. Yahya Bakhtiar: (To the witness) That is up to you. But, first, we will not proceed further if you say it does not exist- this statement.
مرزاناصر احمد: ہاں! یہ میں سمجھ گیا اور اس کے بعد مجھے اتنا وقت تو ملنا چاہئے، مناسب۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر آپ سمجھتے ہیں اس کے جواب کے لئے آپ کو ٹائم کی ضرورت ہے تو۔
417Naturally, you can ask for time.
(قدرتی بات ہے آپ وقت مانگ سکتے ہیں)
Mr. Chairman: I may also remind honourable Members of the House that there are two types of references being asked. One for one referneces, there are available the reference books....
(جناب چیئرمین: معزز ممبران کو یاد دلادوں کہ دو طرح کے حوالے پوچھے جارہے ہیں گواہ کی تمام کتابوں سے حوالہ جات)
Mr. Yahya Bakhtiar: That is what I said.
Mr. Chairman: ... For the witnesses themselves...
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, there are two ways of looking at it. There are questions that could be answered straightaway, there is no reason to ask for time....
(جناب یحییٰ بختیار: اس پر دیکھنے کے لئے دو زاویہ ہیں۔ کچھ سوالات ایسے ہیں کہ فی الفور جواب دئیے جاسکتے ہیں۔ ایسے سوالات کے لئے وقت مانگنے کا کوئی جواز نہیں۔ لیکن وہ سوالات جو کچھ علمی تحقیق یا مزید مکالمہ کی ضرورت رکھتے ہیں قدرتی بات ہے ان کے لئے وقت فراہم کیا جائے گا)
Mr. Chairman: No reason.
Mr. Yahya Bakhtiar: ... as I have said. But if a question requires an answer which requires some research and further work or further authority, then naturally some time would be given.
Mr. Chairman: The witness shall be given opportunity; and for those books and for those references for which books are not available or in the possession of the witness, then the witness can say, "I will check it up."
(جناب چیئرمین: گواہ کو وقت دیا جائے گا حوالہ اخذ کرنے کے لئے۔ ان حوالہ جات کے لئے جس کی کتب دستیاب نہیں ہیں یا گواہ کے پاس سردست موجود نہیں ہیں۔ جس کے لئے وہ کہہ سکتے ہیں کہ میں جانچ پڑتال کروں گا)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, all these books or in the possession of the witness. They are presumed to be because these are the writings of....
(جناب یحییٰ بختیار: جناب یہ سب تصنیفات ہیں…)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں!)
Mirza Nasir Ahmad: In our possession but not at this place.
(مرزاناصر احمد: لیکن اس وقت تو اور اس جگہ پر تو میرے قبضہ میں نہیں ہیں)
Mr. Chairman: So, we will make a distinction of those books, which are available in the house....
(جناب چیئرمین: ہم ان کتابوں کے لئے (فرق) امتیاز کریں گے جو ایوان میں دستیاب نہیں ہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: That has been given.
(جناب یحییٰ بختیار: یہ امتیاز ہمیشہ دیاگیا ہے)
And now, Mirza Sahib, please....
418مرزاناصر احمد: نہیں، وہ تو واپس لے گئے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ لے آئیے۔
مرزاناصر احمد: ہاں، ہاں، لے آئیں۔
جناب عبدالعزیز بھٹی: جناب چیئرمین!جو جو بھی ریفرنس یہ مانگناچاہیں، وہ ہم ایک ایک کرکے…
جناب چیئرمین: آپ اس طرح کریں ناں جی!آپ میں سے ایک دو حضرات یہاں بیٹھیں۔ As soon as the Attorney- General refers to a reference....
(Interruptions)
جناب چیئرمین: بھٹی صاحب میری بات سن لیں(مداخلت) نہیں میری بات سن لیں۔ بھٹی صاحب!میری بات سنیں۔آپ میں سے دوحضرات یہاں بیٹھیں۔
As soon as the Attorney- General refers to a reference the book should be ready, It shoud be handed over to the witness....
جناب یحییٰ بختیار: ایک’’غلطی کا ازالہ، صفحہ۱۱…
Mr. Chairman: .... So that اس وقت ہم یہ کر لیں۔
(Pause)
Mr. Chairman: So, we can proceed now.
(جناب چیئرمین: تو ہم اب آگے بڑھیں)
مرزاناصر احمد: یہ جو ہے حوالہ کشف میں حضرت فاطمہؓ کودیکھنا۔ اس جگہ جہاں سے یہ لیاگیا ہے۔ یہ ریفرنس ہے اپنے کشف کی طرف جو دوسری کتاب میں چھپا ہے’’براہین احمدیہ‘‘ میں۔’’براہین احمدیہ ‘‘کو سامنے رکھ کر پتا چلے گا کہ کیاکہا۔نمبر(ایک)…
جناب چیئرمین: وہ بھی دے دیجئے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ بھی ہے۔
مرزاناصر احمد: ’’براہین احمدیہ‘‘ بھی دے دیجئے۔
پھر اس کے لئے جو جو ہمیں ریفرنسز چاہئیں وہ یہ ہیں کہ یہ کشف ہے اور ایک یہ کہ امت مسلمہ کا کشوف کے متعلق کیا فتویٰ ہے اور دوسرے یہ کہ اس قسم کے کشوف کیا امت محمدیہa کے سلف419 صالحین آج سے قبل دیکھتے رہے ہیں یا نہیں۔ یہ وہ دو چیزیں جب سامنے آئیں گی تو پھر مسئلہ سامنے…
Mr. Yahya Bakhtiar: You want more time?
مرزاناصر احمد: ہاں جی۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ کل صبح دے دیجئے، یا آج شام کو،جیسا آپ مناسب سمجھیں۔
Mr. Chairman: But the writing is admitted?
(جناب چیئرمین: لیکن تحریر تو تسلیم کر لی گئی ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: The writing is admitted?
(جناب یحییٰ بختیار: تحریر تسلیم ہے؟)
Mirza Nasir Ahmad: The writing is admitted that it is. (مرزاناصر احمد: اس حد تک تسلیم ہے کہ یہ…)
کہ یہ خلاصہ ہے اس بیان کا جو ایک دوسری کتاب میں کشف تفصیل سے بیان ہواہے۔ یہ درست ہے۔ اس کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم۔
Mr. Chairman: Next writing.
(جناب چیئرمین: آگے دوسری تحریر لیجئے)
Sardar Maula Bakhsh Soomro: This is not admission or denial of the fact. Whether they should in to to accept....
(سردار مولا بخش سومرو: لیکن پہلی کا فیصلہ نہیں ہوا کہ تسلیم ہے یا انکار۔ کیا مکمل طور پر تسلیم کرلیا ہے…)
Mr. Chairman: No, Haji Sahib, it has been accepted. And the witness says that he will explain it.
(جناب چیئرمین: تسلیم کر لیا گیا ہے اور گواہ کہتے ہیں کہ وہ وضاحت کریں گے)
Mr. Yahya Bakhtiar: He says that he will see the books which have been brought in the summary of that....
(جناب یحییٰ بختیار: گواہ کہتے ہیں کہ وہ کتابیں دیکھیں گے جو لائی گئی ہیں)
Mr. Chairman: Next writing. Because, for the present, we will confine only to these four or five references.
(جناب چیئرمین: اگلی تحریر لیجئے! سردست ہم چار پانچ حوالہ جات تک ہی اپنے آپ کو محدود رکھیںگے)
مرزاناصر احمد: کونسا؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’نزول مسیح صفحہ۹۶‘‘
مرزاناصر احمد: کونسا؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’نزول مسیح‘‘ص۹۶ اورصفحہ۸۱،دونوں۔
420مرزاناصر احمد: ’’نزول مسیح صفحہ۹۶‘‘پر ہے کیا؟یہاں مل نہیں رہا۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’مجھ میں اورتمہارے حسین میں بڑا فرق ہے کیونکہ مجھے تو ہر وقت خدا کی تائید…‘‘
مرزاناصر احمد: یہ ضمیمہ’’نزول مسیح‘‘کا ہے۔
جناب چیئرمین: بھٹی صاحب!آپ نے یہ کتاب دی ہے؟صفحہ۹۶ پر مل نہیں رہا۔ آپ Pin point کریں،اس صفحہ کو Underline کریں۔ وہ کہتے ہیں کہ صفحہ۹۶ پر نہیں مل رہا۔
مرزاناصر احمد: ’’نزول مسیح‘‘والا۔ یہ کتاب بھی واپس لے آئیے۔ ہماری ہے۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: اس کے ازالے میں یہ روایت موجودہے۔مرزا غلام احمد نے خود لکھا ہے کہ میں نے یہ ’’براہین احمدیہ‘‘ میں بھی لکھا ہے۔ یہ کتاب بھی ان ہی کی ہے۔
جناب چیئرمین: نہیں، نہیں، ایک سیکنڈتشریف رکھیں۔ جب آپ نے اپنا ریفرنس پوچھا تو آپ اس ریفرنس پر Rely کریںگے۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: ریفرنس ان ہی کی کتاب ہے۔ وہ کتاب موجود ہے۔
جناب چیئرمین: وہ کتاب آپ نے دی ہے؟ وہاں ان کو ملانہیں۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: میں نے دے دی ہے۔ اس میں لکھا ہوا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: مولانا دیکھیں۔
He has to refer to one or نے کہا witness two other books also and then give explanation; and that has come on record. I am going further now.
جناب چیئرمین: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ کو مل گیا جی؟’’نزول مسیح‘‘صفحہ ۹۶؟
مرزاناصر احمد: نہیں،وہ دیکھ رہے ہیں۔
جناب چیئرمین: وہ دیکھ رہے ہیں جی۔ Next پوچھ لیں۔
421جناب یحییٰ بختیار: ’’اعجاز احمدیہ‘‘صفحہ۸۰۔
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: جناب چیئرمین! Exactly جو لفظ اٹارنی جنرل صاحب پڑھتے ہیں۔ وہی اس کتاب میں آپ Underline کرکے ان کے آگے رکھیں۔
مرزاناصر احمد: ’’تمہارا حسین…‘‘ اس کا حوالہ نہیں مل رہا۔ یہ تو آگیاپہلے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ کیاہے؟
مرزاناصر احمد: یہ تو’’صد حسین است درگریبانم‘‘ والا حوالہ لے آئے ہیں اور اس میں ’’براہین احمدیہ‘‘ چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جی صفحہ۹۶۔
مرزاناصر احمد: ’’براہین احمدیہ‘‘ کا حوالہ ہے نایہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: (جناب عبدالعزیز بھٹی سے)مجھے دکھائیں پہلے آپ۔
جناب چیئرمین: چوہدری ظہور الٰہی صاحب کو دے آئیں اور’’براہین احمدیہ‘‘ جو ہے ناں، وہ اس کا حوالہ ہے۔
The reference in the book should be exactly the same what is in the question.
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: میرے خیال میں Misunderstanding تھوڑی سی ہے۔آپ اس پر غور فرمائیں کہ انہوں نے جو یہاں کتابیں رکھی ہوئی ہیں۔ یہ وہ ہیں جو ربوہ کی چھپی ہوئی ہیں اوراسی پر نشان لگے ہوئے ہیں۔ جن حضرات نے سوالات کئے ہیں۔ انہوں نے ان کتابوں میں دیکھ کر جو ان کی اپنی ذاتی ہیں،پرسنل ہیں۔ انہوں نے ان میں سے ریفرنسز دیئے ہیں۔
جناب چیئرمین: آپ چیک کرسکتے ہیں۔
The books have been available for the last ten days.
422مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: لیکن کتابیں موجود ہیں۔ حوالے سب پر لگے ہوئے ہیں۔ سب موجود ہیں۔وہ…
Mr. Chairman: You could check it up from Chapters, Chapter- wise.
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: …صرف چھاپہ خانے کا فرق ہے۔
Mr. Chairman: So, Mr. Attorney- General,....
مولاناشاہ احمد نورانی صدیقی: … یہ کہ یہ ہے ناں وہ کتاب…
جناب چیئرمین: ا یک سیکنڈ جی آپ۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی،ہے تو۔ وہ میں نے دیکھا ہے۔
مرزاناصر احمد: یہ ہے، یہ ہے۔یہ ہے کہ…یہ
عربی کا جو شعر ہے، یہ موجود ہے:

’’واما حسین فاذکروا دشت کربلا
شتان مابینی و بین حسین کم
فانی اواید کلا آن وانصرو‘‘
تو اس کا وہ ریفرنس ہے،دوسری کتابوں کے حوالے سے اس کو Explain کریں گے۔ وہ آپ کو بتا دیںگے۔یہ آپ سنبھال لیں…
جناب یحییٰ بختیار: یہ،یہ جو ہے ناں یہ Writing…
مرزاناصر احمد: اس کا جو پہلا ہے Writing…
جناب یحییٰ بختیار: …Writing admitted ہے؟
مرزاناصر احمد: ہاں، Writting admitted ہے اور Explantion بعد میں دیاجائے گا۔
Mr. Chairman: So, for the time being, I think....
423Mr. Yahya Bakhtiar: That is.... (To Mr. Chairman) let me ask about the next sentences.
Mr. Chairman: For the time being, no. The delegation is permitted to leave and to report at 6: 00.
(جناب چیئرمین: اس وقت بس یہاں کافی ہے۔ وفد کو جانے کی اجازت ہے۔ شام ۶؍بجے تشریف لائیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: The edition Mirza Sahib has here....
مرزاناصر احمد: ہمیں تو اجازت مل گئی ہے۔
Mr. Chairman: To report at 6: 00 p.m. The honourable members will keep sitting.
(جناب چیئرمین: وفد چلا جائے چھ بجے شام واپس آئے ممبران تشریف رکھیں)
(The delegation left the chamber)
(وفد ہال سے چلا گیا)
Mr. Chairman: Chaudhry Sahib, I am going to suggest.... (جناب چیئرمین: چوہدری صاحب صبر کریں)
(Interruption)
Just a minute; have patience for one minute.
(ایک منٹ کے لئے تشریف رکھیں) آپ تشریف رکھیں۔ آپ سب بیٹھیں۔ ایک سیکنڈ جی۔ آپ سب،ذرا آرام سے۔ ہاں، یہ لے جائیں۔
I would request those honourable members....
(میں درخواست کرتا ہوں معزز ممبران سے)
(Interruption)
جناب چیئرمین: ا یک منٹ تشریف رکھیں۔ ایک سیکنڈ جی۔ ایک سیکنڈ بیٹھ جائیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
PRODUCTION OF REFERENCES/QUOTATIONS BEFORE THE DELEGATION
Mr. Chairman: I would not take more than two minutes everything would be clear.
424I would request at least those honourable members, those who associated themselves with the Questions committee, or members of the Steering Committee.
(جناب چیئرمین: ہر چیز صحیح ہو جائے گی میں درخواست کرتا ہوں کہ کم از کم وہ ممبران صاحبان جو سوال کمیٹی یا اسٹیرنگ کمیٹی کے ممبران ہیں)
اگر ان کے حوالہ جات جو ممبر صاحبان نے دیئے ہیں وہ اور ہیںاور ان کی کتابیں جو ربوہ کی چھپی ہیں اور ہیں۔ تو کم سے کم Chapter-wise تووہی ہوںگی تو اس میں اگر وہ جیسے جیسے… Question Committees کے پاس Questions گئے ہیں۔ سٹیرنگ کمیٹی کے ممبرز بھی Questions مانگ سکتے ہیں اوراٹارنی جنرل صاحب کا آپ Questions یاحوالہ جات جو آپ پوچھ رہے ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ا یڈیشن وہاں جو پڑا ہے۔ اس میں اور ہے، یہاں صفحہ اور ہے…
جناب چیئرمین: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ا ب جو ریفرنس میں نے دیاہے اس میں ہے ،اس میں نہیں ہے۔
Mr. Chairman: It will take about 10-15 minutes to search it out, but it can be search it out. But it can be searched out.
(جناب چیئرمین: ایک حوالہ نکالنے کے لئے بہت سے بہت دس، پندرہ منٹ لگ جائیں گے)
Mr. Yahya Bakhtiar: But these Questions Committee members have them.
Mr. Chairman: So, I will....
(Interruption)
جناب چیئرمین: چوہدری صاحب !ایک سیکنڈ۔
اس میں میری عرض یہ ہے کہ … Now, after adjournment these
(Interruption)
جناب چیئرمین: ایک منٹ جی،ڈھانڈلہ صاحب!
I will request those members.
اگر حوالہ جات کا آپ نے پوچھنا ہے تو
425We should not cut a sorry figure before the members of the delegation. And these members should be here up to 6: 00.
اگر آپ نے اپنا Work دکھانا ہے تو یہ نہیں ہے کہ ایک حوالہ تلاش کرتے ہی آدھا گھنٹہ لگ جائے۔
The change of edition, or print at Rabwah or Qadian is no excuse; or you say.
کہ یہ ریفرنس نہیں ہے، غلط دیا،یا کتاب ہی نہیں، Exist نہیں کرتی۔
Mr. Mohammad Haneef Khan: One point. Not all the members of the Steering Committee but only honourable members....
(جناب محمد حنیف خان: اسٹیئرنگ کمیٹی کے تمام ممبران کے لئے ضروری نہیں صرف ان کے لئے جو واقف ہیں)
Mr. Chairman: Those who are conversant; they may not be members of Steering Committee, because this is the responsibility of everybody, expecially.
(جناب چیئرمین: یہ ہر شخص کی ذمہ داری ہے۔ ہر فرد ذمہ دار ہے)
جنہوں نے نوٹس دیاہے۔ (Interruption)
جناب چیئرمین: مولانا!ایک سیکنڈ سن لیں۔
جنہوں نے اپنے سوالات کا نوٹس دیاہے or those are conversant with this اور اس کے بعد جب اٹارنی جنرل صاحب Question put کریں۔ اب Questions ان کے پاس ہیں اور Questions جو ہیں آپ کو پتہ ہے۔ جو بھی اس حوالہ جات، جنہوں نے دیئے ہیں۔ وہ اپنے یہاں حوالہ جات تیار رکھیں۔
Mr. Attorney- General, the first question would be: "Whether Explanation will follow. Upto- date." You admit or do not admit
جیسے کیس Lawyer کا کیس تیار کیا جاتا ہے۔ تاکہ Facts اور ڈاکومنٹس تیار ہوں۔
426With there remarks.... (ان ریمارکس کے ساتھ…)
(Interruption)
جناب چیئرمین: آپ کی وہی ہوگی کہ جج ہم نہیںہیں۔
جناب عبدالحمید جتوئی: جناب ایک عرض یہ ہے …
جناب چیئرمین: چھٹی؟
جناب عبدالحمید جتوئی: نہیں،نہیں،چھٹی کی بات میں نہیں کرتا۔
عرض یہ ہے کہ جب اٹارنی جنرل اس سے سوال پوچھتے ہیں اوراس میں حوالہ جات ہیں کتاب کے۔ تو مناسب یہی ہے کہ وہ کتاب کے ساتھ ان کو Hand over کی جائے۔
جناب چیئرمین: یہی تو میں کہہ رہا ہوں، یہی تو میں نے کہاہے۔
----------
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
LEAKAGE OF QUESTIONS TO BE PUT TO THE DELEGATION
(سوال وفد کے پاس پہلے موجود ہوتے ہیں، یہ کیسے آؤٹ ہوتے ہیں؟)

جناب عبدالحمید جتوئی: دوسری عرض سنیں۔
سر!دوسری عرض یہ ہے کہ آج ہمیں دیکھ کے ایک چیز کا تعجب ہوا۔وہ یہ ہے کہ جو سوال اٹارنی جنرل پوچھتے ہیںان سے، وہ پہلے ہی لکھا ہوا ان کے پاس موجود ہے۔ تو میرا اندازہ ہے کہ سوالات Leak out ہوئے ہیں۔ کہاں سے ہوئے ہیں؟ وہ آپ لوگ اندازہ لگالیں۔ لیکن یہ Fair نہیں۔اگر وہ Leak ہوتے ہیں اور ان کو پہلے سے اطلاع ہے۔ جس کے لئے وہ لکھ کے جواب لے آئیں تو میں سمجھتاہوں، مجھے توبڑے افسوس سے کہنا پڑتاہے کہ ہاؤس کے ممبران میں سے یا کہیں سے ایسا ہوتاہے کون کرتاہے؟وہ آپ بہتر جانتے ہیں۔
ایک رکن: ضرور ہوتاہے۔
ایک اور رکن: بالکل صحیح ہے۔
427Mr. Chairman: The rest should not be reported. The Reporters would leave the Hall.
(جناب چیئرمین: اب باقی کارروائی کی رپورٹ تیار نہیں ہوگی۔ رپورٹر صاحبان ہال سے چلے جائیں) آپ بھی چلے جائیں۔ آپ بھی بند کر دیں۔
----------
The special Committee adjourned for lunch break to re-assembled.
----------
The Special Committee re-assembled after the lunch break, Mr. Chaiman (Sahibzada Farooq Ali) in the Chair.
Mr. Chairman: Still the quorum is not complete.
ان کے آٹھ ہیں۔ ان کو میں نے گن لیا ہے۔ آپ کے بھی تیس پورے نہیں ہیں ناں آجائیں۔ ریکارڈ میں توپورا ہونا چاہئے ناں۔ نو۔نو۔
مولاناظفر احمد: مولانامفتی محمودصاحب!دو ٹھیک دس ہوگئے۔آپ جلدی آئیں۔ڈاکٹر صاحب آپ اپنے تیس پورے کیجئے۔اپنے تیس پورے کیجئے۔ ہاں بلالیں۔ ہاں۔ آپ نے کیا کہنا ہے۔ میں نے کہا شاید کوئی تقریر کرنی ہے۔ تقریر کا موقع سیشن کے بعد ہوتاہے۔
After every sitting....
مولانا عطاء اﷲ صاحب کو کتب خانہ کاانچارج نہ بنادیں۔
It will save lot to trouble.
آپ کتب خانے کے انچارج ہو جائیں۔ (وقفہ)
(The Delegation entered the chamber)
Mr. Chairman: Yes, the Attorney- General.
(جناب چیئرمین: جی! اٹارنی جنرل صاحب)
----------
 
Top