ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
ختم نبوت فورم پر
مہمان
کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر
جناب یحییٰ بختیار: اب ایک سوال اور یہ ہے کہ مرزا غلام احمد صاحب کو یہ وحی کس زبان میں آتی رہی ہیں؟ ایک زبان میں یا مختلف زبانوں میں؟
مرزا ناصر احمد: مختلف زبانوں میں۔
جناب یحییٰ بختیار: مختلف زبانوں میں۔
مرزا ناصر احمد: لیکن بہت بڑی بھاری جو نسبت ہے وہ عربی اور اُردو کی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، چونکہ یہ ایک سوال تھا اس لئے۔۔۔۔۔۔
1328مرزا ناصر احمد: ہاں، یعنی کوئی کوئی بیچ میں سے اِستثنائی طور پر۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ کچھ انگلش کی بھی۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہی میں نے کہا ناں، اس واسطے میں نے واضح کردیا ہے کہ پھر اور سوال اُٹھیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں، میں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: بہت بھاری اکثریت عربی اور اُردو کی ہے، اور اِستثنائی کوئی ہے، انگریزی کی بھی ہے، پنجابی کی بھی ہے، فارسی کی بھی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: اور مرزا صاحب ان وحی کو ایسے ہی پاک وحی سمجھتے تھے جیسے اللہ کی وحی قرآن شریف میں ہے؟
مرزا ناصر احمد: صرف اس معنی میں کہ اس کا منبع ایک ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں۔
مرزا ناصر احمد: …لیکن وہ جو ان کی شان اور شوکت ہے، اس میں بڑا فرق ہے۔ آپ…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ آپ نے Explain (واضح) کیا تھا اس دن، میں یہ کہتا ہوں کہ دونوں آپ کہتے ہیں اللہ کی طرف سے ہیں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: اگر اللہ کی طرف سے ہیں، دو وحی ہیں، تو ان میں تو قطعاً۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اگر‘‘ تو آپ نہ کہیں ناں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں،۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: میں ’’اگر‘‘ کہوں گا۔
مرزا ناصر احمد: میں نہیں کہتا۔ ہاں، یہ ٹھیک ہے، جزاک اللہ۔ میں ’’اگر‘‘ نہیں کہتا، میرے نزدیک وہ صادق تھے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ میں کہہ رہا ہوں ناں کہ ’’اگر‘‘ تو میں کہوں گا۔
1329مرزا ناصر احمد: ہاں، نہیں، میں وہ تھیوری بتا رہا تھا، مرزا صاحب کی وحیوں کے متعلق ’’اگر‘‘ نہیں میں کہہ رہا تھا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔
مرزا ناصر احمد: میں ویسے تھیوری یہ بتارہا تھا کہ عقلاً اگر منبع اللہ کا ہے تو پھر ان میں کوئی فرق نہیں ہوتا اور میں ۔۔۔۔۔۔ یہ اگلا وہ میرا ہے Statement (بیان) کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ بانی سلسلہ عالیہ احمدیہ کی ساری وحی اللہ کی طرف سے ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو اس لئے وہ ویسے ہی پاک ہے جیسے قرآن؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، پاک ہونے کے لحاظ سے ویسی ہی ہے جیسا کہ دُوسرے ہمارے بزرگوں کی سچی وحیاں ہیں۔
(چشمہ معرفت کی عبارت کے بارہ میں استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: یہ ’’چشمہ معرفت‘‘ یہ شاید حوالہ پھر غلط تھا۔ I am sorry (میں معذرت خواہ ہوں) مرزا صاحب! کیونکہ میرے پاس بھی جو حوالہ دیا گیا ہے، یہ بھی کسی اور کتاب سے ہے۔ اس میں یہ Page (صفحہ) ۔۔۔۔۔۔۔ (ایک رُکن سے) کونسا صفحہ ہے؟ (مرزا ناصر احمد سے) یہ میں مضمون ان کا پڑھ دیتا ہوں۔ وہ نکال لائیںجی اس کو: ’’اور یہ بالکل غیرمعقول اور بے ہودہ عمل ہے کہ انسان کی اصل زبان تو کوئی ہو اور اِلہام کسی اور زبان میں ہو، جس کو وہ سمجھ بھی نہ سکے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص:۲۰۹، خزائن ج:۲۳ ص:۲۱۸)
یہ ہے جی ’’چشمہ معرفت۔‘‘ ابھی وہ نکال کے دیتے ہیں اس میں سے۔ کیونکہ مرزاصاحب فارسی عربی کے تو عالم تھے، اور اُردو، پنجابی تو خیر، یہ انگریزی کی جو بات آگئی ناں اس میں، کیونکہ وہ ایک جگہ لکھتے ہیں کسی ہندو لڑکے سے انہوں نے پوچھا کہ اس کا مطلب کیا ہے بعض…
مرزا ناصر احمد: یہ تو اچھا تحقیق کرنے والا ہے، سارے حوالے دیکھ کے پتا لگے گا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ میں ذرا حوالے آپ کو دیتا ہوں۔ ابھی یہیں ہیں وہ۔ یہ ہیں جی، اس میں سے ’’حقیقت الوحی‘‘ صفحہ۳۳۰۔
1330مرزا ناصر احمد: ۳۳۰۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ۱؎ پیشی پہ پیشی، مگر بھول گئے آخرت کی پیشی کو، کہ وہاں یہ ہیراپھیری، چالاکی نہیں چلے گی۔۔۔!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، جی ہاں۔ اس میں ٹھیک نہیں تھا۔ یہ میرا خیال ہے یہی ہوگا۔ اس میں ہے جو وحی آئی ہیں انگریزی میں۔ ہاں یہ ۳۳۰ (خزائن ج۲۲ ص۳۱۶) اس میں ہے:
"I love you. I am with you. Yes, I am happy. Life of pain. I shall help you. I can't, but I will do. We can't but we will do. God is coming by his army. He is with you to kill enemy. The day shall come when God shall help you. Glory be to the Lord God, maker of the earth and heaven."
’’میں تجھے پیار کرتا ہوں، میں تمہارے ساتھ ہوں، ہاں میں خوش ہوں، دکھوں بھری زندگی میں تمہاری مدد کروں گا، میں کرسکتا ہوں، لیکن میں کیا کروں، ہم کرسکتے ہیں، مگر ہم کیا کریں، خدا اپنی فوج لے کر آرہا ہے، وہ دشمن کو قتل کرنے کے لئے تمہارے ساتھ ہے، وہ دن آرہا ہے جب خدا تمہاری مدد کرے گا، تم بڑی شان والے ہو۔ خدا جو زمین اور آسمان کا خالق ہے۔‘‘
تو یہ ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، وہ میں نے کہا کہ وہ دیکھ لیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو یہ، یہ جو ہے ناں، ۳۳۰ ٹھیک Page (صفحہ) ہے اس کا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں جی، خود آپ نے کوئی Explanation (وضاحت) دیا ہوگا ناں، تو آگے پیچھے سے دیکھ کے کل صبح اس واسطے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: اور وہ جو ہے ناںجی، وہ ’’چشمہ معرفت‘‘ صفحہ:۲۰۹ جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ایسی بات غلط ہے کہ زبان ایک ہو اور وحی کسی اور۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، ٹھیک ہے۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Now, Sir, there is no subject.......
(جناب یحییٰ بختیار: جنابِ والا اب صرف ایک موضوع پر بات کریں)
Mr. Chairman: Yes.
(جناب چیئرمین: جی ہاں)
Mr. Yahya Bakhtiar: ...... A part from any question. I will be requesting the members, after this, so give up. Now most of them have been asked one way or the other.
(جناب یحییٰ بختیار: اراکین سے درخواست کروں گا کہ وہ باقی سوالات ترک کردیں، صرف ایک موضوع پر بات کریں)
Mr. Chairman: Yes, afterwards we will discuss it.
(جناب چیئرمین: بعد میں ہم اس پر بات کریں گے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Yes. But there is one subject which is a little detailed, not very detailed......
(جناب یحییٰ بختیار: جنابِ والا! لیکن ایک موضوع ایسا ہے، وہ تھوڑا سا تفصیل طلب ہے۔۔۔۔۔۔)
1331Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں!)
Mr. Yahya Bakhtiar: ..... Which deals with some questions that Mirza Sahib has at different stages given different statements or writings.
(جناب یحییٰ بختیار: وہ یہ کہ مرزاصاحب کی مختلف اوقات میں مختلف تحریریں اور مختلف بیانات ہیں(مرزا ناصر احمد سے) وہ ایسے ہے جی کہ پہلے انہوں نے نبوّت کا دعویٰ نہیں کیا، یا تردید کی ان کی…)
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔۔ تو ان پہ کچھ حوالے ہیں۔ کیونکہ وہ لاہوری پارٹی میں بھی تھا، میں ان کو چھوڑ کے جو مجھے انہوں نے دئیے ہیں، تو اس کے بارے میں ۔۔۔۔۔۔ مرزا صاحب کے پاس شاید کچھ ٹائم نہیں ہے، اور ویسے بھی تو صبح انہوں نے یہ جو ابھی پیش گوئیاں ہیں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
Mr. Chairman: I will request the Attorney-General to give all the remaining Hawalajat (حوالہ جات) to the witness so that the answers may come by tomorrow.
(جناب چیئرمین: میں اٹارنی جنرل سے گزارش کروں گا کہ بقایا تمام حوالہ جات گواہ کو دے دیں تاکہ ان کا جواب کل مل سکے)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, there are ...... there is a ...... No, I have got a file of these questions, and I want to ask very few of them.
(جناب یحییٰ بختیار: جنابِ والا! ان سوالات سے تو فائل بھری ہے، اور میں صرف چند ایک ہی پوچھنا چاہتا ہوں)
Mr. Chairman: All right. Then in the morning.
(جناب چیئرمین: بالکل صحیح، تو پھر کل صبح)
Mr. Yahya Bakhtiar: So, that's why......
Mr. Chairman: Then in the morning.
(جناب چیئرمین: کل صبح)
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی، ایک حوالہ نہیں ہے، یہ تو They are far too many. They show that Mirza Sahib has a different stages ..... (یہ ثابت کرنے کے لئے کہ مرزا صاحب نے مختلف اوقات میں مختلف باتیں کیں)
Mr. Chairman: Yes.
(جناب چیئرمین: جی ہاں)
Mr. Yahya Bakhtiar: ...... Said different things......
(جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ مختلف اوقات میں مختلف باتیں کیں)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں)
1332Mr. Yahya Bakhtiar: ..... Repudiating that he is a Nabi, and then confirming he is Nabi. And I will just ask a few, you know. I will look through them again.
(جناب یحییٰ بختیار: پہلے کہا کہ میں نبی ہوں اور پھر تردید کی کہ وہ پکا نبی ہے، میں اس موضوع کے بارے میں حوالہ جات دیکھوں گا)
مرزا ناصر احمد: اکٹھے دے دیں تو…
Mr. Chairman: So, the delegation ......
(جناب چیئرمین: تو وفد جاسکتا ہے…)
جناب یحییٰ بختیار: جی، یہ بہت سارے ہیں ناں جی، اس پر پھر ٹائم لگے گا۔
Mr. Chairman: The delegation can leave. There are no other questions for .....
(جناب چیئرمین: وفد جاسکتا ہے اور کوئی سوال نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔)
جناب یحییٰ بختیار: دو چار میں، دیکھ لیتا ہوں اس سے۔
جناب چیئرمین: ہاںجی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں، اگر آپ چاہیں تو میں کچھ پڑھ کے سنادیتا ہوں تاکہ یہ اس کو نوٹ کرکے۔۔۔۔۔۔۔
جناب چیئرمین: ہاں، اگر تھوڑا سا ریفرنس ہوجائے، So that the witness should come prepared on this. (تاکہ گواہ تیار ہوکر آسکیں)
مرزا ناصر احمد: ہاںجی، ریفرنس دے دیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: Because that way we will be able to dispose of the whole thing tomorrow them, if possible.
(جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ اس طریقے سے اگر ممکن ہوا تو ہم کل تمام کام نمٹادیں گے)
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں)
جناب یحییٰ بختیار: اگر میں ابھی بتادوں تو…
مرزا ناصر احمد: اگر آپ ابھی ریفرنس دے دیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، اگر…
1333جناب چیئرمین: تھوڑا سا دے دیں تاکہ Just give him brief out-line so that the witness should..... (مختصر سا نقشہ گواہوں کو دے دیں…)
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو میں پڑھ کے کچھ سنادیتا ہوں جی۔
Mr. Chairman: Yes.
(جناب چیئرمین: جی ہاں)
(مباحثہ راولپنڈی ص۱۴۵ کی عبارت کے بارہ میں استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: ایک حوالہ ہے جی ’’خط مسیح موعود‘‘ ۱۷؍اگست ۱۸۹۱ئ، مطبوعہ ’’مباحثہ راولپنڈی‘‘ صفحہ:۱۴۵۔ اس میں فرماتے ہیں: ’’اسلام میں نبی اور رسول کے یہ معنی ہوتے ہیں کہ وہ کامل شریعت لاتے ہیں یا بعض اَحکام شریعتِ سابقہ کو منسوخ کرتے ہیں یا یہ نبی سابق کی اُمت نہیں کہلاتے۔ وہ براہِ راست بغیر اِستفادہ کسی نبی کے خداتعالیٰ سے تعلق رکھتے ہیں۔‘‘
پھر آگے یہ ان کا ایک ’’حمامۃالبشریٰ‘‘ صفحہ:۳۴۔
مرزا ناصر احمد: ’’حمامۃالبشریٰ‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، صفحہ:۳۴، اَز مرزا غلام احمد قادیانی۔ اس میں وہ فرماتے ہیں۔۔۔۔۔۔ یہ جو ہے ناں اس پر ایک اور بھی ہے حوالہ اس کا، شاید، یہ ٹھیک نہیں ہے۔ ’’رُوحانی خزائن‘‘ ج۷، ص۲۰۰۔
مرزا ناصر احمد: ۲۰۰۔
(حمامتہ البشریٰ کی ایک عبارت کے بارہ میں استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: ۲۰۰جی، Two Hundred اس میں فرماتے ہیں کہ: ’’کیا تو نہیں جانتا کہ پروردگار، رحیم، صاحب فضل، نے ہمارے نبی کا بغیر کسی اِستثناء خاتم النّبیین نام رکھا اور ہمارے نبی نے اہلِ طلب کے لئے اس کی تفصیل اپنے قول لانبی بعدی میں واضح طور پر فرمائی اور اگر ہم اپنے نبی کے بعد کسی نبی کا ظہور جائز قرار دیں تو گویا ہم بابِ وحی بند ہونے کے بعد اس کا کھلنا جائز قرار دیں گے اور یہ صحیح نہیں جیسا کہ مسلمانوں پر ظاہر ہے، ہمارے رسول کے بعد نبی کیونکر آسکتا ہے 1334درآں حالیکہ آپ کی وفات کے بعد وحی منقطع ہوگئی اور اللہ نے آپ پر نبیوں کا خاتمہ فرمادیا۔‘‘ (حمامۃالبشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ ص۲۰۰)
پھر آگے یہ ایک اور حوالہ اسی قسم کا ہے کہ:’’آنحضرت نے باربار فرمادیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔۔۔۔۔‘‘
مرزا ناصر احمد: یہ دُوسرا حوالہ کہاں کا ہے؟
(کتاب البریہ کی ایک عبارت کے بارہ میں استفسار)
جناب یحییٰ بختیار: اب یہ جی میں ۔۔۔۔۔۔۔ یہ ہے ’’کتاب البریہ‘‘ ص۱۸۴ حاشیہ، رُوحانی خزائن، جلد۱۳ ص۲۱۷،۲۱۸حاشیہ۔
مرزا ناصر احمد: ’’کتاب البریہ۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، ص۲۱۷،۲۱۸۔
مرزا ناصر احمد: جی (اپنے وفد کے ایک رُکن سے) نوٹ کرلیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’آنحضرت نے باربار فرمادیا تھا کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا اور حدیث لا نبی بعدی ایسی مشہور تھی کہ کسی کو اس کی صحت پر کلام نہ تھا اور قرآن شریف جس کا ہر لفظ قطعی ہے اپنی آیت ولٰکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین سے بھی اس بات کی تصدیق کرتا تھا کہ فی الحقیقت ہمارے نبی پر نبوت ختم ہوچکی ہے۔‘‘
پھر یہ ایک اور حوالہ میں پڑھتا ہوں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: جی۔ یہ اس کا حوالہ پہلے لکھوادیں تاکہ رہ نہ جائے۔ نہیں، نہیں۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔ یہ جی ’’رُوحانی خزائن‘‘ وہ میں لکھوا چکا ہوں۔ وہ پھر لکھواؤں آپ کو؟
مرزا ناصر احمد: نہ، نہ، نہ، وہ لکھ لیا۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ جو پڑھ رہا ہوں۔۔۔۔۔۔۔
1335مرزا ناصر احمد: ہاں، جواب نیا پڑھنے لگے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے جی ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد:۲۰، صفحہ:۴۱۲۔
مرزا ناصر احمد: ’’تجلیاتِ الٰہیہ‘‘ صفحہ:۲۵، ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد:۲۰، صفحہ:۴۱۲۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اب بجز محمدی نبوّت کے سب نبوتیں بند ہیں۔۔۔۔۔۔‘‘ اب دُوسرا اسٹیج آگیا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’۔۔۔۔۔۔۔ شریعت والا نبی کوئی نہیں آسکتا اور بغیر شریعت کے نبی ہوسکتا ہے، مگر وہی جو پہلے اُمتی ہو۔ اس بنا پر میں اُمتی بھی ہوں اور نبی بھی۔‘‘ (ایضاً)
مرزا ناصر احمد: یہ جو میں نے سر ہلایا تھا، وہ ’’دُوسرے اسٹیج‘‘ پر نہیں ہلایا، یعنی میں اس سے نہیں متفق۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ گستاخی نہ سمجھیں، مرزا صاحب! میں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ۔۔۔۔۔۔ اس کی Stages (مقام) میں بتا رہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: ٹھیک ہے یہ آپ بتادیں سارے۔ کل مسئلہ حل کریں گے، اِن شاء اللہ یہاں بیٹھ کر۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں پھر ایک اور ہے جی:’’نبی کے لفظ۔۔۔۔۔۔‘‘ 1336یہ پہلے حوالہ یہ ہے جی ’’رُوحانی خزائن‘‘ یہ بھی جلد:۲۰، صفحہ:۴۰۱۔
مرزا ناصر احمد: چار سو۔۔۔۔۔۔؟
Mr. Yahya Bakhtiar: Four hundred and one.
(جناب یحییٰ بختیار: چار سو اور ایک)
Mirza Nasir Ahmad: Four hundred and one.
(مرزا ناصر احمد: چار سو اور ایک)
جناب یحییٰ بختیار: ’’نبی کے لفظ سے اس زمانے کے لئے صرف خداتعالیٰ کی یہ مراد ہے کہ کوئی شخص کامل طور پر شرفِ مکالمہ ومخاطبہ الٰہیہ حاصل کرے، اور تجدیدِ دِین کے لئے مأمور ہو۔ یہ نہیں کہ کوئی دُوسری شریعت لاوے، کیونکہ شریعت آنحضرت پر ختم ہے۔‘‘
(تجلیاتِ الٰہیہ ص:۱۰، حاشیہ خزائن ج:۲۰ ص:۴۰۱)
پھر ہے جی ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد:۲۰، وہی والی، ۳۲۷ صفحہ۔
مرزا ناصر احمد: ۳۲۷۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی، Three Twenty Seven (۳۲۷)
’’۔۔۔۔۔۔۔ تم بغیر نبیوں اور رسولوں کے ذریعے وہ نعمتیں کیونکر پاسکتے ہو۔ لہٰذا ضرور ہوا کہ تمہیں یقین اور محبت کے مرتبہ تک پہنچانے کے لئے خدا کے انبیاء وقتاً فوقتاً آتے رہیں جن سے تم وہ نعمتیں پاؤ۔ اب کیا تم خداتعالیٰ کا مقابلہ کروگے اور اس کے اس قدیم قانون کو توڑ دوگے۔‘‘
اب ایک اور حوالہ جی ’’ضمیمہ براہین احمدیہ‘‘ حصہ پنجم ص۱۳۸، ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۲۱، صفحہ۳۰۶۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’یہ تمام بدقسمتی اس دھوکے سے پیدا ہوتی ہے کہ نبی کے حقیقی معنوں پر غور نہیں کی گئی، نبی کے معنی صرف یہ ہیں کہ خدا کے بذریعہ وحی خبر پانے والا ہو اور شرف مکالمہ و1337مخاطبہ الٰہیہ سے مشرف ہو۔ شریعت کا لانا اس کے لئے ضروری نہیں، اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ صاحبِ تشریع رسول۔۔۔۔۔۔‘‘ کوئی لفظ ہے جی، وہ مٹ گیا ہے کچھ۔
مرزا ناصر احمد: ٹھیک ہے، وہ دیکھ لیں گے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ حوالہ آپ دیکھ لیں۔
Mr. Chairman: The rest for tomorrow.
(جناب چیئرمین: کل ریسٹ ہوگا)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, two three are more, I will read so that .......
( جناب یحییٰ بختیار: جنابِ والا! دو تین بس، یہی تھے میں نے کافی چھوڑ دئیے ہیں۔۔۔۔۔۔)
مرزا ناصر احمد: آپ صرف کتابوں کے صفحے لکھوادیں۔
جناب چیئرمین: صرف کتابوں کے صفحے لکھوادیں، صبح پڑھ لیںپھر۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ ہے جی، پھر یہ ہے ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد:۲۲، صفحہ:۹۹-۱۰۰، Ninty-nine and hundred (ننانوے اور سو)
مرزا ناصر احمد: جی ٹھیک ہے، اگلا صفحہ؟
جناب یحییٰ بختیار: پھر ہے جی ’’رُوحانی خزائن‘‘ یہ بھی والیم ۲۲، صفحہ۴۰۶ اور ۴۰۷۔
پھر یہ ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۱۸، صفحہ۳۸۱۔
مرزا ناصر احمد: جی۔ نہیں، لکھ لیا؟ ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: پھر ہے ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۲۲، صفحہ۱۰۰۔
پھر یہ ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۱۸، صفحہ۲۱۰،۲۱۱۔
مرزا ناصر احمد: ۲۱۰،۲۱۱۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۲۱، صفحہ۱۱۷،۱۱۸۔
1338’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۱۸، صفحہ۲۳۱، Two thirty-one.
’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۲۲، صفحہ۲۲۰۔
مرزا ناصر احمد: ۲۲،۲۲۰۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔
’’فتاویٰ احمدیہ‘‘ جلد اوّل، صفحہ۱۴۹، One Four Nine
مرزا ناصر احمد: یہ کس کی لکھی ہوئی کتاب ہے؟
جناب یحییٰ بختیار: ’’فتاویٰ احمدیہ‘‘ جلد اوّل۔ مجھے نہیں۔۔۔۔۔۔ وہ معلوم کرلیں گے، یہاں ہے میرے پاس۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔ نہیں، میرا مطلب صرف یہ بتانا تھا کہ یہ بانی سلسلہ کی کتاب نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہ، نہ ہوگی، مگر اس میں شاید کوئی Extract ہو یا کوئی چیز ہو۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، اگر وہ حوالہ ہو تب تو ٹھیک ہے۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، وہ نکال کے دکھادیں گے۔
مرزا ناصر احمد: ۔۔۔۔۔ ورنہ وہ ضبط ہوجائے گا، کیونکہ پہلے سارے حوالے ان کے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
پھر وہ شعر تو آپ دیکھ چکے ہیں، ہم سب بھی دیکھ چکے ہیں، یہ ہے:
انبیاء گرچہ بودہ اندبسے
وہ شعر جو ہے ناں، وہ بھی ’’رُوحانی خزائن‘‘۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ ’’درثمین‘‘ فارسی میں سے نکل آئے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: جلد۱۸، صفحہ۴۷۷۔
1339مرزا ناصر احمد: ہاں، نہیں، یہ شعر لکھ لیتے ہیں، وہ دُوسری میں سے نکل آئے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ یہاں بھی دئیے ہوئے ہیں۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، میرا مطلب یہ ہے کہ دو کتابوں کے مختلف ریفرنس ہیں ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ ’’رُوحانی خزائن‘‘ سے زیادہ ہیں، اس واسطے میں اسی…
مرزا ناصر احمد: ہاں، جی، آپ تو ٹھیک فرما رہے ہیں۔ (اپنے وفد کے ایک رُکن کی طرف اِشارہ کرکے) ان کو میں نے یہ کہا ہے کہ یہ مصرع لکھ لیں۔ تو یہ مصرع ہم نکال لیں گے جہاں بھی ہو۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
آن چہ دادست ہر نبی راجام
’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۱۸، صفحہ۳۸۲۔
Mirza Nasir Ahmad: Three hundred and eighty-two. (مرزا ناصر احمد: تین سو اور بیاسی)
Mr. Yahya Bakhtiar: Sir, eighty-two.
(جناب یحییٰ بختیار: جنابِ والا! بیاسی)
’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۱۸، صفحہ۳۷۶-۳۸۲۔
پھر ’’رُوحانی خزائن‘‘ جلد۲۲ اور صفحہ۱۵۲۔
One fifty-two. That's all, Sir. I have left quite a few out.
مرزا ناصر احمد: اس کے متعلق میں یہ عرض کروں گا، کیونکہ کام بہت سا کرنا ہے اور اس وقت دس بج چکے ہیں، گھر پہنچنے تک ساڑھے دس ہوجائیں گے، کھانا وغیرہ کھانا ہے، پھر رات کے بھی بہت سارے فرائض ہوتے ہیں۔ تو اگر کل ذرا دیر بعد ہوجائے تو یہ کام ختم کرکے لے آئیں ہم۔ ایک درخواست ہے۔
1340Mr. Yahya Bakhtiar: We meet at 10:30.
(جناب یحییٰ بختیار: ہم ساڑھے دس بجے ملیں گے)
Mr. Chairman: Half Past Ten.
(جناب چیئرمین: ۳۰:۱۰)
Mr. Yahya Bakhtiar: At half past ten we will meet. (جناب یحییٰ بختیار: ہم ۳۰:۱۰ بجے پر ملیں گے)
Mirza Nasir Ahmad: 11: 00 بہت کام ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ گیارہ ہوجائے گا۔ آپ۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ ’’ہوجائے گا‘‘ والا ٹھیک ہے پھر۔ مشکل یہ ہے کہ ہمیں اپنے وقت پر آنا پڑتا ہے۔
Mr. Chairman: The Delegation can come at 11: 00? at 11: 00.
(جناب چیئرمین: وفد گیارہ بجے آئے گا؟ گیارہ بجے آسکتا ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: At 11: 00.
(جناب یحییٰ بختیار: گیارہ بجے)
مرزا ناصر احمد: ہاں، شکریہ جی، یہ ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہے، یہ دیکھیں، آپ کا ’’مجموعہ‘‘ فتویٰ احمدیہ، جلد اوّل۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’اِرشادات اِمام جماعت حضرت مرزا غلام احمد قادیانی۔ یہ مولوی فضل خان احمدی۔‘‘
مرزا ناصر احمد: ہاںجی، اس میں۔۔۔۔۔۔۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’مولوی فضل خان احمدی‘‘
مرزا ناصر احمد: ہاںجی، میں سمجھ گیا ہوں، اس میں ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ اس صفحے پر اگر کوئی حوالہ دیا ہوا ہے تو اصل میں حوالہ موجود ہے یا نہیں۔
1341جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! مجھے تو جو ملتا ہے ناں۔۔۔۔۔۔
مرزا ناصر احمد: ٹھیک ہے، نہیں بالکل ٹھیک ہے جی۔
جناب یحییٰ بختیار: تو آپ چیک کرلیں۔
----------
(The Delegation left the Chamber)
(وفد ہال سے چلا گیا)
----------
Mr. Chairman: The honourable members will keep sitting. (جناب چیئرمین: معزز اراکین تشریف رکھیں)
Reporters can go; They can leave also.
(رپورٹرز جاسکتے ہیں، رپورٹرز بھی چلے گئے)
----------
[The Special Committee of the Whole House subsequently adjourned to meet at half past ten of the clock, in the morning, on Saturday, the 24th August, 1974.]
(خصوصی کمیٹی کا اِجلاس بروز ہفتہ بتاریخ ۲۴؍اگست ۱۹۷۴ء صبح۳۰:۱۰بجے تک ملتوی ہوا)
----------