341PHOTOGRAPH OF THE MOSQUE IN IJEBUODE, NIGERIA AND ITS CAPTIONS
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جناب والا! یہ ایک رسالہ جو انہوں نے دیا ہے۔ اس سے ہاؤس کے لوگوں کو بھی کچھ غلط فہمی ہوسکتی ہے۔ میں چونکہ خود اس میں موجود تھا۔ میرے سامنے یہ سارا قصہ ہوا۔ وہ تو الگ بات ہے۔ کسی وقت اس کو عرض کر دوں گا…
(Interruption)
جناب چیئرمین: ان کی بات تو سن لیں۔
مولانا محمد ظفر احمدانصاری: لیکن پہلی چیز یہ ہے کہ انہوں نے یہ کہا ہے:
’’اور مسجد کا یہ نقشہ دیا ہے۔ اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔‘‘
آپ اس کی سرخی دیکھیں، عربی میں ہے۔ میں اس کا اردو ترجمہ سنادوں؟
(Interruption)
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: اچھا ٹھیک ہے۔ پہلا؟ (مداخلت) نہیں، نہیں۔ پہلا وہ ہے۔ یعنی Top کی جو پہلی سرخی ہے وہ یہ ہے:
’’حتی لا ننسیٰ ما مراہ القادیانیت ضد عقیدتنا‘‘
(Lest we ignore the conspiracies of Qadyanis against our belief.)
یہ پہلی سرخ ہے۔ دوسری سرخی اس میں یہ ہے:
’’ہئولاء یحاربوننا فی افریقیتہ مختلف الوسائل والاخالید فیتغلغون فی اوساط الرسمیہ بہ اسم الاسلام‘‘
(It is these people who are fighting us in Africa by means of various methods and infiltrating the Muslim people in the name of Islam.)
تیسری سرخی یہ ہے، اسی صفحے پر: ’’لقد ناکش موتمر المنظمات الاسلامیہ فی العالم المنعقد بہ مکۃ المکرمہ فی ربیع الاوّل موازی ہم کان من ابراذہا معالحتہ الطیارتہ الفکریہ الموثرہ المعادیہ342 للاسلام وکنت القادیانیہ فی مقدمتہ ہذہ الطیارتہ الحدامہ التی نوح کشد ودرست ورقنہ‘‘
(This conference of Islamic Organisations held at Mecca on 14th to 18th Rabi-ul-Awal discussed very important subjects. Prominent among there was how to meet the contemporary anti- Islamic movements. Qadianism came at the top of these subversive movements which were fully discussed. Its dangers to the Islamic world were exposed as also the deceitful and disruptive methods employed by it.)
(اسلامی تنظیم کی یہ کانفرنس مکہ میں ۱۴تا۱۸ ربیع الاوّل کو وقوع پذیر ہوئی۔ جس میں ایک اہم معاملہ پر گفتگو ہوئی۔ خصوصیت سے اس بات پر کہ آج کل کی مسلمان دشمن تحاریک کا کس طرح پر مقابلہ کیاجائے۔ جو ان کی تخریبی تحاریک میں ان میں سرفہرست قادیانیت ہے۔ جس پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔ اسلامی دنیا کو جو اس سے خطرہ ہے۔ اس کو فاش کیا گیا اور ساتھ ہی اس کے پرفریب اور انتشار انگیز طریقہ کا جو وہ استعمال میں لاتے ہیں طشت ازبام کئے گئے)
Mr. Chairman: You put it to the witness.
مولانا ظفر احمد انصاری: ذرا میں اور واضح کر دوں۔
Mr. Chairman: No, no, you put it to the witness.
(جناب چیئرمین: یہ آپ گواہ کے سامنے رکھیں) آپ گواہ کویہ Put کریں۔ (مداخلت) نہیں، نہیں، ایک سیکنڈ۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: میں ذرا اور واضح کر دوں اس کو۔
اب اس کے بعد صرف مسجد ہی نہیں جس پر اعتراض کیا ہے…
(Interruption)
جناب چیئرمین: ایک منٹ ذرا سن لیں ناں جی! جی! ایک سیکنڈ۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: صرف مسجد نہیں، بلکہ آگے افریقہ میں جو یہ کام کر رہے ہیں۔ ان کی تصویر بھی دی ہے۔ ان کی جماعت کے فوٹو گراف بھی دئیے ہیں۔ یہ دکھانے کے لئے اور سرخی یہ ہے کہ: ’’ہم اس سے غافل نہ ہو جائیں کہ قادیانی کیا کر رہے ہیں۔‘‘
اس کام کے لئے انہوں نے ان کی مسجد کو بھی دیکھایا ہے اور ان کی اپنی تصویر بھی دکھائی ہے اور نائیجیریا میں دوسری… یہ اس میں نہیں لکھا۔ وہ تو ظاہر ہے۔
Mr. Chairman: Ansari Sahib, this.....
343مولانا محمد ظفر احمد انصاری: یہ آگے دیکھ لیں۔ تو ممکن ہے کہ…
جناب چیئرمین: میری عرض سنیں ناں جی!
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: لیکن جب یہ ڈسکشن میں آیا تھا تو یہ چیز آئی تھی…
جناب چیئرمین: میری عرض سنیں۔ Now this....
(Interruption)
جناب چیئرمین: ایک سینکڈ میری بات سن لیں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: … تاکہ تصویر دیکھ کر کسی کو اعتراض نہ رہے۔
جناب چیئرمین: سنیں ناں جی! ایک سینکڈ۔ ایک سیکنڈ۔ میری بات سنیں ناں، انصاری صاحب!
The document has been produced by the witness himself to contradict the question of the Attorney- General. The witness relies on this document. You can put any of this.... extracts of this document, yes. So, tomorrow it can be put. This you can discuss with the Attorney- General..
(گواہ نے تو خود اٹارنی جنرل کے سوال کی تردید میں اس دستاویز کو پیش کیا ہے۔ گواہ کا اس دستاویز پر انحصار ہے۔ آپ اس کے اقتباس کو جو بھی چاہیں کل پیش کر سکتے ہیں اور اٹارنی جنرل سے مشورہ کر سکتے ہیں)
جناب عبدالعزیز بھٹی: یہ رسالہ جو ہے، کیوں نہ ریکارڈ پر رکھا جائے؟
جناب چیئرمین: ریکارڈ پر آجائے گا۔
It is on record that it has been produced by the witness as his own defence. So, this will remain on the record and the honourable members can see it, if any. I think it should not be passed on. It should not be passed on. It should remain, it shall remain in my Chamber till it is translated and everything. And from 9: 00 to 10: 00 tomorrow, the members can see it in my chamber. Yes.
(یہ تو ریکارڈ پر ہے کہ یہ دستاویز خود گواہ نے اپنی مدافعت میں پیش کی ہے تو یہ ریکارڈ پر رہے گی۔ اس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ میں اپنے چیمبر میں اس وقت تک موجود رہوں گا جب تک اس کا ترجمہ ہو جائے اور ممبران صاحبان اس کے ترجمہ کو صبح نو دس بجے کے درمیان میرے چیمبر میں دیکھ سکتے ہیں۔ یہ مولانا صاحب کو ترجمہ کے لئے دے دی جائے گی اور کل صبح نو بجے وہ مجھے دے دیں)
Yes. آپ ویسے بھی آتے رہتے ہیں، رسالہ دیکھنے کے بہانے آجائیں گے۔
From 9: 00 to 10: 00 in my Chamber, all the members can see it 9: 00 to 10: 00 a.m.
مولانا ظفر احمد انصاری: جناب والا! دوسری چیز…
344Mr. Chairman: It will be handed over to Maulana Sahib for translation and tomorrow Maulana Sahib will hand it over to me at 9: 00.
----------