• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قومی اسمبلی کی کاروائی ( ساتواں دن )

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا قادیانی کے وقت میں اسلام کا چاند مکمل ہوگیا ؟)
جناب یحییٰ بختیار: اسلام کا چاند مکمل ہوگیا مرزا صاحب کے وقت؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں،نہیں، نبی اکرمﷺ کے ذریعہ اسلام کی بنیاد رکھی گئی اور خدا تعالیٰ کا یہ وعدہ تھا کہ تمام مخلوقِ خدا اسلام کے جھنڈے تلے جمع ہوجائے۔ اچھا۔ وہ حرکت906 اس وقت شروع ہوئی اور اگر آپ تاریخ میں، اختصار کے ساتھ تفصیل میں تھوڑا سا جائیں تو اس وقت کی Known دنیا کے اکثر حصے میں اسلام غالب آیا۔ امریکہ اس وقت Known, Unpopulated (غیر آباد معلوم) بھی تھا Unknown, Semi- Populated (تھوڑی بہت آباد نامعلوم) آسٹریلیا ہے، یا دوسرے ہیں۔ تو وعدہ یہ دیا گیا نبی اکرمﷺ کو کہ ساری دنیا کا انسان اسلام کے جھنڈے تلے جمع ہوجائے۔ اس کی ابتداء کمزوری کے ساتھ… خود آنحضرتﷺ کی زندگی میں عرب سے باہر بہت کم اسلام نکلا ہے۔ جب ہم یہ کہتے ہیں کہ خلافت راشدہ کے زمانہ میں اسلام افریقہ میں پھیل گیا، سپین میں پھیل گیا، اور اس کے بعد اس وقت تو خیر نہیں پھیلا تھا۔ خیر، اسے میں چھوڑدیتا ہوں۔ ادھر کسریٰ اور قیصر کی جو مملکتیں تھیں، وہ خلافتِ راشدہ کے ماتحت آئیں۔ ہم اس کی جب بات کریں تو اس کا یہ مطلب ہوگا کہ نبی اکرمﷺ کے اوپر، نعوذباللہ…
جناب یحییٰ بختیار: میں یہ پوچھ رہا تھا کہ مکمل جو ہے ناں، بدرکامل بن گیا ہے…
مرزا ناصر احمد: اسلام۔
جناب یحییٰ بختیار: … اسلام بن گیا ہے مرزا صاحب کی موجودگی میں؟
مرزا ناصر احمد: ’’بن جائے گا۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: موجودگی تو ختم ہوگئی ناں ابھی تو…
مرزا ناصر احمد: ہیں؟
جناب یحییٰ بختیار: اب تو مرزا صاحب نہیں ہیں ناں جی۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ ، یہ آخری زمانے کی پیشین گوئی ہے کہ آخری زمانہ میں تمام نوعِ انسانی امتِ واحدہ بن کر نبی اکرمﷺ کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں گی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہاں جو کہتے ہیں: ’’میرے907 ذمہ ہوجائے گا۔‘‘ وہ مکمل ہوگیا مسئلہ؟ چاند پورا ہوگیا؟ اسلام پھیل گیا ان کی موجودگی میں، ان کی زندگی میں؟
مرزا ناصر احمد: نہیں ’’میرے زمانہ میں‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: زمانہ تو آنحضرتﷺ کا چلا آرہا ہے جی ۔ پھر تو وہ جی…
مرزا ناصر احمد: وہی ناں۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب!…
مرزا ناصر احمد: اوہ خو! پھر وہی بات…
جناب یحییٰ بختیار: … پیغام تو وہی چل رہا ہے، قرآن تو وہی ہے جو …
مرزا ناصر احمد: زمانہ تو آنحضرتﷺ کا ہے، لیکن آپ کہتے ہیں’’ حضرت ابوبکر کے زمانہ میں‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں ، تو میں کہتا ہوں…
مرزا ناصر احمد: تو آپ کفر بکتے ہیں۱؎؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یعنی ان کی زندگی میں، مرزا صاحب کی زندگی میں…
مرزا ناصر احمد: نہیں ، زندگی نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: … مرزا صاحب کی زندگی میں مکمل چاند ہوگیا چاند؟
مرزا ناصر احمد: آپ، آپ کی تحریک ہے ایک۔
جناب یحییٰ بختیار: تحریک تو آنحضرتﷺ کی ہے۔
مرزا ناصر احمد: اُوہ خو! آنحضرتﷺ کی تحریک کے دائرہ کے اندر خلافت راشدہ کی ایک تحریک تھی، مجددین کی تحریکیں تھیں، اور جو اولیاء تھے ان کی تحریکیں تھیں، ہمارے بڑے بزرگ جو گئے ہیں افریقہ میں، صحرا کو عبور کرکے، وہ ہر چیز محمدﷺ کی طرف عود کرتی ہے اور رجوع کرتی ہے۔
908جناب یحییٰ بختیار: مطلب یہ ہے کہ ان کی زندگی کے بعد بھی چلے گا؟ یہ سلسلہ جو ہے ناں، یہ جو ہے یہ مطلب ہے کہ ہوجائے گا، یہ زمانہ چلتا رہے گا؟
مرزا ناصر احمد: امام مہدی اور مسیح کے جو ہیں ناں مقام، وہ نبی اکرمﷺ کے ایک روحانی وہ جو ہے روحانی کمانڈر، جس طرح سپریم کمانڈر کے نیچے بہت سارے ہوتے ہیں ناں کمانڈر، ڈیوووغیرہ کو کررہے ہیں، حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام (مرزاقادیانی) کی پوزیشن، زمانی لحاظ سے ، آنحضرتﷺ کے جوبہت سے روحانی فرزند آئے اور انہوں نے آپ کی خدمت کی، ان میں سے ایک کی ہے۔ لیکن پہلے سلف صالحین کو خداتعالیٰ نے یہ بتایا،قرآن کریم سے انہوں نے استدلال کیا کہ مہدی کے سپرد جو کام ہے، وہ تین صدیوں پر پھیلا ہوا ہے، صرف اس کی ذات سے تعلق نہیں رکھتا۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! جہاں تک آنحضرتﷺ کی ذات کا تعلق تھا وہ…
مرزا ناصر احمد: قیامت تک…
جناب یحییٰ بختیار: ہیں۔ جی۔ آپ نے کہا کہ’’ان کے زمانے میں عرب سے باہر اسلام نہیں پھیلا‘‘…
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ خبر لیجئے۔ لہن بگڑا، زبان بگڑی ، دہن بگڑا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں…
Mr. Yahya Bakhtiar: I ask a straight question please give me a straight answer.
(جناب یحییٰ بختیار: جناب میں آپ سے سیدھا سوال کرتا ہوں آپ سیدھا جواب دیں) اب ان کا جو کام ہے، ان کی حیات تک قائم رکھتے ہیں…
مرزا ناصر احمد: میں نہیںکہتا وہ۔
جناب یحییٰ بختیار: …عرب سے باہر نہیں نکلا۔‘‘
مرزا ناصر احمد: استغفراللہ ۔ میں نے جو بات کی ہے…
جناب یحییٰ بختیار: میں وہ نہیں کہتا…
909مرزا ناصر احمد: … جس کا نتیجہ میں نے پیدا کردیا، میں گنہگار…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، گناہ گار… میں Clarification (وضاحت) چاہتا ہوں۔ آپ نے خود ہی کہا کہ ’’ان کے زمانہ میں ، ان کی زندگی میں۔‘‘
مرزا ناصر احمد: میں یہ کہہ رہا ہوں کہ آنحضرتﷺ کے مشن کا آپ کی اس دنیاوی زندگی سے تعلق ہی کوئی نہیں، میں یہ بتارہا ہوں…
جناب یحییٰ بختیار: تو پھر یہاں…
مرزا ناصر احمد: اور قیامت تک…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب! پھر اس کے بعد… آپ نے بجا فرمایا … اس کی پھر کیا Explanation (وضاحت) بنتی ہے کہ: ’’آنحضرتa کے وقت دین کی حالت پہلی شب کے چاند کی طرح تھی۔ مگر (Very Big)مرزا صاحب کے وقت چودھویں رات کے بدر کامل جیسی ہوگی۔‘‘
There are two personalities, two distinct personalities. (یہ دو ہستیاں ہیں۔ دو مختلف ہستیاں)
مرزا ناصر احمد: وہ ’’خطبۂ الہامیہ‘‘ میں نے دیا تھا۔’’خطبہ الہامیہ‘‘ نہیں دیا مجھے۔
جناب یحییٰ بختیار: … آپ اس لئے Clarify (واضح)کریں (مولانا محمد ظفر احمد انصاری سے) پڑھیں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: لیجئے ’’خطبہ الہامیہ ‘‘کی عبارت یہ ہے… اردو ترجمہ پڑھ دوں یا عربی؟
مرزا ناصر احمد: عربی۔
مولانا ظفر احمد انصاری: (عربی)
910مرزا ناصر احمد: جی…
مولانا ظفر احمد انصاری: اردو ترجمہ…
مرزا ناصر احمد: دو (۲) بدر ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہمیں نہیں سمجھ آئی۔
مرزا ناصر احمد: اچھا،اچھا، اس میں یہ بھی لکھا ہوا ہے کہ دو (۲) بدر نہیں، پہلی رات کا چاند نہیں۔ یہ کتاب اگر دے دیں۔ یہ سنادیں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ابھی بھیج دیتا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔ تو پھر Explanation (وضاحت) میں دے دوں گا۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(دو بدر سے مراد؟)
مولانا محمدظفر احمد انصاری: ’’بلکہ حق یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی روحانیت، چھٹے ہزار کے آخر میں (یعنی ان دنوں میں) بہ نسبت ان سالوں کے (جس کا پہلے ذکر ہے، یعنی پانچویں) اکمل اور اشد ہے، بلکہ چودہویں رات کے چاند کی طرح ہے اور اس لئے ہم اس تلوار اور لڑنے والے گروہ کے محتاج نہیں اور اسی لئے خدا تعالیٰ نے مسیح موعود کی بعثت کے لئے صدیوں کے شمار کو رسول کریمﷺ کی ہجرت کے بدر کی راتوں کے شمار کے مانند اختیار فرمایا، تاکہ وہ شمار اس مرتبے پر، جو ترقیات کے تمام مرتبوں سے کمالِ تام رکھتا ہے، دلالت کرے، اور وہ ۴۰۰ چار سو کا شمار … (اور وہ ۴۰۰ کا … کچھ ترجمہ بھول گئے ہیں… ۱۰۰۴ ایک ہزار چار سو کا شمار) خاتم النّبیینa کی ہجرت کے بعد ہے۔‘‘
فارسی میں ترجمہ ٹھیک ہے: (فارسی)
911’’صاحب!دین کے غلبے کا وعدہ جو کتاب مبین میں پہلے ہوچکا تھا، پورا ہوجائے۔ یعنی خدا تعالیٰ کا یہ قول کہ: ’’ لقد نصرکم اللّٰہ ببدر وأنتم أذلّۃ ‘‘ پس بیناؤں کی طرح اس آیت میں نگاہ کر۔ کیونکہ یہ آیت یقینا وہ بدر پر دلالت کرتی ہے۔ اول وہ بدر جو پہلوں کی نصرت کے لئے گزرا۔ دوسرا وہ بدر جو پچھلوں کے لئے ایک نشانی ہے‘‘…
مرزا ناصر احمد: یہاں پر تو پہلی ہلال کا کوئی ذکر ہی نہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں …
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: … اب یہ ’’روحِ انسانیت کی حقیقت ہے‘‘ ’’Review of Religions‘‘(ریویو آف ریلیجنز ) میں…
مرزا ناصر احمد: یہ اس کے متعلق اگر آپ ہمیںیہ لکھا دیں تو دوسری سٹنگ میں شام کو آپ کو بتاکے… نکال کے دے دیں گے۱؎۔
Mr. Chairman: Yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں)
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: یہ ذرا…
جناب یحییٰ بختیار: میں نے لکھا دیا ہے جی۔
Mr. Chairman: The answer the answer.
(جناب چیئرمین: جواب۔ جواب)
جناب یحییٰ بختیار: یہ حوالہ تھا، میں نے پہلے بھی لکھوا دیا تھا، یہ میں نے نوٹ کیا ہے۔
Mr. Chairman: yes. (جناب چیئرمین: جی ہاں)
جناب یحییٰ بختیار: یہ میں نے نوٹ کیا، یہ میں نے لکھایا تھا۔
مرزا ناصر احمد: پہلے اگر آپ نے لکھایا تھا…
جناب یحییٰ بختیار: تو پھر آپ verify (تصدیق ) کریں گے؟
912Mr. Chairman: The reference should be given to the witness. (جناب چیئرمین: گواہ کو حوالہ دیا جائے)
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے کہا کہ verify (تصدیق) کریں گے؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: اور میں نے یہاں نوٹ کیا’’ to verify‘‘(تصدیق)
Mr. Chairman: The reference.
(جناب چیئرمین: حوالہ)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ مرزا قادیانی کی کفریات جب سامنے آئیں ، جواب نہ بن سکا تو پیشی لے لی۔ ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: تو وہ جو شعر تھا، اس کے متعلق آپ نے حوالہ لکھوایا تھا’’اعجاز المسیح‘‘ کا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب…
مرزا ناصر احمد: ’’خطبۂ الہامیہ‘‘ کا نہیں۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(آپﷺ کے وقت دین کی حالت پہلی کے چاند کی طرح تھی،معاذاﷲ)
جناب یحییٰ بختیار: ’’آنحضرتﷺ کے +وقت دین کی حالت پہلی شب کے چاند کی طرح تھی…‘‘ یہ جو میرے پاس ہے، اس پر لکھا ہوا ہے کہ ’’To be verified‘‘ ( تصدیق ہونا باقی ہے)آپ … نشان لگا ہوا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، پھر یہ ہماری غلطی ہے، ہم نے نوٹ کیا تھا کہ ’’اعجاز المسیح‘‘ کا ہے۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں، وہ بھی تھا، یہ بھی تھا۔
Mr. Chairman: It may be replied in the evening session. (جناب چیئرمین: اس کا جواب شام کو دیا جائے)
مرزا ناصر احمد: ’’اعجاز المسیح‘‘ جو ہے،ا س کے متعلق…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، دو علیحدہ ہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، وہ، وہ جو ہے دوسرا۔ ٹھیک ہے۔
Mr. Chairman: The references may be given to the witness. (جناب چیئرمین: گواہ کو حوالہ دیا جائے)
مرزا ناصر احمد: وہ، پھر وہ…
913Mr. Chairman: In the evening session.
(جناب چیئرمین: شام کے اجلاس میں)
The delegation is permitted to leave after maghrib prayers that is at 7.30 pm-7.30pm.
(وفد کو جانے کی اجازت ہے، مغرب کی نماز کے بعد ساڑھے سات بجے واپس آئے)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ غلطی پہ غلطی ۔ مجموعۂ اغلاط کا نام ہی قادیانیت ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ہاں،پانچ بجے سینٹ کا سیشن ہے۔ وہ انہوں نے پہلے رکھا ہوا تھا۔ At 7:30 pm
(The delagation is permitted to leave)
(وفد کو جانے کی اجازت ہے)
ہاں جی، At 7:30
مرزا ناصر احمد: اور حوالے لکھوادیجئے۔
جناب چیئرمین: حوالے بھجوادیں گے، ابھی
The librarian will hand over the books.
(لائبریرین کتابیں (وفد کے) سپرد کرے گا)
ابھی آپ کو بھجوادیتے ہیں۔
(The delegation left the chamber)
(وفد ہال سے باہر چلا گیا)
Mr. Chairman: The Committee of the whole house is adjourned to meet at 7:30 p.m. But the members - at 7:15 p.m.
(جناب چیئرمین: پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس ملتوی کیا جاتا ہے، ساڑھے سات بجے تک ، لیکن اراکین سوا سات بجے تک) مغرب کا وقت سات بجے ہوجاتا ہے۔ سوا سات آئیں۔
ایک رکن: سات ہی ہوتا ہے۔
جناب چیئرمین: سات بجے ’’سواسات، سوا سات‘‘ کررہے ہیں۔ نہیں جی! اور ساڑھے سات تک، ان کو ساڑھے سات کا ٹائم دیا، آپ کو سوا سات دیا ہے، کیونکہ It took us two hours to collect together. (ہمیں اکٹھا ہونے میں دو گھنٹے صرف ہوئے) ہاں ، ہاں I am sorry. It is all right. (مجھے افسوس ہے، یہ بہت اچھا ہے)
کوئی بات نہیں ہے۔ شام کو کورم کا خیال کریں جی۔ اب بھی نہیں رہا کورم۔
Thank you very much. (آپ کا بہت بہت شکریہ)
914[The Special Committee adjourned for maghrib prayers to re- assemble at 7:30 p.m.]
(خصوصی کمیٹی کا اجلاس مغرب کی نماز کے لئے ملتوی ہوا، ساڑھے سات بجے دوبارہ ہوگا)
[The special committee re-assembled after maghrib prayers Mr. Chairman (Sahibzada Farooq Ali) in the chair.]
(خصوصی کمیٹی کا اجلاس مغرب کی نماز کے بعد دوبارہ شروع ہوا۔ جناب چیئرمین (صاحبزادہ فاروق علی )نے صدارت کی)
Mr. Chairman: They may be called.
(جناب چیئرمین: انہیں بلالیں)
(The delegation entered the chamber)
(وفد ہال میں داخل ہوا)
----------
Mr. Chairman: Yes, the Attorney- General.
(جناب چیئرمین: جی!اٹارنی جنرل صاحب)
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! کچھ جوابات رہ گئے ہیں؟
مرزا ناصر احمد: جی۔ ایک تو آپ نے فرمایا تھا کہ ہجری شمسی جو اسلامی کیلنڈر ہے، اس کے مہینوں کے ناموں… نام کیوں وہ رکھے گئے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ تو آپ نے Explain (واضح)کردیا تھا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ میں نے کہا تھا کہ میں لکھ کے دے دوں گا۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، رکھ دیجئے فائل۔
مرزا ناصر احمد: ’’خطبہ الہامیہ‘‘… (Pause) ’’خطبہ الہامیہ‘‘ کے متعلق کہا گیا تھا کہ نبی اکرمa کو ’’ہلال‘‘ اور خود کو ’’بدر‘‘ کہا ہے۔ تو وہ دو (۲) تین (۳) صفحے آگے پیچھے جی دیکھے ہیں، کہیں ایسا فقرہ نہیں ہے ۔
جناب یحییٰ بختیار: مل گیا، ہمیںمل گیا ہے۔
مرزا ناصر احمد: ایسا نہیںہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہمیں مل گیا۔ (مولانا ظفر احمد انصاری سے) نہیں، وہ مولانا! سنادیجئے آپ، ریفرنس ہمارا تھا۔(مرزا ناصر احمد سے) ممکن ہے، وہ اور چیز ہو۔ وہ آپ کو سنا دیں گے۔
915مرزا ناصر احمد: جی۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: اس کا مرزا بشیرالدین محمود صاحب نے بھی ذکر کیا ہے، (الفضل قادیان، ج۳نمبر۷۶ ، مورخہ یکم؍جنوری ۱۹۱۶ئ) میں ہے…
مرزا ناصر احمد: یہ تو ’’خطبہ الہامیہ‘‘ کی بات ہورہی تھی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزا قادیانی نے نبی کریمﷺ کو ہلال اور خود کو بدر کہا)
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: اس کے متعلق ، یعنی انہوں نے بھی اس کو کہا ہے کہ: ’’آپ نے ہلال وبدر کی مثال سے یہ دقیق مسئلہ کمال خوبی کے ساتھ ہر کس وناکس کے اچھی طرح ذہن نشین کردیا کہ چودہویں کا چاند مسیح موعود ہی تو ہے۔ جو چاند رات کے وقت تھا، یعنی رسول کریم، پس اس کا پہلی حالت سے بڑھ چڑھ کر شاندار ہونا محلِ اعتراض کیوں کر ہوسکتا ہے۔‘‘
باقی جو…
مرزا ناصر احمد: یہ تو چونکہ ہم نے کتاب نہیں دیکھی، اس کے متعلق تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا۱؎۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جی ہاں، یہ میں نے وہ نوٹ کرادیا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، بالکل ۔ نہیں، ’’الفضل ‘‘ میں ایک وقت میں انتظام ہی کوئی نہیں تھا کہ سارے وہ الفاظ صحیح لکھے جائیں… ہاں، نہیں، یہ اصل ’’خطبۂ الہامیہ‘‘ کتاب ہے۔ اس میں سے نہیں… ہاں ، وہ سنادیں، بس۲؎۔
(Pause)
Maulana Muhammad Zafar Ahmad Ansari: Yes, page 275.
(مولانا محمد ظفر احمد انصاری: جی صفحہ:۲۷۵ ہے)
مرزا ناصر احمد: صفحہ:۲۷۳ کہہ رہے تھے۳؎؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ یہاں اس حوالہ پر عذر کر دیا کہ کتاب نہیں دیکھی،معلوم نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
۲؎ اگلے سانس میں کہ الفضل نہیں، خطبہ الہامیہ میں دکھاؤ، باپ سے داد کے پاس چلا گیا، یہ چکر پہ چکر اس کو چکری کی چال کہتے ہیں۔
۳؎ اُف، توبہ، چکر پہ چکر چکری چوک ہوگیا؟

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ۲۷۵ دو سو پچھتر۔
916مرزا ناصر احمد: ہاں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: (عربی)
وہ آگے بہت لمبا ہے یہ۔ لیکن…
جناب یحییٰ بختیار: ترجمہ سنادیں۔
مولانا محمد ظفر احمد انصاری: ہاں۔ ’’اور اسلام ہلال کی طرح شروع ہوا اور مقدر تھا کہ انجام کار آخر زمانہ میں بدر ہو جائے، خدا تعالیٰ کے حکم سے۔ بس خدا تعالیٰ کی حکمت نے چاہا کہ اسلام اس صدی میں بدر کی شکل اختیار کرے جو شمار کی رو سے بدر کی طرح مشابہ ہو۔ پس ان ہی معنوں کی طرف اشارہ ہے خداتعالیٰ کے اس قول میں: ’’ لقدنصرکم اللّٰہ ببدر وأنتم أذلّۃ ‘‘ پس اس امر میں باریک نظر سے غور کر اور غافلوں سے نہ ہو۔
مرزا ناصر احمد: یہ جو ابھی حوالہ سنایا گیا ہے،اس میں اسلام کا ذکر ہے، نبی اکرمﷺ یا بانی سلسلہ کا ذکر نہیں، اور جیسا کہ آپ کو معلوم ہے، نبی اکرمﷺ کی مکی زندگی پہلے دن کے ہلال سے مشابہ تھی، جو بعض لوگوں کو نظر بھی نہیں آتا اور پھر تدریجاً اسلام ترقی کرتے ہوئے بدر کی شکل میں دنیا پر ظاہر ہوا اور اس کی ابتدا: (عربی)
قرآن کریم کی آیت ہے، اس میں ہے۔ لیکن یہاں ان دو فقروں کی بجائے میں پوری عبارت پڑھتا ہوں، اس سے پتہ لگے گا کہ یہاں کیا مضمون بیان ہوا ہے۔ ہم ۲۷۵ کی بجائے ۲۷۱917 صفحہ پر آتے ہیں: عربی)
حق یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کی روحانیت: عربی)
کہ دو (۲) بدر کی پیش گوئی اس کے اندر کی گئی ہے: عربی)
ایک نبی اکرمﷺ کی وہ بدری… آپﷺ کا وہ بدری ظہور تھا، جو پہلے زمانہ سے تعلق رکھتا ہے: عربی)
اور ایک آپﷺ کا وہ بدری ظہور ہے، جس کا تعلق آخری زمانہ کے ساتھ ہے۔ یہ روحانیت نبی اکرمﷺ کی بات ہورہی ہے: عربی)
918پھر آپ فرماتے ہیں: عربی)
کہ اس آیت کے دو بطون ہیں: عربی)
اور جس، اس میں: عربی)
جس نصرت کا ذکر ہے، وہ دو نصرتیں ہیں: عربی)
اور نبی اکرمﷺ کے بدری ظہور کے متعلق جو کہا گیا ہے، وہ دو ظہور ہیں۔ آنحضرتﷺ کے متعلق ہے، سارا یہ: عربی)
919جو انہوں نے پڑھا ہے، ایک وہ بدر ہے جس کا تعلق آج دیکھ رہے ہیں اس زمانہ میں۔ وہ اس زمانہ کے ساتھ تھا جو گزرچکا اور ایک وہ بدر ہے جس کا تعلق آخری زمانہ کے ساتھ ہے اور وہ جو پہلا زمانہ تھا، اس میں یہ جو پورا بدر کا ایک ظہور ہے، وہ جنگ بدر کے ساتھ شروع ہوا ہے، اور پھر وہ آپﷺ کی زندگی میں، اور آپ کے بعد صحابہؓ کی زندگی میں وہ اپنے کمال کو پہنچا، اور اس وقت کی Known معروف دنیا میں اسلام طاقتور ہوگیا، سب سے بڑی طاقت بن گیا۔ کسریٰ اور قیصر کی دو طاقتیں، جو اس وقت مانی ہوئی تھیں ، ان کو اس بدر کی روشنی نے چندھیادیا: عربی)
اسلام کی حالت ہلال کی تھی، جیسا کہ میں نے بتایا، مکی زندگی میں اسلام کی حالت ہلال کی تھی: عربی)
اور یہ مقدر تھا کہ اسلام کی یہ جو … ہلال سے مشابہ تھی، وہ ترقی کرتے کرتے آخر ایک زمانہ میں پہنچے جس میں اسلام ساری دنیا پر غالب آئے اور وہ ، جس طرح وہ چودہویں کا چاند جو ہے، پوری شان سے چمکتا ہے، اسی طرح حضرت محمد رسول اللہﷺ کا بدری ظہور جو ہے، وہ اس زمانہ میں تمام دنیا کو منور کرنے والا ہو تو یہاں دو چیزیں ہیں۔ ایک ہے اسلام اور ایک ہے نبی اکرمﷺ کی ذات پاک ۔ نبی پاکﷺ کی ذات پاک کے متعلق یہاں یہ بتایا گیا ہے…
920[At this stage Mr. Chairman vacted the chair which was occupied by madam deputy speaker (Dr.Mrs. Ashraf Khatoon Abbasi)]
(اس موقعہ پر چیئرمین صاحب نے کرسیٔ صدارت چھوڑ دی۔ ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر مسز اشرف عباسی نے کرسیٔ صدارت سنبھال لی) کہ دو بدر ، دو بدر بن کر آپ دنیا پر ظاہر ہوں گے، دو بدری ظہور ہوں گے، ایک کا تعلق پہلے زمانہ سے ہے اور ایک کا تعلق آخری زمانہ سے اور اسلام کے متعلق یہ بتایا کہ اسلام ہلال کی ہیئت میں پہلے شروع میں ہوگا۔ پھر ترقی کرتا چلا جائے گا، یہاں تک کہ آخری زمانہ میں وہ ساری دنیا پر غالب آئے گا، اور بدر کی حالت اسلام کی ہوگی۔ یہ دوسری مثال ہے، یعنی ایک آنحضرتﷺ کی مثال… دو بدر… اور ایک اسلام کی مثال جس کی ابتدائی ہیئت ہلال کی ، اور ترقی کرتے کرتے آخری زمانہ میں یہ مقدر ہے کہ وہ بدر بن جائے۔
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے فرمایا،مرزا صاحب! کہ اس میں مرزا غلام احمد صاحب کی طرف کوئی اشارہ نہیں؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، اس میں یہ میں نے نہیں کہا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں ، تو وہ آپ Clarify (واضح) کردیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، اس میں میں نے یہ کہا ہے کہ یہ بدر… جو یہ دو بدروں کا ذکر ہے، آپ نے فرمایا:’’بدر…بدر… بدرانِ‘‘ دو بدر نہیں اور دونوں نبی اکرمﷺ کے ساتھ نہیں۔ پہلے بدر کا ظہور آپﷺ کی زندگی میں نہیںہوا۔ جو بدر بن کر آپﷺ چمکے ہیں ناں، تو صحابہ کرامؓ کی زندگیوں میں یہ بدرِ کامل بنا۔ آپﷺ کا بدری ظہور آپ کی زندگی میں نہیں بنا۔ آپﷺ کی زندگی کے وصال کے بعد… جو ایک انتہائی صدمے والی بات تھی، اس وقت بھی، اب بھی ہم ہمارے لئے ہے… کسریٰ اور قیصر ، جو اس وقت سب سے بڑی طاقتیں تھیں، ان کو شکست دے کر ، اور ان کی زیادہ اچھی تلواروں کو غیریبانہ تلواروں سے خدا تعالیٰ کے معجزہ نے تڑوا کے ، وہاں یہ جو سختی کے ساتھ اسلام کے پھیلانے میں روک بن رہی تھیں، اس کو مٹاکر، نبی اکرمﷺ اپنی روحانیت کے وجود میں، روحانی وجود میں… اسی واسطے میں نے: عربی)
921سے شروع کیا تھا- نبی اکرمﷺ اپنے روحانی وجود میں دنیا میں بدر کی شکل میں، صحابہؓ کی زندگیوں میں جو آپﷺ کے روحانی اثرات تھے، اس کے ذریعے سے وہ ظاہر ہوا ہے اور اسی طرح آپﷺ کی روحانیت جس طرح پہلے صحابہؓ کے دور میں، صحابہؓ کی زندگیوں میں، بدر بن کر چمکے، آپ نبی اکرمﷺ ، اس طرح آخری زمانہ میں نبی اکرمﷺ بدر بن کے، مہدی اور اس کی جماعت… یعنی یہ پیشین گوئی ہے- اختلاف ہیں ہزار لیکن ہم یہ ہمارا یہ عقیدہ ہے- کہ اسی طرح نبی اکرمﷺمہدی موعود اور ان کی جماعت کی زندگیوں اور ان کی Efforts (کاوشوں) اور قربانیوں میں بدر بن کر چمکیں گے، آنحضرتﷺ چمکیں گے۱؎۔ اور اسی واسطے یہاں یہ ہے ذکر کہ نبی اکرمﷺبروزی طور پر مہدی کے ساتھ ہوں گے۔ تو اصل میں وہی دو (۲) بدر ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ گویا مرزا قادیانی کا آنا آنحضرتﷺ کا آنا ہے، کیا کفر بک رہا ہے؟ وہی جو ساری زندگی مرزا قادیانی سکھلاتا رہا کہ میں محمد ہوں، آپﷺ سے افضل ہوں، وہی کفر آج مرزا ناصر اگلنے پر مجبور ہوگیا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں اس واسطے کہتا ہوں کہ آپ کی تفسیر ہے۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: وہ بجا۔ مگر مرزا بشیر الدین محمود احمدصاحب کی جو تفسیر ہے، اسی بات پہ ہے، وہ آپ نوٹ کرلیں… شاید یہ غلط حوالہ ہو یا نہ ہو مگر جو میرے پاس ہے یہاں…
مرزا ناصر احمد: جی، اس کا صفحہ لکھوادیجئے، کیونکہ آگے پیچھے دیکھ کر پتہ لگتا ہے جی۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’الفضل ‘‘ سے یہ ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں ’’الفضل‘‘ کون سا؟
جناب یحییٰ بختیار: یکم؍جنوری ۱۹۱۶ء ، ج۳،نمبر۷۶۔
922مرزا ناصر احمد: یکم؍جنوری ۱۹۱۶ء ، بس یہ کافی ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’آپ نے ہلال وبدر کی مثال دی…‘‘
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ میں نے وہ سن لیا، وہ نوٹ کرلیا۔
جناب یحییٰ بختیار: ’’… یہ دقیق مسئلہ تمام خوبی کے ساتھ ہر کس وناکس نے اچھی طرح ذہن نشین کرلیاکہ چودہویں کا چاند مسیح موعود ہی تو ہے۔ جو چاند رات کے وقت تھا، یعنی رسول کریمﷺ ، پس آپ کی پہلی حالت سے بڑھ چڑھ کر شاندار ہونا محلِ اعتراض کیوں کر ہوسکتا ہے…محل اعتراض کیوں کر ہوسکتا ہے۔‘‘
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ چیک کرنے والا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ چیک کرلیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ بالکل مختلف Interpretation (تصریح)ہے جو آپ کررہے ہیں اس سے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، یہ چیک کرنے والا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ آپ چیک کرلیجئے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہ بالکل مختلف Interpretation ( تصریح) ہے جو آپ کررہے ہیں اس سے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں،۔ نہیں، میں ،میں نے Interpretation (تصریح) کی نسبت قریباً ترجمہ میں نے کیا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی اس کے ساتھ ہمیں کچھ تفصیل لکھ دی کہ اس کا مطلب یہ ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، اور میں نے جو ابھی اس کا ترجمہ کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب! میں … اسی سلسلہ میں آپ مزید وضاحت کریں گے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(چودھویں کا چاند، کیا مرزاصاحب کا زمانہ آخری زمانہ تھا؟)
923جناب یحییٰ بختیار: کہ ’’یہ ایک چودہویں کا چاند آخری زمانہ میں ہوا‘‘ کیا یہ مرزا صاحب کا زمانہ آخری زمانہ تھایا اس کے بعد کوئی اور زمانہ بھی آرہا ہے؟ تو اس پر آپ کچھ Clarify (واضح) کریں۔
مرزا ناصر احمد: جی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاصاحب کے زمانہ میں کتنا اسلام پھیلا؟)
جناب یحییٰ بختیار: دوسری یہ کہ آپ کہتے ہیں کہ ’’چودہویں کا چاند بنا۔‘‘ ہندوستان میں مسلمانوں کی حکومت ختم ہوگئی، انگریز آکے بیٹھ گیا، مڈل ایسٹ میں مسلمانوں کی حکومتیں ختم ہوگئیں، آپ کہتے ہیں کہ ’’یہ پورا بدر بن گئے‘‘ اس کو بھی ذرا آپ Explain (واضح) کردیں کہ کتنا اسلام مرزا صاحب کے زمانہ میں پھیلا۔
مرزا ناصر احمد: یہ جو پہلا ہی بدر بناناں، پہلا بدر، اس کی وسعت بھی تین صدیوں پر ہے، جیسا کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا کہ ’’سب سے اچھی صدی میری پہلی صدی، اس کے بعد دوسری صدی، اس کے بعد تیسری صدی، اور اس کے بعد بادشاہت ہوجائے گی اور اسلام کی جو شان وشوکت روحانی ہے، اس میں فرق پڑ جائے گا۔‘‘ تو جس طرح وہاں تین (۳) صدیوں میں، محمدﷺ کا پہلا بدری ظہور تین(۳) صدیوں میں پھیل کر ہوا، اسی طرح تین صدیوں میں پھیل کر اس زمانے میں، جس کو پہلوں نے بھی آخری زمانہ کہا ہے، یہ ظہور ہوگا۔ ابتدائی جو اس کے دور ہیں، اس کی وجہ سے ہمیں کسی غلط فہمی میں مبتلا نہیںہونا چاہئے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، تین (۳) سو سال اگر آخری زمانہ ہے تو ٹھیک ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک۔
مرزا ناصر احمد: اور اس میں جو بنیادی…
جناب یحییٰ بختیار: یہ مجدد یہاں وہ ایک صدی کے لئے آتے ہیں؟ آپ نے یہ بھی کہا کہ ’’چودہویں صدی میں یہ آئے۱؎۔‘‘
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاقادیانی صرف مجدد نہیں)
924مرزا ناصر احمد: نہیں، ہم ، ہم مجدد نہیں صرف مانتے۔
جناب یحییٰ بختیار: میں کہہ رہا ہوں کہ آپ نے کہا تھا کہ ’’ہر ایک صدی میں…‘‘
مرزا ناصر احمد: ہر ایک صدی میں پہلے آتے رہے ہیں۔ اس سلسلہ کے آخری مجدد مہدی موعود ہیں، جیسا کہ ہماری کتب میں ہے…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، تو یہ ان کا جو ہے، ان کا اثر…
مرزا ناصر احمد: ان کا زمانہ صدی نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: صدی تک نہیں ہے؟
مرزا ناصر احمد: نہیں …
جناب یحییٰ بختیار: یہ ہمیں شک یہ ہے…
مرزا ناصر احمد: بلکہ جیسا کہ میں نے … وہ اگر کہیں تو میں حوالے آپ کو دے دوں یہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں صرف…
مرزا ناصر احمد: پہلے تو نہیں… پہلے سلف صالحین نے یہ کہا ہے کہ ’’مہدی کا نور قیامت تک ممتد ہوگا۲؎۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: مطلب یہ …
مرزا ناصر احمد: یہ پہلوں نے کہا ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ مجدد چودہویں صدی؟ لیکن اب مرزا قادیانی تین صدیوں کے مجدد ہوں گے؟
۲؎ پہلے قول میں قیامت تک۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جناب یحییٰ بختیار: پھر تو تین (۳) سال (سو) کی بھی بندش نہیں جی۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، تین (۳) سال (سو) کی بندش ہے۱؎… الہامی… خدا تعالیٰ نے یہ بشارت دی ہے کہ اس … ان تین صدیوں کے مقابلہ میں ان تین صدیوں میں اسلام ساری دنیا میں غالب آجائے گا اور یہ بشارت میں پورے وثوق کے ساتھ یہاں بیان کررہاہوں اور زمین وآسمان اپنی جگہ سے ٹل سکتے ہیں، مگر یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ تین صدیوں کے اندر اندر اسلام 925ساری دنیا پر غالب نہ آجائے، اشتراکی، روس سمیت اور سوشلسٹ چائنا سمیت ، اور کیپٹلسٹ اور دھریہ امریکہ سمیت، ساری دنیا پر اسلام کا غلبہ مقتدر ہے، ہمارے ایمان کے مطابق۔
جناب یحییٰ بختیار: ایمان کے مطابق۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہمارے ایمان کے مطابق۔ بنیادی طور اس قسم کے جو اقتباسات ہیں، ان کے سمجھنے کے لئے یہ بانی سلسلہ کا یہ حوالہ، ایک حوالہ ہے کیونکہ میں نے صبح ، مجھے بڑا افسوس ہے کہ میں واضح نہیں کرسکا… نبی اکرمﷺ کی بعثت سے لے کر قیامت تک اصل زمانہ ہمارے خاتم الانبیاء محمد مصطفیﷺ کا ہے۔ یہ بنیادی حقیقت ہے امت محمدیہ کی، لیکن جو ہمارا یہ محاورہ ہے، اور ہماری ساری کتابیں، تاریخ کی بھی اور احادیث کی بھی، بھری ہوئی ہیں اس محاورہ سے کہ ہم کہتے ہیں کہ ’’خلافت راشدہ کا زمانہ۔‘‘ ہم کہتے ہیں:’’حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا زمانہ‘‘ وغیرہ، وغیرہ، ہم کہتے ہیں کہ ’’بنوامیہ کا زمانہ۔‘‘ ہم لکھتے ہیں اپنی کتابوں میں ’’بنوعباس کا زمانہ‘‘ ۔ ہم یہاں ہندوستان کے متعلق، مختلف جو خاندان حکومت کرتے رہے ہیں، ان کا زمانہ، مسلمان ہم لکھتے ہیں، تیمور، جو اپنے وقت کے مجدد کہلاتے تھے، ان کا زمانہ…
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب!…
مرزا ناصر احمد: تو اصل زمانہ محمدﷺ…
جناب یحییٰ بختیار: معاف کیجئے، یہی تین جو صبح سے آپ سے پوچھ رہا تھا کہ آپ نے کہا: ’’آنحضرتa کے زمانہ میں اسلام پہلی کا چاند، اور مرزا صاحب کے زمانے میں اسلام چودہویں کا چاند‘‘…
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ دوسرے قول میں تین سو سال۔ صرف مرزا ناصر نہیں، جو بھی جھوٹ کو سچ ثابت کرنا چاہے گا اس کا یہی حال ہوگا۔ اللہ تعالیٰ ہر شخص کو جھوٹ کی لعنت سے بچائے۔ آمین!
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاناصر نے معافی مانگ لی)
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: یہی میںپوچھ رہا تھا ۔ آپ کہتے ہیں ’’اس زمانے سے مطلب نہیں‘‘…
926مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ویسے تو یزید کے زمانے میں بھی اسلام پھیلتا رہا، ہمیں اس سے کوئی تعلق نہیں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، نہیں، اصل زمانہ محمدﷺ کا ہے۔ صبح اگر میں نے اپنی … وضاحت نہیں کرسکا تو میں معافی مانگتا ہوں۔ تو اصل زمانہ بعثت نبویﷺ سے قیامت تک محمدﷺ کا زمانہ ہے۔ لیکن جو بیچ میں مختلف آپ کے روحانی فرزند، مجدد دین وغیرہ آئے-ہمارا وہ محاورہ ہے- کوئی چیز ان کی طرف نہیں جاتی- جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا ہے: ’’میری تمام تر خوشی اسی میں ہے اور میری بعثت کی اصل غرض یہی ہے کہ خدا تعالیٰ کی توحید اور رسول کریمﷺ کی عزت دنیا میں قائم ہو۔ میں یقینا جانتا ہوں کہ میری نسبت جس قدر تعریفی کلمات پہلی پیشین گوئیوں میں اور تمجیدی باتیں اللہ تعالیٰ نے بیان فرمائی ہیں، یہ بھی درحقیقت آنحضرتﷺ ہی کی طرف راجع ہیں، اس لئے کہ میں آپ ہی کا غلام ہوں اور آپ ہی کے مشکوٰۃ نبوت سے نور حاصل کرنے والا ہوں اور مستقل طور پر ہمارا کچھ نہیں.‘‘
اصلی وہی ہے جو چل رہا ہے اور غلبۂ دین کے متعلق مہدی اور مسیح موعود کے وقت کے متعلق سارے پہلوں نے یہ لکھا ہے، تفسیر میں بھی اور دوسری ہماری جو مذہبی کتب ہیں ان میں، جو قرآن کریم میں آیا ہے: (عربی)
927تو اس کے معنی ہیں: (عربی)
کہ مسیح اور مہدی کے آنے کا زمانہ ہے: (عربی)
سارے ادیان جو ہیں، اسلام کے ہوجائیں گے تابع… یہ جو ’’تفسیر ابن جریر ‘‘ ہے، اور ص۷۲ ، تفسیر سورۂ صف، یہ ہے ’’تفسیر حسینی‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: اس کی مرزا صاحب! ضرورت ہے اس پوائنٹ کی!
مرزا ناصر احمد: اگر آپ کہتے ہیں تو ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، نہیں، نہیں، اگر آپ ضروری سمجھتے ہیں تو بے شک آپ پڑھ لیجئے۔ مگر میں کہتا ہوں کہ فائل کرلیجئے آپ۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، میں… اس میں صرف یہ پوائنٹ ہے… میں ایک فقرے میں کہہ دیتا ہوں کہ سلف صالحین نے بھی مہدی کے زمانہ کو آخری زمانہ قرار دیا، اور قرآن کریم کی اس آیت کو: (عربی)
928جناب یحییٰ بختیار: نہیں، جی، وہ تو سب کا ایمان ہے کہ مہدی صاحب کا زمانہ آخری ہوگا…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: لیکن فرق صرف یہ ہے…
مرزا ناصر احمد: لیکن فرق صرف یہ ہے کہ آیا…
جناب یحییٰ بختیار: کہ آنحضرتa کا زمانہ آخر میں ہوا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، لیکن وہ زمانے سارے آنحضرتa کے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں۔
مرزا ناصر احمد: ہاں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، وہ تو Dispute (متنازعہ) نہیں ہے۔
مرزا ناصر احمد: پھر میں داخل کرادوںکہ صاف ہے؟ (اپنے وفد کے ایک رکن سے)اس کو صاف کرادو، کیونکہ میں نے دیکھا ہے کہ صاف نہیں ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، بعد میں کروادیں۔
مرزا ناصر احمد: اس میں ایک یہ ذیلی بات ہے، کل آپ نے فرمایا تھا کہ ۱۹۴۹ء میں کوئی ہوا تھا یا نہیں، حملہ ہورہا تھا یا نہیں، تو میں نے یہ بتایا تھا کہ یہ وہاں خود اس مضمون میں لکھا ہوا ہے کہ چودہ سو سال سے غیر مسلم اسلام پر حملہ کررہے ہیں۔ اچھا جی، ۱۸۵۰ء کے بعد کی، یعنی انیسویں صدی نصف آخر کی بعض کتابوں کے حوالے میں فوٹوسٹیٹ لے آیا ہوں۔ یہ حضرت علامہ ہمارے بڑے بزرگ سمجھتے جاتے تھے، عیسائی ہونے سے پہلے، عماد الدین صاحب، یہ اجمیر کے تھے۔ نہیں، نہیں(اپنے وفد کے ایک رکن سے) کس مسجد کے؟جامع مسجد کے؟ (اٹارنی جنرل سے) جامع مسجد آگرہ کے خطیب تھے اور وہ بعد میں عیسائی ہوگیا۔ انہوں نے اپنے اس بیان میں سو سے زیادہ ان علماء کے نام لکھے ہیں جنہوں نے عیسائیت کو قبول کیا اور عناد بنے۔
929جناب یحییٰ بختیار: ۱۹۴۹ء کی میں بات کررہا ہوں۔ میں نے کہا ایسا کوئی Incident (واقعہ) ہو جو جہاں تک میرا خیال ہے- I may be wrong Mirza Sahib (ہوسکتا ہے میں غلطی پر ہوں) میںپوزیشن کو Clarify (واضح) کرنا چاہتا ہوں کہ زمانہ میں جب یہ مرزا صاحب نے خطبہ دیا ہے، ممکن ہے کسی مولویوں کی جماعت نے، علماء کی جماعت نے، جماعت اسلامی نے، کسی نے کوئی بات کی ہو۔
اس کے جواب میں یہ کہہ رہے ہوں…
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ نہیں بات۔
جناب یحییٰ بختیار: کیونکہ یہ ، یہ Clarify کرانا چاہتا ہوں…
مرزا ناصر احمد: ہاں۔ یہ بات اس لئے نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: … کیونکہ میرے خیال میں پاکستان میں عیسائی نہیں تھے، آریہ سماجی نہیں تھے۔
مرزا ناصر احمد: عیسائی تو اب بھی ہورہے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یعنی وہ حملے کرنے کے لئے۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں تو ویسے بات کرتا ہوں۔ جماعت احمدیہ کا خلیفہ صرف پاکستان کی جماعت سے تعلق نہیں رکھتا…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، وہ ٹھیک ہے۔
مرزا ناصر احمد: اور اگر دنیا میں کسی جگہ، مثلاً امریکہ میں، مثلاً نائیجیریا میں، مثلاً گھانا گیمبیاوغیرہ میں، کسی جگہ حملہ ہوتو وہ اپنے خطبوں میں ان کے متعلق کہے گا اور ساری جماعت کو بتائے گا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، تو اس خطبے سے پتہ چل جائے کہ عیسائی ان کا شکار ہورہے ہیں اور عیسائی ان سے ناراض ہیں… ٹھیک ہے؟
930مرزا ناصر احمد: عیسائیوں سے بڑی سخت جنگ آج بھی ہورہی ہے ہماری، ویسٹ افریقہ میں۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیںجی، عیسائیوں سے تو آپ ہمیشہ جنگ کرتے رہے ہیں، میں اس کی بات نہیں کرتا۔ میں کہہ رہا ہوں کہ ۱۹۴۹ء میں جو ہے…
مرزا ناصر احمد: ۱۹۴۹ء میں بھی جنگ تھی، ابھی ختم تو نہیں ہوئی۔
جناب یحییٰ بختیار: میں، میں پاکستان میں پوچھ رہاتھا، آپ کہتے ہیں باہر ہے۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، میں… یہ خطبہ تو ساری دنیا سے تعلق رکھتا ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے، ٹھیک ہے جی اور کوئی جواب ہے، مرزا صاحب؟
مرزا ناصر احمد: ہاں، اور ہے۔ ابھی تو بہت سے رہتے ہیں۔
جناب یحییٰ بختیار: یہاں ایک کمیٹی کے ممبر کہہ رہے ہیں مجھے کہ ابھی آپ جلدی ختم کریں، ایک دن میں۔ تو میرے لئے مشکل یہ ہے۔ پھر انہوں نے ساتھ Debate (بحث) بھی کرنی ہوگی اس پر ۔ پھر لاہوری گروپ آنا ہے۔ تو اس لئے میں آپ سے بار بار کہہ رہا ہوں کہ آپ ذرا مختصر کرسکیں اس پر…
مرزا ناصر احمد: نہیں، یعنی اگر آپ آج ختم کرنا چاہتے ہیں تو میری طرف سے…
جناب یحییٰ بختیار: میرے بس کی بات نہیں ہے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: میرے بس کی بات نہیں ہے…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: نہ میں چاہتاہوں کہ میرے جو سوالات ہیں، مجھ سے پوچھے گئے ہیں…
مرزا ناصر احمد: جی،جی۔
931جناب یحییٰ بختیار: تاکہ میں آپ سے پوچھوں… میں آپ سے Request (درخواست ) کررہا ہوں۔
مرزا ناصر احمد: جو، جو پہلے پوچھے جاچکے ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاںجی۔
مرزا ناصر احمد: میراخیال تھا کہ وہ پہلے ختم ہوجائیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، جتنے Brief کرسکیں آپ…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، میں انشاء اللہ…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، یہ … تاکہ کوئی چیز رہ نہ جائے بیچ میں ایسی وہ…
مرزا ناصر احمد: جی،جی۔ (Pause)
یہ ایک سوال کی بنیاد رکھی گئی تھی ’’نہج المصیلی‘‘ حضرت خلیفہ ثانی کی کتاب کے اوپر: کہ ’’فرق آپ کرتے ہیں دوسرے کے ساتھ‘‘ یعنی اپنی علیحدگی پسند طبیعت ہے۔ تو وہاں فقرہ یہ ہے:
’’دنیا کے معاملات میں ہم دوسروں کے ساتھ ایک ہیں۔ لیکن دین کے معاملہ میں فرق ہے۔‘‘ تو وہ تو فرقے فرقے کا فرق ہے۔ یہ ہے حوالہ۔ تو اس پر کوئی اعتراض والی بات مجھے نظر نہیں آئی۔ اس کے بعد ایک ہے ’’الفضل‘‘ ۱۳؍جنوری ۱۹۴۴ء اس میں ہمیں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ملی۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(دین کے معاملہ میں باقی مسلمانوں سے مختلف ہیں)
جناب یحییٰ بختیار: یہ ایک آپ کو جو اس میں کوئی نظر نہیں آیا: ’’دین کے معاملے میں تو آپ باقی مسلمانوں سے مختلف ہیں‘‘ آپ کہتے ہیں ۔ ’’دنیا کے معاملے میں ہندو، پارسی جیسے ہیں، ویسے مسلمان ہوئے؟
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، دین کے معاملہ میں، اسلام کے اندر رہتے ہوئے، جو بہتر(۷۲) تہتر(۷۳) فرقے ہیں، ان کا جو آپس کا اختلاف ہے، اسی طرح کا اختلاف ہمارا دوسروں کے ساتھ ہے۔ اسلام کے اندر رہتے ہوئے۔
932یہ ایک سوال تھا ’’مکتوبات احمدیہ‘‘ صفحہ:۲۴ کا جو کہا گیا تھا کہ وہاں ایسی ہی کوئی عبارت ہے۔ ہمیں ایسا کوئی حوالہ نہیں ملا۱؎۔
جناب یحییٰ بختیار: مرزا صاحب ’’البدر‘‘ تو آپ نے سارے ۱۹۰۶ء سے دیکھے اور بڑے وثوق سے کہا کہ کسی جگہ اس کی Interpretation (تصریح) نہیں مل رہی۔ اس واسطے میں آپ سے گزارش کروں گا، جب آپ انکار کردیتے ہیں تو اس سے اگر بعد میں کوئی چیز مل گئی تو بڑا بُرا Inference (قیاس)ہوتا ہے…
مرزا ناصر احمد: میں یہ یہاں…
جناب یحییٰ بختیار: چونکہ یہ تو ہم آپ سے Witness (گواہ) والی بات نہیں کررہے …
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ (مکتوبات احمدیہ ج۳،نمبر۴ص۲۳،۲۴) ’’مسیح کا چال چلن کیا تھا، ایک کھاؤ پیو، شرابی، نہ عابد ، نہ زاہد، نہ حق کا پرستار، متکبر ، خود بیں، خدائی کا دعویٰ کرنے والا۔‘‘
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: جی۔
Mr. Yahya Bakhtiar: You are holding very important position.
(جناب یحییٰ بختیار: آپ ایک نہایت ہی اہم منصب پر فائز ہیں)
مرزا ناصر احمد: تو میں اس کا جواب دوں؟
جناب یحییٰ بختیار: ہاں جی، تو میں اس واسطے کہہ رہا ہوں…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … آپ ، آپ کہہ رہے ہیں جی کہ ’’ہمیں اس صفحہ پر نہیں مل رہا، فلاں جگہ پر نہیں ملا۔‘‘ اگر آپ کے علم میں نہیں ہے تو بالکل ٹھیک ہے، ہاں، ہم Accept (قبول) کررہے ہیں آپ کا لفظ۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، میں جب یہ کہتا ہوں… ایک جگہ میں نے خود کہا تھا کہ اس جگہ نہیںہے، فلاں جگہ ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہ، یہی… ہماری توقع یہ ہے کہ جو آپ کہیں گے ’’نہیں ہے‘‘ تو نہیں ہے…
مرزا ناصر احمد: ہاں، جو ہمیں ملے گا۔
933جناب یحییٰ بختیار: مگر اس کا جو Inference (قیاس) ہوگا کہ اگر تھا … یہ Presume (فرض) کیا جاتا ہے کہ احمدیت کے بارے میں جتنی بھی Important (اہم) چیزیں ہیں وہ آپ کے علم میں ضرور ہوں گی۔
مرزا ناصر احمد: یہ Inference (قیاس) جو ہے ، میرے نزدیک درست نہیں، اس لئے کہ میرا یہ دعویٰ نہیں کہ وہ لاکھوں صفحوں کی کتب جو … جس کا … جس کی اشاعت قریباً ۹۰ سال پر پھیلی ہوئی ہے، میں اس کا حافظ ہوں، اور ہر حوالہ مجھے یاد ہے…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، میں آپ کو چھوٹی سی مثال دیتا ہوں…
مرزا ناصر احمد: لیکن میں… میری ابھی بات ختم نہیں ہوئی… لیکن جب میں کہتا ہوں کہ ’’میرے علم میں نہیں ہے‘‘ تو آپ کو یقین رکھنا چاہئے کہ میرے علم میں نہیں ہے۔
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(مرزاناصر حوالہ دینے میں دیانت…)
جناب یحییٰ بختیار: مجھے یقین ہے۔ مگر ایک دو دفعہ ایسی باتیں ہوئی ہیں جس سے اسمبلی کے ممبران کو یہ شک ہوتا ہے کہ جو جواب آپ کے حق میں ہوتا ہے، اس کے حوالے آپ ضرور لے آتے ہیں، پورا جواب دیتے ہیں۔ جو جواب آپ کے حق میں نہیں ہوتا، آپ ان کو ٹالتے ہیں۔ معاف کیجئے، میں اس واسطے کہہ رہا ہوں کہ میں نے آپ سے ایک سوال پوچھا کہ ’’کیا ، یہ مرزا بشیر الدین محمود صاحب نے یہ بات کہی یا مرزا غلام احمد صاحب نے یہ بات کہی؟‘‘ آپ نے کہا: ’’نہ میں تردید کرتا ہوں اور نہ میں تائید کرتا ہوں‘‘…
مرزا ناصر احمد: جی۔
جناب یحییٰ بختیار: … پھر میں نے آپ کو حوالہ پڑھ کے…
مرزا ناصر احمد: میں نے کہا: ’’جب تک میں نہ دیکھ لُوں۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، نہیں، ہاں، میں…
مرزا ناصر احمد: ٹھیک۔
934جناب یحییٰ بختیار: پھر میںنے کہا: ’’مرزا صاحب! یہ ہے حوالہ ’’آپ نے کہا: ’’ہاں، یہ جواب ہم سے پوچھا گیا تھا، منیر کمیٹی میں بھی، ہم نے یہی جواب دیا۔‘‘ You have prepared answer, but still you say. (آپ نے جواب پہلے سے تیار کررکھا ہے، مگر پھر بھی آپ کہتے ہیں)’’ میں تردید بھی نہیں کرتا، میں تائیدبھی نہیں کرتا۔ ‘‘
Mirza Nasir Ahmad: No. (مرزا ناصر احمد: نہیں)
Mr. Yahya Bakhtiar: This is on the record.
(جناب یحییٰ بختیار: یہ تو ریکارڈ پر موجود ہے)
Mirza Nasir Ahmad: This is on record. but the inference is not on the record, and this is not true.
(مرزا ناصر احمد: یہ تو ریکارڈ پر موجود ہے، مگر نتیجہ ریکارڈ پر موجود نہیں ہے اور یہ درست بھی نہیں ہے)
Mr. Yahya Bakhtiar: No, but this is the only inference that could be drawn from it that you had the answer prepared.
(جناب یحییٰ بختیار: نہیں، لیکن اس سے صرف یہی نتیجہ نکالا کیا جاسکتا ہے کہ آپ نے جواب تیار کررکھا تھا)
مرزا ناصر احمد:بالکل نہیں۔
Mr. Yahya Bakhtiar: You said you cannot verify snd you cannot deny.
(جناب یحییٰ بختیار: آپ کہتے ہیں آپ تصدیق نہیں کرسکتے اور نہ آپ تردید کرسکتے ہیں)
مرزا ناصر احمد: بات یہ ہے… میں واضح کردیتا ہوں، ماننا یا نہ ماننا آپ کی بات ہے… بات یہ ہے کہ میں نے کہا: ’’میرے علم میں نہیں‘‘…
جناب یحییٰ بختیار: اور آپ کے پاس جواب تیار تھا!
مرزا ناصر احمد: اور میرے پاس جواب تیار نہیں تھا۔ (وفد کے ایک رکن کی طرف اشارہ کرکے) ان کے پاس جواب تیار تھا، انہوں نے کہا: ’’یہ ہے اور یہ اس کا جواب ہے۔‘‘
جناب یحییٰ بختیار: آپ نے یہ کہا: ’’منبر کمیٹی کے سامنے بھی پوچھا گیا تھا۔ منیر کمیٹی کی رپورٹ…‘‘
مرزا ناصر احمد: منیر کمیٹی کی کتاب یہاں تھی(وفد کے ایک رکن کی طرف اشارہ کرکے) ان کے پاس تھی۔ انہوں نے منیر کمیٹی کی کتاب مجھے دی اور پھر میں نے اسی وقت… اگر میں نے غلط بات…
935جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے، آپ نے Clarify (واضح) کردیا۔ مرزا صاحب! میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ایسی چیز جو ہو تو اس کے Inference (نتیجہ) کی وجہ سے، میری ڈیوٹی ہے…
مرزا ناصر احمد: اور جو یہاں غلط حوالے پیش ہوگئے ہیں، اور کتاب ہی کوئی نہ تھی!
جناب یحییٰ بختیار: نہیں جی ہم تو جب ہی آپ سے Clarify (واضح) کرارہے ہیں آج کل۔ اگر یہ ضرورت نہ ہوتی تو میں نے صبح عرض کیا، جہاں تک اسپیشل کمیٹی کا تعلق ہے، ان کے لئے کوئی پابندی نہیں کہ کسی کو بلائیں، کسی سے بات کریں، اور پھر بعد میں کوئی قانون بنائیں۔ نیشنل اسمبلی ہو،کوئی لیجسیلچر دنیامیںنہیں… عدالتوں میں بلایا جاتا ہے۔ نہ آپ ملزم ہیں اور نہ کوئی اور ملزم ہے جو بلانے کا…
مرزا ناصر احمد: یہ تو بڑی مہربانی ہے آپ کی!
جناب یحییٰ بختیار: مگر یہ چاہتے تھے کہ جو بھی حوالے ہوں، اگر وہ انحصار کریں تو وہ Verify (تصدیق) کریں۔ اس پر Clarification (وضاحت) ہونی چاہئے۔ جب ہی آپ نے آنے کی خواہش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا: ’’ٹھیک ہے، ہونا چاہئے‘‘ اس وجہ سے ہم Clarify (واضح) کررہے ہیں۔ کئی حوالے غلط ہوسکتے ہیں۔ میں خود دیکھتا ہوں، چیک کرتا ہوں، باوجود اس کے پھر بھی ہم سمجھتے ہیں کہ ممکن ہے غلط ہو۔ آپ سے اتنی گزارش کرتا ہوں کہ اگر آپ کے علم میں ہو…
مرزا ناصر احمد: اس وقت میں نے بتایا کہ اگر میرے علم میںہو…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب! علم کے علاوہ آپ کے پاس جو ڈاکو منٹس Documents (دستاویزات) ہیں وہ اور کہیں نہیں ہیں۔ بعض …
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں، بات سنیں ناں، آپ شام کو کہتے ہیں کہ یہ پانچ چیزوں کو Verifyکرو…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ میں ٹھیک کہتا ہوں…
936مرزا ناصر احمد: اور میں صبح نہیں کرتا…
جناب یحییٰ بختیار: بعض دفعہ ٹائم نہیں ہوتا وہ اور بات ہے۔ ابھی اس دفعہ تو دس دن کا ٹائم بھی تھا بیچ میں۔ کئی حوالے آپ نے ڈھونڈلئے…
مرزا ناصر احمد: بہت سارے۔
جناب یحییٰ بختیار: اگر میں نے… یہی عرض کررہا ہوں ، اگر بیچ میں کوئی چیز ایسی ہوئی اور آپ کہتے ہیں کہ: ’’نہیں، نہیں ہے بالکل۔‘‘
مرزا ناصر احمد: میں یہ کبھی نہیں کہتا کہ ’’یہ نہیں ہے‘‘ میں پھر کہتا ہوں کہ ’’میرے علم میں نہیں ہے‘‘ اور جو چیز میرے علم میں نہیں ہے،اس کے متعلق میں یہ کیسے کہوں کہ میرے علم میں ہے؟ وہ آپ مجھے مشورہ دے دیں۔
جناب یحییٰ بختیار: ٹھیک ہے، ٹھیک ہے، ٹھیک ہے،
مرزا ناصر احمد: ہاں، میرے علم میں نہیں ہے۔ وہ میرے علم میں نہیں ۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں میں نے پوزیشن Clarify (واضح) اس لئے کرانی چاہی…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں تو پوزیشن یہ میری ہوئی یہاں کہ جو میرے علم میں نہیں ہے، میں اتنا ذمہ دار ہوں کہ میرے علم میں نہیں ہے، اور … اس کے لئے میںنے اس دن بات کی اور آپ نے اس وقت یہ اتفاق کیا کہ پانچ دس دن پہلے پانچ دس دن بعد کے جو ہیں اخبار، وہ بھی دیکھ لئے جائیں اور میں نے کہا یہ درست ہے اور ان سب کو میں نے تاکید کی کہ اس طرح دیکھیں اور ایک حوالہ مل گیا۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، مرزا صاحب! میں پھر عرض کروں، میں Interrupt (دخل اندازی) نہیںکرنا چاہتا، کیونکہ میں بھی چاہتا ہوں کہ جلدی کام ہو، اور آپ پورا Explain (واضح) کریں۔ آج صبح آپ نے فرمایا کہ: ’’۱۹۰۶ء سے لے کر ۲۲ء تک، ۲۳ سے لے کر ۴۴ تک ان سارے میں کسی جگہ ہمارے لٹریچر میں اس چیز کا سوال ہی نہیں اٹھا‘‘ تو اس غرض سے آپ نے کہا کہ پورا سٹڈی کیا آپ نے سب…
937مرزا ناصر احمد: پورا سٹڈی نہیں، پورا مشورہ کیا۔
جناب یحییٰ بختیار: پوائنٹ پر سٹڈی نہیں کرسکتے…
مرزا ناصر احمد: نہیں، نہیں…
جناب یحییٰ بختیار: یا نہیں کرتے؟
مرزا ناصر احمد: دیکھیں نا ں، جو چیز میں صاف کہتا ہوں، اس کو بھی آپ محل اعتراض بنالیں…
جناب یحییٰ بختیار: نہیں،کوئی Imputation نہیں ہے، مرزا صاحب! Imputation نہیں ہے، آپ کی Integrity نہ کریکٹر پر: میں… صرف یہ Clarification (وضاحت) ضرور ہونی چاہئے تاکہ آپ کے دماغ میں یہ خیال نہ ہو…
مرزا ناصر احمد: جس کا مجھے… ہاں، بالکل صحیح ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: کہ اٹارنی جنرل نے مجھے دھوکہ دے کے سوال دلوایا۔
مرزا ناصر احمد: نہیں، یہ ٹھیک ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: نہیں، یہ…
مرزا ناصر احمد: ۱۹۰۶ء کا وہ جو تھا مسئلہ ، وہ یہ تھا کہ ۱۹۰۶ء میں ایک نظم چھپی۔ ۱۹۱۱ء میں دیوان چھپا، جس میں وہ شعر نہیں تھا اور ۱۹۳۷ء … ہیں؟ … ۱۹۳۴ء میں اس کا ایک … اس کے متعلق چھپا۔ پھر ۱۹۴۴ء … پھر ۱۹۳۵ئ… پھر ۱۹۴۴ء میں چھپا۔ پھر وہ … ہاں، ہاں، وہ سارا چھپا۔ میں نے یہ کہا، پہلے دن ، اگر ہم نے صحیح سمجھا ہے… میں بھی انسان ہوں، یہ نہ سمجھیں کہ میں اپنے آپ کو کوئی سپر مین سمجھتا ہوں… جو میں نے ، ہم نے سمجھ لیا تھا پہلے دن ، وہ یہ تھا ’’بدر‘‘ ۱۹۰۶ء میں یہ چھپا کہ ’’یہ سنایا گیا اور جزاک اللہ، کہی گئی۔‘‘ لیکن ’’بدر‘‘ میں یہ ہے ہی نہیں کوئی ، صرف نظم ہے۔
جناب یحییٰ بختیار: یعنی نظم ہے، بالکل ، وہ میں نے آپ کو پہلے ہی بتایا تھا۔
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ تو اس دن ہوگیا معاملہ۔
938جناب یحییٰ بختیار: یعنی میں نے تو یہ کہا، مرزا صاحب! ہماری Presumption (گمان) یہ ہے … اور یہ Presumption (گمان) بالکل صحیح ہوگی، Unless you rebut it.(تاوقتیکہ آپ اس کو رد نہ کریں) کہ مرزا صاحب نے ’’بدر‘‘ ضرور پڑھا ہوگا اور اس میں یہ نظم انہوں نے ضرور پڑھی ہوگی۔ اگر ان کی موجودگی میں نہیں ہوا تو پھر یہ ہوا تھا کہ کیامرزا صاحب نے کسی اور ’’بدر‘‘ کے پرچہ میں اس کو Contradict (تردید) کرایا اور اس کے خلاف کوئی ایکشن لیا؟ یہ Inferences (نتائج) کمیٹی…
مرزا ناصر احمد: ہاں، ہاں، وہ ٹھیک ہے تو میں نے اس پر یہ جو وثوق کے ساتھ کہا، اور اب بھی کہتا ہوں، کہ اس معاملہ کے متعلق ایک اور چیز ہے، جس کو میں یہاں ذکر نہیںکروں گا۔ وہ میری کچھ ہوجائے گی ذوقی سی، سمجھ لیں کچھ۔ علیحدہ میں اگر کہیں تو میں کچھ بتادوں گا۱؎۔ ہم نے … یہ وقت ، ہمیں تو لوگوں سے پوچھا… ہمارے علماء جو ہیں ناں، وہ مناظرے کرتے رہے ہیں…
جناب یحییٰ بختیار: ہاں، ہاں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
۱؎ علیحدگی میں ذوق کی تسکین کیا معنی؟ یحییٰ بختیار صاحب اللہ رب العزت کے حضور اب چل دئیے، ورنہ ان سے پوچھ لیتے۔ اب تو وہ چانس بھی نہیں رہا۔ اف! علیحدگی میں ناک رگڑنا، یہ ہر اس شخص کا مقدر ہوگا جو جھوٹ کی وکالت کرے گا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مرزا ناصر احمد: ان سے دریافت کیا، تلاش کیا، پوچھ پوچھ کے، ہم نے وہ بھی نکالے ہیں حوالے، اور اس وقت تک تو پوری دیانت دارانہ تحقیق کے بعد میں اس نتیجہ پہ پہنچا ہوں… اور اس کو پھر دھراتا ہوں… کہ یہ ہمارے کسی لٹریچر میں… ان مشوروں اور علماء سے، جو اس میں پچاس سال سے مناظرہ کررہے ہیں، اور اس کے اوپر بڑے اعتراض ہوئے ہیںپہلے، یہ کوئی نیا اعتراض نہیں، فرسودہ اعتراض ہے۔ تو اس کے متعلق وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم نے اپنے اپنے وقتوں میں جب بھی کی، کسی جگہ بھی یہ نہیں آتا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو یہ سنائی گئی اور آپ نے جزاک اللہ کہا۔‘‘ ۳۸ سال کے بعد وہ نظم لکھنے والا کہتا ہے… یہ میں نے آج صبح یہاں بیان دیا تھا اور اس پر قائم ہوں۔
 
Top