• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مدعی نبوت کے متعلق استخارہ کا حکم

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قادیانی : استخارہ کرنا سنت ہے ، اس لئے اپ مرزا غلام قادیانی کے بارے میں استخارہ کر لیں ؟

جواب : استخارہ ایسے امور میں ہوتا ہے جس کا کرنا یا نہ کرنا دونوں امور مباح ہوں ، ایسے امر میں استخارہ کرنا جس کا حلال یا حرام شریعت نے واضح کر دیا ہے جائز نہیں ، جیسے ماں بیٹے پر حرام ہے ، اب کوئی بیٹا یہ استخارہ نہیں کرے گا کہ ماں مجھ پر حلال ہے یا حرام ہے . ایسے کرنے والا اسلام کی حدوں کو توڑنے والا ہوگا ، اسی طرح نماز فرض ہے ، اب نماز کی فرضیت یا عدم فرضیت پر کوئی مسلمان استخارہ نہیں کرسکتا .
اس طرح اپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں ، کوئی آدمی یا شخص اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مدعی نبوت کے بارے میں استخارہ نہیں کر سکتا . کوئی استخارہ کرے گا تو وہ کافر ہو گا ، کیونکہ استخارہ کرنے کے یہ معنی ہیں کہ اس کے نزدیک اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی اور نبی بن سکتا ہے ، تبھی تو وہ استخارہ کر رہا ہے . اگر اسے یقین ہو کہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں بن سکتا تو پھر استخارہ کیوں کرے ؟ استخارہ کا خیال اپنے دل میں لانا گویا اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مدعی نبوت کے لئے جگہ پیدا کرنا ہے ، اور ایسا کرنا کفر ہے .

لہذا اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی مدعی نبوت کے لئے استخارہ کرنا کفر ہے
 

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
۔
احادیث کے مطابق ہی وہ مسیح جس نے اس امت میں آنا ہے وہ نبی ہوگا تو جو اسے نہ مان رہے ہوں گے اُن کو استخارہ کا طریق بتایاجائے گا یا نہیں؟ یا استخارہ ہے ہی گناہ! یا ڈنڈے کے زور سے ہی منوانا ہے؟
کیا اعتراض کرنے والوں کو خدا پر بھی یقین نہیں! یا انہیں یہ گمان ہے کہ خدا ان سے سچ بولتا ہی نہیں؟ جانتا بھی ہے کہ ایک شخص نے جھوٹا دعویٰ کردیا پھر اس کی سچائی کے بارے میں لوگوں کوخوابوں میں جھوٹ بتاتا ہے۔

See all answers
احادیث میں آنے والا مسیح کا نام " عیسیٰ ابن مریم " ہے اور تمام مسلمان ان کو پہلے سے ہی مانتے ہیں ، احادیث میں " عیسیٰ ابن مریم "کو ہی نبی کہا گیا کسی ابن چراغ بی بی کے پتر کو نہیں ، کیونکہ عیسیٰ علیہ اسلام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کہ نبی ہیں تو ان کو نبی ہی کہنا تھا یا اس وقت وہ نبی کے عہدے سے معزول ہوچکے تھے نعوز باللہ ؟؟ ، تو پھر اعتراض کیسا ؟ ہاں اگر کوئی ایسی حدیث ہے جس میں ہو کہ عیسیٰ علیہ اسلام کو اللہ تعالیٰ امت محمدیہ میں بطور نبی معبوث کرے گا جیسا کہ بنی اسرائیل کی طرف معبوث کیا تو پیش کریں ؟ یا اگر ایسا نہیں کر سکتے تو کوئی ایسی حدیث ہی پیش کر دیں کہ جس میں عیسیٰ علیہ اسلام کون ؟؟ عیسیٰ ابن مریم علیھا اسلام کہیں کہ میں نبی ہوں مجھے دوبارہ نبوت دی گئی ہے اس لئے دوبارہ مجھ پر ایمان لاؤ تو پیش کریں شکریہ
استخارہ ایسے امور میں ہوتا ہے جس کا کرنا یا نہ کرنا دونوں امور مباح ہوں ، ایسے امر میں استخارہ کرنا جس کا حلال یا حرام شریعت نے واضح کر دیا ہے جائز نہیں ، جیسے ماں بیٹے پر حرام ہے ، اب کوئی بیٹا یہ استخارہ نہیں کرے گا کہ ماں مجھ پر حلال ہے یا حرام ہے . ایسے کرنے والا اسلام کی حدوں کو توڑنے والا ہوگا ، اسی طرح نماز فرض ہے ، اب نماز کی فرضیت یا عدم فرضیت پر کوئی مسلمان استخارہ نہیں کرسکتا .
 
Top