قادیانی : استخارہ کرنا سنت ہے ، اس لئے اپ مرزا غلام قادیانی کے بارے میں استخارہ کر لیں ؟
جواب : استخارہ ایسے امور میں ہوتا ہے جس کا کرنا یا نہ کرنا دونوں امور مباح ہوں ، ایسے امر میں استخارہ کرنا جس کا حلال یا حرام شریعت نے واضح کر دیا ہے جائز نہیں ، جیسے ماں بیٹے پر حرام ہے ، اب کوئی بیٹا یہ استخارہ نہیں کرے گا کہ ماں مجھ پر حلال ہے یا حرام ہے . ایسے کرنے والا اسلام کی حدوں کو توڑنے والا ہوگا ، اسی طرح نماز فرض ہے ، اب نماز کی فرضیت یا عدم فرضیت پر کوئی مسلمان استخارہ نہیں کرسکتا .
اس طرح اپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں ، کوئی آدمی یا شخص اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مدعی نبوت کے بارے میں استخارہ نہیں کر سکتا . کوئی استخارہ کرے گا تو وہ کافر ہو گا ، کیونکہ استخارہ کرنے کے یہ معنی ہیں کہ اس کے نزدیک اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی اور نبی بن سکتا ہے ، تبھی تو وہ استخارہ کر رہا ہے . اگر اسے یقین ہو کہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں بن سکتا تو پھر استخارہ کیوں کرے ؟ استخارہ کا خیال اپنے دل میں لانا گویا اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مدعی نبوت کے لئے جگہ پیدا کرنا ہے ، اور ایسا کرنا کفر ہے .
لہذا اپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی مدعی نبوت کے لئے استخارہ کرنا کفر ہے