- July 5, 2014
-
Nasir Ahmed Tahir
ہماری بات شروع ہوئ تھی کہ وفات اور حیات مسیح پر قرآن حدیث سے دلائل ہوں گے آپ ان کو بار بار کبھی کسی طرف موڑ دیتے ہو اور کبھی دوسری طرف - اور ایک دلیل کو مکمل کئے بغیر دوسرا ٹاپک نہیں پکڑنا ہوتا لیکن آپ فورا" کوئ نئ بات شامل کر دیتے رہے جب تک ایک پیش کی گئ دلیل پر اتفاق نہ ہو دوسرا ٹاپک نہیں شروع ہو گا - تو واپس آجائو - July 5, 2014
-
Salman Ahmad
جناب ٹاپک بدلنے کا الزام مجھ پر نہ لگائیں ہماری اب تک کی ڈسکشن گواہ ہے کہ ہر دفعہ ٹاپک آپ نے بدلا ۔
اگر آپ بات جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ایک وقت میں صرف ایک دلیل پیش کریں اور اسے مکمل ہونے تک دوسری کوئی بات نہ ہو گی - July 5, 2014
-
7/5, 11:57pm
Nasir Ahmed Tahir
بالکل Agreed مین بھی یہی بات چاہتا ھون - أپ " ما محمد الا رسول " والی أیت کا جواب دین مین منتظر رھون گا -
Salman Ahmad
آپ اپنا استدلال دوبارہ بیان فرما دیں ۔ - July 6, 2014
-
Nasir Ahmed Tahir
میں شروع پہلی آیت سے کرتا ہوں " ما المسیح ابن مریم الا رسول ۔۔- - ترجمہ ؛- مسیج ابن مریم کچھ بھی نہیں صرف ایک رسول ہی تو ہیں ان سے پہلے بہت رسول ہو گزر ے - اس کی مان ایک صدیقہ تھی - وہ دونوں کھانا کھاتے تھے - یہ ایک مختصر آیت ہے اور اس کا مفہوم بھی بالکل واضع ہے - جیسے کہ مسیح دیگر رسولوں کی طرح ایک رسول ہی تھا - اور جس طرح ان سے پہلے کے سب رسول وفات پا کر اس دنیا سے گزرے وہ بھی اسی طرح ہی وفات پا کر گزر چکے ہیں - ان کی بھی دوسرے رسولوں کی طرح ماں تھی جو بہت نیک عورت تھی - اور جب تک وہ زندہ رہے دیگر انبیاء کی طرح ان کو بھی کھانے کی حاجت ہوتی تھی اور وہ ان کی طرح ہی کھانا کھایا کرتے تھے - آگے اللہ تعالئ فرماتا ہے کہ ہم وضاحت سے یہ ساری باتیں لوگوں کی رہنمائ کے لئے بیان کرتے ہیں لیکن لوگوں کی جہالت ہی ہے کہ اس کو لوگ بشر رسول کی بجائے اپنے طور پر کچھ اور حیثیت دینے لگ جاتے ہیں - -
Nasir Ahmed Tahir
اللہ تعالئ سورۃ آل عمران میں فرماتے ہیں لوگ عیسئ کے بغیر باپ کی پیدا ہونے کو کچھ غلط معنی دینتے ہیں لیکن اللہ فرماتا ہے کہ اللہ کے نزدیک کوئ انوکھی بات نہیں ہے اس کی مثال کو آدم کی مثل جان لیں جبکہ آدم کی تو اس سے بھی مشکل تھی اور اس کو میں نے مٹی سے بنا کر کن کہا تھا یعنی جو اللہ چاہتا ہے وہ مکمل ہو جائے اور وہ اسی طرح ہو گیا جبکہ مسیح کے تو سارے مرحلے عام انسانوں کی طرح ایک عورت کے پیٹ میں انجام پائے - اس کی پیدائش کو غلط مفہوم دے کر اس کو دوسرے رسولوں سے کچھ علیحدہ مت سمجھیں اور اس کی اس طرح کی پیدائش کے علاوہ کسی اور امر میں مسیح کو دوسر ے رسولوں سے کچھ جدا خیال نہ کریں -
Nasir Ahmed Tahir
قرآن میں اللہ نے ایک اور اعجازی پیدائش کا ذکر سورۃ مریم میں اس طرح فرمایا ہے - -- " فرمایا کہ اے ذکریا یقینا" ہم تجھے ایک بیٹے کی بشارت دیتے ہیں - جس کا نام یحیحی ہو گا - اس نام کا کوئ نبی پہلے نہیں ہوا - اس نے کہا اے میرے رب میرے بیٹا کیسے ہو گا جبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑہاپے کی انتہائ حد کو پہنچ گیا ہوں - اس نے کہا اسی طرح تیرے رب نے کہا ہے یہ مجھ پر آسان ہے - اسی طرح حضرت یحیی کی حضرت مسیح سے اور بھی مماثلت ہیں - جو پھر سہی انشاء اللہ -
7/6, 1:43pm
Salman Ahmad
میں نے آپ سے گزارش کی تھی کہ ایک وقت میں صرف ایک نکتہ ہی بیان کیا جائے لیکن آپ نے ساتھ ہی اعجازی پیدائش کا ذکر بھی چھیڑ دیا ۔ بہرحال میں صرف پہلے نکتے پر ہی رہوں گا ۔ اس سے پہلے کہ آپ کے بیان کردہ نکات پر بات کی جائے برائے مہربانی کلئیر فرما دیں کہ درج ذیل مفاہیم آپ نے اس آیت کے کن الفاظ سے اخذ کئے ہیں ۔
1: (ایک رسول ہی تھا ) 2: ( ان سے پہلے کے سب رسول وفات پا کر اس دنیا سے گزرے) 3: ( وہ بھی اسی طرح ہی وفات پا کر گزر چکے ہیں ) 4: ( اور جب تک وہ زندہ رہے) -
7/6, 3:34pm
Nasir Ahmed Tahir
1-مالمسیح اپن مریم الا رسول -یعنی مسیح ابن سواءے رسول کے ( اس کا مقام ایک رسول ھی کا تھا - اس سے زاءد یا جو عیساءی اس کو اللہ کا نیٹا خیال کرتے ہین وہ غلط ھے) -2 - قد خلت من قبلہ ارسل - یءنی - ان سے پہلے رسول گزر گءے یا وفات پا چکے ھین -قبل کا مطلب ان سے پہلے کے - 3- یہان مسیح کو گزشتہ انبیاء کے ساتھ ایک نسبت دی ھے جس مین ان گزشتہ انبیاء کے گزر جانے کا ذکر ھے اور حضرت مسیح کو ان کے گزرنے کے فعل سے نسبت دی ھے - یعنی جس طرح گزشتہ انبیاء گزرے اسی طرح مسیح بھی گزر گءے - دنیا سے گزرنے کا طریق اللی نے جو بیان کیا ھے - کل نفس ڈاءقۃ الموت - یعنی اس دنیا مین أنے والا مر کر یا جب اس کی روح قبض کر اللہ کی طرف بھیج دی جاءیگی -جیسے کسی کی موت پر کہا جاتا ھے انا لللہ و انا الیہ راجعون - مطلب کہ جیسے یی مرحوم اللہ کے پاس چلا گیا یعنی مر کر - حالانکہ کچھ لوگون نے سب کے سامنے اس کو مٹی مین دبایا لیکن اس کی روح اللہ کے کسی نظام مین پہنچ جاتی جس کو روز محشر اللہ کے حضور پیش کیا جاءیگا -
7/6, 3:36pm
Nasir Ahmed Tahir
جس بات مین الجھن محسوس ھو پھر وضاحت طلب کر لین - July 7, 2014
-
7/7, 12:14am
Salman Ahmad
1: : ما المسیح ابن مریم الا رسول کا ترجمہ ( مسیح ایک رسول ہی تھا ) غلط ہے اس کا ترجمہ ہے ، نہیں ہے مسیح ابن مریم مگر ایک رسول ۔۔۔۔۔۔ تھا کہ ساتھ ترجمہ کرنا درست نہیں ۔
سورہ آل عمران 144 میں بالکل یہی الفاظ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بھی آئے ہیں اور اس آیت کے نزول کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے تو جب ماالمسیح ابن مریم والی آیت اتری تو حضرت عیسی علیہ السلام کو بھی نزول آیت کے وقت زندہ ہونا چاہئے ۔
2: قد خلت من قبلہ الرسل کا ترجمہ مرزا قادیانی نے رخ ج 6 ص 89 یوں کیا ہے اس پہلے بھی رسول ہی آتے رہے ، اور مولوی نورالدین نے فصل الخطاب ج1 ص 32 پر اس کا ترجمہ کیا پہلے اس سے بہت رسول ہو چکے ہیں ۔
3: حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت مریم علیہ السلام کے کھانا کھانے کا ذکر صرف اور صرف ان دونوں کی الوہیت کی نفی کے لئے کیا گیا ہے ۔ یہاں موت و حیات کی بحث ہی نہیں ہے اور نہ یہ آیت اس لئےآئی تھی کہ یہ بتاتی پھرے کہ فلاں وقت تو دونوں کھانا کھاتے تھے مگر فلاں وقت انہوں نے کھانا چھوڑ دیا تھا ۔