سوال : مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق قران میں ہے کہ عیسیٰ علیہ اسلام نازل ہوں گے ، جب وہ نازل ہوں گے تو قرانی آیات کا کیا بنے گا یہ آیات تو پھر بھی کہہ رہی ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ اسلام نازل ہوں گے کیا یہ منسوخ ہو جائیں گی ؟؟
جواب :
قران مجید میں اللہ رب العزت نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت سے وعدے کیے ، جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ہی اپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات سے وابستہ تھے ، وہ وعدے پورے ہوۓ اور آیات آج بھی ماجود ہیں اور پڑھی بھی جاتی ہیں ، مَثَلاً
( 1 ) الٓمٓ o غُلِبَتِ الرُّومُ ( سورۂ الروم 2،1 ) (اہلِ ) روم مغلوب ہوگئے .
مرزا غلام قادیانی خود بھی اس پیشگوئی کا پورا ہونا مان چکے ہیں ( ملفوظات جلد 3 صفحہ 44 )
( 2 ) إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ ( سورۂ النصر 1 ) جب خدا کی مدد آ پہنچی اور فتح (حاصل ہو گئی)
( 3 ) تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ ( سورۂ اللھب ) ابولہب کے ہاتھ ٹوٹیں اور وہ ہلاک ہو
( 4 ) لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُءُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَ ( سورۂ الفتح 27 )
اگر خدا نے چاہا تو مسجد حرام میں اپنے سر منڈوا کر اور اپنے بال کتروا کر امن وامان سے داخل ہوگے۔ اور کسی طرح کا خوف نہ کرو گے۔
یہ تمام وعدے پورے ہوۓ جب بات پوری ہو جائے تو آیت بدل نہیں جاتی بلکہ اور زیادہ شان سے چمکنے لگتی ہے ، کہ جن کا وعدہ تھا وہ پورا ہوگیا .
قران مجید میں عیسیٰ علیہ اسلام نے خوشخبری دی " مُبَشِّرًا بِرَسُولٍ يَأْتِي مِنْ بَعْدِي اسْمُهُ أَحْمَدُ " ( سورۂ الصف 6 )
اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " انا دعوة ابراھیم وبشری عیسیٰ ابن مریم " ( کنزل العمال صفحہ 384 )
اسی طرح جب عیسیٰ علیہ اسلام تشریف لائیں گے تو وہ بھی فرمائیں گے کہ میں ان آیات کا بذات خود مصداق بن کر آیا ہوں تو ان کے نزول سے ان آیات کی عملی تفسیر ہو جائے گی ، اور یہ آیات اور زیادہ شان سے چمکنے لگ جائیں گی ، نہ کہ منسوخ ہو جائیں گی .
جواب 2 :
مرزا غلام قادیانی نے قطعاََ جہاد کو حرام قرار دیا ہے ، جبکہ قران پاک میں جہاد کے حکم اور فضیلت کے بارے میں بیشمار آیات ماجود ہیں .
قادیانی حضرات جواب دیں کہ جب وہ قران مجید پڑھتے ہیں تو ان آیات پر پہنچ کر کیا کرتے ہیں ؟؟
کیا تلاوت کرتے کرتے ان آیات کو منسوخ سمجھ کر چھوڑ دیتے ہیں یا پڑھتے ہیں ؟؟
( 1 ) وَمَنْ يُقَاتِلْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُقْتَلْ أَوْ يَغْلِبْ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا ( سورۂ النساء 74 )
اور جو شخص خدا کی راہ میں جنگ کرے اور شہید ہوجائے یا غلبہ پائے ہم عنقریب اس کو بڑا ثواب دیں گے
( 2 ) الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ أَعْظَمُ دَرَجَةً عِنْدَ اللَّهِ ۚ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ ( سورۂ التوبہ 20 )
جو لوگ ایمان لائے اور وطن چھوڑ گئے اور خدا کی راہ میں مال اور جان سے جہاد کرتے رہے۔ خدا کے ہاں ان کے درجے بہت بڑے ہیں۔ اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں
( 3 ) إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ ثُمَّ لَمْ يَرْتَابُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الصَّادِقُونَ ( سورۂ الحجرات 15 )
بیشک مومن تو وہ ہیں جو خدا اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر شک میں نہ پڑے اور خدا کی راہ میں مال اور جان سے لڑے۔ یہی لوگ (ایمان کے) سچے ہیں
تو قادیانی حضرت جہاد کی آیات کے بارے میں کرتے ہیں وہی حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کے نزول کے بارے میں آیات کے ساتھہ کیا کریں .