جویائے حق
رکن ختم نبوت فورم
خدا شاہد ہے کہ میں شعر و ادب کے کسی نادر اور عجیب شاہکار کو دیکھ کر اس قدر ششدر اور سحرزدہ نہیں ہوا،جتنی حیرت ہادیء عالم کے مطالعہ سے ہوئی، شاعری کے اعلیٰ سے اعلیٰ نمونے نظر سے گزر گئے ہیں، ادب کی بےمثال تخلیقات سے بار ہا لطف اندوز ہو چکا ہوں لیکن ادب کا کوئی شہ پارہ ، نثر کی کوئی نمونہ اور شعر کا کوئی گلدستہ اس قدر حیرت آفرین ثابت نہیں ہوا جتنی حیرت جناب ولی محمد رازی کی تصنیف "ہادی ء عالم" کے مطالعہ سے ہوئی- 408 صفحات پر مشتمل یہ کتاب اردو ئےمعرّا میں لکھی گئی ہے- یعنی یہ پوری کتاب غیر منقوط حروف میں ہے- یہ وہ مقام ہے جہاں فصاحت کی زبان گنگ اور بلاغت کے حواس خبط ہوجاتے ہیں-
زیرِنظر تصنیف ہادی ء عالم کی مثال اردو تو اردو عربی اور فارسی زبان تک میں نہیں مل سکتی جیسا جناب ولی محمد رازی صاحب نے اس تصنیف میں تخلیقی ولایت کا کمال دکھایا ہے-لطف یہ ہے کہ عبارت رواں اور بیان برجستہ ہے-
اگر کسی کو یہ نہ بتایا جائے کہ یہ کتاب غیر منقوط حروف میں لکھی گئی ہے تو قاری کو اندازہ بھی نہ ہوتا کی وہ کس عجیب و غریب ادبی شاہکار کا مطالعہ کر رہا ہے-
یہ ضخیم اور خوبصورت کتاب تین حصوں اور ایک سو پچھتر عنوانات پر مشتمل ہے- رسول اللہ ﷺ کی عمر کے دورِ اول سے لے کر آنحضرت ﷺ کے وصال مسعود تک تمام واقعات کو کمالِ صحت علمی کے ساتھ بیان کیا گیا ہے-
مصنف خود اپنی کتاب کے بارے میں لکھتا ہے
"سرورِ دو عالم ﷺ کے احوال کا حامل اردو کا واحد رسالہ کہ اس کی ہر سطر "اردوئے معّرا" سے مرصع ہے اور علمی طور سے محکم ہے- (غیر منقوط تعارف)
جناب ولی رازی صاحب نے ابتدا میں " بسم اللہ الرحمٰن الرحیم" کو غیر منقوط حروف کے ساتھ اس طرح تحریر کیا-
اللہ کے اسم سے کہ عام رحم والا ہے، کمال والا ہے-
عقیدہ سے قطعہء نظر ادبی ذوق کی تسکین کے لیے بھی ہادی ء عالم کا مطالعہ ہر ادب دوست کا فریضہ ہے-
(مطبوعہ روز نامہ جنگ 21 جنوری 1983)
زیرِنظر تصنیف ہادی ء عالم کی مثال اردو تو اردو عربی اور فارسی زبان تک میں نہیں مل سکتی جیسا جناب ولی محمد رازی صاحب نے اس تصنیف میں تخلیقی ولایت کا کمال دکھایا ہے-لطف یہ ہے کہ عبارت رواں اور بیان برجستہ ہے-
اگر کسی کو یہ نہ بتایا جائے کہ یہ کتاب غیر منقوط حروف میں لکھی گئی ہے تو قاری کو اندازہ بھی نہ ہوتا کی وہ کس عجیب و غریب ادبی شاہکار کا مطالعہ کر رہا ہے-
یہ ضخیم اور خوبصورت کتاب تین حصوں اور ایک سو پچھتر عنوانات پر مشتمل ہے- رسول اللہ ﷺ کی عمر کے دورِ اول سے لے کر آنحضرت ﷺ کے وصال مسعود تک تمام واقعات کو کمالِ صحت علمی کے ساتھ بیان کیا گیا ہے-
مصنف خود اپنی کتاب کے بارے میں لکھتا ہے
"سرورِ دو عالم ﷺ کے احوال کا حامل اردو کا واحد رسالہ کہ اس کی ہر سطر "اردوئے معّرا" سے مرصع ہے اور علمی طور سے محکم ہے- (غیر منقوط تعارف)
جناب ولی رازی صاحب نے ابتدا میں " بسم اللہ الرحمٰن الرحیم" کو غیر منقوط حروف کے ساتھ اس طرح تحریر کیا-
اللہ کے اسم سے کہ عام رحم والا ہے، کمال والا ہے-
عقیدہ سے قطعہء نظر ادبی ذوق کی تسکین کے لیے بھی ہادی ء عالم کا مطالعہ ہر ادب دوست کا فریضہ ہے-
(مطبوعہ روز نامہ جنگ 21 جنوری 1983)