محمد اویس پارس
رکن ختم نبوت فورم
سیقول : سورۃ البقرة : آیت 152
فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ وَ اشۡکُرُوۡا لِیۡ وَ لَا تَکۡفُرُوۡنِ ﴿۱۵۲﴾٪
اس یاددہانی کی نوعیت ایک معاہدے کی ہے۔ اللہ کو یاد رکھنے اور اس کے جواب میں اللہ کے یاد رکھنے سے مقصود اس جگہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو فرائض اور ذمہ داریاں تمہارے سپرد کی ہیں ، تم انھیں پورا کرو گے تو اس کے صلے میں دنیا اور آخرت میں کامیابی کے جو وعدے اس نے تم سے کیے ہیں ، وہ انھیں پورا کرے گا ۔ یعنی دنیا کی امامت اور اس کے لیے دین و شریعت کی جو نعمت میں نے تمہیں دی ہے، اس کا صحیح صحیح حق ادا کرو ۔ یہی اس نعمت کا شکر ہے ۔ یعنی یہود کی طرح اس نعمت کی ناشکری نہ کرو، ورنہ جس طرح وہ اس سے محروم ہوئے ہیں ، اسی طرح تم بھی اس نعمت سے محروم کردیے جاؤ گے۔ اللہ کا قانون بالکل بےلاگ ہے ، اس کی زد سے کوئی بھی بچ نہیں سکتا۔