قادیانی اعتراضات کے مسکت جوابات ( 41 مرزا کی دو سچی باتیں)
سوال نمبر:۴۱… ایک بار مناظرہ میں قادیانی مناظر جب باالکل لاجواب ہوگیا تو اپنی خفت مٹانے کے لئے کہنے لگا۔ مولوی صاحب، کیا مرزاقادیانی نے کوئی صحیح بات بھی کہی ہے یا سب ہی غلط تھیں؟ تو راقم نے کہا کہ ہاں مرزاقادیانی نے سچی بات بھی کہی اور خوب کہی۔ وہ یہ کہ مرزا نے کہا:
کرم خاکی ہوں مرے پیارے نہ آدم زاد
ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص۹۷، خزائن ج۲۱ ص۱۲۷)ہوں بشر کی جائے نفرت اور انسانوں کی عار
اس شعر میں مرزاقادیانی نے کہا کہ میں مٹی کا کیڑا ہوں اور آدم کی اولاد نہیں۔ یعنی انسان زادہ نہیں ہوں۔ یہ باالکل صحیح کہا کہ واقعی مرزاقادیانی کا کوئی کام بندے دے پتراں والا نہ تھا۔ اس پر وہ قادیانی ایسا کھسیانا ہوا کہ لگا کہنے، اچھا اور کوئی صحیح بات نہیں کہی؟ راقم نے کہا کہ اور بھی صحیح بات کہی۔ وہ یہ کہ مرزاقادیانی نے کہا حضور علیہ السلام کے بعد جو شخص نبوت کا دعویٰ کرے وہ کافر ہے۔
(مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۱)
پھر کہا کہ ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم نبی ورسول ہیں۔ (ملفوظات احمدیہ ج۱۰ ص۱۲۷)
دعویٰ رسالت کر کے خود اپنے فتویٰ کی رو سے خود کافر ہوگیا۔ قادیانی مناظر بے چارہ نہ جائے رفتن نہ پائے ماندن لگا کہنے اچھا بس؟
راقم نے کہا کہ نہیں، مرزاقادیانی نے ایک اور صحیح بات کہی کہ میرے مخالف کنجریوں کی اولا۔ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷،۵۴۸)
تو مرزاقادیانی کا بیٹا فضل احمد اس کو نہیں مانتا تھا تو مرزاقادیانی کے فتویٰ کے مطابق وہ کنجری کا بیٹا، اس کی ماں مرزا کی بیوی تھی… تو جو کنجری کا خاوند ہو وہ بھی … اور جو … کو نبی مانیں یا مصلح یا مجدد یا مسیح وہ بھی … اس پر وہ قادیانی دم بخود ہو کر ناخنوں سے زمین کھودنے لگ گیا۔